English   /   Kannada   /   Nawayathi

پرشانت بھوشن کیخلاف سپریم کورٹ کے فیصلے سے بارکونسل کے اراکین میں ناراضگی

share with us

:18 اگست 2020(فکرو خبر/ذرائع)چیف جسٹس آف انڈیا  کے تعلق سے تنقیدی ٹویٹ کرنے پر پرشانت بھوشن کوتوہین عدالت کا مجرم قرار دیئے جانے کے خلاف عوامی بے چینی اب کھل کر سامنے آنے لگی ہے۔ سپریم کورٹ کی باراسوسی ایشن کے ۴۱؍ اراکین نے ایک مشترکہ بیان میں عدالت کے اس فیصلے پر تشویش کااظہار کیا ہے۔ 
 ورندا گروور، دشینت دوے اور سنجے ہیگڈے جیسے سینئر وکیلوں  کے ذریعہ جاری کئےگئے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ پرشانت بھوشن کے ٹویٹ کے مشمولات نہ توہین عدالت مشتمل ہیں  نہ ہی ان کا وہ مقصد تھا۔اس کے ساتھ کورٹ کے فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے وکیلوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ’’  یہ فیصلہ عوام میں سپریم کورٹ کی اتھاریٹی کو بحال نہیں کریگا  بلکہ اس کی وجہ سے وکیلوں  میں خوف طاری کریگا اور وہ کچھ بولنے سے ڈریں گے۔ ‘‘ بار کونسل کے اراکین نے  سپریم کورٹ کو متنبہ کیا ہے کہ ’’اگر توہین عدالت کے ڈر سے بار کو خاموش کر دیا گیا تو  اس سے سپریم کورٹ کی خود مختاری اور اس کی اہمیت ا ور طاقت متاثر ہوگی۔‘‘ سینئر وکلاء نے دوٹوک انداز میں کورٹ سے کہا ہےکہ ’’ایک خاموش ایک مضبوط کورٹ کا باعث نہیں بن سکتا۔‘‘
  اس مشترکہ بیان کے علاوہ ملک کے متعدد ممتاز وکلاء اور حقوق انسانی کے علمبرداروں نے بھی پرشانت بھوشن کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا