English   /   Kannada   /   Nawayathi

این ڈی ٹی وی کے خلاف فیصلہ سے حکومت کی تاناشاہی بے نقاب : مولانا ارشد مدنی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

مولانا مدنی نے کہاکہ حالانکہ مودی حکومت نے این ڈی ٹی وی کے خلاف یہ فرمان پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملہ کی رپورٹنگ کے تعلق سے جاری کیاہے لیکن ملک کا ذی ہوش طبقہ اس بات کواچھی طرح سمجھ رہا ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے حکومت کی منشا ء کیا ہے اور وہ کس طرح اپنے خلاف اٹھنے والی ہر ایک آواز کو طاقت سے دبادینے پر آمادہ ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ میڈیا جمہوریت کا چوتھا ستون ہے اور اگر ملک کا میڈیا کمزور ہوا تو یہ جمہوریت کے لئے بے حد خطرناک ہوگا اور ملک میں تاناشاہی کو فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ افسو س کی بات ہے کہ جولوگ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے لئے 40سال گذر جانے کے باوجود آنجہانی اندرا گاندھی کونشانہ بنانے سے نہیںچوکتے اب خود بھی اسی راہ پر چل پڑے ہیں۔ مودی حکومت کا یہ فیصلہ یقینی طور سے ملک کو ایمرجنسی کی جانب لے جانے والاہے ۔ ایسے وقت میں جب ملک کا زیادہ تر میڈیا حکومت کی ہاں میں ہاں ملانے اور پسماندہ طبقات واقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کی آواز کودبا کر حکومت کی منشا کو پورا کرنے میں مصروف ہے ،مظلوموں اور اقلیتوں کے حق کے لئے آواز اٹھانے والے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی پر پابندی بھلے ہی وہ ایک دن کے لئے ہی ہو،باعث تشویش ومذمت ہے۔ ایسے میں ملک کی جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت کے ا س فیصلے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے


ٹریفک حادثے میں 5خواتین سمیت 14افراد ہلاک

نئی دہلی ۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع) ریاست گجرات میں ہونے والے ایک ٹریفک حادثے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب میں یہ حادثہ والتھیرا گاؤں کے قریب سے گزرنے والی شاہرہ پر ہوا۔ ایک مندر سے واپس لوٹنے والی یاتریوں کی منی وین ایک سامان سے لدے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ عورتیں اور دو نوعمر لڑکے بھی شامل ہیں۔ ان کا تعلق ایک ہی گاؤں کے پانچ خاندانوں سے تھا۔ پولیس کے مطابق حادثے کے بعد ٹرک کا ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ تین زخمیوں کی حالت انتہائی نازک بتائی گئی ہے۔ مقامی پولیس ابھی تک حادثے کی وجہ کا تعین نہیں کر سکی ہے۔


آئیے محفوظ حمل کو سماجی مہم کی شکل دیں: جے پی نڈا

نئی دہلی۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع)وزیراعظم نریندرمودی کی سوچ کے مد نظرمحفوظ حمل اور بچوں کی پیدائش کے ذریعہ زچہ بچہ اموات در کم کرنے کے مقصد سے پردھان منتری ماترتیو ابھیان کا اجراء کیاگیا ہے۔ قومی سطح کا یہ پروگرام زیادہ جوکھم کے حمل کی پہچان وروک تھام کرنے اور تقریباً3کروڑ حاملہ خواتین کو بچے کی پیدائش سے پہلے کی دیکھ بھال مفت مہیا کرانے میں اہم رول اداکرے گا۔ پردھان منتری ماترتیوابھیان کے لانچ کے موقع پر آج مرکزی وزیر برائے صحت وخاندانی بہبود جے پی نڈا نے کہا۔اس وقت وزارت صحت میں وزیرمملکت پھگن سنگھ کلستے، سکریٹری صحت سری کے سی مشرا اور بھارت میں یونیسیف کے نمائندے لوئس جارج ارسنالٹ ودوسرے افسران بھی موجود تھے۔ FOGSI,IMA، روٹری اور دوسرے شراکت داروں نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔جے پی نڈا نے بتایاکہ ملکی سطح کا پروگرام ہر مہینہ کی 9تاریخ کو حاملہ خواتین کو مفت، مکمل اور معیاری زچگی سے پہلے کی دیکھ بھال مہیا کرائے گا۔ حاملہ خواتین حمل ٹھہرنے کی دوسری تیسری تماہی میں سرکاری صحت سہولیات کا فائدہ اٹھاسکیں گی۔ ان سہولیات میں الٹرا ساؤنڈ، خون و پیشاب کی جانچ شامل ہے۔ اس کے علاوہ دیہی وشہری علاقوں میں ریگولر زچگی سے پہلے کی ہیلتھ سہولیات مہیا کرائی جائیں گی۔ MMRاورIMR کو کم کرنے کیلئے خطرے والے حمل کی پہچان کرنا اور مناسب صحت کی سہولیات خواتین کو مہیا کرانا اس مہم کا خاص مقصد ہے۔نجی زمرے کے ڈاکٹرس اس پروگرام کی کامیابی میں خاص رول ادا کریں گے۔ اس طرف اشارہ کرتے ہوئے سری نڈا نے کہا کہ اسے قومی سماجی آندولن کی شکل دینا ضروری ہے۔ ہمیں نجی زمرے کے ڈاکٹر اور دوسرے ہیلتھ کارکنان کو بھی اس مہم سے جوڑنا ہوگا۔ نڈا جی نے اس پروگرام کیلئے سبھی کی مدد ملنے کی امید ظاہر کرتے ہوئے آئی پلیج فار نائن کی شپتھ دلائی۔ وزیرصحت نے نجی زمرے کے ڈاکٹروں سے گزارش کی کہ سرکار کی ان کوششوں کو بروئے کار لانے کیلئے اپنی مرضی سے اس میں مدد کریں۔ میں سبھی اسٹیک ہولڈرز کو اس قومی آندولن میں شامل ہونے اور زچہ بچہ اموات در کو کم کرنے میں اپنی ذمہ داری اداکرنے کی دعوت دیتا ہو۔ 
اس موقع پر وزارت صحت میں وزیرمملکت پھگن سنگھ کلستے نے کہا کہ یہ زچہ بچہ اموات کی در میں کمی لانے کی طرف ایک اہم کوشش ہے۔ ہم ان خواتین کو ہدف کررہے ہیں جنہیں بنیادی جانچ اور صحت کی سہولیات بھی مہیا نہیں ہوپائیں۔ جیسے اے این سی جانچ اور دوائیں، آئی ایف ا ے جانچ او کیلشیم وغیرہ کی عدم فراہمی وغیرہ۔ ان PMSMAکلینکوں میں حاملہ خواتین کو یہ ضروری سہولیات مہیا کرائی جائیں گی۔ روک تھام وعلاج کے علاوہ کاؤنسلنگ بھی حاملہ خواتین کیلئے بہت ضروری ہے۔ خاص طور پر خطرے والے حمل میں۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ریاستی سرکاریں،FOGSI,IMA،لائنس، روٹری اور دوسرے اسٹاک ہولڈرس بھی اس میں اہم رول اداکریں گے۔
پروگرام کے دوران بیداری پیدا کرنے کیلئے 360ڈگری کمیونی کیشن پیکج اور PSMA ویب پورٹل بھی وزیرصحت نڈا نے لانچ کیا۔ اس پروگرام میں آئی ایم اے کے قومی صدر ڈاکٹر کے کے اگروال، سکریٹری وزارت صحت کے سی مشرا،FOGSI کی صدارڈاکٹر کلپنا کرپلانی اور یونیسیف کے نمائندے جارج ارسنالٹ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔


ہوائی اڈے اور اسپتالوں کے باہرسومو ڈرائیوروں کے وارے نیارے

مسافروں اور مریضوں سے مقرر ریٹوں سے دوگنی کرایہ وصول، حکومت سے مداخلت کی اپیل

سرینگر۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع)سر ینگر کے ہوائی اڈے اورشہر کے 5بڑے اسپتالوں کے باہر رہ کر سومو ڈرائیور ہڑتال کا ناجائز فائدہ اٹھا کر لوگوں کو لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں ر کھ رہے ہیں کیونکہ یہ سومو ڈرائیور مسافروں اور مریضوں سے مقرر ریٹوں سے دوگنی کرایہ وصول کر کے ناجائز طریقے سے اپنے جیبوں کو بھرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ120روزہ نامساعد حالات کی وجہ سے جہاں عام لوگوں کو ہی زیادہ سخت مشکلات سے دو چار ہونا پڑا وہیں سر ینگر کے ائر پورٹ کے باہر اسٹینڈوں میں موجود سومو ڈرائیوروں نے بڑے پیمانے پر لوٹ مچا کر رکھ دی ہے اور با ہر سے آ نے والے مقامی اور غیر مقامی مسافروں سے سرینگر اور دیگرمقامات پر جانے کیلئے مقررہ کرایہ سے دو گنا وصول کررہے ہیں۔ بیرون ریاست میں زیر تعلیم زینہ کوٹ کی طالبہ نے بتا یاکہ ائر پورٹ سے گھر تک اسے ایک سومو ڈرائیور نے850 روپے وصول کئے ہیں جبکہ صورہ کے غلام رسول شاہ نے بتایا کہ دہلی سے ائر پورٹ پہنچنے کے بعد ایک تویرا ڈرئیور نے ان سے750 کرا یہ لیا جو عام دنوں کے مقابلے میں دوگنا ہ ہے۔ اس دوران معلوم ہواہے ہے کہ شہر کے مختلف اسپتالوں کے باہر سومو والوں نے وہاں سے اسپتال سے رخصت کئے جارہے مریضوں سے مُنہ مانگی کرایہ وصول کر رہے ہیں اگر چہ سرکاری طور کپوارہ سے سرینگر تک100روپے کا کرایہ مقرر ہے تاہم یہ سومو ڈرئیورمسافروں سے 1700سو روپے کا کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ جبکہ بارہمولہ ہندوارہ ، بانڈی پورہ ، ٹنگمرگ ، بیروہ بڈگام ، سمبل اور دیگر علاقوں تک جانے والے سومو گاڑیاں بھی مقررہ سے دو گنا کرایہ وصول کر کے لوگوں کو لوٹ رہے ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ سومو اپنے رجسٹرڈ اسیٹینڈوں کے بجائے شہر کے مختلف بس اڈوں اور اسپتالوں کے باہر پارکنگ کر کے یہ لوٹ مچارہے ہیں کیونکہ مقررہ سومو اسٹینڈوں میں اسکی اجازت نہیں ہے ۔ اسی طرح سرینگر سے بڈگام ، گاندربل، پلوامہ ، شوپیان ، پلوامہ ، کو لگام ، اننت ناگ، ترال اور دیگر مقامات تک مجبوری کے سبب نکلنے والے مسا فروں سے بھی کرایہ کے نام کھا ل کھینچی جارہی ہے ۔ مقامی لوگوں نے اس حوالے سے متعلقہ حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ 



تعلیمی اداروں کے بند رہنے کے نتیجے میں والدین پریشان 

امیر طبقے نے اپنے بچوں کو بیرون ریاستوں میں داخلہ لینا شروع کیا

سرینگر۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع)کشمیر وادی میں جاری نامساعد حالات کی وجہ سے تعلیمی اداروں کے بند رہنے کے نتیجے میں والدین پریشان حال ہیں جہاں غریب اور متوسط طبقے سے وابستہ لوگ اپنے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے کافی فکر مند ہیں وہی امیر طبقے سے وابستہ لوگوں نے اپنے بچوں کو پڑھانے کیلئے جموں وہندوستان کے دوسرے شہروں کے تعلیمی اداروں میں ان کا داخلہ لینا شروع کردیا ہے ۔ جبکہ سرینگر کے کئی بڑے بڑے پرائیویٹ سکولوں میں زیر تعلیم بیشتر بچوں کو ان اسکولوں کی جموں میں قائم شاخوں میں داخل کردیا گیا ہے جس کیلئے ان بچوں کے والدین سے باضابطہ نئی فیس وصول کی جارہی ہے ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وادی کشمیر میں ساڑھے تین مہینوں کے زائد عرصے سے تعلیمی ادارے بدستور بند پڑے ہوئے ہیں اگر چہ وادی کی دیہی علاقوں میں سرکاری و پرائیویٹ اسکول کھلے رہتے ہیں تاہم اکثر اوقات تعلیمی ادارے بند رہتے ہیں۔اس عرصے سے شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے قصبوں میں بھی سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں۔ تعلیمی ادارے کے بند رہنے کے نتیجے میں طلبہ وطالبات اپنے گھروں میں محصور ہوکے رہ گئے ہیں جبکہ اپنے بچوں کا مستقبل تباہ ہوتے دیکھ کر والدین بھی خاصے پریشان حال ہیں۔ سی این ایس کے مطابق پوری وادی میں تعلیمی اداروں کے بند رہنے کے نتیجے میں جہاں طلبہ بھی اپنا قیمتی وقت ضائع ہونے پر مایوس ہیں وہی اب تعلیم کی طرف بھی بچوں کا دھیان کم ہوتا جارہا ہے ۔ والدین کے ساتھ ساتھ ان کے بچے بھی ذہنی اور نفسیاتی پریشانیوں کا شکار ہورہے ہیں۔ کشمیر وادی میں اسکولوں کے بند رہنے کے نتیجے میں شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے علاقوں کے بچوں کی پڑھنے میں بھی دلچسپی ختم ہورہی ہے اور بیشتر بچے وادی کے موجودہ حالات کی طرف ہی دھیان لگائے ہوئے ہیں۔ سی این ایس کے مطابق موجودہ تعلیمی سیزن کا زیادہ تر حصہ تقریباً ضائع ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں والدین کو اپنے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے سنگین فکر لاحق ہوگئی ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے علاقوں کے خوشحال طبقے سے وابستہ والدین نے اپنے بچوں کا داخلہ جموں وہندوستان کے دوسرے شہروں کے تعلیمی اداروں میں کرالیا ہے جبکہ یہ سلسلہ جاری ہے اور اس سلسلے میں جموں کے تعلیمی اداروں جن میں زیادہ تر پرائیویٹ تعلیمی ادارے شامل ہیں میں کشمیر کے طلبہ کی زیادہ بھیڑ ان دنوں دکھائی دے رہی ہے اور باقی بچے بھی اپنے والدین کے ساتھ جموں جانے کی طرف گامزن ہیں۔ ادھر شہر سرینگر میں قائم کئی نامی گرامی پرائیویٹ اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کو جموں میں ان اسکولوں کی شاخوں میں داخل کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ان سے نئے سرے سے داخلہ فیس وصول کیا جارہا ہے ۔ یو این این کے مطابق شہر سرینگر اور ادی کے دوسرے علاقوں کے والدین کے موجودہ حالات سے اپنے بچوں کو دور رکھنے میں ہی اپنی عافیت سمجھتے ہیں اور اسی لئے وہ اپنے بچوں کا داخلہ جموں وہندوستان کے دوسرے شہروں کے تعلیمی اداروں میں کررہے ہیں۔ ادھر سنجیدہ فکر طبقے نے اس صورحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی نظام ٹھپ ہونے کی وجہ سے یہاں کی نئی پود تباہی کی طرف ہی گامزن ہورہی ہے اس لئے اس قسم کی صورتحال کا ازالہ کرنے کیلئے ہر طبقہ فکر کو آگے آنا چاہیے ۔ سنجیدہ فکر طبقے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ جہاں امیر لوگ اپنے بچوں کو باہر کے اسکولوں میں داخل کرنے کی سقت رکھتے ہیں مگر وہی غریب اور متوسط طبقے سے وابستہ لوگ اس سے قاصر ہیں اس لئے یہ صورتحال سب کیلئے لمحہ فکر ہونی چاہیے اور فوری طور اس پر غورو فکر کرنا چاہیے ۔ سی این ایس کے مطاق جون مہینے کے وسط سے پوری وادی میں ہڑتالوں اور کرفیو و بندشوں کا سلسلہ جاری ہے جس وجہ سے تمام تر معمولات زندگی ٹھپ ہیں جبکہ سب سے زیادہ اثران حالت کا یہاں کے تعلیمی نظام پر پڑرہا ے ۔ 


بیت الخلاکی عدم موجودگی سے خواتین کو زبردست مشکلات

سرینگر۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع)سرینگر اور مضافاتی علاقوں کے بازاروں میں بیت الخلاکی عدم موجودگی سے لوگوں خاص طور پر خواتین کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ متعلقہ حکام کی عدم دلچسپی کی وجہ سے صنف نازک اور طلاب کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بازاروں اور بس اڈوں میں بیت الخلاء کی عدم موجودگی لوگوں کیلئے ذہنی اضطراب کی وجہ بن چکی ہے کیونکہ ان علاقوں میں رفاہ حاجت کیلئے استعمال میں لائے جانے والے بیت الخلاء تعمیر نہیں کئے جا رہے ہیں۔اس سلسلے میں سرینگر کے سب سے بڑے بس اسٹینڈ بٹہ مالو میں بھی پاخانوں کی زبردست قلت پائی جا رہی ہے جس کی وجہ سے مسافروں خاص طور پر خواتین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مختیار احمد کچھے نامی ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے فیلڈ افسر نے بتایا کہ اس بس اڈے میں بیت الخلاء نہ ہونے کے برابر ہے اور یہ کہ اگر چہ دوبیت الخلاء تعمیر کرائے گئے تھے وہ نہ صرف خستہ ہو چکے ہیں بلکہ مسافروں کا دباؤدیکھ کر وہ ناکافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بارے میں اگر چہ کئی بار متعلقہ ایجنسیوں اور انتظامیہ سے رابطہ قائم کیا گیا تاہم ابھی تک کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔



نیلور کے سرکاری اسپتال میں بندوق اتفاقی طور پر چل گئی

حیدرآباد۔6نومبر(فکروخبر/ذرائع )آندھراپردیش کے نیلور کے سرکاری اسپتال میں بندوق اتفاقی طور پر چل گئی ۔ اسپتال میں زیر سماعتقیدیوں کے وارڈ میں ڈیوٹی انجام دینے والے انل نامی کانسٹبل کی بندوق سے اتفاقی طور پر گولی چل گئی جس کی زوردار آواز پر مریض اور ان کے رشتہ دار خوف زدہ ہوگئے ۔ آرمڈ ریزرو کے ڈی ایس پی سوری بابو نے میڈیا کو اس واقعہ کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ یہ گولی اتفاقی طور پر چل گئی جس میں کوئی زخمی ہوا بلکہ یہ گولی دیوار میں لگی ۔ کانسٹبل کی لاپرواہی کے سبب یہ واقعہ ہوا ۔ دوسری طرف مریضوں اور ان کے رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ کانسٹبل حالت نشہ میں تھا۔


آندھراپردیش کے وشاکھا پٹنم میں ایک نومولود لڑکا پایا گیا

حیدرآباد۔6نومبر(فکروخبر/ذرائع )آندھراپردیش کے وشاکھا پٹنم میں ایک نومولود لڑکا پایا گیا ۔ یلا منچلی کے نہرو نگر میں نامعلوم افراد نے جھاڑیوں کے کنارے اسے چھوڑ دیا اور فرار ہوگئے ۔ مقامی خاتون لکشمی اس بچہ کے رونے کی آواز سن کر وہاں پہونچی اور مقامی افراد کے تعاون سے انکا پلی کے اسپتال منتقل کردیا ۔ یہ واقعہ آج صبح پیش کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ نومولود ایک دن کا ہے ۔ اس سلسلہ میں پولیس کو اطلاع دی گئی جس نے ایک معاملہ درج کرلیا ۔ 


جے للتا کی صحتیابی کی خبر سن کر خوشی ہوئی: وینکیا

چنئی۔6نومبر(فکروخبر/ذرائع)اطلاعات و نشریات کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آل انڈیا انا دراوڑ منیتر کژگم (انا ڈی ایم کے ) کی صدر اور تمل ناڈو کی وزیر اعلی جے للتا کے پوری طرح سے صحت یاب ہو جانے پر آج خوشی کا اظہار کیا۔ مسٹر نائیڈو نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، "میں نے ریاست کے چیف سکریٹری سے بات کی اور محترمہ جے للتا کی صحت کے بارے میں دریافت کیا ۔ مجھے بتایا گیا کہ وزیر اعلی اب مکمل طور پر صحت یاب ہو چکی ہیں۔ " واضح رہے کہ اپولوا سپتال کے صدر ڈاکٹر پرتاپ سی ریڈی نے کل نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ محترمہ جے للتا اب مکمل طور پر ٹھیک ہیں اور وہ اسپتال سے اپنے گھر کب لوٹیں گی، یہ فیصلہ انہیں ہی کرنا ہے ۔


وینکیانائیڈو نے این ڈی ٹی وی نشریات پر یک روزہ پابندی کے فیصلے کا دفاع کیا

چینئی۔6نومبر(فکروخبر/ذرائع ) مرکزی وزیر اطلاعات ونشریات وینکیانائیڈو نے این ڈی ٹی وی نشریات پر یک روزہ پابندی کے فیصلے کا دفاع کیا ہے ۔ وینکیانائیڈو نے چینئی میں بلڈرس ایسوسی ایشن کے پروگرام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کے پیش نظرپابندی کا فیصلہ لیا گیاہے ۔ وینکیانائیڈوکاکہناتھاکہ ملک کی سلامتی کو ذہن میں رکھ کر ٹی وی چینل پر یک روزہ پابندی عائد کی گئی ہے ۔واضح رہیکہ وزارت اطلاعات و نشریات نے بدھ کو این ڈی ٹی وی انڈیا کی نشریات پر ایک دن کے لئے پابندی عائد کردی ہے ۔ وزارت نے پٹھان کوٹ حملے کے دوران چینل کی جانب سے پیش کردہ کوریج پر اعتراض کرتے ہوئے بطور سزا یہ فیصلہ لیا ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا