English   /   Kannada   /   Nawayathi

تین طلاق معاملہ، اگلے چھ دن میں طے ہوگا اس کا مستقبل(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

کورٹ نے کہا، 'ہر فریق جو بھی دلیل دینا چاہے، دے سکتا ہے لیکن کسی طرح کا دہراو نہیں ہونا چاہئے۔ وکلاء کو ٹرپل طلاق کی قانونی حیثیت کے موضوع پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔ملک کے سب سے زیادہ پیچیدہ سماجی مسائل میں سے ایک تین طلاق پر سپریم کورٹ کی آئینی بینچ میں سماعت شروع ہو گئی ہے۔
کورٹ نے اس معاملے کو انتہائی سنگین مانتے ہوئے روز سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئینی بینچ میں 5 مختلف مذاہب کے ہیں جج
)۔ چیف جسٹس جے ایس كھیہر (سکھ
جسٹس کورین جوزف (عیسائی)۔
)۔ جسٹس روہنگٹن پھلی نریمن (پارسی
جسٹس ادے امیش للت (ہندو)۔
جسٹس ایس. عبد النذیر (مسلم)۔
بینچ کی مدد کرنے کے لئے اٹارنی جنرل مکل روہتگی سماعت کے دوران موجود رہیں گے۔سپریم کورٹ میں تین طلاق سے متعلق عرضیوں کی سماعت شروع ہو گئی ہے۔ عدالت نے صاف کر دیا ہے کہ وہ صرف تین طلاق پر ہی فیصلہ دے گی، ایک سے زیادہ شادیوں پر نہیں۔ حالانکہ کورٹ نے یہ ضرور کہا کہ تین طلاق پر سماعت کے دوران اگر ضرورت پڑی تو نکاح حلالہ پر بھی چرچا کی جا سکتی ہے۔آئینی بینچ جو تین طلاق پر سماعت کر رہی ہے اس میں شامل پانچوں جج سکھ، عیسائی، پارسی، ہندو اور مسلم کمیونٹیز کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ایک ہفتے پہلے سینئر وکیل اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کو اس معاملے میں کورٹ کی مدد کے لئے امكس کیوری مقرر کیا گیا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے آئینی بینچ تشکیل دے دی ہے۔
سپریم کورٹ نے پہلے کہا تھا کہ یہ انتہائی ضروری معاملہ ہے اور اس کی سماعت بغیر کسی چھٹی کے 11 سے 19 مئی تک ہوگی۔ کورٹ نے اس معاملے میں فریقوں کو اپنے جواب میں سوال دینے کے لئے کہا تھا جن پر سماعت کے دوران تبادلہ خیال ہو گا۔ اس جواب میں مرکزی حکومت کی جانب سے چار سوال پوچھے گئے تھے۔

مایاوتی اور ستیش مشرا کے بارے میں بڑا انکشاف کر سکتے ہیں نسیم الدین صدیقی

لکھنو : ب 11 مئی (فکروخبر/ذرائع)ہوجن سماج پارٹی سے نکالے گئے نسیم الدین صدیقی نے کہا ہے کہ جن بے بنیاد الزامات کی بنیاد انہیں نکال دیا گیا ہے، دراصل وہ تمام الزامات مایاوتی اور ستیش چندر مشرا کے اوپر میں ثابت کروں گا۔ میں ثبوت کے ساتھ مایاوتی اینڈ کمپنی پر تمام الزام ثابت کر دوں گا۔نسیم الدین صدیقی نے میڈیا میں ایک پریس نوٹ جاری کر کے کہا کہ وہ اس وقت لکھنؤ سے باہر ہیں۔ لکھنؤ آنے کے بعد جمعرات کو وہ ثبوت کے ساتھ مایاوتی اینڈ کمپنی کے الزامات کا جواب پریس کے ذریعے دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس اخراج سے میرے اور میرے خاندان کی اور میرے ساتھیوں کی بہوجن سماج پارٹی میں 34-35 سال کی قربانی کا صلہ مجھے دیا گیا ہے۔ میں نے اس مشن کے لئے اور مایاوتی کے لئے خاص طور پر اتنی قربانیاں دی ہیں ، جس کو شمار نہیں کر سکتا۔نسیم الدین نے الزام لگایا کہ مایاوتی، ان کے بھائی آنند کمار اور ستیش چندر مشرا کی طرف غیر قانونی ، غیر اخلاقی طور پر اور انسانیت سے باہر کئی مرتبہ ایسی مانگیں کی گئیں، جو میرے بس میں نہیں تھیں۔ کئی مرتبہ مجھے ٹارچر بھی کیا گیا، جس پختہ ثبوت میرے پاس ہیں۔نسیم الدین نے 1996 کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ اس سال اسمبلی انتخابات میں مایاوتی بدایوں کی بلسي سے الیکشن لڑ رہی تھیں، وہ اس انتخابات کے انچارج تھے۔ ان کی اکلوتی بیٹی کی طبیعت خراب ہو گئی ، لیکن مایاوتی نے انہیں وہاں جانے نہیں دیا، میں نے حکم مانا، آخر کار ان کی بیٹی نے دم توڑ دیا۔ یہی نہیں میں اپنی بیٹی کی نماز جنازہ میں بھی نہیں جا سکا۔نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ 2009 اور 2014 کے لوک سبھا انتخابات اور 2012 اور 2017 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو مایاوتی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کامیابی نہیں ملی۔ انہوں نے مسلمانوں پر غلط جھوٹے الزام لگائے۔ 2017 کے انتخابات سے کافی پہلے سے میں نے پارٹی کے لئے جو کوششیں کی، اسی کا نتیجہ تھا کہ بی ایس پی کو 22 فیصد سے زائد ووٹ ملے۔ نہیں تو صورت حال اور بدتر ہوتی۔ شکست کے بعد مايوتي نے مجھے بلایا اور اپر کاسٹ اور بیک ورڈ کو برا بھلا کہنے کے ساتھ ہی خاص طور پر مسلمانوں کے لئے برا بھلا کہا، جس کی میں نے مخالفت کی۔

مزدوروں سے بھری پک اپ گاڑی پلٹی، گیارہ مزدوروں کی موت، پندرہ زخمی

جبل پور۔ 11 مئی (فکروخبر/ذرائع) مدھیہ پردیش کے جبل پور ضلع کے چرگواں تھانہ علاقے میں مزدوروں سے بھری ہوئی ایک پک اپ گاڑی بے قابو ہوکر پلٹ گئی، جس سے اس میں سوار گیارہ مزدوروں کی موت ہو گئی اور 15 دیگر زخمی ہو گئے، جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ 146برگی145 منجیت چاولہ نے بتایا کہ مہاراشٹر کے گوديا ضلع کے رہنےوالے35 مزدوروں کو تیندو پتہ توڑنے کے لئے چرگواں لایا جا رہا تھا۔ سبھی مزدور کل رات تلوارا گھاٹ پہنچے۔ جنہیں محکمہ جنگلات کی پک اپ گاڑی سے چرگواں لے جایا جا رہا تھا۔ تبھی جمنيا گاؤں کے قریب پک اپ گاڑی بے قابو ہوکر پلیا سے دس فٹ گہرائی میں گر گئی۔ حادثے میں بدھرام راوت (45)، چنی لال(35)، گجیش (33)، پردیپ (18)، رام ناتھ (33)، تلارام (30)، سمیشور (32)، لچھو چودھری (30)، چھگن كامڑے (43) ، شنکر مسكولے (40) اور سنتو (50) کی موت ہو گئی۔جبکہ جے پال، ولاس، بھارو راوت، نریش، بابوراو سمیت 15 مزدور زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو سرکاری میڈیکل اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور پرہلاد کو گرفتار کر لیا ہے۔ گاڑی میں فوریسٹ گارڈ بھوپندر سنگھ بھی سوار تھا جو حادثےکے بعد فرار ہو گیا۔ کلیکٹر مہیش چندر چودھری نے بتایا کہ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نےہلاک شدگان کے لواحقین کو ایک- ایک لاکھ روپے اور شدید زخمی مزدوروں کو 50-50 ہزار روپے اور اسپتال میں داخل زخمیوں کو 25-25 ہزار روپے کی مالی مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کی طرف سے سڑک حادثے میں مدد کے طورپر15-15 ہزار روپے کی مالی مدد کی جائے گی۔

کلبھوشن جادھو معاملہ میں بین الاقوامی عدالت میں 15 مئی کو ہو گی سماعت

نئی دہلی۔  11 مئی (فکروخبر/ذرائع)بین الاقوامی عدالت پاکستان کی جیل میں بند ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کی پھانسی کی سزا کے خلاف ہندوستان کی جانب سے داخل عرضی پر 15 مئی کو سماعت کرے گی۔ نیدرلینڈ کے ہیگ میں واقع بین اقوامی عدالت نے منگل کے روز عدالت کےضابطوں کے پیرا ۔ 4 کی دفعہ 74 کے تحت کلبھوشن کی پھانسی کی سزا پر پابندی لگادی تھی۔ ہندوستان کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ کلبھوشن کو ایران سے اغوا کیا گیا لیکن پاکستانی افسران نے یہ دکھایا کہ انہیں پچھلے برس تین مارچ کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا ۔ ہندوستان کے دلائل کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بین اقوامی عدالت نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو خط لکھ کر کلبھوشن کی سزائے موت روکنے کو کہا تھا۔پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے کلبھوشن کو جاسوسی کے الزام میں پچھلے ماہ 10 اپریل کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ ہندوستان نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ویانا معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئےکلبھوشن پر مقدمہ چلایا ہے۔ اس کی بار بار کی درخواست کے باوجود کلبھوشن کو ہندوستانی سفارتکاروں سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہندوستان نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ کلبھوشن ہندوستان کا جاسوس نہیں ہے۔ وہ ہندوستانی بحریہ میں افسر رہ چکا ہے اور ریٹائر ہونے کے بعد اپنا کاروبار کرتا تھا ۔ ہندوستان نے پاکستان کی فوجی عدالت کے اس فیصلہ کے خلاف 8 مئی کو ہیگ میں واقع بین اقوامی عدالت میں اپیل کی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا