English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسلام میں جنگی اصول وقواعد پربھٹکلی عالمِ دین مولانا اقبال نائیطے ندوی کی نئی کتاب(مزید مضافاتی خبریں )

share with us

پھر اس کے بعد عربوں کی اسلام سے پہلے زمانۂ جاہلیّت کی مشہور جنگوں، اور قرآن کریم کے علاوہ پہلی مقدس آسمانی کتابوں میں مذکور جنگوں ، یہاں تک کہ ہندو مذہب کی قدیمی مذہبی کتابوں میں مذکور جنگوں کا بیان کیا گیا ہے۔ پھر قرآن پاک میں جنگوں کے حوالہ سے جو واقعات وہدایات بیان کیے گئے ہیں ان کا ذکر کرتے ہوئے، اسلام میں جنگ کاکیا نظریہ ہے؟ اور اس کے کیا معانی ومقاصد ہیں؟ اور اس کے کیا اصول وآداب ہیں ؟ ان سب کا بڑا اچھوتے انداز میں سلیس زبان میں تفصیل کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے۔ اور دنیائے انسانیت کے آگے رسول اللہ صلّی اللہ علیۂ وسلّم کے زمانہ کے بعض جنگی نمونے اور حدیبیہ وفتح مکّہ کی مثالی جنگیں پیش کی گئی ہیں۔ اور بیشتر غزوات وسرایا کا اس انداز سے جائزہ لیا گیا ہے کہ دنیا کو اسلامی جنگوں کے اصول وضوابط معلوم ہوں۔ اور اخیر میں مصنّف کتاب نے خاتمۃ الکتاب تحریر فرمایا ہے جس میں گویا ساری کتاب کا خلاصہ آگیا ہے۔ 
کتاب کے شروع میں ڈاکٹر عبد العزیز بن عثمان تویجری (مدیر عام ادارہ اسلامی برائے تربیت وعلوم وثقافت)نے اپنا بیش قیمت مقدمہ تحریر فرماکر کتاب کو زینت بخش دیا ہے۔ اور یہ ظاہر کیا ہے کہ اسلام جنگوں والا مذہب نہیں ہے۔ جیسے کہ بعض لوگوں کا اسلام کے سلسلہ میں غلط گمان ہے۔ذرا کتاب کی اس عبارت کو بھی پڑھیے۔مصنّف کتاب فرماتے ہیں:
’’لفظ جھاد اسلام میں بڑے وسیع معنی کاحامل ہے۔ اور یہ کئی معنوں کا جامع لفظ ہے۔ جھاد کے معنی صرف قتال یعنی لڑائی نہیں ہے، ہاں کبھی جھاد کے معنی قتال کے بھی ہیں، لیکن کبھی اپنے نفس کو قابو کرنا بھی جہاد کہلائے گا، اور کسی بھی معتدل اور صحیح طریقہ سے اصلاح معاشرہ کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی جہاد کہلائیں گی۔ علم کے راستہ میں ، اور کسی فن میں کمال حاصل کرنے کے لیے اپنے آپ کو لگانا بھی جہاد کہلائے گا، غرض انسانی معاشرہ کی تعمیر کے لیے اپنے ممکنہ وسائل کے ساتھ حصہ لینا جہاد کے وسیع معنی ہی کو شامل ہے ‘‘۔
ادارہ فکر وخبر مولانا محمد اقبال نائیطے ندوی کو مبارک باد یوں کا سوغات پیش کرتا ہے۔ اور دعا دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جان ، مال اور علم وعمل میں برکت نصیب فرمائے ۔ اور آپ کی اس محنت کو شرف قبولیت سے نواز دے۔ آمین


 

سڑک حادثے میں پولس افسر کی موت 

منگلور 17؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) منگلور کے اہم شاہرا ہ پر پیش آئے ایک سڑک حادثے میں پولس افسرکے ہلاک ہونے کی اطلاع فکروخبر کوموصول ہوئی ہے ۔ اطلاع کے مطابق یہ حادثہ کل صبح منگلور کے انڈیانا اسپتال کے سامنے پیش آیا ہے ۔پولیس کی بائک سے تیز رفتار کار ٹکرانے کی وجہ سے بائیک سوار پولیس کے موقع واردات پر ہی ہلاک ہوا جب کہ اس کا ساتھی سخت زخمی حالت میں اسپتال میں زیرِ علا ج ہے ۔مہلوک پولس کی شناخت ٹرافک پولیس بھاسکر (42)کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جب کہ زخمی اس کے ساتھی کا نام اشون ہے ۔ کار ڈرائیور کو پولیس حراست میں لینے میں کامیاب ہوئی ہے لیکن اس کی شناخت نہیں ہوپائی ہے ۔ کنکناڈی پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔  


ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی ایک اور زندہ مثال 

آپریشن کے بعد ’’کپڑا‘‘ پیٹ میں ہی بھول گئے

کنداپور 17؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی کہانیاں ہم آئے دن اخبارات میں پڑھتے ہی رہتے ہیں اب ایک اور خبر ،آپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی جانب سے عورت کے پیٹ ہی میں کپڑا بھول جانے کا واقعہ منظر عام پر آیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق کنداپور کے سری دیوی اسپتال میں سلوچنا شیٹی نامی حاملہ عورت 24جون کو اپنے دوسرے بچے کو جنم دینے کے لیے داخل ہوئی ۔جہاں آپریشن کے بعد اس کے یہاں بچے کی پیدائش ہوئی ، ڈسچارج کے بعد اس کے پیٹ میں مسلسل درد رہنے لگا اور خون کا بہاؤ بھی جاری رہا ۔ بالآخرجب اسکیاننگ کیا گیا تو اسکیننگ کرنے والو ں نے یہ کہہ کر رپورٹ ان کے حوالہ نہیں کی کہ آپ براہِ راست ڈاکٹر سے بات کریں۔ اس دوران جب ڈاکٹرسے رابطہ کرکے پیٹ در د کی وجہ جاننے کی کوشش کی گئی تو ڈاکٹر نے اصل مسئلہ کو چھپاتے ہوئے دوبارہ ایک اور چھوٹے آپریشن کی بات کہی۔ دوبارہ آپریشن کا نام سنتے ہی متأثرہ عورت کا شوہر پریشان ہوا اور اپنی بیوی کو بنگلور کے ایک اسپتال میں چیک اپ کرایا جہاں اسکیننگ کرنے کے بعد پتہ چلا کہ ایک کپڑا عورت کے پیٹ میں ہی رہ گیا ہے ۔ بنگلور میں فوراً آپریشن کے بعد عورت کے پیٹ سے کپڑا نکال دیا گیا۔ متأثرہ عورت کے شوہر نے اخبا ر نویسیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر پر الزام لگا یا ہے کہ اس طرح کی لاپرواہی سے وہ مریضوں کی جان سے کھلواڑ کرہے ہیں ۔ اسکیننگ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد بھی یہ بات ڈاکٹر ان سے چھپاتے رہے ۔ خاتون کے اہلِ خانہ اور رشتہ داروں کو ڈاکٹرکی لاپرواہی کی خبر ملتے ہی سری دیوی استپال کے باہر جمع ہوگئے اور جم کر ہنگامہ کیا ۔ موقعہ واردات پر پولیس کی ٹیم پہنچنے کے بعد حالات کچھ قابو میں آگئے۔ کنداپور پولیس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا