English   /   Kannada   /   Nawayathi

دیوار چین کے گہرائیوں میں ریلوے سٹیشن کی تعمیر مکمل !

share with us

4/فروری/2022(فکروخبر/ذرائع)دنیا کے سات عجائب میں شمار ہونے والی دیوار چین کے نیچے ایک ریلوے سٹیشن تعمیر کیا گیا ہے جہاں سے تیز رفتار ٹرین کا سفر کیا جا سکتا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن سی این این کے مطابق سٹیشن اور ریلوے لائن بچھانے کے لیے کئی میٹر گہری کھدائی اس لیے کی گئی تاکہ تعمیر کے باعث قیمتی ورثے ’دیوار چین‘ کو کسی بھی قسم کے ممکنہ نقصان سے بچایا جائے۔

اس ریلوے سٹیشن کی گہرائی 102 میٹر زیر زمین ہے جبکہ 36 ہزار مربع میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے گہرا اور سب سے بڑا ریلوے سٹیشن ہے جو تین منزلوں پر مشتمل ہے۔

یونیسکو کی جانب سے قرار دیے گئے ثقافتی ورثے کے زیر زمین ایک ایسے پیچیدہ سٹیشن کی عمارت کی تعمیر جس میں 12 کلو میٹر طویل ٹنل بھی شامل ہو کسی مشکل سے کم نہیں ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق زمین کی سخت سطح کو کاٹنے کے لیے دھماکہ خیز مواد اس انداز میں استعمال کیا گیا تھا کہ ہر دھماکے کی شدت سے پیدا ہونے والی تھرتھراہٹ کی رفتار 0.2 سنٹی میٹر فی سیکنڈ تک محدود ہو۔ یعنی دھماکے کی شدت اور اثرات اس ایک قدم سے پیدا ہونے والی تھرتھراہٹ سے زیادہ نہ ہو جو دیوار چین پر رکھا جاتا ہے۔

سال 2016 میں شروع ہونے والے ریلوے سٹیشن اور ٹنل کی تعمیر کے اس منصوبے کو مکمل ہونے میں تین سال کا عرصہ لگا ہے۔

تیز رفتار ٹرین کے ذریعے دارالحکومت بیجنگ سے دیوار چین تک کا سفر ڈیڑھ گھنٹے سے کم ہوکر 27 منٹ تک کا رہ گیا ہے۔

تیز رفتار ٹرین کے متعارف ہونے سے 2022 بیجنگ ونٹر اولمپکس میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے لیے بھی آسانی پیدا ہو گئی ہے جنہیں عموماً دو شہروں بیجنگ اور چنگ جیا کوہ کے درمیان سفر کرنا پڑتا ہے۔

ویسے تو ونٹر اولمپکس دیوار چین کے قریب نہیں منعقد ہوں گی لیکن روایتی ٹارچ ریلی کی تقریب کا اہتمام دیوار کے بڈالنگ حصے میں کیا گیا ہے جہاں یہ ٹرین سٹیشن بھی واقع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیوار چین کا بڈالنگ حصہ اور سٹیشن عوام کے لیے دو سے تین فروری تک بند رہے گا۔

تیز رفتار ٹرین 350 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے جس کے باعث اولمپکس کی میزبانی کرنے والے دو شہر بیجنگ اور چنگ جیا کوہ کے درمیان تین گھنٹے کا سفر کم ہو کر 56 منٹ تک محدود ہو گیا ہے۔

خود کار طریقے سے چلنے والی اس ٹرین کی نگرانی کے لیے ایک ڈرائیور مسلسل ٹرین پر موجود ہوتا ہے۔ یہ ٹرین خود ہی سٹارٹ اور سٹاپ ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے اور سٹیشنز کے درمیان اپنی رفتار کو بھی ایڈجسٹ کرتی ہے۔

ٹرین کی آٹھ گاڑیوں میں فائیو جی سگنلز کی سہولت موجود ہے اور دو ہزار 718 سینسرز نصب ہیں جو کسی بھی قسم کے غیر معمولی آپریشن کا فوراً پتہ لگا لیتے ہیں۔

 

Urdu News

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا