English   /   Kannada   /   Nawayathi

غزہ اسرائیل سے متعلق یہ 4 خبریں پڑھیے یہاں!

share with us

برطانیہ : حماس کی حراست میں موجود یرغمالیوں کو بچانے کے لیے اسرائیل کی مدد کے لیے تیار

04-19-1

19/اکتوبر/2023(فکروخبر/ذرائع)برطانیہ کا سپیشل ایئر سکواڈ حماس کی حراست میں موجود یرغمالیوں کو بچانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ مل کر ممکنہ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔

عرب نیوز نے برطانوی اخبار ’آئی‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ غزہ کے علاقے میں 200 کے قریب افراد کو حماس نے یرغمال بنا رکھا ہے جن میں 10 برطانوی شہری بھی شامل ہیں اور ان کو چھڑانے کے لیے ممکنہ کارروائی کے حوالے سے سپشل ایئر سکواڈ اسرائیلی فوج کے علاوہ امریکہ کی ڈیلٹا فورس کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق یرغمال بنائے افراد کا تعلق مختلف ممالک سے ہے اور ان کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کو حماس کی جانب سے سرنگوں اور دیگر مقامات پر رکھا گیا ہے۔

ایک فوجی سورس نے اخبار کو بتایا کہ ’اسرائیل میں بننے والی صورت حال کی وجہ سے سپیشل سکواڈ کی تیاریوں میں تیزی آئی ہے۔‘

’سیپشل ایئر سکواڈ کے ایک دستے کا تربیتی مرحلہ مقررہ وقت سے کئی روز قبل ہی ختم کر دیا گیا ہے اور یہ اس کی خصوصی تعیناتی کے منصوبے کا حصہ ہے۔‘

برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی کی جانب سے پیر کو اس امر کی تصدیق کی گئی تھی کہ غزہ میں یرغمال بنائے جانے والے افراد میں 10 برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2011 سے لے کر اب تک سپیشل فورسز نے تین ریسکیو مشنز پر کام کیا ہے۔

یہ کارروائیاں کینیا، نائجیریا اور یمن میں کی گئیں۔

اسی عرصے کے دوران اس کی جانب سے چھ خفیہ اجلاس بھی ہوئے جن میں سے ایک یوکرین میں روس کے حملے سے قبل ہوا تھا۔

ایک سینیئر فوجی عہدیدار اور سیبیلائن انٹیلئ جنس گروپ کے سربراہ جسٹن کرمپ نے اخبار سے گفتگو میں بتایا کہ ’جس طرح سے حماس نے لوگوں کو یرغمال بنایا ہے اس سے لگتا ہے کہ ان کو غزہ کے مختلف علاقوں میں رکھا جا رہا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حماس چاہتی ہے کہ یرغمال بنائے گئے افراد زندہ رہیں اور ان کو کھانا اور پانی وغیرہ دیا جا رہا ہو گا اور ان کو طبی سہولت بھی دی جا رہی ہو گی کیونکہ وہ ان کو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے ’بارگیننگ چپس‘ کے طور پر دیکھتے ہیں۔‘

  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب نے کیا کہا؟

03-19

19/اکتوبر/2023(فکروخبر/ذرائع)اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے کہا ہے کہ ’کچھ لوگ اب بھی ایک ایسی طاقت کے دفاع کے حق کی بات کر رہے ہیں جو فلسطینیوں کو جبری بے دخل اور ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘

بدھ کو انہوں نے سکیورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا جو اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع کے حوالے سے منعقد ہوا۔

یہ اجلاس امریکہ کی جانب سے اس قرارداد کو ویٹو کیے جانے کے بعد منعقد ہوا جس میں ’انسانی بنیادوں پر جنگ روکنے‘ اور حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی گئی تھی

اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی مندوب نے ’اسرائیل کے دفاع کے حق‘ کا حوالہ بھی دیا۔

یہ اجلاس ایک ایسے وقت پر منعقد ہوا جب غزہ میں جنگ زوروں پر ہے اور ایک روز قبل ہی غزہ کے ایک ہسپتال پر حملے میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے۔

اس حملے کا الزام اسرائیل کی جانب سے اسلامک جہاد گروپ پر لگایا گیا ہے۔

ریاض منصور نے روس کی جانب سے پیر کو پیش کردہ قرارداد کے مسودے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر کونسل نے دو روز قبل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہوتا سینکڑوں لوگوں کی جانیں بچ سکتی تھیں۔‘

اس میں بھی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی بات کی گئی تھی مگر اسی طرح سے سلامتی کونسل میں اس کو مسترد کیا گیا۔
 

انہوں نے کہا کہ جن ارکان نے اس کے خلاف ووٹ دیے انہوں نے اپنے اقدام کی وجہ قرارداد میں حماس کا ذکر نہ ہونا بتائی۔

فلسطینی مندوب نے کہا کہ ’خونریزی روکو، میں پھر کہتا ہوں، خونریزی کو روک دو۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’فلسطینیوں کے قتل سے اسرائیل زیادہ محفوظ نہیں ہو جائے گا۔‘

انہوں نے ارکان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل دنیا بھر کے مذہبی رہنماؤں، پوپ، عرب ریاستوں، اسلامی ممالک، دنیا بھر کے اربوں لوگوں اور ان لاکھوں افراد کے مطالبے پر دھیان دیں جنہوں نے گلیوں میں مارچ کیے۔ ان کی بات سنیں اور خونریزی کا سلسلہ ابھی بند کریں۔‘

عمان کے ایلچی محمد الحسن نے خلیجی تعاون کونسل کی نمائندگی کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو بتایا کہ اتحاد نہ ہونے کا نتیجہ مزید خونریزی کی شکل میں سامنے آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کئی دہائیوں سے یہ کونسل بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں فلسطین کے مسئلے کا دیرپا حل تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ دونوں طرف لوگ نشانہ بنے اور مکمل طور پر بدامنی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ "دوہرے معیار نے اسرائیل کو سلامتی کونسل کی خلاف ورزی کی راہ دکھائی اور اس نے بے شمار مرتبہ فلسطینیوں کا قتل عام کیا۔‘
 

انہوں نے کونسل پر زور دیتے ہوئے کہ بین الاقوامی قانون پر عمل کیا جائے اور ’ہمارے سامنے یہ ثابت کیا جائے کہ کون قانون سے بالا نہیں ہے چاہے وہ اسرائیل ہی ہو۔‘

عرب گروپ کی جانب سے اردن کے ایلچی محمود حمود نے کہا کہ عرب ممالک اسرائیلی فوج کی جانب سے ہسپتال میں ہونے والے قتل عام کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل اس گھناؤنے جرم کا مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔‘

محمود حمود، جن کا ملک اس وقت عرب گروپ کی صدارت رکھتا ہے، نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے اقدامات کیے جائیں اور غزہ میں اسرائیل کی جارحیت بند کی جائے۔‘

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مصر کے سٹار فٹ بالرمحمد صلاح نے غزہ میں جاری جارحیت پر ایک جذباتی ویڈیو پیغام کیا نشر!

02-19

19/اکتوبر/2023(فکروخبر/ذرائع)مصر کے سٹار فٹ بالر اور لیورپول کلب کے لیے کھیلنے والے محمد صلاح نے غزہ میں جاری صورت حال کے حوالے سے ایک جذباتی ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں عالمی رہنماؤں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مل کر معصوم جانوں کا ضیاع بند کروائیں۔

عرب نیوز کے مطابق بدھ کو ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ (ایکس) پر جاری ہونے والے ویڈیو پیغام میں وہ فکرمند دکھائی دیتے ہیں۔

51 سکینڈز پر مشتمل پیغام میں وہ آغاز ان الفاظ سے کرتے ہیں کہ ’ایسے مواقع پر بات کرنا آسان نہیں ہوتا۔ وہاں بہت زیادہ تشدد اور دل دہلا دینے والے بربریت پر مبنی واقعات ہوئے ہیں۔

آس کے بعد وہ عالمی رہنماؤں پر زور دیتے ہیں کہ ’اکٹھے ہو جائیں اور مزید خونریزی بند کروائیں۔ انسانیت کو اہمیت دی جانی چاہیے۔‘

وہ دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’غزہ کے لوگوں کو فوری طور پر کھانے کے سامان، پانی اور طبی سہولتوں کی ضرورت ہے۔‘

محمد صلاح کے مطابق ’بڑھتے تشدد کو دیکھنا برداشت سے باہر ہو گیا ہے۔‘

مصری سٹار مزید کہتے ہیں کہ ’تمام زندگیاں مقدس ہوتی ہیں اور ان کو بچایا جانا چاہیے۔ قتل عام بند کو روکنے کی ضرورت ہے۔‘

وہ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہتے ہیں کہ ’خاندانوں کو ٹکڑے ٹکڑے کیا جا رہا ہے۔ وہاں کے لوگ خوفناک حالات میں ہیں اور یہ بات واضح ہے کہ غزہ کے لیے امداد کی اجازت دی جانی چاہیے۔‘

غزہ کے ہسپتال پر حملے جس میں پانچ سو سے زائد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے، کے حوالے سے محمد صلاح کا کہنا تھا کہ ’پچھلی رات (نشانہ بننے والے) ہسپتال کے مناظر دل کو دہلا دینے والے تھے۔‘

مصری فٹ بالر کا ویڈیو پیغام اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور اب تک اس کو 12 کروڑ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے جبکہ ان کے پیغام پر تبصروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

امریکا:غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے مظاہرہ کرنے والے سینکڑوں یہودی گرفتار

01-19

واشنگٹن ڈی سی: 19/اکتوبر/2023(فکروخبر/ذرائع)غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری رکوانے کے لیے مظاہرہ کرنے والے تقریباً 500 یہودیوں کو امریکی کانگریس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

غیر ملکی ایجنسی کے مطابق جنگ مخالف گروپ جیوش وائس فار پیس کی جانب سے یہ مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں مظاہرین نے ’’NOT IN OUR NAME‘‘ یعنی (ہمارے نام پر نہیں) کے الفاظ سے مزین شرٹس پہن رکھی تھیں۔

امریکی کانگریس کی عمارت میں مظاہرین نے ایک بڑا بینر بھی اٹھا رکھا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’’جنگ بند کرو، کیونکہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے‘‘۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر جیوش وائس فار پیس نے بتایا کہ تقریبا 10ہزار افراد نے امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر مارچ بھی کیا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ کے باعث اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کے لیے پانی، خوراک، بجلی اور طبی امداد کی فراہمی مکمل طور پر بند کر رکھی ہے۔

اسرائیلی کی وحشی بمباری کے نتیجے میں اب تک غزہ میں خواتین و بچوں سمیت ساڑھے تین ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ حماس کے اسرائیلی شہروں میں حملے کے باعث اب تک ڈیڑھ ہزار افراد جاں بحق ہوئے جس میں سیکڑوں اسرائیلی فورسز شامل ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا