English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایک دن کی چھٹی کے بعد کھلے بینک، در در بھٹک رہے ہیں لوگ، آج اور لمبی لائنیں(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

بینک کے باہر لوگ لمبی قطار میں صبح 5 بجے سے کھڑے ہیں۔ لوگ غصے میں ہیں کیونکہ بینک کے عملے سے کسی طرح کی کوئی اطلاع نہیں آئی ہے۔ بینک کیش کی کمی کی وجہ سے روپے ایکسچینج نہیں کر رہے ہیں۔ لوگ میڈیکل اور اسکول فیس کے لئے روپے لینے آئے ہیں۔مغربی بنگال (سلی گوڑی) - لوگ لائن میں لگے ہیں، لیکن وزیر اعظم کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں۔ کولکتہ میں بینک کے باہر لوگوں کی لائن لگی ہے اور بینک کھلنے کے انتظار میں ہیں۔دہلی (چاندنی چوک) - کچھ اے ٹی ایم میں خواتین رات سے کھڑی ہیں، لمبی قطار لگی ہے، لوگ پریشان ہیں۔دہلی (میور وہار) - ایک شخص کا کہنا ہے کہ دقت ہو رہی ہے، بچوں کو دودھ پلانے کے بھی پیسے نہیں بچے۔ اسکول کی فیس بھی دینی ہے۔ ایک شخص کا کہنا ہے کہ کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ملک کا بھلا ہو رہا ہے تو اتنی پریشانی تو جھیل لیں گے۔ وہیں ایک شخص کا کہنا ہے کہ رات 12 بجے سے لائن میں لگے ہیں، مصیبت تو ہے۔ پولیس کا بھی انتظام نہیں ہے۔ لوگ صبح آتے ہیں اور گھس جاتے ہیں


کرنسی نوٹوں کی تبدیلی مودی سرکار کا نادانی میں کیا گیا فیصلہ،

مالیاتی دہشت گردی ' ساری قوم مصیبت کا شکار۔ ایس کے افضل الدین کا بیان

حیدرآباد۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )جنرل سکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر ایس کے افضل الدین نے مودی حکومت کی جانب سے کسی پلاننگ کے بغیر پانچ سو روپئے اور ایک ہزار روپئے کے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کو عوام مخالف اور ملک مخالف قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ بات قوم کے مفاد میں ہے کہ اس فیصلہ کو جتنا جلد ہوسکے واپس لے لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے صرف اور صرف غریب عوام متاثر ہوئے ہیں اور یہ بی جے پی کی ناقص حکمرانی کا ناقابل تردید ثبوت ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے اچانک یہ اعلان اس انداز میں کیا ہے جیسے کہ کسی ملک پر دشمن کا قبضہ ہوجائے اوروہ اس ملک کی کرنسی کو یک لخت منسوخ کردے ۔ مودی کا یہ اعلان مالیاتی دہشت گردی ہے ۔ انہوں نے بڑے نوٹوں کو منسوخ کرتے ہوئے ملک کے 90فیصد سے زیادہ عوام کو مصیبت میں مبتلا کردیا ہے ۔ مودی حکومت کی نادانی کی اس سے بڑی مثال اور کیا ہوسکتی ہے کہ بازار میں پہلے سے ہی ایک روپئے اور اس سے چھوٹے نوٹوں کی قلت ہے ' حتیٰ کہ بینکوں میں بھی چھوٹے نوٹ نہیں ہیں۔ 
بڑے نوٹوں کی مالیت کی جتنی مقدار ہے ' اس کو منسوخ کرنے سے پہلے یہ اطمینان نہیں کیا گیا کہ اتنی مقدار میں چھوٹے نوٹ بھی موجود ہیں یا نہیں۔ یہ بات کتنے افسوس اور شرم کی ہے کہ غریب لوگوں کو دن بھر کی مزدوری سے محروم کرتے ہوئے اپنی ہی محنت کی کمائی کی معمولی رقم حاصل کرنے کے لئے دن دن بھر قطار میں کھڑے رہنے پر مجبور کردیا گیا ہے اور بڑی بد بختی کی بات ہے کہ اتنا انتظار کرنے کے باوجود کئی لوگ کرنسی نوٹ کو تبدیل کروانے سے محروم رہتے ہیں۔ مسٹر ایس کے افضل الدین نے مزید کہا کہ کالے دھن کی مکھی کو قوم کی ناک پر سے اڑانے کی کوشش کرتے ہوئے مودی سرکار نے ساری قوم کو لہو لہان کردیا ہے ۔ ہندوستا ن کی آبادی کا 65فیصد حصہ دیہات میں رہتا ہے جہاں نہ تو بینک ہیں اور نہ ہی اے ٹی ایم ہیں۔ ہر گاؤں کی حالت بہت خراب ہے ۔ ان کو دیہات سے جو اطلاعات ملی ہیں اس کے مطابق دیہی عوام کو نوٹ بدلوانے کے لئے 20سے لے کر 30کلو میٹر دور تک جانا پڑتا ہے ۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ عوام کو اس قدر مصیبت سے دوچار کرنے کے بعد وزیر اعظم مودی بیرونی دوروں میں مصروف ہیں جس طرح روم کو جلانے کے بعد نیرو بانسری بجانے میں مصروف تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کالا دھن رکھنے والے ارب پتیوں کو جن کی بی جے پی سرپرستی کرتی ہے پہلے سے ہی اطلاع دے دی گئی تھی۔ کیا ان کا کالا دھن کبھی واپس آسکتا ہے 'ہرگز نہیں آسکتا ہے ۔ ایس کے افضل الدین نے کہا کہ بی جے پی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے عوام کے مفاد میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ صرف فرقہ پرستی کا زہر پھیلاتے ہوئے مسلمانوں اور دلتوں کو ہراساں کیا جارہا ہے ۔ کرنسی نوٹ کی تبدیلی سے عوام کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور معیشت متاثر ہوگئی ہے ۔ حالات دھماکو ہوتے جارہے ہیں ۔ افواہوں نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ یا تو اس فیصلہ کو واپس لیا جائے یا پھر عوام کو نوٹوں کی تبدیلی کی مہلت دی جائے ۔ 


رقم کے لاوارث تھیلوں کی اطلاع ،عوام دوڑ پڑے ، ٹریفک کی بدنظمی

حیدرآباد۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )شہر حیدرآباد کے عطاپور میں نقد رقم کے لاوارث تھیلوں کے پائے جانے کی افواہ کے ساتھ ہی لوگ اسے حاصل کرنے کے لئے دوڑپڑے جس سے ٹریفک کی بدنظمی پیدا ہوگئی۔یہ افواہیں تیزی کے سا تھ پھیلیں جس کے ساتھ ہی لوگ گاڑیو ں میں ان لاوارث تھیلوں کو تلاش کرنے کے لئے عطا پور کے پلر نمبر 143 تک پہنچ گئے ۔ بعض افراد نے سڑک کے کنارے اپنی گاڑیوں کو روک دیا اور اس مقام پر پہنچنے کے لئے دوڑپڑے ۔ہر کوئی ان تھیلوں کی تلاش کررہا تھا تاہم انہیں کچھ بھی ہاتھ نہیں لگا۔ حکومت کی جانب سے 500اور 1000 روپے کے نوٹوں کی منسوخی کے بعد منگل سے اس طرح کی افواہیں گشت کررہی تھیں۔ ہفتہ کو ہزاروں افرادنے نمک کے پیکٹس خریدلئے کیوں کہ اس بات کی ا فواہیں تھیں کہ نمک کی قیمت 400روپے فی کلو تک بڑ ھ جائے گی۔


2000روپے کی نقلی نوٹ 'کمیشن کے لئے پرانی نوٹوں کا تبادلہ

حیدرآباد۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع ) ایک ایسے وقت جب لوگوں کو بینکس اور ڈاک خانوں میں منسوخ شدہ 500روپے اور 1000روپے کے نوٹوں کی تبدیلی میں ہنوز جدوجہد کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ' بعض اشرار نقلی 2000روپے کے نوٹ کی پیشکش کے بدلے پرانی نوٹوں کا تبادلہ کمیشن کے لئے کررہے ہیں۔ایسے افراد جو دن بھر طویل قطاروں کے سبب بینکس یا ڈاک خانوں میں پرانے نوٹوں کی تبدیلی کے لئے خوش قسمت ثابت نہیں ہوپارہے ہیں ' ایسے اشرار کی جال میں پھنس رہے ہیں۔تلنگانہ کے محبوب آباد ضلع میں نامعلوم شخص نے پٹرول پمپ پر 2000روپے کی نوٹ دی۔ تاہم اس کے وہاں سے جانے کے بعد ہی اسٹاف نے یہ محسوس کیا کہ یہ نوٹ نقلی ہے ۔عوام نئی نوٹوں کو دیکھ کر پرجوش ہوگئے کیوں کہ وہ ان نئی نوٹوں کی خصوصیات سے واقف نہیں ہیں۔ اسی لئے ان نقلی نوٹوں کے لالچ میں ان کے پھنس جانے کا امکان ہے ۔


کالے دھن کو 50 دنوں میں بے نقاب کردینے کا مودی کا عزم

پنجی۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں انتہائی جذباتی انداز میں یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے وطن عزیز کے لئے اپنے گھر اور فیملی کو چھوڑ دیا لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں ملک میں غلط طریقے سے کمائی دولت کو بے نقاب کرنے کے لئے بس 50 دنوں کا وقت دیں۔ مسٹر مودی نے یہاں شیاما پرساد مکھرجی اسٹیڈیم میں ایک تقریب میں کہا کہ تازہ مہم بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف ان کی مہم کا اختتام نہیں ہے ."میں جانتا ہوں کہ کس قسم کے اقدامات میں نے اٹھائے ہیں. مجھے معلوم ہے کہ کون لوگ اب میرے خلاف ہو جائیں گے . میں وہ لوٹ رہا ہوں جو انہوں نے 70 سالوں میں جمع کئے ہیں. وہ مجھے زندہ نہیں چھوڑنا چاہیں گے . وہ مجھے برباد کرنا چاہیں گے . انہیں جو کرنا ہے ، کرنے دیجئے . پچاس دنوں کے لئے آپ میری مدد کریں. ملک کو صرف 50 دنوں تک میری مدد کرنی چاہئے . "مسٹر مودی نے کہا "میرے دماغ میں بے ایمانی اور بدعنوانی کو ختم کرنے کے لئے دیگر منصوبے بھی ہیں. ذریعہ معاش کے لئے جدوجہد کرنے والے غریب اور ایماندار لوگوں کے لئے ہی میں یہ قدم اٹھا رہا ہوں. انہوں نے کہاکہ "یہ آخری قدم نہیں ہے ۔ میں کھل کر کہہ رہا ہوں کہ یہ فل اسٹاپ نہیں ہے . ملک میں بے ایمانی اور بدعنوانی کو ختم کرنے کے لئے دیگر منصوبے بھی میرے ذہن میں ہیں۔ میں یہ سب ذریعہ معاش کی جدوجہد کرنیوالے غریب اور ایماندار لوگوں کے لئے کر رہا ہوں. تاکہ ان کا اپنا گھر ہو سکے ، ان کے بچوں کو اچھی تعلیم مل سکے اور ان کے والدین کی اچھی دیکھ بھال ہو سکے . " اس سے قبل مسٹر مودی صبح میں یہاں سے 30 کلومیٹر دور واسکو واقع ہندستانی بحریہ کے اڈے پر پہنچے ۔ بحری اڈے پر پہنچنے پر گوا کی گورنر مردلا سنہا، وزیر دفاع منوہر پاریکر، وزیر اعلی لکشمی کانت پارسیکر، گوا پولیس ڈائریکٹر جنرل مکتیش چندر، چیف سکریٹری آر کے شریواستو اور کموڈور وکرم مینن نے ان استقبال کیا. مسٹر مودی ببولم میں واقع شیاما پرساد مکھرجی اسٹیڈیم بھی گئے جہاں انہوں نے موپا ہوائی اڈے کی تعمیر کی بنیاد رکھی.



مسلم پرنسل لائکے معاملے میں مسلمانوں کو تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں:مجید میمن

ممبئی۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )ممتاز قانون داں اور راج سبھا کے ممبر مجید میمن نے گزشتہ کل لائکمیشن کے چیئرمین بی ایس چوہان کے ساتھ اپنی میٹنگ کے حوالہ سے آج ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلم پرسنل لائمیں مداخلت، تین طلاق کی منسوخی اور یکساں سول کوڈ کے معاملہ میں صبر و تحمل سے کام لیں کیونکہ جسٹس چوہان نے اس کا یقین دلایا ہے کہ حکومت یا سپریم کور کا مسلمانوں کے شرعی قانون میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں۔ مسٹر مجید میمن نے آج یہاں اممبئی میں صحافے وں سے گفتگو کرتے ہوئے لائکمیشن کے سربراہ جسٹس چوہان نے واضح لفظوں میں یہ بات بتائی ہے کہ سپریم کورٹ نے لائکمیشن کو کوئی حکم نہیں دیا بلکہ اٹارنی جنرل کمیشن سے اس سوا ل پر اس کی رائے جاننا چاہتے ہیں کہ ایک نشست میں تین طلاق کی قانونی حیثیت کیا ہے ؟ مسٹر میمن نے کہا کہ لائکمیشن کے سوالنامہ کی وجہ سے ملک کے مسلمانوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے ، لیکن جسٹس چوہان نے بتایا ہے کہ جن سوالات کو زیر بحث لانے کے لئے اور رائے جاننے کے لئے انٹرنیٹ سمیت مختلف ذرائع سے عوام تک پہنچایاگیا ہے ان سوالات پر اگر مسلمانوں کو اعتراض ہے تو ایک ضمنی سوالنامہ بھی جاری کیا جائے گا۔مسٹر میمن کے مطابق جسٹس چوہان نے یہ بھی کہا ہے کہ مسلمان سوالنامہ کا جواب دینے کے لئے مجبور نہیں ہیں اور اسے سوالنامہ پر اعتراض داخل کرنے کی بھی کھلی چھوٹ ہے ۔مسٹر میمن نے صبر و تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتے ہوئے لائکمیشن سربراہ کی اس یقین دہانی کا بھی ذکر کیاکہ مسلمانوں کو اس کا یقین رکھنا چاہئے کہ آنے والے دنوں میں اس نازک معاملے پر مسلمانوں کی رضامندی اور تسلی بخش قبولیت کے بغیر کوئی بھی قدم اٹھایا نہیں جائے گا۔


ہڑتال سے پوری وادی میں 129ویں دن بھی زندگی درہم برہم ،شمالی کشمیر میں احتجاجی مظاہرے 

کاروباری ادارے ٹھپ ،پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ،گرفتاریوں کے خلاف لوگ سراپا احتجاج 

سرینگر۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ،گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے ،تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے طاقت کا استعمال کیا ۔ نمائندے کے مطابق 129ویں دن بھی وادی کے طول و ارض میں مزاحمتی قیادت کی جانب سے دئیے گئے ہڑتال سے زندگی کا پہہ جام رہا ،کاروباری ادارے ٹھپ رہے ،پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا ،پرائیویٹ دفتروں میں بھی کام کاج بری طرح سے متاثر ہوا ،تاہم شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ چوک میں اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے نعرے بازی شروع کی ۔ سڑکوں پر نکل آنے والے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس و فورسز نے ان کا تعاقب کیا جس پر وہ مشتعل ہوئے اور انہوں نے سنگباری شروع کر دی ۔ تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس وفورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے ۔ ادھر اشٹینگوں اور کہنوسہ علاقوں میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں نے نجی گاڑیوں کی آمد و رفت کو ناممکن بنانے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کر دی تھی اور پولیس و فورسز نے انہیں ہٹانا شروع کر دیا اس دوران نوجوانوں نے پتھر برسانے شروع کئے اور تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس وفورسز نے اشک آور گیس کے گولے داغے ،پیلٹ گولیوں اور پیپر گیس کا بے تحاشا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کہنوسہ اور اشٹینگوں علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ۔ نمائندے کے مطابق پتو شے کے علاقے میں بھی نوجوانوں اور پولیس وفورسز کے درمیان تصادم آرائیاں ا س وقت شروع ہوئی جب نوجوان بانڈی پورہ سوپور شاہراہ پر رکاوٹیں ڈال رہے تھے پولیس نے ان کا تعاقب کیا ۔ نمائندے کے مطابق کپوارہ ،ترہگام ،کرالہ گنڈ ،بارہمولہ ،سوپور ،وارہ پورہ ،اجس ،صفا پورہ کے علاوہ بڈگام کے کئی علاقوں میں پولیس و فورسز کی زیادتیوں اور نوجونوں کی گرفتاریوں کے خلاف لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور پولیس و فورسز پر الزام لگایا کہ نوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں لانے کے نہ تھمنے والے سلسلے کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ نمائندے کے مطابق ہڑتال سے پوری وادی میں زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی تاہم کسی بھی علاقے سے کوئی بڑا ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا ۔


ملک کی مختلف ریاستوں میں نوٹ بندی نے کشمیریوں کو پریشانیوں میں مبتلا کر دیا 

جموں و کشمیر بینک کی اے ٹی ایم مشینیں خالی ،دیگر برانچ نئے نوٹ دینے کیلئے تیار نہیں 

سرینگر۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )نوٹ بندی کے باعث ملک کی مختلف ریاستوں میں کشمیر ی طلبا،تاجروں اور مزدوروں کو شدید مشکلات کا سامنا ،جموں وکشمیر بینک کی جانب سے نصب کی گئی اے ٹی ایم مشینز رقومات سے خالی جبکہ دیگر بینک کشمیریوں کو پرانے نوٹوں کے بدلے نئے نوٹ دینے کیلئے تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے کشمیریوں کو فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے ۔ دہلی ،پنجاب ،اتر پردیش ، بنگلور ، حیدرآباد میں مقیم کشمیری تاجروں ، طلبا ،مزدوروں نے خبر رساں ادارے اے پی آئی کو بتایا کہ نوٹ بندی کے باعث انہیں ان ریاستوں میں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،جموں و کشمیر بینک کی جانب سے نصب کی گئی تمام اے ٹی ایم مشینیں خالی پڑی ہوئی ہے جبکہ دیگر بینک کشمیریوں کو پرانے نوٹوں کے بدلے نئے نوٹ دینے پر رضا مند نہیں ہو رہے ہیں اور جموں و کشمیر بینک کے بغیر دوسرے بینک برانچ کشمیریوں کو نئے نوٹ دینے سے یہ کہتے ہوئے انکار کرتے ہیں کہ وہ یہاں کے مقامی لوگوں کی ضمانت فراہم کرے اسی صورت میں انہیں نئے نوٹ اجراء کئے جا سکتے ہیں ۔ تاجروں ،طلبا اور مزدوروں نے مزید کہا کہ رقومات کی عدم دستیابی اور جموں و کشمیر بینک کی غیر سنجیدگی اور دیگر بینکوں کے سوتیلے سلوک نے کشمیری باشندوں کو ذہنی پریشانیوں میں مبتلا کر دیا ہے ۔ بڑی تعداد میں طلبا ،مزدور اور تاجر رقومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے گھروں کو لوٹ نہیں پا رہے ہیں اور ان ریاستوں میں مقیم طلبا ،تاجر اور مزدور اس وجہ سے فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ ان کے پاس نئے نوٹ نہیں ہے ۔


اب حوالہ کے ذریعے عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کے پاس پیسے نہیں آئیں گے 

ایجنڈا آف الائنس کو من و عن عملایا جائیگا ،مرکزی حکومت وعدہ بند /جتندر سنگھ

سرینگر۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )500اور1000کے نوٹوں کے بند ہونے کا دفاع کرتے ہوئے وزیر اعظم کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت نے کہا کہ نا معلوم ذرائع سے علیحدگی پسندوں کو پیسے مل رہے تھے جو اب ان تک نہیں پہنچ پائیں گے ۔ کئی دنوں تک لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا تاہم ان کے مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے ساتھ ساتھ اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے ۔بی جے پی اور پی ڈی پی مخلو ط حکومت کو مرکزی حکومت کی جانب سے بھر پور مدد فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ ایجنڈآف الائنس پر من وعن عمل کی جائیگی ۔ اے پی آئی کے مطابق وزیر اعظم کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے 500اور1000روپے کے نوٹ منسوخ ہونے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اب کالا دھن رکھنے والے بچ نہیں پائیں گے اور ایسے مگر مچھوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کیلئے مزید اقدامات اٹھا ئے جائیں گے جو آگ تک قانون کی نظروں سے چھپے ہوئے تھے ۔وزیر مملکت نے کہا کہ حوالہ کے ذریعے ریاست جموں و کشمیر میں رقومات بھیجی جا تی تھی جو عسکریت پسندوں اور مزاحمتی قیادت کو دی جا تی تھی تاکہ ریاست کے حالات کو بد سے بدتر بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس اعلان سے حوالہ کے ذریعے ا ب رقومات نہیں پہنچ پائیں گے اور اسے ریاست جموں و کشمیر میں بھی امن ،خوشحالی اور ترقی کا دور دورہ شروع ہو گا ۔ ڈاکٹر جتنڈر سنگھ نے 
کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے لوگوں کو کئی دنوں تک مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا تاہم ان کا ازالہ کرنے کیلئے ساتھ ساتھ اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے ۔ پی ڈی پی او ر بی جے پی مخلوط حکومت صیح سمت کی طرف جانے کا عندیہ دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مخلوط حکومت کو بھر پور مدد فراہم کی جائیگی اور ایجنڈا آف الائنس کو من و عن عملایا جائیگا ۔ 


اسرائیلی وزیر اعظم ریووین ریولین ممبئی پہنچ گئے

نئی دہلی۔15نومبر(فکروخبر/ذرائع )اسرائیل کے وزیر اعظم ریووین ریولین چھ روزہ دورہ بھارت پر ممبئی پہنچ گئے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق وہ پیر کی صبح اپنے ساتھ وسیع وفد کو لے کر بھارتی کمرشل دارلحکومت پہنچے ۔وزیر اعظم ممبئی سے نئی دہلی جائیں گے جہاں ان کی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج سے ملاقات ہو گی اس کے بعد وہ اگلے مرحلے میں چندی گڑھ جائیں گے وہاں صدر پرناب مکھر جی سے ملاقات کریں گے۔


ڈائزلنگ پبلک اسکول بیدر میں یوم اطفال کے موقع پر نمائش کااہتمام 

’ 

بیدر۔15 نومبر(فکروخبر/ذرائع ) مسلم انگریزی تعلیمی اداروں کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ صرف مسلمان ہوتے ہیں ۔جبکہ ڈائزلنگ پبلک اسکول میں آکرمسرت ہوئی کہ یہاں غیرمسلم طلبہ وطالبات بھی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ مختلف طبقات کے طلبہ کایکجا تعلیم حاصل کرناہی اصلی بھارت کی نشانی ہے۔ اور یہ وہ گنگاجمنی تہذیب ہے جس کو ہمیں بھولنا نہیں ہے۔ یہ بات جناب محمدیوسف رحیم بیدری رکن کرناٹک اردو اکادمی حکومت کرناٹک نے کہی۔ وہ کل شام ڈائزلنگ پبلک اسکول موقوعہ نئی کمان بیدر میںیوم اطفال کے موقع پرمنعقدہ نمائش میں طلبہ اور اولیائے طلبہ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔انھوں نے نمائش میں حصہ لینے والے طلبہ کے ماڈل کانام لے کر کہاکہ کسی مقابلے میں حصہ لینا اہم ہوتاہے ، بھلے طلبہ اس ماڈل کو بتانے میں جھجک سے کام لیں ۔ اہمیت مقابلے میں حصہ کی ہے۔ موصوف نے اولیائے طلبہ اور سرپرست ماؤں سے کہاکہ اردو نے اس ملک کی آزادی میں اہم ترین رول اداکیا۔ انگریزی اور ہندی کاکوئی رول انگریزوں کو ملک سے بھگانے میں نہیں رہاالاماشاء اللہ۔ آج اردو زبان کومسلمانوں کی زبان بنادی گئی ہے۔ اور کچھ دہوں سے مسلمانوں نے بھی انگریزی اسکول کھول کر خود کو اردو سے علیحدہ کرناشروع کردیاہے۔ تاہم ایسے انگریزی اسکولوں کو انڈین انگریزی اسکول کہنابہترہوگا۔ مسلمانوں سے مجھے صاف طورپر کہناہے کہ آپ اردوزبان کو چھوڑ دیں گے تو اس کامنفی اثر آپ کی مذہبی، ثقافتی ، تاریخی اور ادبی موقف پر پڑے گا۔ ایسے انگریزی اسکولوں کوچاہیے کہ وہ اردو کو بطور مضمون رکھیں۔ دوسری بات یہ کہ جو مائیں اپنے بچوں کامستقبل کرناٹک میں بناناچاہتی ہیں وہ کنڑا کی طرف توجہ دیں ۔ کنڑا زبان سیکھنے سے مسلمانوں کو ریاست میں 60%تک مواقع حاصل ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر اولیائے طلبہ نے بتایاکہ ڈائزلنگ پبلک اسکول میں ہمارے بچوں کو اردو بھی پڑھائی جاتی ہے۔ جناب عبدالعلی نیوزایڈیٹر روزنامہ حیدرآباد کرناٹک نے محمدیوسف رحیم بیدری کے ساتھ نمائش کا افتتاح فیتہ کاٹ کر کیا اور اپنے خطاب میں کہاکہ طلبہ کے مستقبل کوبنانے میں بنیادی تعلیم کی بڑی اہمیت ہوتی ہے ، ڈائزلنگ اسکول سے بنیادی تعلیم حاصل کرنے والے کئی طلبہ آج ڈاکٹریٹ اور انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ موصوف نے محترمہ سیدہ وسیم بانو صدر اور سکریڑی سید فضل پرویز کی سرپرستی میں چلنے والے اس اسکول کے تعلیمی معیار کو سراہا۔ اور اس موقع پر شالپوشی اور گلپوشی کے ذریعہ عزت افزائی کرنے پر شکریہ اداکیا۔اس تعلیمی نمائش میں طلبہ وطالبات عائشہ فاطمہ ، عدنان سمیع ، ثنافاطمہ ، شائستہ انجم، ذوفشاں فاطمہ ،نزہت بیگم، سلینہ کوثر، نیہاں کوثر، سید رحمن اللہ ، عبدالثمیر، شگفتہ ، سنتوشی ، محمدعمران ، توفیق احمد اور سہیل شیخ وغیرہ نے لکڑی گھر، مائیکرواسکوپ، خلیہ ، پلانٹ ، واٹرسرکل ، پھولوں کی خوبصورتی ، لال قلعہ ، چوبارہ، پولیس اسٹیشن ، ہائی کور، سٹی اسپتال، کعبہ ، مدینہ منورہ ، بس اسٹائنڈ، بیدر کی تاریخی عمارتیں ، قطب مینار ، اور غذائی پیداوار کے ماڈل پیش کئے۔ اور نہایت ہی خوبصورتی سے انگریزی میں ان ماڈلس کی وضاحت کی۔ جوطلبہ خود ماڈل بنے ہوئے تھے ان میں چنداہم نام یہ ہیں۔ ندیم نے گاندھی جی، محمدسہیل نے سردار، محمدمبین نے ٹیپوسلطان ، سید سعید علی نے انسپکٹر، شاہدرضا نے چچانہرو، کے علاوہ مہک ترنم نے کشمیری لڑکی ، تہنیت نے پری ، مہک مہرین ، تسنیم بیگم وغیرہ نے مسلم وغیرمسلم دلہنیں اور چند طالب علموں نے دلہوں کاماڈل بن کر دیکھنے والوں کودل موہ لیا۔ اسکول کے قابل اساتذہ ذکریٰ انجم، اسریٰ انجم، ایم اے سلیم، محمدادریس، پریم کمار ، یاسمین سلطانہ ، عاطفہ نظرایمن، گیتا، سیدہ عشرت بیگم، ریشماں بیگم، سید روحی تمکین، شلپا رانی ، ذوفشاں ارم،ماہرہ فاطمہ ، افشاں حناء، سیدہ ارم فاطمہ ، طلعت بیگم اور بشیرمیاں شریف نے طلبہ وطالبات کے ’’یو م اطفال ‘‘ کے موقع پر منعقدہ شاندارنمائش کی نگرانی جہاں کی وہیں طلبہ کو بھرپور حوصلہ دیا اور ماڈلس کے ذریعہ ان کی صلاحیتوں کو سامنے لانے میں کامیابی حاصل کی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا