English   /   Kannada   /   Nawayathi

سرینگر میں طالب علم کی ہلاکت کے بعد مظاہرے

share with us

:07جنوری 2020(فکروخبر/ذرائع)جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر کے نوگام علاقے میں ایک تیز رفتار پولیس بس نے ایک مقامی طالب علم کو کچل کر ہلاک کردیا۔ اس ہلاکت کے بعد علاقے میں پولیس کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

 

مقامی لوگوں کے مطابق 15 سالہ تحسین نذیر، سرینگر کی مضافات میں واقع نوگام علاقے میں سڑک کے کنارے ایک پارک کی ہوئی کار کے ساتھ کھڑا تھا۔ اسی دوران ایک تیز رفتار پولیس بس ، ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوئی اور اس نے پارک کی ہوئی کار کو ٹکر ماری جس کی زد میں تحسین نذیر بھی آگیا۔
ہلاک شدہ لڑکے کی لاش اہل خانے کے سپرد کردی گئی ہے۔اس حادثے میں مزید چار افراد زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ زخمی افراد میں سے ایک شخص کی شناخت محمد یوسف کی حیثیت سے کی گئی جو ایک دوکاندار ہے۔
ان کے بائیں ران میں شل لگا ہے۔ جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوئے اور یہ سری نگر کے بونس اینڈ جوائنٹ برزلہ ہاسپٹل میں زیر علاج ہے۔مقامی لوگوں نے زخمی لڑکے کو فوری طور اسپتال پہنچا دیا لیکن ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود اس کی جان بچائی نہیں جاسکی۔

حادثے کے فوراً بعد علاقے میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور پولیس کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق نوگام میں سڑکوں پر لوگ جمع ہوگئے ہیں اور ٹریفک کی نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو کیس کے گولے داغے ہیں۔

ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ اس اہلکار کا تعلق آرمڈ پولیس سے بتایا جاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ حادثے میں دو شہری زخمی ہوئے جن میں ایک کی موت واقع ہوئی جبکہ دوسرے کا علاج جاری ہے۔

پولیس نے کہا کہ اس واقعے کی نسبت ایک ایف آئی آر زیر نمبر 3 سال 2020 درج کی گئی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔ہمارے نمائندے کے مطابق علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا