English   /   Kannada   /   Nawayathi

چھیڑخانی سے پریشان مدرسہ طالبات تعلیم ترک کرنے پر مجبور، اوباشوں کی کرتوت کیمرے میں قید

share with us

میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں تھانا نوچندی علاقے کی رہنے والی دو بہنیں شرپسند عناصر کی چھیڑ خانی سے تنگ آکر اپنی پڑھائی چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو یہ دو بہنیں ہی نہیں بلکہ نہ جانے کتنی بچیاں ہیں، جن کے اڑان بھرنے سے پہلے ہی کبھی سماج ان کے پَر کتر دیتا ہے تو کبھی اوباش اور شرپسند عناصر ان کے راہ میں رکاوٹ بن کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ یہ لڑکیاں ایسے شر پسندوں کے ڈر کی سے خود کو گھر کی چہار دیواری میں ہی قید کر لیتی ہیں۔

میرٹھ کی دو بہنوں نے ہمت کر ان شر پسندوں کی کرتوتوں کو اپنے والدین کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے تمام حالات سے واقف کرایا، جس پر ان کے والد نے اپنے گھر کے باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے، جن میں ان لڑکوں کی حرکات کو ریکارڈ کر میرٹھ کے پولیس کپتان سے شکایت کی۔ ایس ایس پی میرٹھ نے اس طرح کی حماقت کرنے والے شر پسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

میرٹھ کے سمر گارڈن علاقے کے ایک مدرسے میں عالمیت کی تعلیم حاصل کر رہی دونوں بہنوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالمہ بن کر سماجی اور تعلیمی میدان میں کچھ کرنے کا عزم رکھتی ہیں اور اپنے جیسی دوسری بچیوں کو بھی تعلیم کے شعبے میں آگے لانا چاہتی ہیں تاکہ تعلیم سبھی تک پہنچ سکے۔ لیکن اس طرح کے شر پسند عناصر ایسی بچیوں کی تعلیم میں نہ صرف رکاوٹ پیدا کرتے ہیں بلکہ ان کے مستقبل کو بھی اندھیرے غرق کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے سماج اور شہر کے ذمہ داروں کے ساتھ حکومت اور انتظامیہ سے بھی درخواست کی کہ ایسے شر پسندوں کو جلد گرفتار کیا جائے تاکہ وہ کسی اور لڑکی کی تعلیم میں رکاوٹ نہ ڈال سکیں۔ آل انڈیا ملی کونسل کے ضلع صدر قاری شفیق الرحمان قاسمی کا کہنا ہے کہ اس طرح کی حماقت کرنے والے نوجوانوں کے خلاف سبھی کو آگے آنے کی ضرورت ہے، تبھی جاکر ہم اپنی بچیوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا