English   /   Kannada   /   Nawayathi

شاہین ادارہ جات بیدر کے سلور جوبلی سال کے موقع پر(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ایس ایس ایل سی؍ بارہویں کے بعد کے تمام کورسیس کی مکمل معلومات ۔ ملازمت کریں یا تجارت ؟ مقابلہ جاتی امتحانات (Competative Exams)کی تیاری کیسے کی جائے ؟جیسے عناوین پر طلبہ و اولیائے طلباء کی رہنمائی کی جائے گی۔ 16نومبر سے ان لیکچرس کا آغاز بیدر سے ہوگا۔ 16تا23نومبر تک ماہر تعلیم جناب مبارک کاپڑی (ممبئی) کے مختلف مقامات اور اضلاع میں 21 بصیرت افروز لیکچرس ہوں گے۔ جو بیدر، ہمناآباد، بسواکلیان ، گلبرگہ، بنگلور ، ٹمکور ، میسور ، رام نگرم ، داونگیرے ، ہبلی ، دھارواڑ اور بیلگام میں دئے جائیں گے۔ 16نومبر بروزاتواربیدر کے رنگ مندر میں صبح 10بجے ، 3اور6بجے شام ہوں گے۔ 17نومبر بروزپیربیدر کے رنگ مندر میں 10بجے ، ہمناآباد کے سوپرفنکشن ہال میں 2بجے اور بسواکلیان کی طریقت منزل ، خانقاہ افتخاریہ میں 6:30بجے لیکچرس ہوں گے۔ 18نومبر بروزمنگل بید رکے رنگ مند رمیں ٹھیک 10بجے اور گلبرگہ کے رنگ مندر میں 2:30بجے دوپہر پروگرام ہوگا۔ 19نومبر بروزچہارشنبہ بنگلور کے کریسنٹ پی یوکالج میں 9:30بجے اور بنگلور ہی کے جامعتہ العلوم گرلز پی یوکالج میں 1بجے دن اوریتیم خانہ سٹی مارکیٹ بنگلور میں 6:30بجے شام لیکچرس ہوں گے۔ 20نومبر بروز جمعرات ٹمکور کے داناپیالیس میل کوٹے رنگ روڈ میں 10بجے لیکچر ہوگا۔ اور شام 6:30بجے مبارک اسکول ، مبارک محلہ جے سی نگر بنگلور میں پروگرام ہوگا۔ 21نومبر بروزجمعہ میسور کی درسگاہ بتول ، این آرمحلہ میسور میں 9بجے لیکچر کااہتمام کیاجائے گا۔ دوپہر تین بجے ڈائیٹ منڈیا میں پروگرام ہوگا۔ جبکہ 6بجے شام احمدخان شادی محل ، اکسٹنشن محلہ رام نگرم میں پروگرام ہوگا۔ 22نومبر ہفتہ داونگیرے کے انجمن پی یوکالج ہال میں 10بجے پروگرام ہوگا۔ دوپہر 2بجے ذاکر حسین ڈگری کالج ہال داونگیرے میں مبارک کاپڑی لیکچر ردیں گے۔ 23نومبر بروزاتوار ہبلی ، دھارواڑ اور بیلگام میں 10بجے ، 2:30بجے اور 6:30بجے شام باالترتیب انجمن میریج ہال ، پی بی روڈ ہبلی، انجمن اسلام ہال دھارواڑ اور انجمن اسلام ہال ، روبرو ضلع عدالت بیلگام لیکچر ہوگا۔ جناب مبارک کاپڑی (ممبئی) کے ان مندرجہ بالا لیکچرس کے بعد ڈاکٹر علی خواجہ (بنگلور)، امین مدثر(بنگلور) سید تنویراحمد(بنگلور)، سعید احمد(پونہ)، سعید احمد (بنگلور) اور مصطفےٰ پرویز(حیدرآباد)کے 79لیکچرس مختلف مقامات پر ہوں گے۔ تعلقہ مقامات پر بھی ان لیکچرس کااہتمام مقامی این جی اوز کے کوآرڈینیشن سے ہوگا۔ اور اس کی فہرست آئندہ جاری کی جائے گی ۔ اس بات کی اطلاع جناب عبدالقدیر سکریڑی شاہین ادارہ جات بیدرنے دی ہے اور طلباء واولیائے طلباء سے گذار ش کی ہے کہ وہ درج بالا تمام پروگراموں میں شریک رہ کر ملت کی تعلیمی سربلندی کے لئے نکالے جانے والے اس ’’تعلیمی بیداری کارواں‘‘ میں ہاتھ بٹائیں۔


’’جشن اردو‘‘ کے عنوان پرمنعقدہ تقریب سے جناب انجینئر اقبال الدین کا بیان

بیدر۔9؍نومبر۔(فکروخبرنیوز)دنیا کی تمام زبانوں کے درمیان رابطہ قائم کرنے کے لئے اردو زبان کاوجود عمل میں آیا۔ اُردوزبان نے دنیاوالوں کو ’’انقلاب زندہ آباد‘‘ جیسا وجدآفرین اور زندہ جاوید نعرہ دیا۔ اردوشاعر علامہ قبال نے بتایا’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘‘ اُردو ہی کی دین ہے کہ آج دنیا میں بچوں کی پہلی تعلیم مادری زبان میں دئے جانے کا قانون رائج ہوا۔ ان خیالات کا اظہار ڈیلٹا پبلک اسکول میں ’’جشن اردو‘‘ کے عنوان پرمنعقدہ تقریب سے جناب انجینئر اقبال الدین نے کیا۔ دراصل یاران ادب بید رکے صدر کی اپیل پرکہ علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر اردو سے متعلق تقریب منائی جائے ، اس ’’جشن اردو ‘‘ کااسکول کی جانب سے اہتمام کیاگیاتھا۔موصوف نے بتایاکہ انگریزوں کے دور حکومت میں سرسید نے ایک صبح انگریزلیفٹنٹ گورنر کے گھرگئے ۔ گورنران سے ملنے باہر آیا تو دیکھا اس کے چھوٹے بچے کے ساتھ سرسید اردوزبان میں بات کررہے ہیں اور بچہ ہونقوں کی طرح ان کاچہرہ حیرت سے تک رہاہے۔ گورنرنے غصہ میں کہاکہ تمہیں معلوم نہیں کہ چھوٹے بچے صرف اپنی مادری زبان میں ہی بات کرسکتے ہیں ۔ سرسید احمدخان نے فوراًکہاکہ ’’میں بھی یہی گذارش کرناآیاہوں کہ تم نے جو قانون بنایاہے کہ پہلی جماعت سے انگریزی میں تعلیم دی جائے ، اس کو واپس لیاجائے۔ یہ سن کر گورنر نادم ہوگیا۔ اور تمام ہندوستان میں مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دے دی ۔ جس وقت انگریزوں کاساری دنیا میں غلبہ تھا، اس ووقت یہ قانون تمام دنیا میں بتدریخ رائج کردیاگیا۔ انجینئر اقبال نے بتایاکہ دنیا میں جب نشاطِ ثانیہ کادور شروع ہوابلالحاظ مذہب وملت اردو ذریعۂ تعلیم ہی سے ہمارے رہنماؤں نے خصوصاًعلی گڈھ مسلم یونیورسٹی اورعثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد سے جدید تعلیم حاصل کرکے ہمارے ملک عزیز کانام روشن کیا۔ اسکول انتظامیہ کی جانب سے علامہ اقبال کی یوم پیدائش پر بچوں میں شیرینی تقسیم کی گئی اور شاعر مشرق علامہ اقبال کا خراج پیش کیاگیا۔ محترمہ عذرا صدرمعلمہ نے اظہارتشکرکیا۔ ***


ہبلی میں آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس اسو سی ایشن کا ریاستی اجلاس

بیدر۔9؍نومبر۔(فکروخبرنیوز)۔ ریاست کرناٹک کے ہبلی میں آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس اسو سی ایشن کا ریاستی اجلاس زیرِ صدارت جناب محمد نظامالدین ریاستی صدراسو سی ایشن انعقاد عمل میں آیا ‘اس اجلاس میں روکن شوری کی حیثیت سے مُختار مانوی‘ مولانا عامر حسین عمری‘جناب سید فرقان پاشاہ‘ خالد پرواز و دیگر شخصیات ا جلاس میں موجود رہے۔ارکانِ شوری کے اس اجلاس میں اسوسی ایشن ہذا کی کارکردگی پر جائزہ لیا گیا۔بعد ازاں ریاست میں طالبات پر ہورہے مظالم و زیادتی اور جنسی استحصال پر تشویش کا اِظہار کرتے ہوئے ایک قرار دار منظور کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ ریاستِ کرناٹک میں طالبات پر ہورہے مظالم و جنسی استحصال میں اِضافہ ایک تشویشناک بات ہے۔ اس کی روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ آج کے اس جدید ٹیکنالوجی کے دور میں سوشیل میڈیا کا غلط استعمال ‘ڈرگس‘ اور دیگر فحش لٹریچر پر حکومت کی نگاہ ضروری ہے۔مدارس اور کالجس میں خصوصی طورپر اخلاقیات کی تعلیم دی جائے تاکہ طلباء میں اخلاقی کردار و معیارِ تعلیم بہتر ہوسکے اور ان کے اندر خوفِ خداہو۔قراردادمیں بتایا گیا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال کیلئے قبل از وقت طلباء میں نصابی کتوب تقسیم کیا جانا چاہئے ۔موجودہ نصابی کتابوں میں جو غلطیاں و نقص ہیں وہ آئندہ تعلیمی سال میں درست کرکے شائع کئے جاکر ہی طلباء میں تقسیم کئے جائیں ۔اور بتایا گیا کہ اساتذہ کے تبالہ جات کی پالیسی ہے کہ تین سال میں تبادلہ ہو۔ اس سے اساتذہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لہذا تین سال کے بجائے اساتذہ کے تبادلہ جات کی پالیسی میں2سال کردئیے جائیں تو اساتذہ کو راحت ہوگی۔اور انھوں نے یہ بھی بتایا کہ تبادلہ جات میں 5فیصد میں معذورین و خوتین کو ترجیح دی جارہی ہے جس سے جنرل زمرہ کے اساتذہ کو نقصان ہورہا ‘لہذا تبادلہ جات میں5فیصد کے بجائے10فیصد کرکے جنرل زمرہ کے اساتذہ کو اس میں شامل کیا جائے ۔انھوں نے آخر میں قرار دادمیں بتایا کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں واقع مدارس میں نہ ہی مضمون اُردو پڑھایا جاتا ہے اور نہ ہی مدارس میں اُردو پڑھانے کیلئے اساتذہ کا تقرر کیا جاتا ہے ۔لہذا ایسے علاقوں میں اُردو پڑھانے والے اساتذہ کا تقرر کیا جانے کا نظم بنایا جائے ۔***


برصغیرپاک وہند کی جتنی ملی ، سماجی اور دیگر تحریکیں ہمیں ملتی ہیں ان میں فکرِ اقبال پائی جاتی ہے:جناب عبدالحمید فاران 

بیدر۔9؍نومبر۔(فکروخبرنیوز)۔ برصغیرپاک وہند کی جتنی ملی ، سماجی اور دیگر تحریکیں ہمیں ملتی ہیں ان میں فکرِ اقبال پائی جاتی ہے۔ اور فکرِ اقبال کوسمجھنے اور اس کو عام کرنے کے معاملے میں جماعت اسلامی کا رول اہم ہے۔ یہ بات جناب عبدالحمید فاران (گلبرگہ ) نے کہی۔ وہ آج ’’فکرِ اسلامی اور علامہ اقبالؒ ‘‘ موضوع پر جماعت اسلامی ہند کے ہفتہ واری اجتماع موقوعہ چیتہ خانہ بیدر میں خطاب کررہے تھے۔ ان کااحساس تھاکہ امت مسلمہ کے 90%افراد کا میڈیم تبدیل ہونے سے اقبال کی پہچان امت مسلمہ میں کم ہوتی جارہی ہے۔ اقبال کو سمجھنے کے لئے اردو اورفارسی لازمی ہے۔ انھوں نے اپنے کلام میں جن شخصیات کا ذکر کیا ہے ، ان شخصیات سے موجودہ نسل کی ناواقفیت ایک مسئلہ ہے ، آج کے میکانیکل دور میں رات دن آدمی مصروف ہورہاہے ، اور لوگ شاعری سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔ اگلی نسل کی یہ بدنصیبی ہی ہوگی کہ وہ اردونہ جاننے کی بدولت اقبال کی شاعری سے محروم ہوجائے گی ۔موصوف نے اقبال کی شاعری کو 5ادوار میں تقسیم کرتے ہوئے کہاکہ اقبال کی شاعری کاپہلا دور مناظراور موضوعاتی شاعری سے متعلق رہا۔ دوسرادور رومانی ، تیسر اوطن پرستی ، چوتھامسلم قوم پرستی پانچوان اور آخری دور فکرِ اسلامی پر رہا۔ جو ان کے دورۂ یوروپ کے بعدشروع ہوتاہے۔ ساقی نامہ، لینن خدا کے حضور میں ، مسجد قرطبہ وغیرہ اسی اسلامی فکر سے مامور ہیں ۔ جس مے مسلمانون کو بیدارکرنے اور ان کے ماضی کو یاددلانے ی کوشش کی کی گئی ہے۔ کسی نے کیاخوب کہاہے کہ اگر اقبال کاکلام جرمن قوم کے ہاتھ لگ جاتاتو وہ ساری دنیا کی امامت کربیٹھتی ۔ لیکن ملت ہے کہ اس کلام سے سبق نہیں لیتی ۔ عبدالحمید فاران نے بتایاکہ اقبال نے سرمایہ دارانہ نظام ، کامذاق اڑایا ہے اس کے لئے ’’ابلیس کی مجلسِ شوریٰ‘‘ ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ اگر مسلم نوجوان اقبال کے نظریات سے واقف ہوجائیں تو ملت کی کایاپلٹ جائے۔ اقبال حقیقت پسند ہیں ، انھوں نے اہم غیرمسلم شخصیات کویادکرکے وہی فرض نبھایا جو ا نہیں نبھاناچاہئیے تھا۔ اقبال نے دنیازدہ خانقاہی نظام پربھی چوٹ لگائی ۔ ان کے ایک ایک شعر میں حکمت ، مصلحت ، دوراندیشی پائی جاتی ہے۔ شیخ عبدالوحید رکن جماعت کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ ’’سیرت حسینؓ ‘‘ پر مولوی محمدفہیم الدین رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے خطاب کیااور امام حسینؓ کے اسوہ کواپنانے کی تلقین کی ۔محمدمقصود احمد نے نظم پیش کی۔ محمدمعظم امیرمقامی کی دعا پر اجتماع اختتام کوپہنچا۔***

بیدر کی معروف و ممتاز شخصیت جناب الحاج محمد عبدالعزیز قریشی کا انتقال پر ملال

بیدر۔9؍نومبر۔(فکروخبرنیوز)۔بیدر کی معروف و ممتاز شخصیت جناب الحاج محمد عبدالعزیز قریشی سابق سرپرستِ اعلی جمعیت القریش بیدر کاکل شب حیدرآباد کے ایک دواخانہ میں دورانِ علاج بعمر80سال انتقالِ پُر ملال ہوگیا۔مرحوم عیدگاہ محمد آباد بیدر ‘مسجدِ الہی‘مسجدِحضرت صدیق شاہ ؒ تعلیم ‘گاوان ایجوکیشن سوسائٹی بیدر‘دنگل کمیٹی حضرت ملتانی بادشاہؒ اورتنظیم مسلمانانِ بیدر کے علاوہ بیدر کے مُختلف دینی و ملی تنظیموں سے تادمِ حیات وابستہ رہے۔ اور شب و روز اپنی خدمات سے مسلمانوں کو فائدہ پہنچاتے رہے۔مرحوم نہایت ملنسار و خوش دل و خوش اخلاق اور ہمدرد شخصیت کے حامل تھے ۔مرحوم کی نمازِ جناز ہ آج 9؍نومبر کو بعد نمازِ عشاء جامع مسجد بیدر میں ادا کی جائے گی۔ اور تدفین احاطہ قبرستان درگاہ حضرت خواجہ ابو الفیضؒ بیدر عمل میں آئے گی۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 2فرزندان‘ 5دختران شامل ہیں ۔مرحوم محمد عبدالرحیم قریشی‘ محمد غوث قریشی سابق رکن بلدیہ اور جناب محمد عظیم قریشی سابق صدر جمعیت القریش بیدر وس ابق رکن بلدیہ کے برادر تھے ۔جناب محمد متین قریشی اور محمد لطیف قریشی نے دعائے مغفرت کی گزارش کی ہے۔
(امین نواز بیدر ،نمائندہ فکروخبر)

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا