English   /   Kannada   /   Nawayathi

پریس کانفرنس کے دوران ہنگامہ ، کیجریوال پر پھینکا گیا جوتا(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وہاں موجود لوگوں نے اس نوجوان کو فوراً دھر دبوچا ۔ اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق جوتا پھینکنے والے نوجوان نے بتایا ہے کہ وہ عام آدمی سینا سے تعلق رکھتا ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ نوجوان مسٹر کیجریوال سے کس بات پرناراض تھا۔جوتا پھینکتے ہی کچھ دیر کے لئے وہاں افرا تفری مچ گئی لیکن مسٹر کیجریوال نے فوری طور پر مسٹر رائے کو پریس كانفرنس شروع کرنے کے لئے کہا۔ اس سے پہلے چھترسال اسٹیڈیم میں ایکپروگرام کے دوران بھی عام آدمی سیناسے وابستہ ایک خاتون نے مسٹر کیجریوال پر سیاہی پھینکی تھی۔


پٹھان کوٹ حملہ: خصوصی کورٹ کا مسعود اظہر سمیت چار کے خلاف گرفتاری وارنٹ

نئی دہلی ۔9اپریل(فکروخبر/ذرائع)پٹھان کوٹ ائیر بیس پر دہشت گرد حملہ کیس میں قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) نے بڑا قدم اٹھایا ہے. این آئی اے کی خصوصی عدالت نے جمعہ کو چار پاکستانی دہشت گردوں کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا ہے، جن میں مسعود اظہر اور ان کے بھائی رؤف کا نام بھی شامل ہے.موہالی واقع این آئی اے کی خصوصی عدالت نے جمعہ کو حملے کے ملزم چار پاکستانی ?یڈلرس مسعود اظہر، اس کے بھائی رؤف، ?اسپھ جان اور شاہد لطیف کے خلاف گرفتار وارنٹ جاری کیا ہے. اس حکم کے ساتھ ہی اب یہ چاروں دہشت گرد سرکاری طور پر معاملے میں مطلوب کے زمرے میں آ گئے ہیں.واضح رہے کہ این آئی اے کی جانب سے یہ قدم ایسے وقت بھی اٹھایا گیا ہے جب پاکستانی جیا?ٹ? نے پٹھان کوٹ سے تحقیقات کر وطن لوٹتے ہی اپنا پالا بدل لیا ہے. جیا?ٹ? نے کہا ہے کہ اسے پٹھان کوٹ میں ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے جو یہ ثابت کر سکیں کہ حملے میں پاکستانی سرزمین کو استعمال ہوا. جبکہ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ ہندوستان کے پاس فورینزک اور الیکٹرانک ثبوت کے طور پر ایسے پختہ ثبوت ہیں، جنہیں پاکستان انکار نہیں سکتا.پاکستانی جیائی ٹ? بھلے ہی ثبوتوں کے کمزور ہونے کی بات کہہ رہی ہو، لیکن حقیقت تو یہی ہے کہ این آئی اے نے جو ثبوت فراہم کیے ہیں وہ پختہ اور اتھلیٹک ہیں. بھارت نے پاکستانی جے آئی ٹی کو ?? صفحے کے ایک روڈ میپ بھی دیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حملہ کیس کی تحقیقات کس طرح بڑھے گی. پاکستان وہ روڈ میپ کو ہندوستان سے لے کر بھی گئی ہے. ان 17 صفحات کے علاوہ این آئی اے نے پاک جے آئی ٹی کو ڈیٹیل ایل آر بھی دیا ہے. سمجھا بھی جا رہا ہے کہ پاکستان بھارتی تحقیقاتی ٹیم کے جانے کی تجویز کو لے کر خوفزدہ ہو گیا اور شاید اس لئے اس نے اپنا رخ بدل لیا.


مسلم فرنٹ کا الزام مرکز اور یو پی حکومت نے کرایا تنزیل کا قتل

مظفرنگر۔9اپریل(فکروخبر/ذرائع)گزشتہ دنوں بجنور میں این آئی اے افسر تنزیل احمد کو گولیوں سے چھلنی کر قتل کر دیا گئی تھی. تنزیل کی موت کی وجوہات کو لے کر قیاس جاری ہیں. یوپی پولیس نے قتل سے جڑے حقائق کے خلاصے تو کئے لیکن اب ان پر سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں.مظفرنگر میں آل انڈیا مسلم فرنٹ ریاستی صدر پرویز آفتاب نے ایک پریس بریفنگ کے دوران مرکزی حکومت اور یوپی حکومت پر تج?ل احمد کے قتل کا الزام لگایا ہے.
کیا لگائے الزام؟
۔پرویج آفتاب نے کہا، تج?ل پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات ٹیم کا حصہ تھے. ان کے سینے میں بہت راج چھپے تھے.
۔ د وہ راز اجاگر ہو جاتے تو مرکزی حکومت میں بیٹھیوزیروں اور حکام کی گردن پھنس سکتی تھی.
۔اسلے مرکزی حکومت نے یوپی حکومت کی مدد سے تنزیل احمد کا قتل کروایا
۔اس قتل میں یوپی حکومت پوری طرح ملوث ہے جو سخت قابل مذمت ہے.
انکوائری کمیٹی میں کریں مسلم کو شامل
۔پرویز آفتاب نے مطالبہ کیا ہے کہ پورے معاملے کی تحقیقات ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے کروائی جائے.
۔کے ساتھ ہی انکوائری کمیٹی میں کم از کم دو مسلم کو شامل کیا جائے.
۔انہوں نے کہا، تنزیل کا قتل اس طرح سے کیا گیا ہے جیسے دہشت گردوں کے راز چھپانے کے لئے شہید ہیمنت کرکرے کی ہوئی تھی.
پوچھا اگلا نمبر کس کا؟
۔پرویز نے کہا، پہلے سی او پولیس ضیا الحق کا قتل کیا گیا تھا. اب تنزیل احمد کا. اگلا نمبر کس کا ہے.
۔اکھلیش راج میں مسلم حکام کی ہو رہی ہلاکتیں ہمارے لئے تشویش کا موضوع ہے.
اٹھائے کچھ اہم سوال
۔ یہ تحقیقات کا موضوع ہے کہ پراپرٹی تنازعہ میں کوئی کسی کو?? گولی نہیں مار دیتا
۔ ایم ایم سرکاری بور پستول ذاتی استعمال کے لیے نہیں دیا جاتا ہے.
۔اگر پراپرٹی کا تنازعہ ہوتا تو ان کے بچوں کا قتل کیوں نہیں کیا گیا.
۔اگر پراپرٹی کا تنازعہ ہوتا تو تنزیل کے قتل کے بعد جائیداد ان کے بچوں کے نام ہی ہوگی. تو ان کے بچوں کا قتل کیوں نہیں کیا گیا.


پٹاخہ فیکٹری میں آگ، ایک لاش برآمد

اندور۔اپریل(فکروخبر/ذرائع) مدھیہ پردیش کے اندور میں آج صبح ایک پٹاخہ فیکٹری میں بھیانک آگ لگ گئی جس کے بعد فیکٹری سے ایک مکمل جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔حادثے میں چار افراد جھلس گئے ، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ایڈیشنل ایس پی روپیش دویدی نے بتایا کہ کارخانہ کے اندر سے پوری طرح جلی ہوئی ایک لاش برآمد ہوئی ہے ، جس کی شناخت ابھی نہیں ہوسکی ہے۔لاش کارخانے میں کام کرنے والے مزدور کا بتایا جاتا ہے۔راو تھانہ علاقے میں واقع اس کارخانے میں لگی آگ کے بعد موقع پر پہنچے فائر بریگیڈ کے ایک اعلی افسر نے بتایاکہ صبح تقریباً دس بجے کنٹرول روم میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ کارخانے سے ملحق آلو ، چپس، پیاز اور بھوسے کے گودام کی وجہ سے آگ نے بھیانک شکل اختیار کرلی۔ آگ پر قابو پانے میں ڈھائی گھنٹے لگے۔ آگ لگنے سے ہونے والے نقصان کا ابھی اندازہ نہیں ہوسکا ہے۔ایک دیگر افسر نے بتایا کہ جائے حادثہ کے آس پاس کوئی بڑا رہائشی علاقہ نہیں ہونے کی وجہ سے بڑا حادثہ ٹل گیا۔ انہوں نے بتایا کہ آگ میں جھلسنے سے وکرم ، رانی ، تارا سنگھ اور متھرابائی زخمی ہوگئے ہیں۔جنہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ تارا سنگھ اور متھرا بائی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔پولیس نے بتایا کہ جائے حادثہ کی انکوائری کی جارہی ہے اس کے بعد ہی آگ لگنے کا سبب معلوم ہوسکے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا