English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہم چاہیں یا نہ چاہیں ہمیں قرآن سے وابستہ ہونا پڑے گا: مولانا عبدالسبحان ندوی

share with us

ہمیں ضرورت ہے قرآن کریم کی قرآن کو ہماری ضرورت نہیں ہے ۔ ہم چاہیں یا نہ چاہیں ہمیں قرآن سے وابستہ ہونا پڑے گا ۔ ان باتوں کا اظہار مدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی ، یوپی کے نائب مہتمم مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی نے کیا ۔وہ یہاں مسجد ہدیٰ آزاد نگر کے زیر اہتمام قرآن کی اہمیت وافادیت کے عنوان پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا نے کہا کہ اللہ کا معاملہ واعظ کا سا نہیں ہے کہ بات مانیں یا نہ مانیں بلکہ چاہے نہ چاہے اس کی بات ہمیں ماننی پڑے گی اور اس بارے میں ہمیں پوچھا جائے گا کہ قرآن کا حق ادا کیا یا نہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کریم آئینہ ہے ۔اس میں ہر آدمی اپنا چہرہ دیکھے اور اس کے مطابق زندگی گذارنے کی فکر کریں ۔ قرآن کی افادیت کو ثابت کرکے ہم اپنے اوپر احسان کررہے ہیں ۔ جس طرح اللہ کو اہل ایمان کے ایمان کی ضرورت نہیں ہے اسی طرح قرآن کو ہماری ضرورت نہیں ہے ۔ہم پیدا ہی اسی لئے کئے گئے ہیں کہ اس کے لئے اپنا وقت نکال کر اس کو سمجھنے کی کوشش کریں اور اس کی طرف دعوت دینے والے بن جائیں ۔ جنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا الیاس ندوی نے شبینہ مکتب کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے بچوں کے ایمان کی حفاظت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان چھوٹے چھوٹے مکاتب کو معمولی نہ سمجھیں ۔ اگر ہمیں ایمان پر باقی رہنا ہے تو قرآن سے آخری درجہ کی محبت کرتے ہوئے اپنے نونہالوں کو اس کی تعلیمات سے آراستہ کرائیں اس سے ہماری نسلیں ایمان پر باقی رہنے کے فیصلے ہوسکتے ہیں ۔ آپ ہزار کتابوں کا مطالعہ کریں اور بیانات سنیں لیکن ایمان دلوں میں بیٹھنے کے لئے ان شبینہ مکاتب سے مربوط ہونا پڑے گا ۔ استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں یہ یقین ہونا چاہئے کہ یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہے اور اس کو لانے والے جبرئیل امین ہے اور اس میں کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی تلاوت سے اللہ کا قرب حاصل ہوجاتا ہے اور اللہ نے اس کو سمجھنے کی دعوت دی ہے کہ اس کی تعلیمات کے مطابق اپنے زندگی کو ہم ڈھالنے والے بن جائیں ۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی نے اپنے بیان میں کہا کہ قرآن کے سامنے دنیا کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور یہ قرآن اس فانی دنیا کے ساتھ آخرت کی زندگی میں بھی فائدہ دینے والا ہے ۔ انہوں نے کہا اس پر عمل کرنے میں ہماری عزت ہے اور اس کو چھوڑ کر زندگی گذارنے میں ہماری ذلت ہے ۔ مولانا محمد اقبال نائیطے ندوی نے قرآن کریم میں بیان کردہ قصوں کی روشنی میں کہا کہ ان میں عقلمندوں کے لئے عبرت کا سامان ہے ۔ جلسہ کا آغاز ذوالقرنین قاضیا کی تلاوت سے ہوا۔ محمد مستفیض سیدی احمد نے نعت پیش کی ۔ مولانا اشرف علی ندوی نے مہمانوں کا تعارف کرتے ہوئے استقبال کیا جبکہ ناظم جامعہ ماسٹر محمد شفیع صاحب نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔ واضح رہے کہ ہدیٰ مسجد کے شبینہ مکتب کے طلباء کا مختصراً پرگرام بھی پیش کیا گیا ۔ جلسہ کی صدارت قاضی جماعت المسلمین مولانا محمد اقبال ملا ندوی نے کی اور مولانا موصوف ہی کی دعا پر اس کا اختتام ہوا ۔

IMG 0070

 

dfgrt

IMG 0064

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا