English   /   Kannada   /   Nawayathi

’عالمی تنازعات، اسلحے کے سوداگروں کی چاندی‘

share with us

:10 مارچ2020 (فکروخبر/ذرائع)اسلحے کی عالمی تجارت پر نظر رکھنے والی تنظیم سپری کے مطابق تنازعات کے شکار مشرق وُسطیٰ کے خطے میں اسلحے کی ترسیل میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

اسلحے کی عالمی تجارت میں امریکا بدستور اول نمبر پر ہے جبکہ جرمنی کا نمبر اس فہرست میں چوتھا ہے۔ جرمن حکومت کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ اس کی اسلحے کی فروخت کی پالیسی 'بندشوں‘ پر مبنی ہے مگر پھر بھی مشرق وُسطیٰ کے خطے میں جرمن اسلحے کی ترسیل بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو متعدد پرتشدد تنازعات میں گھِرا ہوا ہے۔

دنیا افراتفری کا شکار ہے اور يہی وجہ ہے کہ اسلحے کی تجارت پھل پھول رہی ہے۔ دنیا میں فوجی ساز وسامان کی برآمدات میں امریکا کا مقابلہ کوئی بھی ملک نہیں کر سکتا۔ اور اسلحے کا سب سے بڑا خریدار سعودی عرب ہے۔ یہ محض دو نکات ہیں جو اسٹاک ہوم میں قائم اسلحے کی عالمی تجارت پر نظر رکھنے والی تنظیم 'اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پِیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘ کی آج پیر نو مارچ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں درج ہیں۔ یہ رپورٹ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اسلحے کی فروخت کے رجحانات کا احاطہ کرتی ہے۔

2015 سے 2019 کے اعداد وشمار کے مطابق بین الاقوامی اسلحے کی تجارت میں اس سے گزشتہ پانچ برس کے مقابلے میں پانچ فیصد کا اضافہ ہوا۔ مگر 2005ء سے 2009ء کے عرصے کے مقابلے میں یہ اضافہ 20 فیصد بنتا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سال 2015ء کے بعد کے پانچ برسوں کے دوران، ان سے گزشتہ پانچ برسوں کے مقابلے میں مشرق وُسطیٰ کے خطے میں، اسلحے کی فروخت میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔

دنیا بھر میں اسلحے کی سب سے زیادہ فروخت بدستور امریکا ہی کر رہا ہے جس کی اس عرصے کے دوران سعودی عرب کے لیے اسلحے کی فروخت میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔ امریکا سے اسلحے کا دوسرا بڑا خریدار آسٹریلیا اور تیسرا متحدہ عرب امارات ہے۔ دنیا میں فروخت ہونے والے اسلحے کا ایک تہائی امریکا فراہم کر رہا ہے۔

امریکا کے بعد اسلحہ فروخت کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک روس ہے۔ تاہم امریکا اور روس کے درمیان فروخت ہونے والے اسلحے کی مالیت میں فرق بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران روسی اسلحے کی فروخت میں 18 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

فرانس 2015ء سے 2019ء کے دوران اسلحے کی فروخت میں خود کو تیسرے نمبر پر لے آیا ہے۔ اس سے قبل کے پانچ برس کے مقابلے میں فرانس نے اس دوران اسلحے کی برآمدات میں 72 فیصد کا اضافہ کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا