English   /   Kannada   /   Nawayathi

راہل گاندھی کی سزا کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سورت سیشن کورٹ میں ہوئی سماعت

share with us

:03 اپریل2023(فکروخبر/ذرائع)کانگریس لیڈر راہل گاندھی آج گجرات کے سورت سیشن کورٹ پہنچے اور ذیلی عدالت کے ذریعہ مودی سرنیم (کنیت) معاملہ پر سنائی گئی 2 سال جیل کی سزا کو چیلنج پیش کیا۔ پیر کے روز راہل گاندھی کے وکیل نے اپیل فائل کی اور پھر اس کے بعد سورت کورٹ نے اس معاملے پر آئندہ سماعت کے لیے 3 مئی کی تاریخ مقرر کی۔ اس درمیان عدالت نے راہل گاندھی کے ضمانت معاملہ پر سماعت کے لیے 13 اپریل کی تاریخ طے کی ہے اور اس وقت تک کے لیے انھیں ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔

قابل ذکر ہے کہ آج راہل گاندھی کے ساتھ ان کی بہن پرینکا گاندھی کے علاوہ کانگریس حکمراں تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان و لیڈران بھی گجرات پہنچے ہیں۔ سبھی راہل گاندھی کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور نچلی عدالت کے ذریعہ دی گئی سزا کو چیلنج کرنے کے حامی ہیں۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو سورت میں موجود ہیں۔ اس موقع پر اشوک گہلوت نے کہا کہ ’’ہمیں عدلیہ پر بھروسہ ہے۔ ہم یہاں اپنا اتحاد ظاہر کرنے آئے ہیں۔ ہم ملک کو بچانے کے لیے ’ستیاگرہ‘ کر رہے ہیں۔ ملک دیکھ رہا ہے کہ اندرا گاندھی کے پوتے اور راجیو گاندھی کے بیٹے راہل گاندھی کے ساتھ آج کیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ سورت میں چیف جیوڈیشیل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے مودی سرنیم کو لے کر راہل گاندھی کی طرف سے کیے گئے ایک تبصرہ کے سلسلے میں داخل مجرمانہ ہتک عزتی کے مقدمہ میں انھیں 23 مارچ کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ حالانکہ عدالت نے راہل گاندھی کو اسی دن ضمانت بھی دے دی تھی اور ان کی سزا کے عمل پر 30 دن کے لیے روک لگا دی تھی تاکہ وہ اوپری عدالت میں اپیل داخل کر سکیں۔

سورت کی عدالت کے ذریعہ قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے 24 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر راہل گاندھی کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا تھا۔ لوک سبھا کی رکنیت ختم ہونے کے بعد راہل گاندھی 8 سال تک انتخاب نہیں لڑ پائیں گے، بشرطیکہ کوئی اعلیٰ عدالت ان کی سزا پر روک نہ لگا دے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا