English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز کے ذریعے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا

share with us

سعودی عرب کے اسکولوں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا آغاز
جب کہ سالانہ 2 کروڑ چینی سیاح سعودی عرب میں سیاحت کی غرض سے آئیں،میڈیا رپورٹس

بیجنگ۔2323فروری2019(فکروخبر /ذرائع ) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے دورہ چین کے موقع پر جہاں دونوں ملکوں کے درمیان تزویراتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے کئی معاہدے طے پائے ہیں وہیں دونوں قوموں کے درمیان دوستی کو مزید گہرائی تک لے جانے کے لیے سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے تعلیمی اداروں اوراسکولوں میں چینی زبان سکھانے کا منصوبہ چین کی اہمیت اور دونوں ملکوں کے درمیان جاری تعلقات کو مستقبل میں مزید مستحکم کرنا ہے تاکہ دونوں ملک مستقبل میں ایک دوسرے کی اقتصادی قوت اور سرمایہ کاری کے موقع سے بھرپور طریقے سے فائدہ اٹھا سکیں۔سعودی عرب چینی کلچر اور ثقافت سے آگاہی کے لیے چینی طلبا کو اپنے ہاں تعلیم کے حصول کی اجازت دے گا اور ویژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی عرب میں چینی زبان سے آگاہی کو یقینی بنایا جائے گا۔مبصرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز کا آغاز دونوں ملکوں میں تعلیمی افق میں اہم پیش رفت ثابت ہوں گے۔ چینی زبان سعودی اور چینی قوموں کے درمیان پل کا کام کرے گی اور دونوں قوموں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی روابط میں اضافہ ہوگا۔سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ ریاض بیجنگ کو کس قدر اقتصادی اہمیت دیتا ہے۔ چین سعودی عرب کے لیے بہت بڑا اقتصادی شراکت دار ہوسکتا ہے۔ چین اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معاشی طاقت ہے اور سعودی عرب چینی اقتصادی حجم سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے سے سعودیہ میں چینی سیاحوں کی آمد کا ذریعہ بھی بنے گا۔ اس طرح دونوں ملکوں کو سیاحت کے شعبے میں بھی فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز کے ذریعے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا جب کہ سالانہ 2 کروڑ چینی سیاح سعودی عرب میں سیاحت کی غرض سے آئیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا