English   /   Kannada   /   Nawayathi

تین طلاق معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

سی جی آئی جے ایس كھیہر نے پرسنل لا بورڈ کے وکیل کپل سبل سے پوچھا، 'کیا قاضی نكاح نامہ تیار کرتے وقت شادی کے کنٹریکٹ میں بیوی کو تین طلاق سے انکار کرنے کا اختیار دیتا ہے؟ تب سبل نے کہا کہ یہ بہت اچھا مشورہ ہے اور بورڈ اس پر ضرور توجہ دے گا۔ ساتھ ہی سبل نے کورٹ میں ایک سروے بھی دکھایا جس کے مطابق مسلمانوں میں صرف 0.37 فیصد لوگ ہی تین طلاق کو ترجیح دیتے ہیں

دہلی میں لوگوں کو گرمی سے کچھ راحت

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع ) دہلی میں آج صبح جزوی طور پرموسم ابرآلود ہونے سے لوگوں کو شدید گرمی سے کچھ راحت ملی۔ یہاں کم از کم درجہ حرارت 28.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے دو ڈگری زیادہ ہے ۔محکمہ موسمیات کے افسر نے یہاں بتایا،''آج جزوی طور پربادل چھائے رہنے کا اندازہ ہے ''۔ انہوں نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تقریبا 40 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے ۔محکمہ نے بتایا کہ کل صبح جزوی طور پر موسم ابرآلود رہے گا اور کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری رہنے کا اندازہ ہے ۔ کل کم از کم درجہ حرارت 29 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.4 ڈگری سیلسیس رہا تھا۔

جیو نے مکیش امبانی کو 'گلوبل گیم چینجر' بنایا

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )ریلائنس جیو سے ہندستانی ٹیلی مواصلات کے سیکٹر میں تہلکہ مچانے والے ریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی کو دنیا میں بھی شہرت ملی ہے اور فوربس کی 'گلوبل گیم چینجر 2017' فہرست میں سرفہرست مقام حاصل ہوا ہے ۔فوربس کی اس تازہ فہرست میں پہلا مقام پانے والے مکیش نے جیو کے مفت آفر کے ذریعہ عام لوگوں تک جی۔4 نٹ ورک کی پہنچ کو آسان بنایا جس سے ٹیلی مواصلات کے سیکٹر سے منسلک دیگر کمپنیوں کے مابین فون کرنے کی شرحوں کے سلسلے میں نئی جنگ چھڑ گئی۔ جیو کی مقبولیت اتنی تیزی سے بڑھی کہ اس نے بہت کم عرصہ میں کروڑوں صارفین بنائے ۔ فوربس کے مطابق مکیش امبانی نے انٹرنیٹ کو ہندستان کے عام لوگوں تک پہنچایا۔ انہوں نے مفت آفر دے کر ٹیلی مواصلات کے میدان میں انقلاب لا دیا۔ صرف چھ ماہ میں 10 کروڑ صارفین جیو سے منسلک ہوئے اور پورے بازار کو تقریباً اپنی گرفت میں لے لیا۔ مکیش امبانی کا کہنا ہے کہ جو بھی چیز ڈیجیٹل ہوسکتی ہے ، وہ ڈیجیٹل ہو رہی ہے ۔ ہندستان پیچھے رہنے کا جوکھم نہیں اٹھا سکتا۔

مدھوبنی میں انعامی بدمعاش تصادم میں مارا گیا

مدھوبنی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )بہار میں مدھوبنی ضلع کے جے نگر تھانہ علاقہ میں آج صبح پولیس کے ساتھ تصادم میں بدنام زمانہ رنجیت بدمعاش مارا گیا۔ اس پر 50 ہزار روپے کا انعامی بھی تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ دیپک وروال نے بتایا کہ اطلاع ملی تھی کہ رنجیت گوبراھي چما ٹولا گاؤں میں آیا ہے ۔ خفیہ اطلاع کی بنیادپر پولیس نے گاؤں کا محاصرہ کر کے اسے گرفتار کرنا چاہا تو اس نے فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی طرف سے کی گئی جوابي کارروائی میں رنجیت موقع پر ہی مارا گیا۔ رنجیت راج نگر تھانہ علاقہ کے ملھن ما گاؤں کا رہنے والا تھا۔ مسٹر وروال نے بتایا کہ اس مہم میں ان کے علاوہ پٹنہ سے آئی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی ٹیم اور مقامی پولیس موجود تھی۔ انہوں نے بتایا کہ تصادم کے بعد جائے واقعہ سے دو کاربائن، بھاری مقدار میں کارتوس اور ایک میگزین ملا ہے ۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ رنجیت پر ضلع کے مختلف تھانوں میں 15 سے زیادہ قتل، لوٹ، اغوا، وصولی کے معاملے درج ہیں۔سیتامڑھی کے علاوہ پڑوس کے دربھنگہ ضلع میں بھی اس کا خوف طاری تھا۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے موتیہاری صدر ہسپتال بھیج دیا گیا ہے ۔

مشرقی چمپارن میں ہوئے سڑک حادثے میں چار ہلاک، دو زخمی

موتیہاری۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )بہار میں مشرقی چمپارن ضلع کے مختلف تھانہ علاقوں میں آج صبح ہوئے سڑک حادثات میں چار افراد ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہو گئے ۔پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ سگولی تھانہ علاقہ کے موتھاری۔ بیتیا شاہراہ پر شری پور چوک کے نزدیک ٹرک اور کار کے باہمی تصادم میں د و افراد ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے ۔ مہلوکین اور زخمیوں کی عمر 27 سے 30 برس کے درمیان ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں زخمی بیہوش ہیں اس لیے ان سے متعلق کچھ پتہ نہیں لگ سکا ہے ۔ حادثے کے بعد ڈرائیور ٹرک چھوڑ کر فرار ہو گیاہے ۔ زخمیوں کو موتیہاری صدر ہسپتال بھیج دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق دوسرے حادثہ میں کوٹوا تھانہ علاقہ کے بریارپور۔کوٹوا شاہراہ پر ہیمنت چھپرا گاؤں کے نزدیک صبح پک اپ بھان اور موٹر سائیکل کی ٹکر میں ایک ہی خاندان کے دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں کے پاس سے ملے آدھار کارڈ کے مطابق ان کی شناخت را م گڑھوا تھانہ علاقہ کے رگھوناتھ پور گاؤں کے رہنے والے امل دیو تیواری (32) اور راجن تیواری (28) کے طور پر کی گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے بعد پک اپ پلٹ گیا تھا۔ ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے گاڑی کو ضبط کر لیا ہے اور لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے موتیہاری صدر ہسپتال بھیج دیا گیا ہے ۔

ویشالی میں آٹھ سالہ بچی کی عصمت دری، ملزم گرفتار

حاجی پور ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )بہار میں ویشالی ضلع کے مہوا تھانہ علاقے میں ایک بچی کی عصمت دری کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔پولیس کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ گزشتہ شام مہوا نگر پنچایت کے سداپور محلہ کی آٹھ سالہ بچی بیت الخلا کے لئے بایا ندی کے کنارے گئی تھی۔ اسی دوران پہلے سے گھات لگائے تاڑی بیچنے والا رام لال مہتو (58) نے اس کے ساتھ زبردستی کی ۔ تشویشناک حالت میں بچی کو علاج کے لئے مہوا پرائمری ہیلتھ سینٹر لایا گیا جہاں سے اسے حاجی پور صدر ہسپتال بھیج دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق بچی کے والد کے بیان پر رام لال کے خلاف متعلقہ تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ۔

سندربن کی ترقی کے منصوبے کا آغاز

کولکاتہ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )سندربن کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ممتا بینرجی حکومت کی جانب سے منظور کی گئی 300کروڑ رپوے کی رقم کی مدد سے کئی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ان منصوبوں میں اینٹ کی پکی سڑکیں،پل ۔پلیا کی تعمیر،مینگرو کی شجرکاری اور زراعت اور ماہی گیری سرگرمیوں کو فروغ دینا شامل ہے ۔ان منصوبوں کو نافذ کرنے کا مقصد بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے اور ساتھ ہی مہارت کی ترقی کے پروگرام کو پیش کرکے مقامی لوگوں کی روزی روٹی کاانتظام کرنا ہے ۔سرکاری سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے لئے مہارت کی ترقی کے ذریعہ روزی روٹی میں بہتری کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

سات میونسپلٹی انتخابات میں چار میں ترنمول کانگریس کی یک طرفہ جیت

کلکتہ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )گزشتہ ہفتہ اتوار کو ہوئے ریاست کے سات میونسپلٹی کے انتخابات میں ترنمول کانگریس نے چار میونسپلٹی دومکل ، پجالی ، رائے گنج اور میریک میں یک طرفہ کامیابی حاصل کرلی ہے ۔جب کہ تین میونسپلٹی دارجلنگ، کرسیانگ اورکالمپونگ میں بی جے پی کی حلیف جماعت گورکھا جن مکتی مورچہ نے کامیابی حاصل کی ہے ۔اتوار کو ہوئے پولنگ میں اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت ترنمو ل کانگریس پر بڑے پیمانے پرتشدد کرنے ، ووٹروں کو دھمکانے کا الزام عاید کیا تھا۔کانگریس اور بی جے پی نے عین پولنگ کے دن اپنے امیدواروں کو واپس طلب کرلیا تھا۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے اس جیت پر کہا ہے کہ بنگال نے ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کو رد کردیا ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ ریاست کے عوام کی ہمدردی اور حمایت ممتا بنرجی کے ساتھ ہے ۔

تیرونیل ویلی۔پونے ٹرین کا انجن، سات ڈبے پٹری سے اترے 

چنئی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )جنوبی ریلوے کے پولاچی۔پلکڑ پر مناچي پورم کے پاس کل رات تیرونیل ویلی۔پونے خصوصی ایکسپریس ٹرین کا انجن اور سات ڈبے پٹری سے اتر گئے ۔ اس واقعہ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے اور تمام مسافر محفوظ ہیں۔ جنوبی ریلوے کے ذرائع نے بتایا کہ تیز آندھی کی وجہ سے ایک درخت ٹریک پر گر گیا جس سے یہ حادثہ ہوا۔ ٹرین کے تمام مسافر محفوظ ہیں اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سینئر ریلوے افسر جائزہ لینے کے لئے جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔جنوبی ریلوے نے ہیلپ لائن نمبر 0491-2556198، 0491-2555231 اور 0452-2308250 جاری کئے ہیں۔

کالیسووري کمپنی کے کئی مقامات پر انکم ٹیکس کا چھاپہ

چنئی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )محکمہ انکم ٹیکس نے مبینہ ٹیکس چوری کی شکایت کے معاملے میں چنئی میں واقع کالیسووري ریفائنری پرائیویٹ لمیٹڈ میں آج چھاپہ مارا۔ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کے تمل ناڈو میں 46 مقامات سمیت جنوبی ہند کے 50 سے زائد مقامات پر محکمہ انکم ٹیکس نے چھاپے مارے ۔ اس میں کمپنی کے مالک کے مائیلاپور رہائش گاہ سمیت چنئی کے 35 سے زیادہ جگہ شامل ہیں۔ اس چھاپے ماری میں محکمہ انکم ٹیکس کے سینکڑوں اہلکار شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس افسر کمپنی کے گزشتہ دو تین سال کی بیلنس شیٹ کے ساتھ ہی آمدنی اخراجات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ چھاپے کے دوران کمپنی کے احاطے میں مرکزی ریزرو پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے ۔

پوجا کے دوران شہد کی مکھیوں کے حملے سے نصف درجن افراد زخمی

ھردا۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )مدھیہ پردیش کے ھردا ضلع کے ھڑیا قصبے میں نرمدا ندی کے ردھناتھ گھاٹ پراپنے آباؤ اجداد کی روح کے سکون کے لئے پوجا کرنے کے دوران شہد کی مکھیوں کے حملے سے نصف درجن افراد شدید طور پر زخمی ہو گئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق کل نرمدا دریا کے ردھناتھ گھاٹ کے قریب منڈن شیڈ پر یہ پوجا چل رہی تھی۔ اسی دوران آگ میں آھوتیا چھوڑی گئی، اس سے نکلا دھواں نرمدا ندی کے پل کے نیچے لگے شہد کی مکھیوں کے چھتے تک پہنچ گیا۔ اچانک شہد کی مکھیاں چھتے سے اڑکر نیچے آ گئیں۔ پوجا کر رہے چار اور اسنان کرنے والوں پر مکھیوں نے حملہ کر دیا۔شہد کی مکھیوں کے حملے سے دریا پر عقیدمندوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ شہد کی مکھیوں کے کاٹنے سے چھ افراد زخمی ہو گئے ۔ دکاندار پونم کیوٹ نے بتایا کہ پل پر برسوں سے شہد کی مکھیوں کی چھتے ہیں، یہ تیسری بار مکھیوں نے لوگوں پر حملہ کیا ہے ۔

تین طلاق کے مسئلے پر''طلاق زندگی سے ''شارٹ فلم

ہوشنگ آباد۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )اب دنوں ملک بھر میں بحث کے موضوع بنے ''تین طلاق ''کے مسئلے پر ہوشنگ آباد ضلع کے کچھ نوجوان ایک شارٹ فلم بنارہے ہیں۔''طلاق زندگی سے ''نامی اس شارٹ فلم کو یو ٹیوب پر بھی دیکھا جاسکے گا۔اپریتم ویلفیئر سوسائٹی کے پرانشو رانے نے بتایا کہ فلم ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے عاشق سے شادی کرلیتی ہے ۔ایک سال بعدلڑکی کا شوہر اسے تین بار طلاق کہہ کر خود سے الگ کردیتا ہے ۔اس سے بے حد پریشان لڑکی آخر میں خودکشی کرلیتی ہے ۔فلم میں تین طلاق سے متاثر خواتین کن حالات سے دوچار ہوتی ہیں یہ پیش کیا گیا ہے ۔مسٹر رانے نے بتایا کہ تقریباً 17منٹ کی اس فلم میں مقامی نوجوان لوکیش تیواری،اشوک شرما سمیت کئی نوجوان اداکری کررہے ہیں۔

کشمیر دنیا کی واحد ایسی جگہ ہے جہاں سنیما ہال نہیں: فاروق عبداللہ

سری نگر۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی کشمیر میں سنیما ہال کھولے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر دنیا کی واحد ایسی جگہ ہے جہاں سینما ہال نہیں ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی شہریوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ کشمیر میں کوئی ملکو الموت یا یمراج نہیں ہیں اور انہیں یہاں آکر کشمیریوں کی مہمان نوازی کا ٹیسٹ کرنا چاہیے ۔ فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار گذشتہ شام یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس (ایس کے آئی سی سی) میں کشمیر پر بننے والی بالی وڈ فلم 'سرگوشیاں' کے پریمئر شو کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ 'سرگوشیاں' بالی وڈ کی پہلی فلم ہے جس کا پریمئر وادی میں دکھایا گیا۔ یہ فلم جو کہ ایک 'ٹریول ڈراما فلم' ہے ، کو بالی وڈ کے جانے مانے اداکار 'عمران خان' نے 'عمران خان پروڈکشن' کے بینر تلے ڈائریکٹ اور پروڈوس کیا ہے ۔ نیشنل کانفرنس صدر نے اس فلم پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا 'سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ اس فلم میں وادی کو ایک نئی طرح سے پیش کیا گیا ہے ۔آپ تو واقف ہیں کہ ملک میں کشمیر کے تعلق سے کس طرح کے حالات ہیں۔ وہ (ہندوستانی شہری) یہ سمجھتے ہیں کہ ملکوالموت یا یمراج جو ہیں، وہ کشمیر کے اندر ہیں۔ یہ فلم انہیں دکھائی گی کہ وہ یہاں نہیں ہیں۔ وہ دوسری جگہوں پر ہیں مگر یہاں نہیں۔ آپ یہاں آیئے اور دیکھئے کہ سیاحوں کے لئے لوگوں میں کتنی محبت ہے ۔ آکر دیکھئے کشمیر کی آب و ہوا کتنی اچھی ہے ۔
تاہم انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیاسی بے چینی ضرور موجود ہے ۔ انہوں نے کہا 'ہاں سیاسی بے چینی ضرور ہے ۔ وہ بھی ایک حصہ ہے کشمیر کی تصویر کا'۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ فلم سرگوشیاں کی بدولت لوگوں میں کشمیر کے تئیں ایک نیا تاثر پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا 'یہ فلم نہ صرف ہمارے لئے ہے بلکہ ساری دنیا کے لئے ہے ۔ یہ فلم نہ صرف ملک بلکہ باہر کے ملکوں میں بھی دکھائی جائے گی۔ اس سے لوگوں میں ایک نیا تاثر پیدا ہوگا'۔ انہوں نے کشمیر میں سنیما ہال کھولے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا 'دنیا میں کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں سینما ہال نہیں ہیں۔ واحد ایک جگہ کشمیر ہے جہاں فلمیں دکھائی نہیں جاتی ہیں۔ ہمارا پڑوسی پاکستان ، وہاں بھی فلم ہال ہیں۔ تو یہاں کیوں بند کردیے گئے ہیں؟ کیا فلمیں دیکھنی غلط ہے ؟ جب گھروں میں ٹیلی ویژن ہیں تو سنیما گھر کیوں نہیں بن سکتے ہیں؟'۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں ایک بھی سنیما گھر موجود نہیں ہے ۔ جن سنیما گھروں میں 1980 کی دہائی میں فلمیں دکھائی جاتی تھیں وہ اب یا تو سیکورٹی فورسز کی زیر تصرف ہیں یا ان کی عمارتیں بوسیدہ ہوچکی ہیں۔ وہ بھی اس حقیقت کے باوجود کہ وادی کی برف سے ڈھکی پہاڑیاں، سرسبز و شاداب کھیت اور دلکش آبی ذخائر بالی ووڈ کو فلموں کی عکس بندی کے لئے یہاں کھینچ لاتے ہیں اور بیسویں صدی کی چھٹی سے لیکر آٹھویں دہائی تک بیشتر بالی ووڈ فلموں کی عکس بندی یہیں ہوئی ہیں۔ وادی کے حالات پر گہری نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے ' وادی میں 1980 کی دہائی کے اواخر میں نامساعد حالات نے جنم میں لیا جس نے یہاں سب کچھ تبدیل کرکے رکھ دیا ہے '۔

گر سینچیوری سے ایشیائی شیروں کی دیکھ بھال اور طورطریقے سیکھ کر خصوصی دستہ لوٹا

شیو پور۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )مدھیہ پردیش کے شوپور ضلع کے کونو سینچیوری کا 60 رکنی خصوصی دستہ گجرات کے گر سینچیوری میں ایشیائی شیروں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ بھال اور ان کے طور طریقوں کی معلومات حاصل کرکے لوٹ آیا ہے ۔اب یہ دستہ سپریم کورٹ کو اس بارے میں آگاہ کرے گا۔ کونو کے سرکاری ذرائع نے بتایا گزشتہ دو دہائی سے ایشیائی شیرو ں کے لئے ملک میں دوسرا گھرکونو سینچیوری میں ان کا انتظار طویل ہوتا گیا ہے ، لیکن سپریم کورٹ کی طرف سے ملک کے نامور سائنسدانوں اور اعلی حکام پر مشتمل خصوصی تحقیقاتی دستہ کے پانچ ماہ قبل کونو سینچیوری کے دو روزہ دورے اور اس کے بعد یہاں کی تیاری سے مکمل اطمینان کے بعد 60 رکنی دستہ کو اس ہفتے دو مرحلوں میں گر گجرات بلایا گیا ہے جہاں ان کے رہنے ، شکار کے طریقے ، رات کی ٹریکنگ اور ان کے خاندان کے ساتھ رہنے سمیت دیگر تحقیقاتی دستہ کے افسران اور ملازمین کو دی گئی ہے ۔ اب خصوصی تحقیقاتی دستہ سپریم کورٹ کو اس بارے میں آگاہ کرے گا۔ 

سرکاری گیسٹ ہاؤس کے پاس آئی اے ایس کی لاش برآمد

لکھنؤ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤکے حضرت گنج علاقے میں سرکاری گیسٹ ہاؤس کے پاس آج اینڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس )کے افسر انوراگ تیواری کی لاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی۔مسٹر تیواری ریاست کے بہرائچ ضلع کے رہنے والے تھے اور کرناٹک کیڈر کے افسر تھے ۔مسٹر تیواری کی لاش سڑک کے کنارے ملی ہے ۔جائے وقوع پر پولیس اور انتظامیہ کے سینئر افسر پہنچ گئے ہیں۔معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے ۔ان کی موت کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے ۔

درخت کی شاخ ٹوٹ کر گرنے سے ایک بچہ ہلاک ، تین زخمی

اعظم گڑھ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں اعظم گڑھ کے جین پور کوتوالی علاقے میں آندھی آنے سے گھر کے باہر واقع پرانے درخت کے نیچے سو رہے چار بچوں پر شاخ ٹوٹ کر گر گئی ۔ اس واقعہ میں ایک بچہ ہلاک و تین دیگر زخمی ہو گئے ۔پولیس کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ باسوپار گاؤں کے رہنے والے ہیرا یادو کے بچے کل رات گل مہر درخت کے نیچے لیٹے ہوئے تھے ۔ اسی درمیان آندھی طوفان کے دوران درخت کی شاخ ٹوٹ کر نیچے سو رہے بچوں پر گر گئی۔اس واقعہ میں چار بچے زخمی ہو گئے ۔زخمیوں کو صدر ہسپتال میں داخل کر ایا گیا، جہاں ڈاکٹر نے 14 سالہ پون کو مردہ قرار دے دیا۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر تین بچوں کو ایک نجی ہسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے ۔

سکما میں نکسلی حملے کے پانچ ملزم جیل بھیجے گئے 

جگدل پور۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )چھتیس گڑھ کے سکما میں 24 اپریل کو ہونے والے نکسلی حملے کے پانچ ملزمان کو عدالت نے جیل بھیج دیا ہے ۔سیکورٹی فورسز نے چنتل نار تھانہ علاقہ سے پانچ نکسلیوں کو گرفتار کرکے منگل کو عدالت میں پیش کیا جہاں سے سب کو جیل بھیج دیا گیا۔ گرفتار نکسلیوں پر برکاپال کے سابق سرپنچ ماڑوي دلا کے قتل اور 24 اپریل کو سی آر پی ایف جوانوں پر ہوئے نکسلی حملے میں شامل ہونے سمیت کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے ۔بھججي پولیس نے ایک مقامی وارنٹی نکسلی کو بھی گرفتار کیا ہے ۔ گرفتار نکسلی مچاکي ھرما نومبر 2002 میں انجرم کے پاس پوکلین میں آتش زنی کی واردات کو انجام دینے کا ملزم ہے ۔بستر پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھیشیک مینا نے بتایا کہ تمام گرفتار نکسلی اسی سال 7 مارچ کو برکاپال کے سابق سرپنچ ماڑوي دلا کو قتل کرنے اور 24 اپریل کو سی آر پی ایف جوانوں کی روڈ اوپننگ پارٹی پر حملہ کرکے ہتھیار لوٹنے سمیت کئی دیگر وارداتوں میں ملوث ہیں۔

پٹرول پمپ اہلکار کو گولی مارکر نقدرقم لوٹ کر بھاگنے کے بعد ایک بدمعاش گرفتار

میرٹھ۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میرٹھ کے مواناعلاقے میں پٹرول پمپ کے سیلس مین کو گولی مارکر زخمی کرنے کے بعد نقد رقم لوٹ کر بھاگنے والے ایک بدمعاش کو لوگوں کی مدد سے پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ اس کے دو ساتھ بھاگ گئے ۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کل شام موانا کھرد علاقے میں موٹر سائکل پر سوار تین بدمعاش پٹرول پمپ پر آئے اور 100روپے کا پٹرول لیا۔اس دوران بدمعاش سیلس مین سموت سے نقدی چھیننے لگے اور مزاحمت کرنے پر اسے گولی مارکر زخمی کردیا۔بدمعاش نقدی چھین کر بھاگ گئے ذرائع نے بتایا کہ اس دوران مقامی لوگوں کی مدد سے پولیس نے راجیو عرف راجبیر نامی بدمعاش کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کے دوساتھی رجت اور اشوک بھاگنے میں کامیاب ہوگئے ۔زخمی سیلس مین کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا۔پولیس فرار بدمعاشوں کی تلاش کررہی ہے ۔

ہندوستان ایک مذہب یا ایک ذات کا نہیں بلکہ مختلف مذاہب، ذات اور مختلف ثقافتوں کا ملک ہے ۔پروفیسر ارون کمار

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع )شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیتے ہوئے بہار کے جہاں آباد سے رکن پارلیمنٹ اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (ایک گروپ) کے صدر پروفیسر ارون کمار نے کہاکہ یہ ایک مذہب یا ایک ذات نہیں بلکہ مختلف مذاہب،ذات اور مختلف ثقافتوں کا ملک ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ شرپسند عناصر ملک کے لئے ایک چیلنج ہیں اور ملک کی ترقی کا پہلا ستون امن ہے اور ایسے شر پسند عناصر کو قابو میں کئے بغیر ملک کی ترقی کی راہ نہیں چل سکتا ہے ۔ یو این آئی اردو سروس سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہاکہ کچھ دنوں سے مذہب کی اور دوسری چیزوں کی آڑ میں ملک کے کئی حصوں میں اس طرح کے شرپسند عناصر سرگرم ہیں اور حکومت کو چاہئے کہ فوراً یسے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت آئین کے چلتی ہے اور آئین کا پابندی ہوتی ہے نا کہ کوئی ذات مذہب، طبقہ، علاقہ اور ثقافت کا ۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ سیاسی مفاد کی خاطر اس طرح کی چیزوں کو بڑھاوا دیتے ہیں ملک کے سنجیدہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ ان موضوعات پر حساس رہیں اور ایسے لوگوں کی کوششوں کو ناکام بنادیں۔ڈاکٹر ارون کمار نے کہاکہ اس ملک کی خوبصورتی یہی ہے کہ یہاں مختلف مذاہب، مختلف ثقافت،الگ الگ ذات اور زبان کے جاننے والے لوگ رہے ہیں اور اسی سے ہندوستان کی بیرون ممالک میں شاخت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی کا خواب ملک کے مجاہدین آزادی نے دیکھا تھا اور ہمیں اس کو برقرار رکھنے کے لئے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔بہار کے کچھ علاقوں میں حالیہ دنوں میں ہونے والے کچھ ناپسندیدہ واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر کمار نے کہاکہ دونوں فرقوں میں اچھے لوگوں کی کمی ہے اور کوئی ایسا لیڈر نہیں ہے جس کی پکڑ ہو اور ان کی بات سب لوگ مانتے ہوں جس کی وجہ سے چھوٹی چھوٹی باتیں تنازع کی شکل لے لیتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک وقت تھا جب بڑے بوڑھے اس طرح کے تنازع کو فوراً سلجھا لیا کرتے تھے ۔ انہوں نے تین طلاق کے حوالے سے کہا کہ جو چیز غلط ہے اسے ختم کیا جانا چاہئے اور اس کا بے جا استعمال بند کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ مسلم خواتین کو طلاق طلاق طلاق کہکر سڑکوں لا دیتے ہیں اور یہ کسی بھی طرح سے مذہبی طریقہ نہیں ہوسکتا ۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے پاس زکوۃ کا ایسا نظام ہے جس کے سہارے وہ اپنی غریبی اور مفلسی کو دور کرسکتے ہیں اور بے سہارا خواتین کے لئے ایسا نظام بناسکتے ہیں جس سے ان کی روزی روٹی کا بند ہوسکے ۔ 
انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے لیکن جو آج کشمیر میں ہورہا ہے وہ پندرہ برس پہلے بھی ہوا ہے ۔ درمیان میں ایک دور امن کا ضرور رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان مخالف طاقتیں کشمیر میں امن کو دیکھنا نہیں چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس کا مقابلہ کرنے کے لئے وہاں کی سرحد کو مضبوطی وہاں کے نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار دیکرکیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ سنگبار ی روکنے کا بہترین طریقہ وہاں ترقی کے دروازے کھولنے اور روزگار رخی تعلیم شروع کرنے اور وہاں بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط کرنا ہے ۔ ڈاکٹر کمار نے پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو دہشت گردی کا نرسری قرار دیتے ہوئے کہاکہ وہاں ترقی کی حکمرانی نہیں ہے اور وہاں دہشت گردی کے سہارے فنڈ ملتا ہے جس کا استعمال کشمیرمیں کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے پاکستان کی خراب حالت کے لئے وہاں ایک مخصوص علاقہ کے لوگوں کا حکومت کا قبضہ بتاتے ہوئے کہاکہ وہاں تمام طبقوں کو مناسب نمائندگی حاصل نہیں ہے اور وہ لوگ فوج کے تعاون سے حکومت چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکومت خواہ کسی بھی ہو ہندوستان کوکشمیر کا مسئلہ وراثت ملتا رہا ہے ۔انہوں نے ساتھ ہی شمال مشرق اور نکسلیوں کے مسئلے کا بھی ذکر کیا۔لیکن کہا کہ وہاں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے لیکن دونوں مسئلے کا پائیدار حل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ وہاں کے نوجوانوں کوکھیت کھلیان اور وہاں روزگار کو مضبوطی فراہم کرکے ترقی کے راستے پر لایا جائے ۔

کسی بھی کام کر نے کے لئے عزم اور حوصلہ کی ضرورت ہوتی ہے ۔ مشتاق احمد نوری

نئی دہلی۔18مئی(فکروخبر/ذرائع ) )مشہور افسانہ نگار اور بہار اردو اکیڈمی کے سکریٹری مشتاق احمد نوری نے کہا کہ کسی بھی کام کر نے کے لئے عزم اور حوصلہ کی ضرورت ہوتی ہے اور اگرآپ کے اندر یہ عزم اور حوصلہ ہے تو آپ کی راہ میں روکاٹ حائل نہیں ہوگی۔ یہ بات انہوں نے اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہی۔'ایک شام مشتاق احمد نوری کے نام 'سے منعقدہ تقریب میں جس کا اہتمام آل انڈیا تنظیم علمائےَ حق نے کیا تھا، انہوں نے کہاکہ اگر آپ کے پاس ویژن ہے تو آپ کام کرسکتے ہیں اور نہ صرف اپنے لئے بلکہ ملک و ملت کے لئے بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ ورنہ آپ کتنے بڑے عہدے پر پہنچ جائیںآپ اپنی قوم کے لئے مفید ثابت نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہاکہ میں جب پہلی بار اردو اکیڈمی کا سکریٹری بنا تھا تو اس وقت اکیڈمی کا گرانٹ دس لاکھ روپے تھا جس کومیں نے بڑھا کر 25لاکھ کروایا تھا اور دوبارہ میں سکریٹری بناتھا وہ اس وقت تک گرانٹ 25 لاکھ سے 40لاکھ تک پہنچا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت اردو اکیڈمی کا گرانٹ دو کروڑ 40 لاکھ روپے ہے ۔ 
ا نہوں نے کہا کہ کسی بھی بجٹ میں اضافہ کی گنجائش دس فیصد تک ہوتی ہے لیکن یہ پانچ گنا زیادہ اضافہ ہے اور یہ اس لئے ممکن ہوپایا کیوں کہ اپنے کام اور اپنے پروگرام سے ہم مالیاتی محکمہ کو مطمئن (کنوینس) کرنے میں کامیاب رہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر اپ اپنے کام کے تئیں ایماندار ہیں اور وہ نظر بھی آتا ہے تو آپ کی ہر سطح پر مددخود بخود ہوجاتی ہے ۔صدارتی کلمات ادا کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے کے قومی صدر مولانامحمد اعجاز عرفی قاسمی نے مشتاق احمد نوری کی افسانہ نگاری اور شاعری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی افسانہ نگاری میں سماجی مسائل کی عکاسی ہے اور عصری آگہی کی نئی روشنی بھی ،ان کا انداز تحریر اور زاویۂ نظر اس قدر دل کش ہے کہ ان کے افسانے پڑھنے والے خود کو اپنا کردار محسوس کرتے ہیں اوران کے فکر وخیال کے گرویدہ ہوجاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نوری صاحب نہ صرف ایک بہترین افسانہ نگار ہیں بلکہ ایک قابل منتظم بھی ہیں اور اس کا جیتا جاگتا ثبوت بہار اردو اکیڈمی کی گوناگوں ترقی اور اس کی سرگرمیاں ہیں۔ مولانا عرفی نے کہاکہ یہ ہمارے لئے باعث فخر ہے کہ ایک ادبی فعال شخصیت ہمارے درمیان ہے اور ہمیں ان کی شان میں تقریب کرنے کا موقع ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتنے کم عرصے میں اردو اکیڈمی کوبام عروج پر پہنچادیا۔ اس کے علاوہ وہ اعلی سرکاری عہدہ پر بھی رہ چکے ہیں اور اس دوران انہوں نے کبھی اپنے اصولوں کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا اردو کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرتے رہے ۔ یہ ان کی اردو زبان و ادب کے تئیں والہانہ لگاؤ اور محبت کی دلیل ہے ۔
سرکاری ادبی جریدہ ماہنامہ آج کل کے مدیر ڈاکٹر ابرار احمانی نے مشتاق احمد نوری سے اپنے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج تک کبھی ایسا نہیں ہوا کہ وہ دہلی آئے ہوں اور بغیر ملاقات کئے چلے گئے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ عصرحاصر میں ان کے افسانے کو بہت شوق سے پڑھا جاتا ہے اور وہ اپنی کہانیوں میں ان چھوئے پہلوؤں کو نمایاں طور پر جگہ دیتے ہیں۔صحافی عا بدا نور نے مشتاق احمد نوری کی سرگرمی اور بہار اردو اکیڈمی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ بہار کے سابق بیوروکریٹ ہیں اور اپنی سروس کے دوران کبھی بھی انہوں نے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا اورنہ ہی آج تک ان پر کوئی داغ لگا۔ انہوں نے کہاکہ مشتاق احمدنوری صاحب نے اس مفروضہ کو غلط ثابت کردیا ہے کہ مسلم افسر قوم کا کام نہیں کرتے ۔راشٹریہ سہارا کے سینئر صحافی عبدالقادر شمس نے کہاکہ مسٹر نوری نے بہار اردو اکیڈمی کو ہندوستان کا نمبر ایک اکیڈمی بنادیا ہے ۔ آج بہارا ردو اکیڈمی کی سرگرمیوں کا تذکرہ اہل اردو کی زبان پر ہے ۔ اس کے علاوہ خطاب کرنے والوں میں ڈاکٹر جسیم احمد، نایاب حسن اور دیگر حضرات شامل تھے ۔اس پروگرام کا آغاز میں فکر انقلاب کے مدیر احسن مہتاب خان کی تلاوت قرآن ہوا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا