English   /   Kannada   /   Nawayathi

جمال خاشوگی قتل میں ملوث افراد کےنام جاری

share with us

انقرہ:20؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)ترکی کی میڈیا نے ان 15 سعودی باشندوں کے نام جاری کر دیے ہیں جن کے بارے میں ترک حکام کو شبہ ہے کہ وہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے مبینہ قتل میں ملوث ہیں۔

سعودی عرب کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے جمعہ کی رات  صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق 'جمال کو استنبول قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا اور جنرل انٹیلی جنس کے ڈپٹی چیف نے ان پر فائرنگ کی تھی جس سے ان کی موت ہوگئی '۔

حالیہ کچھ عرصے سے ملک کی قیادت پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی اکتوبر کی دو تاریخ کو استنبول میں سعودی قونصل خانے گئے جس کے بعد سے وہ دوبارہ نظر نہیں آئے ہیں۔

سعودی عرب سے وہ افراد نجی طیارے میں استنبول جمال خاشقجی کے قونصل خانے جانے سے چند گھنٹے پہلے پہنچے تھے اور اسی روز رات کو واپس چلے گئے تھے۔

ترک حکام کا کہنا ہے کہ یہ لوگ سعودی حکومت کے اہلکار اور ان کی خفیہ ایجنسی کے رکن تھے اور انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات سے یہ الزامات بظاہر درست نظر آتے ہیں۔

سعودی حکام نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ جمال خاشقجی قونصل خانے میں اپنا کام کرنے کے بعد وہاں سے روانہ ہو گئے تھے۔

بی بی سے کے ذرائع نے بتایا کہ جمال کے قتل میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی کئی نمایاں شخصیات مبینہ طور پر  بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر شریک ہیں۔ان میں سب سے پہلا نا م 47 سالہ ماہر عبدالعزیز مطریب کا لیا جارہا ہے۔ماہر مطریب سعودی خفیہ ادارے میں کرنل کے عہدے پر فائز ہیں۔

دوسرا نام ڈاکٹر طوبیگی کا لیا جارہا ہے۔یہ  فرانزک کے ماہر ہیں جنھوں نے سکاٹ لینڈ سے ماسٹرز کی ڈگری لی ہے۔ ٹوئٹر پر انھوں نے خود کو پروفیسر کے طور پر متعارف کرایا ہے اور سعودی سائنٹیفک کونسل کو فرانزکس کے سربراہ کہا ہے۔

ترک حکومت کے حمایتی اخبار روزنامہ صباح نے سی سی ٹی وی کی تصاویر جاری کی ہیں جن میں نظر آتا ہے کہ ماہر مطریب دو اکتوبر کی صبح دس بجے کے قریب قونصل خانے میں داخل ہوئے جو کہ جمال خاشقجی کے جانے سے تین گھنٹے قبل تھا اور اس کے بعد شام پانچ بجے کے قریب وہ سعودی قونصل جنرل کی رہائش گاہ میں گئے۔

تیسرا اور اہم نام عبدالعزیز محمد ال ہواساوی کا ہے۔ ہواساوی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ استنبول کمرشل فلائٹ سے پہنچے تھے اور وہاں وائنڈہیم گرینڈ ہوٹل میں رکے تھے۔ انھوں نے استنبول سے واپسی کا سفر اسی روز شام کیا جب وہ ڈاکٹر طوبیگی کے ہمراہ نجی طیارے سے روانہ ہو گئے۔

چوتھا نام ثار غالب الحربی کا لیا جارہا ہے ۔ الحربی  ڈاکٹر طوبیگی کے ہمراہ استنبول پہنچے لیکن واپسی ان کی ماہر مطریب کے ساتھ ہوئی تھی۔

پانچواں نام محمد سعد الزہرانی  کا ہے۔ ان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ سعودی شاہی خاندان کے محافظ ہیں اور ماضی میں ان کو ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔

چھٹا نام  خالد العطیبی کا ہے۔ یہ  بھی استنبول کمرشل فلائٹ سے پہنچے تھے۔سعودی محافظوں کی فوج کے ساتھ ان کا رابطہ بتایا جارہا ہے۔

ان  لوگوں کے ساتھ  نائف حسان العارفی کا نام بھی لیا جارہا ہے۔ سعودی ذرائع کے مطابق وہ ولی عہد کے دفتر میں کام کرتے ہیں۔ نائف حسان العارفی کی واپسی HZSK2 نمبر والے نجی طیارے سے ہوئی۔

جمال کے مبینہ قتل کے معاملے میں مصطفی محمد المدنی  کا نام بھی لیا جارہا ہے۔ الدنی سعودی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کرتے ہیں۔ وہ ڈاکٹر طوبیگی کے ہمراہ استنبول پہنچے اور رات میں نجی طیارے سے واپس چلے گئے۔

ان کے علاوہ جن لوگوں کا نام مبینہ طور پر صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کے لیے سامنے آ رہا ہے ان میں مشال سعد البوستانی،ولید عبداللہ السحری ،منصور عثمان اباحسین، فہد شبیب البلاوی، بدر لفی العطیبی، سیف سعد القہتانی، ترکی مسرف السحری خاص طور پر شامل بتائے جا رہے ہیں۔

(بی بی سی سے ماخوذ)

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا