English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسلام کو جس چیز کی حاجت تھی، اللہ نے غیبی نظام کے تحت انتظام فرمایا

share with us

ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر تقی الدین ندوی مظاہری ( شیخ سلطان بن عبدالعزیز النہیان دیوان کے ایڈوائزرابوظہبی)نے کیا۔ وہ ندوۃ العلماء کی مسجد میں بخاری شریف کے افتتاحی درس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس درس کا اہتمام ناظم ندوۃ العلماء مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی مدظلہ العالی کی سرپرستی میں ہوا۔ دارالعلوم میں 10؍شوال سے 16؍شوال تک داخلہ مکمل ہونے کے بعد تعلیمی سیشن کا آغاز باضابطہ ہوچکا ہے۔ اسی کڑی میں آج بخاری شریف کے درس کا آغاز کیاگیا۔ مولانا نے درس میں کہا کہ جب اسلام کو ضرورت تھی کہ احادیث صحیحہ کا مجموعہ منتخب کیا جائے تو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے ایک عجمی فرد محمد بن اسماعیل بخاری (متوفی 256ھ) کو منتخب فرمایا۔ چنانچہ انہوں نے یہ اصح الکتاب (بخاری شریف) کتاب اللہ کے بعد تالیف فرمائی۔ انہوں نے اس کتاب کی تالیف میں جو التزامات کیے ہیں اس میں وضو، غسل کرنا اس کے بعد دورکعات پڑھ کر اللہ سے دعامانگ کر حدیث شریف وترجمۃ الباب کو تحریر کیا، نیز روضۂ پاکؐ کے سامنے تراجم مرتب کیا اور حدیث وعنوان دونوں بارگاہ نبوت کے فیضان سے فیضیاب ہوکر تصنیف کیا۔مولانا نے کہا کہ اس کتاب کی خدمت میں علماء کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا احمد علی سہارنپوری کی بخاری کا نسخۂ صغانی، نسخۂ یونینی، نسخۂ عبداللہ بن سالم جیسے نسخوں کا وجود مصر، شام یا کسی عرب ممالک میں ناپید ہے۔ اس کے مقدمہ میں جو شرح کی گئی ہے اس کامطالعہ طلباء ضرور کریں۔ مولانا نے شیخ الحدیث مولانا زکریاؒ ، مولانا محمد احمد پرتاپ گڑھیؒ ودیگر اساتذہ کے درس کی خصوصیات کی طرف اشارہ بھی کیا اور بہت سے اشکالات وجوابات بیان کیے۔ مولانا نے طلباء کو حدیث شریف کا مطالعہ کرنے اور مسلسل پڑھنے کی ترغیب کی۔ مولانا کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ درس میں مولانا خالد غازی پوری ندوی، مولانا فیصل بھٹکلی ندوی، مولانا محمودحسنی ندوی، مولاناڈاکٹر فرمان ندوی،مولانا شیخ ابرار ندوی، پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین ندوی ،مولانا صلاح الدین ندوی،(اعظم گڑھ) سمیت ندوہ کے اساتذہ وطلباء کثیرتعداد میں موجود رہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا