English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان اور ٹریفک حادثات

share with us

اس دل خراش حادثۂ فاجعہ نے والدین، اعزا، اقربا، دوست و احباب پر غم کے کیسے کیسے پہاڑ توڑے ہونگے اور والدین بے چارے ایک ساتھ دو جوان بیٹوں کی نعشیں دیکھ کر کیسے کیسے روئے اور چلائے ہونگے۔ ایک عام آدمی کے دل کو بھی یہ تصور دہلا دینے کے لئے کافی ہے، ایک ہی گھر میں دو دو نعشیں موجود ہونگی، ایک باپ کے دو لخت جگر بے جان پڑے ہونگے، ایک ہی خاندان کے دو جوان کم ہوگئے ہونگے، ایک ہی قبرستان میں دو بھائیوں کی قبریں برابر برابر بنائی گئی ہونگی، گھر کنبہ خاندان تو کیا گاؤں، بستی، قریہ اور قصبہ کا ہر فرد رویا ہوگا، ہر طرف کہرام مچ گیا ہوگا، اللہ اللہ کیا حال رہا ہوگا۔ 

یہ ایک ہی ایسا حادثہ نہیں بلکہ ہندوستان میں روز ایسے ہی ہزاروں ٹریفک حادثات وقوع پذیر ہوتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق صرف ہندوستان کے اندر ہی ان مہلک اور خطرناک سڑک حادثات میں سالانہ کم و بیش ایک لاکھ 33 ہزار افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں، 2012 کے بعد کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں ہونے والے سڑک حادثات کے باعث روز 461 لوگوں کی موت ہوتی ہے۔ 1301 افراد زخمی ہوتے ہیں، اس کا مطلب یہ ہوا کہ سڑک حادثات کے سبب ہر ایک گھنٹہ میں موت کا فرشتہ 19 لوگوں کی روح قبض کر لیتا ہے، یعنی ہر 3 منٹ میں ایک شخص دنیا چھوڑ کر موت کو گلے لگا لیتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار محض ہندوستانی ٹریفک حادثات سے متعلق ہیں، نیز یہ بھی واضح ہونا چاہئے کہ ہندوستان پوری دنیا میں ٹریفک حادثات کے حساب سے پہلے مقام پر فائز ہے اور ہندوستان ہی ایسا ملک ہے جس میں ٹریفک حادثات کے ذریعہ سب سے زیادہ لوگ مارے جاتے ہیں، اور سب سے زیادہ افراد زخمی ہوتے ہیں۔ حتی کہ چین جیسے کثیر آبادی کے حامل ملک اور امریکہ اور روس جیسے سب زیادہ ٹریفک والے ملک سے بھی کہیں زیادہ بڑی تعداد ہندوستان میں ٹریفک حادثات کا شکار ہوجاتی ہے۔ نیز یہ بھی قابل افسوس ہے کہ حادثات کا شکار جہاں نوجوان بائک سوار، بس اور ٹرین کے مسافر ہوتے ہیں وہیں معصوم بچوں کی اسکولی بسوں کے دل خراش حادثات بھی بڑی کثرت سے آئے دن سننے کو ملتے رہتے ہیں۔ 
سوال تو یہ ہے کہ آخر یہ حادثات ہوتے کیوں ہیں؟ ان حادثات کا سبب کیا ہے؟ ان کی وجہ کیا ہے؟ حادثات کے اسباب اور وجوہ کی بات کریں تو اندازہ ہوتا ہے کہ ان ٹریفک حادثات کی وجہ تیز رفتاری سے ڈرائیونگ کرنا، ڈرائیونگ کرتے ہوئے فون پر بات کرنا، نشہ کی حالت میں ڈرائیونگ کرنا، ڈرائیونگ کرتے ہوئے ادھر ادھر متوجہ ہوجانا، اور ٹریفک کے اصولوں کا لحاظ نہ رکھنا ہے۔ ان سب اسباب اور وجوہات کی بنا پر اندازہ یہ نکالا جاسکتا ہے کہ 90 فیصد ٹریفک حادثات خود ڈرائیور کی غلطی اور کوتاہی کا نتیجہ ہوتے ہیں، بس اور کار وغیرہ کے ڈرائیور اپنے ساتھ دوسروں کی زندگیوں کو بھی داؤ پر لگا دیتے ہیں، جب کہ بائک وغیرہ چلانے والے جلد بازی ، تیز رفتاری، سرعت اور مہارت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش میں موت کو گلے لگا بیٹھتے ہیں اور بہت سی مرتبہ انسان جلدی گھر جانے کی کوشش میں معبود حقیقی کے پاس بہت دور پہنچ جاتا ہے اور پھر کبھی لوٹ کر نہیں آتا، اپنی کوتاہی کے ذریعہ خود تو زندگی سے بے وفائی کر ہی جاتا ساتھ ساتھ والدین کی آنکھوں میں آنسو بھی دے جاتا ہے، بہنوں سے ایک سہارا چھین لیتا ہے، بچوں کے سر سے والد کا مشفق سایا بھی ہٹا دیتا ہے۔ سب کچھ چھین چھان کر اپنی یادوں کے اتھاہ سمندر میں سبھی پیاروں کی کشتی ڈال کر اور موسم کے رحم و کرم پر چھوڑ کر رخصت ہوجاتا ہے۔ 
قابل افسوس پہلو تو یہ ہے کہ جن وجوہات کی بنا پر ہندوستانی باسیوں کی اتنی بڑی تعداد ہلاک، معذور اور زخمی ہوجاتی ہے اس ٹریفک حادثات سے بچنے کے لئے نہ کوئی قابل ذکر ٹریننگ دی جاتی ہے اور نہ ہی اس سے بچنے کی طرف کوئی خاص توجہ دلائی جاتی ہے، اور نہ ہی ٹریفک کے اصول سکھانے کے لئے کوئی کیپ، کانفرنس اور جلسہ برپا کیا جاتا ہے اور نہ ہی کوئی پمفلیٹ اور کتابچہ تقسیم کیا جاتا ہے۔ حالانکہ اسی ملک میں سیکڑوں تشہیراتی مہمات گاڑی کی رفتار بتانے کے لئے چلائی جاتی ہیں۔ 
آپ بھی ضرور گاڑی پر سوار ہوکر اپنے روز مرہ کے کاموں کو پورا کرتے ہوں گے، دور دراز کے اسفار اور شہروں کے چکر لگاتے ہونگے، آپ بھی ان پر خطر حالات سے گذرتے ہونگے، آپ کو بھی منزل مقصود پر جانے کی جلدی رہتی ہوگی، کبھی کبھی رفتار کا جادو اور اپنی مہارت کا مظاہرہ ضرور کرتے ہونگے، تو پھر یاد رکھئے ہزاروں بار کیا ہوا کامیاب سفر محض ایک غلطی سے کبھی کبھی ناکام ہوجاتا ہے، اور پھر یہ انسان خاک کا پتلا ہے ایک غلطی سے خاک میں مل جاتا ہے، یہ سانس کا رشتہ منٹوں میں ختم ہوجاتا ہے، زندہ وجود نعش میں تبدیل ہوجاتا ہے، والدین کی آنکھوں میں ہمیشگی کے آنسو، بچوں کو دائمی یتیمی کا احساس اور اپنوں کو ہمیشگی کا غم دے کر خود حساب و کتاب کے لئے اللہ کے حضور حاضر ہوجاتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ گاڑی توجہ سے چلائیں، ہیلمٹ اور سیٹ بیلٹ کا پورا خیال رکھیں، رفتار کی تیزی اور رانگ سائٹ سے بچنے کی پوری کوشش کریں، اور ٹریفک اصول کا پورا خیال رکھتے ہوئے صحیح اور محفوظ ڈرائیونگ کریں، ڈرائیونگ کرتے ہوئے شیخی اور بڑائی کا مظاہرہ نہ کریں، یاد رکھیں کہ اپنی جانوں کو اس طرح تلف کرنا کوئی بہادری کا کام نہیں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا