English   /   Kannada   /   Nawayathi

جنگلاتی اراضی ہڑپنے کے لیے ہمیں ذہنی اذیتیں دی جارہی ہیں

share with us

ان باتوں کا اظہار آج بعد نمازِ ظہر دفترفکروخبر میں کچھ دن قبل تحصیلدار کی جانب سے مقفل کردہ شہر کی مشہور بیکری ’’ رحمانیہ ‘‘ کے مالک شمس اللہ خان اور انکی اہلیہ نے حقیقتِ حال سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے اس موقع پر گذشتہ کئی سالوں سے بیکری کے پیچھے موجود متنازع اراضی پر پیش آئے لفظی جھڑپ ، زبردستی قبضہ جاتی وغیرہ کے ویڈیو اور وہ تمام قانونی دستاویزات جو اراضی کے متعلق کورٹ میں پیش کیے گئے ہیں فکروخبر کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ہم کئی سالوں سے یہاں مقیم ہیں اور ہمارے کارخانے کے پیچھے موجود زمین فاریسٹ زمین مانی جاتی ہے ۔ شہر میںکچھ لوگوں کا دبدبہ ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں نے اس اراضی کے سلسلہ میں اپنا اپنا حق جتایا ہے مگر اس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں ، کارخانے کے عین پیچھے کارخانے کے لیے درپیش لکڑیوں کو ذخیرہ کرکے رکھاجاتا ہے ۔ چونکہ بیکری چھوٹی صنعت کے تحت آتی ہے اور آئینِ ہند میں چھوٹی صنعت کے لیے کئی ساری سہولیات مہیاّ ہیں ، اس بناء پر ہم نے قانون کا سہارا لیتے ہوئے کئی سال پہلے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر میں اراضی ہمارے نام کرنے کے لیے درخواست پیش کی ہے اور قانوناً اس پر کاروائی بھی چل رہی ہے مگر بعض لوگوں کے دعوے کے مطابق اس زمین سے متصل ملکیت والی زمین اور جنگلاتی اراضی دعویٰ کرنے والے ہمیں بار بار ہراساں کرتے رہے ہیں اور ہم قانون کا سہارا لیتے رہے جب کچھ لوگوں کو قانون کے ذریعہ ناکامی ملی اور آئندہ دنوں میں بھی شکست ہونے کے امکانات نظر آنے لگے تو ہم پر بے وجہ کے الزامات لگا کر ہماری روزی روٹی پر لات مارنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ چھ لڑکیاں گھر میں ہونے کی وجہ سے روزی روٹی کاسہارا صرف یہ کارخانہ ہی تھا مگر یہ لوگ بیکری میں گوشت کو سیخنے کا بہانہ بناکر دوسری جانب سے ہراساں کرنا شروع کردیا ہے اور بعض میڈیا نے یکطرفہ خبریں شائع کرکے عام عوام کے ذہن میں غلط تصویر بٹھانے اور ہماری شبیہ کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے بلکہ حقیقتِ حال اس سے بالکل برعکس ہے ۔ 2012ء میں چھوٹی صنعت کے ماتحت زمین اراضی کے سلسلہ میں کاروار جانا ہوا تھا اور اسسٹنٹ کمشنر کو پیش کی گئی کاپی میں میرے پاس موجود ہے مگر اس بات کو عوام میں غلط انداز سے پیش کرتے ہوئے حالیہ بھٹکل میں پیش آئے ایک واردات کے پسِ منظر میں ایک متنازع شخصیت کے ساتھ کاروار کے احتجاج میں میرے ہونے کی غلط افواہ پھیلا کر لسانی فرقہ بندی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ عام عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ یہ سراسر جھوٹا الزام ہے اور ہم کسی بھی لسانی فرقہ بندی پر یقین نہیں رکھتے ۔ گھریلو پورا ماحول تبلیغی ہونے کی وجہ سے ہمیں ایسی فرقہ بندیوں سے سخت نفرت ہے اس کے باوجود اراضی معاملہ کو کوئی اور روپ دے کر عام عوام کی ہمدردی حاصل کرکے ہمیں بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ تجارت کو نقصان پہنچانے کے علاوہ عام عوام کے لیے جو سہولیات میسر تھیں اس میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ 

(نوٹ: فکروخبرکی مندرجہ بالا رپورٹ میں فکروخبر فریقین میں سے کسی بھی فریق کی ہمدردی یا پھر طرفداری نہیں جتانا چاہتا۔ فکروخبر میں چونکہ ایسے ابھی تک کئی اراضی و دیگرمعاملات میں فریقین کے بیان شائع ہوچکے ہیں لہٰذا یہ بھی اُسی کا ایک حصہ ہے۔ فکروخبر کے دروازے ہر ایک لئے کھلے ہیں ہر کوئی اپنے معاملات میڈیا کے سامنے رکھ سکتا ہے اور یہ ہر ایک کا حق ہے,اس معاملہ میں بھی اگر فریقِ ثانی وضاحت دینا چاہتی ہے تو اس کو بھی قابلِ اشاعت سمجھا جائے گا: ایڈیٹر)

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا