English   /   Kannada   /   Nawayathi

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے(9)

share with us
mahnama phool

نعرہ تکبیر اللہ اکبر

عمار عبد الحمید لمباڈا

عصر کی نماز ہم نے مسجد نور میں ادا کی ، یہ مسجد لب سڑک ہے اور جدید طرز تعمیر کی ،ویسے بھٹکل کی مسجدیں عالیشان ہیں جو مسلمانوں کے مساجد کے ساتھ تعلق کو ظاہر کرتی ہیں، نماز کے بعد ساتھیوں کا کچھ دیر سستانے کا دل چاہا تو مسجد کے امام صاحب مولانا محمد امین رکن الدین صاحب نے فورا ہی اس کا انتظام کردیا اور ۱۰ منٹ کے آرام کے بعد جیسے ہی اگلے پڑاؤ کی طرف روانہ ہونے کی خبر دی تو پتا چلا عصرانہ کا دسترخوان انتظار میں ہے، دسترخوان پر پہنچے تو عصرانہ نہ دارد تھا یہ تو مشابہ بظہرانہ تھا، اور کھانے پر زبردستی بھی۔

یہاں سے ہم ادارہ ادب اطفال کے آفس پہنچے یہ ادارہ نسل نو کی فکری و عملی تربیت اور ایمانی بنیادوں پر اس کے روشن مستقبل کی تعمیر کے لئے سرگرم ہے ، اس ادارہ میں بچوں کی اسلامی نہج پر تربیت اور ان کے ذہن و دماغ کو ایمانی سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کی جاتی ہے ، نیز ادب و جمالیات کے صالح ذوق کو پروان چڑھانا اور علم دوستی کے کلچر کو فروغ دینا اور اسلامی اصول و ضوابط کے مطابق میدان عمل کے لیے ملت کے نونہالوں کو تیار کرنا، یعنی مختلف النوع وسائل اختیار کرتے ہوئے اسلامی اقدار و روایات کی ترویج، بالخصوص تعمیری ادب اور وسیع معنوں میں اسلامی لٹریچر کو جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعہ عام کرنا ادارے کے بنیادی مقاصد میں شامل ہیں۔

ادارہ کے کئی شعبے ہیں ۔

  ماہنامہ بچوں کا پھول

  کارواں اطفال

  کہکشاں

  شعبہ کتبخانہ

  شعبہ نشر و اشاعت

  شعبہ ریاضت

 

ماہنامہ پھول:-

یہ بچوں کی علمی ادبی و فکری تربیت کے لئے ادارہ کے تحت شائع ہوتا ہے ، اس رسالہ میں اسلامی فکر کے حامل ادباء کی تحریریں ،قصے کہانیاں، ادب اسلامی کے نمائندہ شعراء کی نظمیں اور اشعار ، تاریخ اسلام کے واقعات، سیرت النبی اور سیرت صحابہ کے درخشاں پہلو وغیرہ بچوں کی ذہنی سطح کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ مواد شائع کیا جاتا ہے، اس رسالہ میں بچوں کی نفسیات کا مکمل خیال کیا جاتا ہے۔اور انتہائی جاذب نظر شکل میں بچوں کے ہاتھوں میں پہنچایا جاتا ہے۔یہ ملٹی کلر اور اعلی معیار کی طباعت کے ساتھ شائع ہوتا ہے، بچوں کی دلچسپی کے لئے کئی طرح کے مقابلے بھی رکھے جاتے ہیں جیسے زبانی نظم مقابلہ ، مصوری مقابلہ، کوئز مقابلہ، بلا عنوان کہانی، تصویر دیکھ کر کہانی لکھیے مقابلہ ،اور ہر مقابلہ میں ممتاز قارئین کو انعامات سے نوازا جاتا ہے اور تشجیعی انعامات بھی دیے جاتے ہیں۔

 

کہکشاں :-

یہ خوشنوایان اہل بھٹکل کی ایک انجمن ہے جس کا مقصد تعمیری اور اسلامی ادب کو فروغ دینا اور خوشنوایان قوم کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ان کے فن کو بڑے پیمانے پر دنیا میں متعارف کرانا ہے، اس انجمن نے ایک انتہائی خوبصورت اسٹوڈیو قائم کیا ہے جس میں جدید آلات اور بہترین نغمہ ساز و نغمہ نگار موجود ہیں ، اس اسٹوڈیو کا مائک اتنا طاقتور ہے کہ وہ نغمہ سازوں کی آواز کے ساتھ کپڑوں کی حرکات تک کو سن کر سامعین تک پہنچا دے اگر کوئی اصلاح کرنے والا نہ ہو ، لیکن یہاں تو ان نغمات اور اسکی رکارڈنگ کے نوک و پلک درست کرنے والوں کی ایک ایسی جماعت ہے جس کے افراد کم سنی کے باوجود وہ کارنامہ انجام دے رہے ہیں جو ہم ان کے چینل کہکشاں پر دیکھتے ہیں اور دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔

اس کہکشاں کی کشش دیکھئے کہ اس نے ایک شعری محفل سجائی جس میں مسدس حالی کی قراءت کا اہتمام کیا گیا اس محفل نے شہر بھٹکل کے ماہر فن اور خوشنوایان کو اپنی طرف ایسے کھینچا کہ یہ حقیقت میں کہکشان علم و فن بن گئی۔

 

کاروانِ اطفال:-

یہ چھوٹے بچوں کی ایک انجمن ہے جس کا امیر اور دوسرے عہدہ داران انہیں بچوں میں سے منتخب ہوتے ہیں ، یہ انجمن بچوں میں اسلامی عقائد و اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کا کام کرتی ہے نیز نبوی اصولوں کے مطابق انکی ذہن سازی بھی ان کا مقصد اصلی ہے۔ یہ انجمن بچوں میں متنوع صلاحیتیں پیدا کرنے کے لئے مختلف کورسز اور ورکشاپ کا انعقاد کرتی ہے ، یہ انجمن اب تک نظامت کیسے کریں ؟ کہانی کیسے لکھیں؟ کلام اقبال مع شرح و حفظ جیسے موضوعات پر بچوں کو ٹریننگ دے چکی ہے اسی طرح کتاب سے دوستی کیسے کریں؟ اپنے نظام الاوقات کو کیسے مرتب کریں ؟ اور جسمانی ورزش کی اہمیت و ضرورت پر ورکشاپ بھی کر چکی ہے۔

اس کارواں کی مختلف علاقوں میں متعدد شاخیں قائم ہو چکی ہیں، ان کا ایک سالانہ اجتماع ہوتا ہے، ذمہ داران کی نگرانی میں نظام الاوقات ترتیب پاتا ہے، مختلف میدانوں میں اس کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جاتا ہے، مستقبل کے لئے نئے عزائم ہوتے ہیں ، مختلف صلاحیتوں کا مظاہرہ ہوتا ہے نیز جائز حدود میں کھیل کود کا بھی اس میں بھرپور انتظام کیا جاتا ہے، نیز اس کارواں کے تحت مختلف ثقافتی پروگرام بھی منعقد ہوتے رہتے ہیں،

 

کتب خانہ:-

اس ادارہ کے بہترین اور جاذب نظر کتب خانے ہیں جو دعوت مطالعہ نہیں دیتے بلکہ مطالعہ پر انسانوں کو مجبور کرتے ہیں۔ یہ کتب خانے ایسے آلات سے مزین ہیں جو بچوں کو ان کی فطرت کے مطابق، کھیل کود کے ذریعہ کتاب دوست بناتے ہیں جس کے لئے اس کے پاس ذہنی کھیلوں کا انتظام اور دماغی صلاحیتوں کو بڑھانے والے مختلف کھلونے ہیں۔ رنگا رنگ کتابیں ہیں، جاذب نظر الماریاں ہیں، بولتی دیواریں ہیں، کہیے کہ چپہ چپہ سے بلکہ ذرہ ذرہ سے علم بہانے والے یہ کتب خانے ہیں۔

جس وقت ہم لوگ مولانا عبد الباری لائبریری پہنچے،  ۱۰، ۱۲ سال کا ایک ننہا سا طالب علم جلسے کی نظامت سنبھالے ہوئے تھا، ہمارے استقبال میں معصوم سی آواز میں جیسے پھول برسا رہا تھا، یہ اناؤنسری کس نے تیار کر کے ان کو دی ہے؟ میں نے پوچھا ۔

گذشتہ کل ہی ہم نے ان کو اطلاع کی تھی کہ گجرات سے ایک وفد یہاں آئے گا ، آپ لوگوں کو انہیں اپنی سرگرمیاں دکھانی ہے اور یہ آپ دیکھ ہی رہے ہیں،کسی میزبان نے کہا۔

 ماشاء اللہ بچوں میں یہ ہمت و جرأت، ہر پل کی یہ تیاری دیکھ جی بہت خوش ہوا،

کسی نے قراءت کی ، کوئی نظم سنانے لگا اور کوئی حمد سنا رہا تھا تو کوئی نعت گنگنا رہا تھا، سب جھوم رہے تھے کہ ایک بچہ نے کھڑے ہو کر آواز لگائی نعرہ تکبیر اور پھر گونج اٹھے دریا و صحرا کا سما تھا اللہ اکبر ،    تکبیر     اللہ اکبر، ایک اور نعرہ بلند ہوا ، لا شرقیہ ولا غربیہ، ایک ساتھ سب پکار اٹھے اسلامیہ اسلامیہ ، میں بھی زور زور سے بچوں کے مانند چلا رہا تھا اسلامیہ اسلامیہ۔

بچوں میں یہ جوش و ولولہ دیکھ کر تھوڑی دیر کے لئے یہ احساس ہوا جیسے ہم اسلامی ہند کے شاندار ماضی میں پہنچ گئے ہیں۔ ابھی اس احساس سے باہر نہیں آ سکے تھے کہ پھر آواز بلند ہوئی اللہ اکبر اللہ اکبر اب یہ آواز مؤذن کی تھی وہ مغرب کی نماز کے لئے صدا بلند کر رہے تھے۔۔۔

 

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے قسط 1

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے قسط 2

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے (3)

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے(4)

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے قسط (5)

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے(6)

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے( 7 )

چلتے ہو تو بھٹکل چلیے( 8 )

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا