English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایشیاء میں موسم کی صورتحال سے متعلق رپورٹ میں ہوشربا انکشاف

share with us

یکم نومبر2021(فکروخبر/ذرائع)عالمی موسمیاتی تنظیم، ڈبلیو ایم او کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایشیاء میں 2020اس وقت تک کا ریکارڈ گرم ترین سال رہا ہے۔ ڈبلیو ایم او نے ایشیاء میں موسم کی صورتحال سے متعلق اپنی پہلی رپورٹ مرتب کی ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ایشیاء میں گزشتہ سال کا اوسط درجۂ حرارت، عالمی اوسط کے مقابلے میں تقریباً 0.5ڈگری زیادہ تھا اور یہ100 سالوں سے زیادہ عرصے میں بلند ترین تھا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ درجۂ حرارت 1981ء سے 2010ء تک کے دورانیے کے 30 سالوں کی اوسط کے مقابلے میں 1.39 سیلسیئس زیادہ تھا، اس 30 سالہ اوسط کا فرق ایشیاء کے شمالی حصوں میں زیادہ تھا۔

مذکورہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیلابوں، سمندری طوفانوں اور حاری گردابی طوفانوں نے تقریباً پانچ کروڑ لوگوں کو متاثر کیا اور نتیجتاً 2020ء میں ایشیاء میں پانچ ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔

ڈبلیو ایم او کا کہنا ہے کہ موسم سے متعلق ڈیٹا کے باہمی تبادلے اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار اور قدرتی آفات سے نبٹنے کی صلاحیت سے محروم علاقوں کی مدد کیلئے ایک بین الاقوامی ڈھانچے کو تقویت دینے کی غرض سے ملکوں کو مل جُل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا