English   /   Kannada   /   Nawayathi

گودھرا سانحہ: گجرات اے ٹی ایس نے چودہ سال بعد اہم ملزم کو کیا گرفتار(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

سابرمتی ایکسپریس جلانے کے بعد فاروق بھانا اور سلیم پان والا ممبئی بھاگ گئے اور پھر وہاں سے پاکستان۔ دونوں کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری ہوا تھا۔ تقریباً 7 سال پہلے بھانا ممبئی اور بی ایم سی كنٹریكٹر کے طور پر کام کرنے لگا۔ اس نے اپنا نام بدل لیا اور داڑھی بڑھا لی۔ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ وہ 5 ماہ کے دوران گودھرا آیا تھا۔ اسے ہالول ٹول بوتھ پر گرفتار کر لیا گیا۔ اسے ایس آئی ٹی کے حوالے کیا جائے گا۔ستائیس فروری 2002 کو گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کی بوگی نمبر ایس -6 میں آگ لگنے سے 58 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں 23 مرد، 15 خواتین اور 20 بچے تھے۔ حادثے کی زد میں ایس -6 کوچ آیا تھا جس میں زیادہ تر کارسیوک تھے جو ایودھیا سے واپس آ رہے تھے۔


یوم یوگا پر ’’اوم ‘‘ کا جاپ کرنے کا حکم مسلمانوں کو ہندوانے کی سازش

ورلڈ یونانی فاؤنڈیشن،اصلاحی ہیلتھ کیئرفاؤنڈیشن نے اس حکم کو واپس لینے کا مطا لبہ کیا

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )ہمارا عظیم ملک ہندوستان مرکز میں بی جے پی زیر اقتدار آنے کے بعد نت نئے مسائل اور تنازعات کا مرکز بنتا جارہا۔حالاں کہ سیکولرہندوستان کے دستور میں یہ بات بالکل صاف طریقے واضح کر دی گئی ہے کہ ملک کے ہر شہری اور تمام مذاہبکے ماننے والوں کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مذہب کی پاسدار اور مذہبی احکامات و تہواروں کو بہر صورت منانے میں آ زاد ہوں گے ۔کسی بھی مذہب کے ماننے والوں پر اپنا مذہب جبری طریقے سے تھوپنے کا حق آئین میں کسی کو بھی نہیں دیا گیا ہے۔اور اگر ایسا کوئی کرتا ہے تو وہ آ ئین ہند کی روشنی میں مجرم قرار دیاجائے گا۔ابھی کل ہی ہندوستان کی وزارت آ یوش کی جانب سے تمام سرکاری اداروں ،اسکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں کو یہ حکم جاری کیا گیا ہے کہ 21جون کو عالمی یوم یوگا عالمی سطح پر منایا جائے گااور تمام لوگوں کو جبراً ’’اوم ‘‘کا جاپ بھی کرنا ہوگا۔حالاں کہ یہی بات گزشتہ سال بھی تنازع کا موضوع بنی تھی اور اقلیتی طبقہ نے کھل کر اس کی مخالفت کی تھی ۔اقلیتوں کی جانب سے ناراضگی جتانے کے بعد ’’اوم‘‘ کے جاپ کی لازمیت کو ختم کردیا گیاتھا۔مگر اس بار حکومت کی جانب سے اس طرح کا حکم جاری کیا جانا اور یوجی سی جیسے اہم ادارہ کی حمایت سے یہ بات بالکل صاف ہوگئی ہے کہ اب بھگوا طاقتیں اقلیتوں پر اپنا مذہب تھوپنے کے منصوبہ کو عملی جامہ پہنا رہی ہیں اور اس کی سر پرستی مرکز کی بی جے پی سرکار خود کررہی ہے۔اگر حکومت کی پالیسی اسی قسم کی رہی تو وہ دن دور نہیں جب اپنے اپنے مذاہب کو جان سے بھی زیادہ عزیز رکھنے والی اقلیتیں قطعی اس کو برداشت نہیں کرسکیں گی اور مجبوراً انہیں اپنے دین وایمان کو بچانے کیلئے تشدد اترنا پڑے گا، جو حکومت کیلئے کسی بھی حال میں مناسب ہوگا ۔مہنگائی سے کراہ رہے ہندوستانیوں کو اس وقت مذہب کی سیاست اور لڑا ئی کی ضرورت نہیں ہے ،بلکہ اس وقت انہیں روٹی اور امن امان کی ضرورت ہے۔مگر اس بنیادی فریضہ کو انجام دینے میں مرکزی حکومت کسی بھی موڑ پر سرگرم نہیں ہے۔بس بی جے پی کواقتدار چاہئے ،اور اسی ارادے سے دھرم کی سیاست پر عمل کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہارورلڈ یونانی فاؤنڈیشن کے چیئر مین ودہلویز ریمیڈیز کے سی ایم ڈی محسن دہلوی اور اصلا حی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن کے بانی وجنرل سکریٹری حکیم نازش احتشام اعظمی نے اپنی مشترکہ پریس ریلیز میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کیا ہے۔مذکورہ دونوں حضرات نے وزارت آ یوش کے اس فیصلہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو فورا اس حکمنامہ کو واپس لینا چاہئے ،ورنہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں اقلیتی رائے دہند گان بی جے پی کیخلاف متحد ہوکر اپنی ناراضگی کا اظہار ووٹوں کی صورت میں کریں گے،جو کسی بھی صورت میں این ڈی اے کیلئے مثبت ثابت نہیں ہوگا ۔ دونوں تنظیموں کے سربراہان نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے اقلیتوں کو ہندوانے کی بھگواسازش قرار دیا ہے اور فیصلے کوفوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔


دہلی بالخصوص جامعہ نگر میں بڑھتے ہوئے خون خرابی پر دہلی مشاورت کو تشویش

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع) دہلی ریاستی مشاور ت کے صدر جناب عبدالرشید اگوان نے شہر کے مسلم علاقوں میں بڑھتے جرائم پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ نگر میں حال ہی میں این ڈی ایم سی کے مشیر معین خان ایڈوکیٹ کے قتل پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں ۔ دہلی کا کوئی بھی علاقہ کیوں نہ ہو غنڈوں اور بد معاشوں کی زد اور پہنچ سے باہر نہیں ہے۔ ایسا بتایا جارہا ہے کہ این ڈی ایم سی زمین کا تنازعہ کناٹ پلیس علاقہ کا چل رہا ہے جس کی وہ باریکی سے دیکھ ریکھ کر رہے تھے۔انہیں پیسہ دینے کی پیش کش بھی کی گئی تھی جسے لینے سے انہوں نے انکار کردیا تھایہی سبب ہے کہ ان کو اپنی جان گنوانی پڑی۔جامعہ نگر میں پچھلے ایک سال میں تقریباً بیس قتل واقع ہو چکے ہیں ۔ پولیس محکمہ اسے روکنے میں بالکل ناکام ثابت ہو رہا ہے۔ لا اینڈ آرڈر بہت ہی خراب ہے۔جبکہ دوسری طرف مسلم نوجوانوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کرکے گرفتار کرنے میں دلی پولیس بہت تیز واقع ہوتی ہے۔ریاستی مشاورت اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ مقتول کے گھر والوں کو جائز معاوضہ دے اس کے گھر کے کسی ایک فرد کو سرکاری نوکری دے اور اس کیس کی سی بی آئی سے انکوائری کرائی جائے۔ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ پولیس بر وقت کارروائی کرے تاکہ علاقے کے لوگوں کو پولیس پر بھروسہ قائم رہ سکے۔


جمعیۃ علماء ہند رو ز اول سے ہی پر امن بقائے باہم ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی 

اور متحدہ قومیت کے تصور کی علمبردار رہی ہے۔حافظ ندیم صدیقی

جمعےۃ علماء ضلع عثمان آبادکی ضلع کمیٹی کا انتخاب مولانا ایوب رشیدی صدر منتخب 

ممبئی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )جمعیۃ علماء ہند رو ز اول سے ہی پر امن بقائے باہم ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور متحدہ قومیت کے تصور کی علمبردار رہی ہے وہ ہر طرح کی فرقہ وارانہ ذہنیت کو ملک و قوم کے لئے انتہائی خطر ناک اور ملک کی ترقی و خو شحالی کی راہ میں زبردست رکاوٹ سمجھتی ہے ۔لیکن مر کز اور ریاست میں جب سے فرقہ پرست حکومت قائم ہوئی ہے دن بدن کہیں نہ کہیں فرقہ وارانہ فساد رونما ہو رہا ہے اور شر پسند عناصر اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں حکو متی سطح پر ان کے خلاف کوئی موثرکا روائی نہ ہو نے کی وجہ سے ان واقعات میں اضافہ ہی ہو تا جا رہا ہے ابھی حال میں شری رامپور نندوربار ،جلگاؤں جامود ضلع بلڈانہ میں فرقہ وارانہ فساد رونماء ہوا جس میں مسلمانوں کی لاکھوں کی املاک کو تباہ و بر باد کیا گیا، جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے کار کنوں نے وہاں پہونچ کر متاثرین کی امداد و راحت رسانی کی اور ریلیف تقسیم کی ۔ ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر حافظ محمد ندیم صدیقی نے جمعےۃ علماء ضلع عثمان آبادکی ضلع کمیٹی کی انتخاب کے لئے منعقدہ اجلاس سے کیا ۔ اجلاس میں ضلع کے تمام تعلقوں کے عہدیداران و ارکان منتظمہ شریک تھے۔مولانا شوکت اشاعتی نے اجلاس کی کا روائی کو آگے بڑھاتے ہوئے ضلع صدر کے لئے مولانا ایوب رشیدی کا نام پیش کیا جس کی اجلاس میں شریک تمام حضرات نے پر زور تائید کی۔اور پھر ارکان کے باہم مشورے سے مولانا عمران اور مفتی رحمت اللہ اشاعتی کو نائب صدر منتخب کیا گیا جب کہ مولانا شوکت اشاعتی کو ضلع جنرل سیکریٹریو دیگر عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔اس انتخابی اجلاس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے مولانا محمد ابراہیم صدر جمعیۃ علماء ضلع شولا پور اور قاری سعد صاحب صدر جمعیۃ علماء تعلقہ منجھلے گاؤں نے شرکت کیاور مختصرا خطاب کر تے ہوئے تمام اراکین اور عہدیداروں کو جمعیۃ کے انتظامی امور کے ساتھ ساتھ مفید اور کا رآمد ہدایات دیں۔صدر اجلاس حافظ محمد ندیم صدیقی کی دعاء پر اجلاس اختتام پذیر ہوا ۔


یوگا میں ’’اوم‘‘ کا جاپ کرنا برہمن وادی عبادت کا حصہ: آل انڈیا ملی کونسل

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع)وزارت آیوش کے ذریعہ 21جون کو منائے جانے والے عالمی یوم یوگا پر ’’اوم‘‘ کا جاپ کرنے کے حکم کو آل انڈیا ملی کونسل نے برہمن واد کی عبادت کا حصہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں وہی شامل ہوسکتا ہے جو اس عبادت پر یقین رکھتا ہے۔ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پریس بیان میں کہا کہ جب گزشتہ سال یوگا کا عالمی یوم منایا گیا تھا تو ’’اوم‘‘ کے جاپ کو اس سے باہر بتایا تھا تاکہ یہ لوگوں میں مقبول ہو جائے کیونکہ ’’اوم‘‘ کے جاپ کرنے کے فرمان کے ساتھ ہی ملک اور بیرون ملک مخالفت شروع ہوگئی تھی۔ لیکن اب بلّی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور اس کو لازمی بتاکر ملک کے عام انسانوں جو سیکولرازم پر بھروسہ رکھتے ہیں اور جو کسی مذہب پر انھوں نے کہا کہ وزارت آیوش کے اس حکم سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے جتنے بھی کام کیے جارہے ہیں وہ پوری طرح تضاد کا نمونہ بنتے جارہے ہیں کیونکہ ان کی کتھنی او رکرنی میں فرق ہے۔ ایسا اس لیے ہے کہ حکومت برہمن وادی نظام کو کسی دوسرے خوبصورت نام سے ملک کے شہریوں پر لادنا چاہتی ہے تاکہ لوگ مغالطے میں رہیں اور حکومت اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے لیکن اقتدار پر قابض لوگاپنے عمل سے یہ ثابت کرہے ہیں کہ کس طرح وہ پہلے عام لوگوں کو دھوکہ دے کر شریک ہونے کے لیے اکساتے ہیں اور پھر اس میں ’’اوم‘‘ کے جاپ کو لازمی قرار دے کر اس کو عبادت کا رخ دے دیتے ہیں۔ اس لحاظ سے یہ مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے بلکہ ملک کی اقلیتوں بشمول غیر برہمن وادی طبقوں کا ہے۔ جنھوں نے ہمیشہ ہی برہمن وادی نظام کا مقابلہ کرکے اپنی تہذیب وثقافت کا تحفظ کیا ہے۔


ہندوستانی کسانوں نے کھیتوں کو بندروں سے محفوظ رکھنے کا انوکھا طریقہ ایجاد کیا

دھرم شالا۔18مئی(فکروخبر/ذرائع) ملک کا ایک کسان انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کرنے کے بعد بندروں کو اپنے کھیتوں سے دور رہنے پر مجبور کرکے بہترین فصل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ ریاست ہماچل پردیش کا رہائشی کسان بندروں سے بہت پریشان تھا کیونکہ وہ اس کے کھیتوں میں گھس کر فصل برباد کردیتے تھے جس کی وجہ سے اسے آئے روز نقصان کا سامنا کرنا پڑتا۔ 51 سالہ گجننا نامی کسان بندروں کو کھیتوں سے دور رکھنے کے لیے اکثر انٹرنیٹ پر کچھ نہ کچھ تلاش کرتا رہتا تھا اور اسی پاداش میں ایک دن اسے یہ علم ہوا کہ بندر تیز شور کو پسند نہیں کرتے جہاں انتہائی بے ہنگم تیز شور مچایا جائے تو بندر وہاں سے بھاگ جاتے ہیں۔کسان نے اس کو آزمانے کے لیے 100 کے قریب ساؤنڈز کلپس کو ایک سافٹ ویئر کے ذریعے ایڈٹ کرکے ایک بے ہنگم شور تیار کیا اور ایک ڈیوائس کے ذریعے اسے کھیتوں میں موجود درخت سے لٹکا دیا، بندروں کی آمد کے موسم میں کسان نے اس ڈیوائس کے ذریعے اپنے کھیتوں میں خوب شور مچایا اور اسے یہ دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ اس ڈیوائس سے نکلنے والے تیز شور سے بندر حقیقت میں بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔اس کامیاب تجربے کے بعد کسان نے 50 سے زائد آڈیو ڈیوائسز اپنے کھیتوں میں لگا دی ہیں اور بندروں کی آمد کے موسم میں وہ انہیں استعمال کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کسان ہمیشہ ایک ہی ساؤنڈ استعمال نہیں کرتا بلکہ ایسے کئی ساؤنڈ کلپ تیار کر لیے ہیں تاکہ ایک ہی جیسی آواز سن سن کر بندر کہیں اس سے مانوس نہ ہو جائیں اور اس آواز سے ڈرنا چھوڑ دیں۔ کسان کا کہنا ہے کہ یہ شور کانوں پر تو تکلیف دہ گزرتا ہے لیکن یہ تکلیف میری فصلوں سے زیادہ مہنگی نہیں۔


امر سنگھ کو راجیہ سبھا بھیجنے پر ایس پی سپریمو ملائم سے اعظم اور رام گوپال ناراض

لکھنؤ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع)ایس پی کی پارلیمانی بورڈ کی منگل کو ہوئی میٹنگ میں ایس پی سپریمو ملائم سنگھ یادو کو راجیہ سبھا اور ایم ایل سی کے امیدواروں کو منتخب کرنے کے لئے اختیار کیا گیا ہے. ملائم خالی ہونے والی 11 راجیہ سبھا اور 13 ایم ایل سی نشستوں کے ارکان کے نام پر آخری فیصلہ لیں گے. بورڈ کی اس میٹنگ میں وزیر اعلی اکھلیش، کابینہ وزیر شیو پال یادو، رام گوپال یادو موجود تھے.تاہم امر سنگھ راجیہ سبھا میں بھیجے جائیں گے یا نہیں، اس پر ابھی تک راز کا پردہ ہے۔ اس اجلاس میں راجیہ سبھا اور ایم ایل سی کے ناموں پر فیصلہ ہونا تھا. یاد رہے کہ ذرائع کی مانیں تو پہلے ایس پی لیڈر امر سنگھ پر پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے. پارٹی کے کئی بڑے لیڈر امر سنگھ کے نام پر اتفاق ہوتے نہیں دکھائی دے رہے ہیں.یہ بھی خبر ہے کہ جلسہ کے بیچ سے ہی رام گوپال یادو اور اعظم خاں اٹھ کر چلے گئے۔وہیں، کابینہ وزیر اعظم خان نے کھل کر امر سنگھ کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے. اعظم خان کا ساتھ ایک اور بڑے لیڈر پروفیسر رام گوپال یادو نے بھی دیا، لیکن سی ایم اکھلیش نے میٹنگ میں کچھ بھی نہیں ??الس بیچ پارٹی کے یوپی انچارج شیو پال سنگھ یادو نے کئی نام سجھائے ہیں. آج کی میٹنگ میں کوئی حل نہ نکلا پانے کی وجہ جلد ہی دوبارہ اجلاس کی جا سکتی ہے.


مودی حکومت کے دو سال کی پول ایسے کھولے گی کانگریس

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع)پی ایم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے دو سال پورے ہونے کے جشن کو بد مزہ کرنے کے لیے کانگریس نے خاص حکمت عملی بنائی ہے. مودی حکومت کے دو سال کی مدت کی پول کھول کے تحت کانگریس سوشل میڈیا اور ٹی وی پر بے حد ہی جارحانہ انداز سے مہم چلائے گی.بی جے پی حکومت کی یچلان 'ذرا مسکرا دو' کے جواب میں کانگریس کسانوں کے مسائل، معیشت، جمہوریت پر حملہ، تعلیم، انتظامیہ، بے روزگاری، دلتوں اور پچھڑے طبقوں کے ظلم و ستم عادی سے متعلق اعداد و شمار کو عوام کے سامنے پیش کرنے کی حکمت عملی بنائی ہے.ہر مسئلے کا اختتام 'دو سال ملک کا برا حال اور کہتے ہیں ذرا مسکرا دو' سے ہوگی. کانگریس دو سال کے اندر وزیر اعظم مودی کی مہتواکانکشی منصوبوں جیسے اسکل انڈیا، صاف بھارت مشن اور 'سب کے لئے گھر' کا وسیع رپورٹ کارڈ پیش کرے گی.ان مسائل پر مودی حکومت کو گھیرنے کے لئے کانگریس ٹی وی اور ریڈیو پر ایک ایک منٹ کے کلپس نشر کرائے گی.اتنا ہی نہیں، کانگریس نے ان مسائل پر ریاستوں میں اپنے جنرل سکریٹریوں، ترجمانوں اور دیگر سینئر رہنماؤں کو پریس کانفرنس کرانے کی حکمت عملی بنائی ہے. کپل سبل، جے رام رمیش، دگ وجے سنگھ، پی چدمبرم، سلمان خورشید، مکل واسنک، شکیل احمد سمیت کئی لیڈر مودی حکومت مخالف مہم کا حصہ ہوں گے.


متھرا میں پولیس پر حملہ ، چوکی انچارج سمیت تین زخمی

متھر۔18مئی(فکروخبر/ذرائع)اترپردیش میں متھرا کے پرکھم تھانہ علاقے میں گشت پر مامور پولیس پر کچھ لوگوں نے حملہ کردیا جس سے چوکی انچارج سمیت تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کنور انوپم سنگھ نے یہاں بتایا کہ پرکھم تھانہ کے انچارج اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ کل رات گشت پر نکلے تھے۔ اسی دوران شراب پی کر ہنگامہ کررہے جواہر ، اس کے دو بیٹو بھورا اور ونود سمیت بارہ سے زیادہ لوگوں کو پولیس نے جب پکڑنے کی کوشش کی تو انہوں نے مل کر پولیس ٹیم پر حملہ کردیا۔حملے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جس میں چوکی انچارج راجیش کمار کی حالت نازک ہے۔ انہیں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا