English   /   Kannada   /   Nawayathi

جے این یو میں لیفٹ اتحاد کا چاروں سیٹوں پر قبضہ، اے بی وی پی کو ذلت آمیز شکست

share with us

نئی دہلی:16؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طلبہ یونین الیکشن میں ایک بار پھر لال پرچم لہرایا ہے۔ لیفٹ اتحاد نے سینٹرل پینل کی چاروں سیٹوں پر جیت حاصل کرتے ہوئے جے این یو سے ایک بار پھر بی جے پی کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی کو دور رکھا ہے۔ اے بی وی پی اس بار پرامید تھی کہ جے این یو میں اسے کامیابی ملے گی، لیکن ایک بار پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

لیفٹ اتحاد کے صدرعہدے کے لئے لیفٹ اتحاد کے بالا جی، نائب صدر عہدے کے لئے ساریکا چودھری، جنرل سکریٹری عہدہ کے لئے  لیفٹ اتحاد کے اعجازاحمد اور جوائنٹ سکریٹری کے لئے لیفٹ اتحاد کے  اموتھا کو منتخب کیا گیا ہے۔ ان چاروں امیدواروں نے بڑے فرق سے جیت حاصل کی ہے۔ سینٹرل پینل کے چاروں عہدوں کے لئے دوسرے نمبر پر اے بی وی پی رہی ہے۔ جبکہ آرجے ڈی کے جینت نے اپنی بہترین موجودگی درج کرائی ہے، انہیں تقریباً پانچ سو ووٹ ملے ہیں۔

اس سے قبل جمعہ کو جے این یو میں طلبہ یونین کے چاروں سینٹرل پینل اور کونسلروں کی تمام  سیٹوں کے لئے ووٹنگ ہوئی تھی۔ صدر، نائب صدر، جنرل سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری عہدوں کے لئے ہورہے الیکشن میں اپنے حق کا استعمال کرنے کے لئے طلبا نے جمعہ کو ووٹنگ کی۔ جمعہ کو ووٹنگ کے بعد وہاں ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی۔ حالانکہ کچھ وجوہات سے ووٹوں کی گنتی 14 گھنٹے سے زیادہ رکی ہوئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق اے بی وی پی کے طلبہ کارکنان نے جم کرہنگامہ آرائی کی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سخت فیصلہ لیتے ہوئے ووٹنگ روک دی تھی، بہرحال اب فائنل نتائج کا اعلان کیا جاچکا ہے۔

حالات کشیدہ حالات کے درمیان پرامن گنتی

اس سے قبل ہفتہ کی صبح تقریباً 4 بجے حالات اس وقت خراب ہوگئے جب اے بی وی پی کے طلبہ کارکنا ن کے ذریعہ ہنگامہ آرائی کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اے بی وی پی کے کارکنان نے توڑ پھوڑ کی اور سیکورٹی گارڈ سے ہاتھا پائی بھی کی، جس کے بعد اسے چوٹ بھی آئی ہے۔ جے این یو کے طلبہ کا الزام ہے کہ اے بی وی پی کو اپنی شکست یقینی نظرآنے لگی ہے، جس کی وجہ سے وہ ہنگامہ آرائی کے ذریعہ کیمپس کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ طلبہ کے ذریعہ سوشل میڈیا پر یہ بھی الزام لگایا جارہا ہے کہ باہری لوگ کیمپس میں آگئے ہیں، جنہوں نے ماحول کو کشیدہ بنا دیا ہے۔ حالانکہ ووٹوں کی گنتی پرامن طریقے سے مکمل ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ  2018 کے طلبہ یونین الیکشن میں لیفٹ اتحاد کا بہترین مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ اس بار آئیسا، ایس ایف آئی، ڈی ایس ایف اور اے آئی ایس ایف کی جماعتوں نے اتحاد کیا تھا۔ جبکہ بی جے پی کی طلبہ ونگ اے بی وی پی، کانگریس کی طلبہ ونگ این ایس یوآئی، باپسا کے امیدواروں نے قسمت آزمائی کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) کے بینرتلے جینت نے صدر عہدے کے لئے قسمت آزمائی کی ہے۔ جینت نے صدارتی ڈبیٹ میں اپنی تقریر کے ذریعہ لوگوں کا دل جیت لیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ جینت این ایس یوآئی امیدوار سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا