English   /   Kannada   /   Nawayathi

غزہ: پناہ  گزین بھوک مٹانے کے لیے درختوں کے  پتے کھانے پر مجبور

share with us

12/جنوری/2024(فکروخبر/ذرائع)رفح شہر جو خیموں کی بستیوں میں تبدیل ہو گیا ہے وہاں دل دکھانے والے واقعات ریکارڈ پر آ رہے ہیں۔ فلسطینی پناہ  گزین بھوک مٹانے کے لیے درختوں کے  پتے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ 

سبق ویب سائٹ کے مطابق رفح سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بہت سارے فلسطینی خیموں کے بغیر کھلے آسمان تلے ڈیرے ڈالنے پر مجبور ہیں۔

شدید سردی اور بارش سے بچاؤ کے لیے بھی ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔ تقریباً 100 دن سے جاری جنگ نے ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ 

پناہ گزینوں کی مدد اور ان کے روزگار پر مامور بین الاقوامی ایجنسی (اونروا) کےاعدادوشمار کے مطابق مصری سرحد سے ملنے والے رفح شہر کی خیمہ بستی میں کم از کم 10 لاکھ فلسطینی رہ رہے ہیں۔

یہ تعداد غزہ پٹی کے کل باشندوں کا 50 فیصد ہے۔ 

عبدالسلام حمد نامی ایک فلسطینی جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رفح پہنچے تھے، انہوں نے کہا کہ وہ تین دن سے بغیر خیمے کے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 

عبدالسلام نے انباء العالم العربی (اے ڈبلیو پی) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے خیمے میں رہنے والے دیگر پناہ گزینوں سے خواتین کو اپنے یہاں ٹھہرانے کی اجازت مانگی تھی جس پر ان کے مرد خیموں سے باہر آ گئے اور عورتوں کو خیمے میں جگہ دے دی گئی۔ 

ایک اور پناہ گزیں محمد غنام کا کہنا ہے کہ یہاں رفح میں کوئی ایسی جگہ خالی نہیں جہاں کسی نئے خیمے کا اضافہ کیا جا سکے۔ یہ شہر بلاشبہ خیموں کی بستی میں تبدیل ہوچکا ہے۔ 

غنام نے بتایا کہ ہلال احمر اور اونروا کی جانب سے کچھ خیمے اور کمبل تقسیم کیے جا رہے ہیں لیکن یہاں جتنی تعداد میں پناہ گزین پہنچے ہوئے ہیں وہ ان کی ضرورت کے لیے ناکافی ہیں۔ 

غنام نے کہا کہ خوراک کا حصول انتہائی مشکل ہو گیا ہے ہمیں بتایا گیا ہے کہ کئی لوگ بھوک دور کرنے کے لیے پتوں پر گزارا کر رہے ہیں۔ 

فلسطینی ہلال احمر کی نبال فرسخ نے کہا کہ رفح کے حالات المناک ہیں۔ خان یونس میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کی وجہ سے یہاں آنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ 

نبال فرسخ نے کہا کہ یہاں پانی اور کھانے کی قلت ہے۔  بہت سارے لوگ پیاس بجھانے کے لیے ایسا پانی پی رہے ہیں جو آلودہ ہے۔

اس پانی کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔ بہت سارے  فلسطینی تنفس، سینے اور جلد کے امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ 

یاد رہے کہ رفح کا رقبہ 32 مربع کلومیٹر سے زیادہ نہیں جبکہ غزہ کا کل رقبہ 365 مربع کلومیٹر ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا