English   /   Kannada   /   Nawayathi

ابابیلوں کا لشکر پھر آسکتا ہے

share with us

آج صورتحال یہ ہے کہ ہمیں اللہ رب العزت کی ذات پر دورِ جاہلیت کے عربوں جیسا بھی یقین نہیں رہا ہے ،اس کا نتیجہ ہے کہ اب جب اسلامی شعائر ، اسلامی آثار اور اسلام کے مذہبی اور مقدس مقامات کو کسی طرح کا خطرہ نظر آتا ہے تو ہم لرز جاتے ہیں ،ہم کو اللہ رب العزت کی مدد پر یقین نہیں آتا ہے ۔ اور خود کو اس قد ربے حیثیت اور کمزور سمجھتے ہیں کہ خود سے حفاظت کے لئے اقدام نہیں کرسکتے ۔۔۔ اسی بے یقینی اور خوف وڈر کا نتیجہ ہے کہ اللہ رب العزت نے ابابیلوں کا لشکر بھیجنا بندکردیا ہے ۔ 

مرحوم شاعر معراج فیض آبادی کا مشہور شعر ہے 
اپنے کعبے کی حفاظت ہمیں خود کرنی ہوگی 
اب ابابیلوں کا لشکر نہیں آنے والا 
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اب ہم اپنے کعبے کی حفاظت کے لئے بھی تیار نہیں ہیں ۔ بلکہ اب تو یہ ہورہا ہے کہ مقامات مقدسہ پر جو نظر بدلگائے بیٹھے ہیں ان کے نام مسلمانوں جیسے ہیں ، وہ باریش ہیں اور بات بات پر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہیں ۔ یہ روز روز مسجدوں اور روضوںپر ہونے والے دھماکے ہمیں کیا بتاتے ہیں ! یہی نہ کہ اب مقامات مقدسہ کا احترام دلو ں سے مفقود ہورہا ہے ۔ کل ہی مدینہ منورہ میں ایک خودکش حملہ آور نے مسجد نبوی میں گھسنے کی جسارت کی تھی یہ تو اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے اس بدنیت کی نیت کوسیکوریٹی فورسز پر عیاں کردیا اور سیکوریٹی کے کئی اہلکار اسے گرفت میں لینے کی کوشش کرتے ہوئے شہید ہوگئے اور وہ خود اپنے ہی ہاتھوں اپنے کواڑا کر واصل جہنم ہوگیا ۔ مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ یہ وہ پاک سرزمین ہیں جہاں غیر مسلموں کا داخلہ ممنوع ہے ۔ ممانعت کا اعلان اللہ کے آخری رسول حضرت محمدﷺنے اپنے پہلے اور آخری حج کے دوران خود کیا تھا۔ لہٰذا یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ دھماکے سے خود کو اڑانے والا جہنمی کوئی غیر مسلم  ہوگا ۔ غیر مسلموں کا تو داخلہ ہی وہاں منع ہے ۔ جو شخص بھی وہاں خود کو اڑانے کے لئے گیا وہ مسلمان ہی ہوگا ، شکل اور صورت سے بھی اور لباس اور ہیئت سے بھی۔ سوال یہ ہے کہ یہ کیسا مسلمان رہا ہوگا جس نے مسجد نبوی میں جو روضۂ رسول ﷺہے دھماکہ کرنے کی سازش کی ہوگی ؟ اس سوال کا بس ایک ہی جواب ہے ، یہ یہودی اور عیسائی صہیونیوں کا ایسا زرخرید غلام رہا ہوگا جس کا دل عشقِ رسول ﷺسے خالی ہوگا ۔ وہ بظاہر کتنی ہی بڑی داڑھی رکھ لے ،کیسا ہی صاف ستھرا عمامہ باندھ لے اور کرتے پائجامے میں ملبوس ہوجائے ، وہ مسلمان ہو ہی نہیں سکتا ۔ اور آج ایسے 146 مسلمانوں کی 145 جن کے دل عشقِ رسول ؐ سے خالی ہیں اس دنیا میں کمی نہیں ہے ۔
ہر وہ پرتشدد تحریک جو سنت کے خلاف ہو ، جو آقائے دوعالم حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کے خلاف ہو ، جو بے گناہوں کے خون بہانے کو جائز سمجھتی ہو ، جو مسلک کی بنیاد پر قتل وغارتگری کو دین کا حصہ سمجھتی ہو، وہ غیر اسلامی اور غیر مذہبی تحریک ہے ۔۔۔ ایسی تحریکیںچونکہ سنت نبوی ﷺکے خلاف ہیں لہٰذا ان میں حصہ لینے والے ، چاہے وہ شام کے ہوں کہ ایران کے یا پاکستان اور سعودی کے ،یا لبنان اور یمن کے ، اس لئے مسلمان نہیں کہلاسکتے کہ ان کے دل عشقِ رسولﷺسے خالی ہیں ۔ 
اللہ ہمارے دلوں کو عشقِ رسول ﷺ سے بھردے اور اللہ اپنی ذات کے تعلق سے ہمارے دلوں میں ایسا یقین بھر دے کہ ہم کو اللہ کی مددقطعیٔ نظر آنے لگے ۔ پھر دیکھئے گا کہ مقامات مقدسہ کی حفاظت کے لئے ہمارے جو بھی قدم اٹھیں گے اللہ رب العزت ابابیلوں کا لشکر بھیج کر ان میں مزید ثبات پیداکردےگا۔ اور ابابیلوں کا لشکر کسی بھی صورت میں آسکتا ہے ضروری نہیں کہ ابابیلیں چونچ میں کنکریاں لئے ہی نظر آئیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا