English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکی فوجی ایک بار پھر سعودی سر زمین پر

share with us

واشنگٹن:21جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)امریکا اپنی فوج سعودی عرب بھیج رہا ہے، جس سے ان خدشات کو تقویت ملی ہے کہ امریکا ایران کے ساتھ جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ عراق میں صدام حکومت کے خاتمے کے بعد سعودی عرب میں امریکی فوج پہلی بار تعینات ہو رہی ہے۔

ایران کے ساتھ جنگ کے خطرات کے پس منظر میں ریاض حکومت اور امریکی سنٹرل کمانڈ (CENTCOM) کی طرف سے جاری ہونے والے بیانات سے سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی تعینات کی تصدیق ہو گئی ہے۔

سعودی وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ''سعودی عرب اور امریکا کے درمیان باہمی تعاون، اور فریقین کی طرف سے علاقائی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کی خواہش کے بنیاد پر ... شاہ سلمان نے امریکی فورسز کی میزبانی کی اجازت دے دی ہے۔‘‘

امریکی سنٹرل کمانڈ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکی فوجیوں کی تعیناتی ''علاقے میں بڑھتے ہوئے اور حقیقی خطرات کے تناظر میں ہماری فورسز کے تحفظ کی صلاحیت کو یقینی بنانے میں اضافی صلاحیت فراہم کرے گی۔‘‘

ریاض اور واشنگٹن کی طرف سے تاہم سعودی عرب میں تعینات کیے جانے والے امریکی فوجیوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔ تاہم بعض امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم 500 امریکی فوجیوں کو ریاض کے مضافات میں واقع پرنس سلطان ملٹری ایئر بیس پر تعینات کیا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایران اور عالمی برادری کے درمیان سال 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے الگ ہونے اور تہران حکومت کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد سے امریکا اور ایران کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا