English   /   Kannada   /   Nawayathi

فکروخبرکو اب انٹرنیشنل ٹی وی چینل میں بدلنے کی اشد ضرورت : مولانا سید سلمان حسینی ندوی

share with us

ایسے حالات میں مسلمانوں کے پاس ان کی نمائندگی کرنے والے ذرائع ابلاغ ، ٹی وی چینلس ہونا چاہئے جس کے ذریعہ سے وہ اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکے ۔ ان باتوں کا اظہار جمعیت شباب الاسلام کے بانی حضرت مولانا سید سلمان حسینی ندوی دامت برکاتہم نے کیا ۔ مولانا موصوف کل رات فکروخبر کے تین سال کی تکمیل پر میراں منزل نزد سلطانی مسجد بھٹکل میں منعقدہ تعارفی وتہنیتی اجلاس میں موجود جم غفیر سے خطاب فرمارہے تھے۔

مولانا نے اس موقع پر ماضی کے اوراق گردانی میں سی ایم ابراہیم صاحب کے فلک ٹی وی چینل کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ ان کے تعاون کا اپنے جذبات کا ہونے کو یاد کیا مگر اس چینل کے آگے بڑھ کر نہ چلنے پر افسوس جتایا اسی طرح ممبئی کے الکتاب نامی چینل کا بھی تذکرہ کیا، اسی طرح انہوں نے کہا کہ جب جناب ذاکر نائک صاحب نے پیس ٹی وی کا خاکہ پیش کیا تو میں نے بھی ان کا ساتھ دیا ۔ 1975 ؁ء میں جب میں بھٹکل میں پہلی مرتبہ آیا تو اس وقت میں نے یہ کہا تھا کہ مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے اور اسلام کا پیغام عام کرنے کے لیے مسلمانوں کا ایک چینل ہونا چاہیے ، اہلیانِ بھٹکل تجارت کرسکتے ہیں اور کارخانے چلا سکتے ہیں کیا وہ ایک ٹی وی چینل نہیں چلاسکتے ؟ مولانا موصوف نے کئی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ساؤتھ افریقہ سے اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ ایک ریڈیو چینل لانچ کیا جائے اور اس میں وہ کامیاب بھی ہوگئے ۔ اسی طرح قطر سے شروع ہونے والا الجزیرہ چینل نے وہ کام کیا جس کے بعد پوری دنیا یہ بات ماننے پر مجبور ہوگئی کہ واقعی الجزیرہ نے میڈیا کی دنیا میں کام کردکھایا۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں کہ جس دور میں الجزیرہ نے اپنا چینل لانچ کرنے کا ارادہ کیا تو اس وقت یورپ کا پورا میڈیامخالف تھا اور اس کو اپنی پوری قوت کے ساتھ اس کے مخالف کھڑا ہوا تھا لیکن الجزیرہ چینل نے وہ کام کیا ہے جس کی بنیاد وہ ہلانہیں سکتے اور اس کے بعد سے آج تک ان کو پریشان کرنے کے نت نئے طریقے اختیار کیے جارہے ہیں ۔ مولانا اس تفصیل کے ضمن میں کہا کہ حق کی بات پہنچانے والوں کو دنیا آگے بڑھنے نہیں دے گی مگر اس کے باوجود ہمیں آگے بڑھنا ہے ، مولانا موصوف نے فکروخبرکے تین سال کی تکمیل کے موقع پر فکروخبر کی پوری ٹیم کو مبارکبادی پیش کی اور اس بات کو پوری شدت سے کہا کہ اب فکروخبر کو اور آگے بڑھے اور میڈیا کے میدان میں اپنے جھنڈے گاڑتے ہوئے فوری اس کو ایک انٹرنیشل چینل میں تبدیل کرے تاکہ دعوتی و اسلامی صحافت کو پوری دنیا میں پھیلایا جاسکے اور خدمتِ خلق کے ساتھ حق بات لوگوں کو پہنچایا جاسکے ۔

پروگرام کی تفصیلی رپورٹ

الحمدُللہ اعلان کے مطابق کل رات بعد نمازِعشاء فکروخبر کے سہ سالہ تکمیل اور چوتھے سال میں قدم رکھنے پر ایک جائزاتی، تعارفی اور تہنیتی اجلاس کا انعقاد کیاگیا تھا، جس میں مہمانانِ خصوصی کے طور پر محترم المقام حضرت مولانا سلمان حسینی ندوی ؔ ؔ ( صدر کل ہند جمعیت شباب الاسلام )محترم ڈاکٹر عز الدین بن زغیبۃ( رئیس قسم الدراسات والنشر والشؤون الثقافیۃ ۔ مرکز جمعۃ الماجد دبی )محترم مولانا مصطفے رفاعی ندوی ( سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل ) محترم جناب زاہد علی خان ( چیف ایڈیٹر روز نامہ سیاست ۔ حیدر آباد ) اور محترم مولانامفتی محمد اشفاق قاضی ( مفتی جامع مسجد ممبئی )نے شرکت کرتے ہوئے اس روحانی محفل کی خوبصورتی کو دوبالا کیا۔ تلاوت اور آپ ﷺ کے دربار میں تہنیت پیش کرنے کے بعد خوبصورت انداز میں نظامت سنبھال رہے مولانا عبدالاحد ندوی نے فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف کو دعوت دی کہ وہ جلسہ کے غرض و غایت فکروخبر کا مختصر مگر جامع تعارف پیش کرے تو موصو ف ایڈیٹر انچیف نے فکروخبر کے کامیاب تین سال کے تکمیل پر اللہ کا شکر اداکرتے ہوئے اس کے اول دن سے تین سال کی تکمیل تک کے سفر کا ذکر کیا اور کہا کہ جو فکر لے کر چلے اس فکر کو اور آگے لے کر چلنے کے لئے بہت سارے منصوبوں پر کام ہورہا اور مزید فکروخبر کے ساتھ کئی شعبے جڑگئے ہیں اور جڑ رہے ہیں، اُردو ، انگریزی ،کنڑا ویب سائٹ اور لائبریری کے بعد ارادہ ہندی ، عربی اور بنگالی زبان میں ویب سائٹ منظر عام پر لانا ہے ۔ موصوف نے حال ہی میں ،فکروخبر ہیلپنگ پوائنٹ اور فکروخبر کوچنگ سینٹرکے آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کے افتتاح کے مقاصد عوام کے سامنے رکھے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کام اس کے ذریعہ ہونے جارہا ہے وہ محض اللہ کا فضل واحسان ہے۔ انہوں نے مستقبل میں پیش کیے جانے والے پروگرام کا خاکہ بھی پیش کیا ۔
اس کے بعد ناظم جلسہ مولانا عبدالاحد ندوی صاحب کی آواز نے فکروخبر کے ایڈیٹر کو اپنی نشست چھوڑنے پر مجبور کیا اور پھر ایڈیٹر انصارعزیزندوی نے فکروخبر کے دیگر کئی اہم پروگراموں کے تعارف کے لئے مائک سنبھالا، سب سے پہلے ایڈیٹر انصارعزیز ندوی نے اپنے اپنی فراغت کے بعد بنگلور شہر میں پہلی بار ان کو سب ایڈیٹر کے عہدے کے لیے انٹرویو لینے والے جناب اقبال اظہر (ریسی ڈینشل ایڈیٹر نشیمن ) اور پھر اس وقت کے اخبار کے ایڈیٹر انچیف اور مالک جو اس وقت نشیمن کے ایڈیٹر انچیف ہیں جناب رضوان اسد صاحب کو دعوت دے کر صحافت میں پہلا بریک دینے پر ان ایام کو یاد کرتے ہوئے انہیں دعوت دی اور مولانا سلمان حسینی ندوی دامت برکاتہم کے ہاتھوں دونوں صحافیوں کو تہنیت سے نوازا گیا۔ اسی طرح اس موقع پر مقامی، اُردو اور کنڑا رپورٹرس کے ساتھ ساتھ بنگلور، بیجاپور، شیموگہ، میسور ،ممبئی ،یادگیر وغیرہ کے مشہور صحافیوں کو بھی تہنیت دی گئی۔(ان کے نام آخر میں درج ہیں) اسی موقع پر ایڈیٹر صاحب نے فکروخبر کے اہم ترین اور مشہور پروگرام سیدھی بات کے ڈی وی ڈی کے اجرائی کی درخواست حضرت مولانا سلمان حسینی ندوی دامت برکاتہم سے کی تو انہیں کے ہاتھوں اس ڈی وی ڈی کا اجراء عمل میں آیا۔ اور فوری بعد فکروخبر کے نئے پروگرام ’’صدائے عرب‘‘کی ویڈیو کا اجراء کرنے کے لیے بھی حضرت والا کو دعوتِ سخن دی گئی تو مولانا نے پہلے ’’پروگرام کا نام’’صدائے عرب‘‘ سے کوئی اور نام رکھنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ مناسب ہے کہ نام بدل دیں،پھر اس پروگرام کو عوام کے سامنے متعارف کرادیا گیا ۔ ایڈیٹر انصارعزیز ندوی نے اس موقع پر کہا کہ اس ویڈیو کو آج ہی یوٹیوب پر اپلوڈ کرنے اور بذریعہ وھاٹس اپ پھیلانے کا ارادہ تھا مگر حضرت مولانا کے اس نصیحت کے بعد عنقریب ٹائٹل بدل کر بھیج دیا جائے گا۔ اس موقع پر بھٹکل ورکنگ جرنسلٹ کے اڈریس، رابطہ نمبر اور دیگر تفصیلات کارڈ کا اجراء بھی مقامی صحافیوں کے ہاتھوں ہی کیا گیا۔ملحوظ رہے کہ اس اجلاس میں فکروخبر کی ایک نظم مولانا عرفات کٹنگری منکوی نے اپنے بہترین انداز میں پیش کی۔ جلسہ کا آغاز سید ابوالحسن علی ابن مولانا سید ہاشم ندوی کی تلاوت سے ہوا ۔محمد زفیف شنگیری نے نعت پیش کی ۔ مولانا عبدالنور فکردے ندوی نے فقہ شافعی وھاٹس اپ گروپ کا تعارف پیش کیا جبکہ مولانا عتیق الرحمن ڈانگی ندوی نے اہل سنہ لائبریری کا تعارف پیش کیا۔۔ مولانا مصطفی رفاعی صاحب ندوی کے دعائیہ کلمات پر اس جلسہ کا اختتام ہوا۔ 

جن صحافیوں کو تہنیت سے نوازا گیا ان کے اسماء گرامی کچھ اس طرح سے ہیں

مقامی صحافی (رپورٹرس ) 

۱) مولانا عبدالعلیم قاسمی صاحب نقشِ نوائط 
۲) جناب رادھا کرشنا بھٹ ادیا وانی 
۳) جناب ستیش کمار جانامادھایا 
۴) جناب عنایت اللہ گوائی ساحل آن لائن
۵) جناب راگھا ویندرا ہیبار کنڑا جنانترنگا 
۶) جناب بھاسکر نائک وجیا کرناٹکا 
۷) جناب ایم آر مانوی وارتا بھارتی 
۸) جناب عتیق الرحمن شاہ بندری بھٹکل نیوز 
۹) جناب بھوانی شنکر بھاؤنا ٹی وی 
۱۰) جناب موہن نائک کنّڈ مّا 
۱۱) جناب ونایکا بھٹ نوتنا ٹی وی 
۱۲) رضوان گنگاولی بھٹکلیس 

کرناٹک بھر کے صحافی

۱) جناب اقبال اظہر صاحب ( ریسی ڈینشل ایڈیٹر ،نشیمن بنگلور)
۲) جناب رضوان اسد صاحب (ایڈیٹر انچیف :نشیمن بنگلور)
۳) جناب عبدالرزاق صاحب (سینئر رپورٹر ،راشٹریہ سہارا ،شیموگہ)
۴) جناب سید ساجد حیات (سینئر رپورٹر، رہنمائے دکن، گلبرگہ و اعتماد حیدرآباد)
۵) جناب حمید سعید صاحب (ریسی ڈیشنل ایڈیٹر ،روزنامہ صحافت ،ممبئی )
۶) جناب عظمت اللہ شریف صاحب (رپورٹر ،زی سلام)
۷) جناب رفیق بھنڈاری (سینئر رپورٹر،روزنامہ سالار، بیجاپور)

مقامی سماجی کارکنان

۱) جناب عنایت اللہ شاہ بندری 
۲) جناب نذیر قاسمجی 
۳) جناب فیاض ملا صاحب 
۴) جناب نثار رکن الدین صاحب 
۵) جناب ذاکر صاحب کٹنگری منکی 
۶) جناب فہیم صاحب کٹنگری منکی 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا