English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکہ نے کورونا وائرس چینی لیب سے شروع ہونے بارے ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے: عالمی ادارہ صحت

share with us

واشنگٹن : 06مئی 2020 (فکروخبر/ذرائع) عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ امریکہ نے کورونا وائرس چینی لیب سے شروع ہونے بارے ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔ امریکی صدر کی ان قیاس آرائیوںکے دعووں کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے کہ نیا کورونا وائرس ایک چینی لیب سے شروع ہوا ہے۔ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نیورچوئل بریفنگ میں بتایا کہ ہمیں وائرس کے آغاز سے متعلق ریاست ہائے متحدہ کی حکومت کی طرف سے کوئی اعداد و شمار یا کوئی خاص ثبوت نہیں ملا ہے۔

لہذا ہمارے نقطہ نظر سے کورونا وائرس ایک چینی لیب سے شروع ہونے کے دعوے محض قیاس آرائیاں ہیں۔ ریان نے کہا کہ وائرس کی ابتدا بارے ثبوت پر مبنی ایسی کسی بھی معلومات کو حاصل کرنے کے لئے ہم بھی دوسرے اداروں کی طرح رضامندہوں گے ۔

ریان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ "مستقبل کے کنٹرول کے لئے صحت عامہ کی معلومات کا ایک بہت اہم حصہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ اعداد و شمار اور شواہد دستیاب ہیں تو ، پھر یہ فیصلہ کرنا امریکی حکومت کاکام ہے کہ یہ شواہد عالمی ادارہ صحت کو کب دیئے جاسکتے ہیں تاہم اس ضمن میں شواہد پر مبنی معلومات کے بغیر کوئی کام کرنا عالمی ادارہ صحت کے لئے مشکل ہے۔

دوسری جانب امریکی ماہرین نے بھی رپورٹ جاری کی ہے کہ کورونا وائرس مصنوعی طورپر تیارنہیں ہوسکتا ہے۔ امریکا کے ماہر وبائیات انتھونی فاسی نے کہاہے کہ اگر آپ چمگادڑوں میں وائرس کے ارتقا کو دیکھیں اور جو وہ اب ہیں (سائنسی شواہد) بہت مضبوطی سے اس بات کے حق میں کہ یہ مصنوعی یا جان بوجھ کر چھوڑا گیا نہیں ہوسکتا۔ امریکی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وقت کے ساتھ ہونے والا ارتقا بہت زیادہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ (وائرس) فطرت میں تیار ہوا اور اس کے بعد جانوروں میں آیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا