English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیدر شہر کے بلدی وارڈ نمبر1اور3میں چکون گنیا اور ڈینگو بیماری سے متعلق عوام شعور بیداری پروگرام کا انعقاد

share with us

اس موقع پرڈاکٹر رتی کانت سوامی نے صحافیوں کو بتایا کہ بیدر شہر میں ڈینگو اور چکون گنیا بیماری کو پھیلنے نہ دینے کیلئے عوام میں اس سے بچنے کے تدابیر اور احتیاطی اقدامات سے متعلق عوام کو گھر گھر پہنچ کر ہمارا طبی عملہ اور گورنمنٹ بیدر میڈیکل کالج کے طلباء و طالبات بتائیں گے اور ہماری یہ مہم قدیم شہر کے تمام بلدی وارڈ س میں شروع کی جارہی ہے آج صرف ہم نے قدیم شہر کے دو بلدی وارڈ نمبر 1اور وارڈ نمبر3اس کا آغاز کیا ہے۔اس موقع پر جناب عبدالعزیز منا بھائی مجلسی رکن بلدیہ بیدر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھرو ں کے اطراف و اکناف کو صاف ستھرا رکھیں ‘گندگی اور کچرا کرکٹ گھروں کے سامنے نہ پھینکیں ‘حکومت کی جانب سے عوام بیداری لانے کیلئے شعور بیداری پروگرام کا انعقاد عمل میں آرہا ہے تمام لوگ ان کا بھر پور تعاون کریں۔ ا س موقع پر وارڈ نمبر3کے رکن بلدیہ جناب محمد نبی قریشی نے حکومت کے اس اقدام کو بہتر بتاتے ہوئے کہا کہ اگر عوام کو ان بیماریوں سے متعلق شعور پیدا ہوگا تو یقیناًیہ بیماری کی روک تھام میں بہت بڑی کامیابی ہوسکتی ہے۔انھو ں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے گھروں اور اس کے اطراف واکناف صاف صفائی پر مکمل دھیان دیا جائے کیونکہ یہ مچھروں کی افزائش گندگی اور پانی کی وجہ سے ہوتی ہے۔سرکاری میڈیکل کالج کے طلباء و طالبات اور محکمہ ہیلتھ کا طبی عملہ جن میں محمد لئیق الدین ‘پرکاش‘ڈیویڈ‘جاوید‘سنگشیٹی‘ راجوکلکرنی‘سمیع الدین ‘نند کمار‘ماروتی‘ تبریز‘شیخ عبداللہ اسٹاف نرس‘منگلا ANM‘سدھا‘آشا‘ کویتا‘روما‘شیوکانت‘ بابو پریا وغیرہ نے وارڈ نمبر 1اور وارڈ نمبر3میں گھر گھرپہنچ کر چکون گنیا اور ڈینگو سے متعلق عوام شعور بیداری کیلئے نہایت ہی بہتر انداز میں سمجھایا ۔بتایا گیا کہ چکون گنیا کا بخار وائرس سے آتا ہے ‘چکون گنیا کا بخار اڈس اجنبتی مچھر کے کاٹنے سے آتا ہے۔یہ مچھر گھرو ں کے اطراف ٹہرے ہوئے صاف پانی میں پرورش پاتا ہے ‘اور مچھر دن کے اوقات میں ہی کاٹتا ہے۔چکون گنیا کی علامتیں یہ ہیں کہ تیز بخار ‘ہاتھ پیر جوڑوں میں شدید تکلیف اور سوجن‘ آنکھ کا لال ہونا‘ رگوں میں کھینچاؤ‘تھکان‘ قئے‘چہرہ اور گردن کاحصہ لال ہونا ‘اسی طرح ڈینگو بیماری کے علامتیں یہ ہیں کہ تیزی سے محسوس ہونے والا تیز بخار اور جاڑا بخار ‘آنکھ کے پچھلے حصہ میں درد‘ بدن درد‘ہاتھ پاؤں میں سوجن‘ مسوڑوں سے خون بہنا اورخون کی قئے ہونا ‘گلے میں درد اور جسم پر پھونسیوں کا نظر آنا‘ چمڑی کے اندرونی حصے میں خون کی رگ نظر آنا‘بیماری بہت زیادہ پھیلنے سے تشویشناک ہوسکتی ہے۔مذکورہ بالا دونوں بیماریوں سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اس طرح بتائے گئے ہیں کہ مچھرو ں کی افزائش کو روکنے سے بیماری کو روکا جاسکتا ہے۔گھروں میں پانی جمع رکھنے والے حوض ‘بیارل‘ بکیٹ‘ ٹوکری ‘ رنجن‘ ڈبے ‘کولر وغیرہ کو کم سے کم ہفتہ میں ایک مرتبہ دھوکر سُکھایا جایا اور تمام برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں۔گھروں کے اطراف پانی کو ٹہرنے نہ دیں‘ پانی جمع کرنے والے پرانی گاڑی کے ٹیرس‘ کچرے کے ڈبے ‘پھوٹے ہوئے بوتلیں‘کچے ناریل کے چھلکے اور پھٹے ہوئے سامان کو نکال کر پھینک دیں ۔مچھر کی سے بچنے کیلئے جسم کو پورے ڈھنکنے والے کپڑے پہنے ‘مچھر کش ادویات کا چھڑکاؤ‘ اور ان سے بچنے کیلئے کائلس بتی‘ کااستعمال کریں‘ یہ عملہ عوام کو بتایا کہ چکون گنیا بخار جان لیوا بخار نہیں ہے ‘10سے15دنوں میں بخار کم ہوجائے گا ۔ڈینگو میں خون کا بہنا اور ڈینگو خطرناک بخار میں موت واقع ہوسکتی ہے ۔عوام میں گھر گھر جاکر شعور بیداری کرنے کیلئے سرکاری میڈیکل کالج کے طلباء و طالبات و طبی عملہ کے 10ٹیمیں بنائی گئیں تھی۔ڈاکٹر رتی کانت سوامی نے بتایا کہ قدیم شہر کے تمام بلدی وارڈس میں ان دونوں مذکورہ بالا دونوں بیماری کیلئے شعور بیداری پروگرام کا انعقاد عمل میں آرہا ہے ۔آج صرف دو بلدی وارڈ میں یہ پروگرام ہوا باقی وارڈ میں بھی اسی طرح وہاں کے ارکان بلدیہ کے ساتھ یہ پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا