English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی ہائی کورٹ نے مرکز نظام الدین واقع بنگلہ والی مسجد کھولنے کی دی اجازت

share with us

:13اپریل(فکروخبرنیوز/ذرائع) دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو ایک اہم فیصلے میں بستی حضرت نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں  واقع بنگلے والی مسجد کو رمضان المبارک میں عبادت کیلئے پوری طرح کھول  دینے کی ہدایت دی ہے۔ مسجد میں صرف ۲۰؍ افراد کو  عبادت کی اجازت دینے دہلی اور مرکزی حکومت کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے کورٹ نے کہا ہے کہ جب  ریاست میں کہیں اور یہ شرط نہیں ہے تو صرف مرکز نظام الدین میں کیوں؟کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ دہلی دیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کے رہنما خطوط پر مسجد کو عبادت کیلئے کھول دیاجائے۔   کورٹ نے کورونا کے پیش نظر مسجد میں مذکورہ رہنما ہدایات پر عمل کرانے کیلئے ایک ٹیم مقرر کی ہے، جس نے پیر کومرکز جاکر حالات کا جائزہ لیا ۔خبر لکھے جانے تک یہ ٹیم مرکز میں ہی موجود تھی۔اس کی  رپورٹ  کی بنیاد پر  منگل کو  عدالت حتمی فیصلہ سنائے گی۔  اس سے قبل  عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ رمضان کے پیش نظر مسجد میں رہنما اصولوں کے مطابق نماز کی ادائیگی کیلئے نظام الدین تھانے کے ایس ایچ او اور دہلی وقف بورڈ کے وکلا ء جمال اختر اور وجیہ شفیق مرکز کا دورہ کرکے رپورٹ پیش کریں۔  بورڈ کے وکلا نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ابھی عدالت نے نماز کی ادائیگی کے لئے ہم لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ ہم وہاں باہمی دوری،ماسک،سی سی ٹی وی کیمروں کا انتظام کرائیں اور سب انتظامات ہونے پر ایک رپورٹ تیار کرکے کل عدالت میں پیش کریں، تاکہ اس کی بنیاد پر عدالت حتمی فیصلہ سنائے۔ ایڈوکیٹ  جمال اختر نے بتایا کہ’’ ہم مرکز میں ہی ہیں اور آج سے ہی یہاں نماز شروع کردی گئی ہے۔کل اس تعلق سے عدالت کا واضح فیصلہ آجائے گا۔‘‘

 

 

دراصل دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے بنگلہ والی مسجد کھلوانے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جس پر عدالت نے سماعت کرتے ہوئے اسے کھولنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ اردو نیوز پورٹل ’ملت ٹائمز‘ پر شائع خبر کے مطابق کم و بیش ایک سال تک اس مسجد پر تالا پڑا رہا، لیکن اب جب کہ مسجد میں نمازیوں کے داخلے سے متعلق عدالتی فیصلہ آ گیا ہے، کووڈ ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے مسجد میں پنج وقتہ نماز ادا کی جا سکے گی۔

واضح رہے کہ مسجد بنگلہ والی میں روزانہ ہزاروں افراد کی آمد و رفت رہتی ہے لیکن تبلیغی جماعت کے خلاف منفی تشہیر اور پروپیگنڈا کے سبب نہ صرف نظام الدین مرکز بلکہ بنگلہ والی مسجد کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ اس مسجد میں جماعتیں قیام کرتی تھیں اور یہیں سے جماعتیں بن کر دوسرے مقامات کے لیے نکلتی تھیں۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ جماعتوں کا قیام اور یہاں سے جماعتوں کے نکلنے کا سلسلہ ایک بار پھر پہلے کی طرح کب سے شروع ہو پائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا