English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدھیہ پردیش : دلت نے شادی میں کار سجائی تو دبنگوں نے دولہا کی بے رحمی سے کی پٹائی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

چار لوگوں کے اس گروپ نے زبردستی کار سے باہر نکالا اور اس کی اور شادی میں شامل ہونے جارہے دیگر چھ لوگوں کی جم کر پٹائی کردی۔ علاوہ ازیں ان لوگوں نے شادی میں تصویر کشی کیلئے جوآئے کیمرہ تک کو توڑ دیا۔ معاملہ کی خبر ملنے کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ ایک ملزم پرتھوی کو گرفتار کر لیا جبکہ 3 ملزم موقع سے فرار ہو گئے۔فرار ملزموں کی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

تشددپھیلاکربھاجپائی مسلم اور دلتوں کو سبق سکھانا چاہتے ہیں!ملک

سہارنپور۔08مئی(فکروخبر/ذرائع) بھاجپاکے ممبر لوک سبھا اور ممبران اسمبلی نے گزشتہ ہفتہ گاؤں دودھلی میں بنا اجازت بابا صاحب کی شوبھا یاترا نکال کر ماحول کو زہر آلودہ کرنیکا شرمناک کھیل کھیلا اور ضلع کا پر امن ماحول ہندومسلم فساد کی خبروں سے شرمندہ ہوکر رہگیا مگر بھاجپائی اس پر بھی چپ نہی ہوئے اور پھر سے تین روز قبل تھانہ بڑگاؤں کے دیہات شبیر پورہ میں جبریہ طور سے بنا اجازت مہارا پرتاپ کی شوبھا یاترا نکال کر دلت فرقہ کو اپنی رنجش کا نشانہ بنایا اس واردات سے ٹھاکروں اور دلتوں میں بھاری ٹکراؤ پتھراؤ، آگ زنی اور فائرنگ تک جا پہنچا نتیجہ کے طور پر دلتوں پر ہی ظلم ڈھائے گئے صاف ہیکہ دس دن قبل مسلم فرقہ پر اسکے بعد دلت فرقہ پر اسی انداز میں حملہ کیا جانا اس بات کو سچ ثابت کرنیکے لئے کافی ہے کہ بھاجپائی، ہندو یوا واہنی اور بجرنگ دل کے لوگ بدلہ کی سیاست کو طاقت پہنچا رہے ہیں۔ مندرجہ بالا واردات کو دھیان میں رکھتے ہوئے آج پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک اور قومی جنرل سکریٹری کشواہانے کہا کہ جس طرح سے بھاجپائی، ہندو یوا واہنی، آر ایس ایس اور اسکی ہم فکر جماعتیں ملک میں تشدد، فرقہ وارانہ فسادات، ظلم ، مذہبی نفرت ،ناانصافی ،ذات پات اوراونچ نیچ کی کھائی پیدا کرنیکی ناکام کوششیں کر رہی ہیں انہی حرکات کی وجہ سے آج ہمارے پر امن ملک میں آپسی مذہبی انتشار اورافراتفری پھیل رہی ہے اگر ان واراداتوں پر پر فوری توجہ نہیں دی گئی تو یہ آگے چل کر اس طرح کی وارادتیں ناسور کی شکل اختیار کر سکتی ہیں ۔مرکز کی بھاجپا حکومت آرایس ایس کے ایجنڈے کو لاگو کرے گی تو ملک کا پچھڑا ،دلت اور اقلیتی اسے برداشت نہیں کرے گا وہ سڑکوں پر اتر کر اپنے سبھی آئینی حقوق کولیکر ہی رہے گاوہ وقت آگیاہے جب دس فیصد لوگ ملک کے نوے فیصد لوگ کو غلام ہی نہیں بنایا بلکہ انہیں ان کے حقوق سے بھی محروم کر دیا ہے اور آج بھی گاؤں دیہات میں مسلم افراد، دلت فرقہ کے علاوہ پچھڑوں ا ور غریبوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بناکر سبق سکھانے کی نظر سے انہی کو ستایا جا رہا ہے یہ بات بھی اہم ہے کہ سڑک دودھلی اور شبیر پورہ میں جو کچھ بھی ہوا اسکیلئے بھاجپا ایم پی اوقر ممبران اسمبلی ہی ذمہ دارہیں مگر پولیس اور انتظامیہ انکے خلاف ایکشن لیناہی نہی چاہ رہی ہے جس وجہ سے عوام میں غصہ بڑھتا جارہاہے؟ پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک اور قومی جنرل سکریٹری کشواہانے کہا کہ آج ہماری جانب سے اسی گندی اور منافرت پھیلانے والی سوچ کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے ہر سطح پر کوشش کیجارہی ہیں تاکہ تشدد اور جبر کو روکا جاسکے؟ پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک اور قومی جنرل سکریٹری کشواہانے کہا مرکزا و رریاستی حکومت کو چاہئے کہ دلت، مسلم اور کمزور فرقہ پر ہونے والے تشدد کو روکے اور انکے ساتھ انصاف کرتے ہوئے انکے جائزمسائل کوحل کریں ورنہ ظلم اور جبر کے خلاف شروع ہونے والے پر امن عوامی آندولن کو روکا نہیں جا سکیگا۔ مسٹر ملک اورکشواہا نے یہ بھی کہا کہ آر ایس ایس کا قیام ہی نفرت پھیلانے کے لئے کیا گیا تھااسی آر ایس ایس نے ملک کو تقسیم کر وایا ،گاندھی جی کو قتل کروایا ،اور آج بھی اقلیتوں ،دلتوں ،پچھڑوں کو مذہب کے نام پر بانٹ کر اپنا الو سیدھا کر رہے ہیں ۔کشواہا نے یہ بھی کہا کہ یہ ایسے بے رحم لوگ ہیں جو لاشوں پر چلتے چلے جائیں گے،علاقہ کے علاقہ جلاتے چلے جائیں گے ،مڑ کر دیکھیں گے بھی نہیں ،کیونکہ انہیں اقتدار چاہئے ،اقتدار کے لئے ملک میں کچھ بھی کرا سکتے ہیں ، ملک اورکشواہا نے یہ بھی کہا کہ آج پورے ملک میں ان کادبدبہ ہے ،یہ کچھ بھی کریں انہیں پوری چھوٹ ہے جہاں توگڑیا کے بیان پر کوئی کاروائی نہیں ہو گی وہیں اویسی پر درجنوں مقدمات لاگو کئے جاتے ہیں ۔اس طرح ناانصافی اقلیتوں کے ساتھ کی جاتی ہے۔اس سے یہ سماج اپنے حقوق اور ناانصافی کے لیئے کوشش کر سکتا ہے۔ ملک اورکشواہا نے یہ بھی کہا عیسائیوں اور آدی واسیوں کے ساتھ بھی ناانصافی کی جا رہی ہے حد تو جب ہو جاتی ہے جب سرکاری عملہ انہیں آر ایس ایس کے ساتھ کھڑا دکھائی دیتا ہے۔پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی جنرل سکریٹری کشواہانے یہ بھی کہا کہ تمام بے قصوروں کو بغیر کسی گناہ کے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے،دس پندرہ سال تک کورٹ میں شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے جب وہ جیل سے چھوٹ کر آتے ہیں تب تک ان کی زندگی برباد ہو جاتی ہے۔ساتھ ہی ان کے اہل خانہ کو طعنہ زنی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ ایسے بے قصور لوگوں کو پھنسانے والوں کو سخت سزا دی جانی چاہئے ۔کشواہا نے یہ بھی کہا کہ ایسے متاثر افراد کو انصاف دلانے کے ساتھ ہی پچھڑوں دلتوں اقلیتوں کو ان کے تناسب کے اعتبار سے سبھی سطح پر حصہ داری دلانے کے لئے مہا سبھا کمر کس چکا ہے اور مستقبل قریب ہی میں عوامی تحریک چھڑے گا۔اس تعلق ۱۵ستمبر کو صدر جمہوریہ ،وزیر اعظم کو میمورنڈم دینے کے بعد ہی عوامی تحریک کااعلان کیا جائے گا۔کشواہا نے یہ بھی بتایا کہ پچھڑے دلتوں اور اقلیتوں کے ساتھ ملک ایک نیا بھارت بنائیں گے۔

دردناک سڑک حادثہ پر غم کا اظہار

سہارنپور ۔08مئی(فکروخبر/ذرائع) طاہر پور جاٹوں والا ضلع سہارنپور میں ایک المناک حادثہ پیش آیا، ایک سڑک حادثہ میں گاؤں کے یاسین، سنجیدہ، چھوٹا، زبیر جاں بحق ہوگئے اور کئی افراد شدید زخمی ہوگئے، آل انڈیا ملی کونسل سہارنپور کے ضلع صدر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی مہتمم جامعہ رحمت گھگرولی ضلع سہارنپور کے زیر قیادت ملی کونسل کا ایک وفد طاہر پور پہنچاجس میں خاص طور سے ڈاکٹر محمدمشرف سلمانی بلاک صدر ملی کونسل ساڈھولی قدیم اور قاری محمد جابر امام جامع مسجدطاہر پور ساتھ تھے وفدنے متأثرین کے اہل خانہ منصور، منگتا، اسحاق، منظور اوردیگر اعزہ واقرباء سے ملاقات کی اور شہداء کیلئے دعاء مغفرت کرائی نیز انتہائی غمخواری اور دردمندی کا اظہار کیا ، یاد رہے کہ ملی کونسل ایک ایسی فعال اور متحرک تنظیم ہے جو ملت اسلامیہ ہند کی ہرطرح کی خدمت ونصرت کو اپنا فریضہ سمجھتی ہے اور اس کے ہر دکھ اور درد کو اپنا محسوس کرکے اس کو دور کرنے کی حتی الامکان کوشش کرتی ہے ، خاص طور سے ملی کونسل ضلع سہارنپور ایک نئی شاہراہ پر گامزن ہے، جو پورے علاقہ کے تمام احوال پر خاص نظر رکھتی ہے اور ضرورت مندوں کی بروقت مدد ونصرت کرتی ہے، 

بھا رتی ایئر لائین ائر انڈیگو کا 178 مسافر برادر جہاز جے پور میں بڑے حادثہ سے بال بال بچ گیا

جے پور ۔08مئی(فکروخبر/ذرائع) بھا رتی ائر لائین ائر انڈیگو کا 178 مسافر برادر جہاز شہر جے پور میں بڑے حادثہ سے بال بال بچ گیا جبکہ جہاز ایء پورٹ کی پارکنگ میں ایرو بریج سے بری طرح ٹکرا گیا تاہم کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور تمام مسافر محفوظ رہے ۔ اتوار کو میڈیا نے انڈیگو کے حوالہ سے بتایا کہ دہلی سے جے پور جانے والا جہاز پارکنگ کے دوران ایرو بریج سے ٹکرایا جس پر ائر لائین کے عملہ نے فور اقدامات کرتے ہو ئے جہاز کے مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ ایئر لائین نے اس معاملہ کے بارے میں متعلقہ ریگو لیٹر ادارے کو مطلع کر دیا ہے ۔ 

گلبرگہ میں فیملی کونسلسنگ سنٹر کا افتتاح

عائلی تنازعات کی یکسوئی کے لئے رجوع کرنے عارف علی منیار صدر رابطہ ملت کی اپیل

گلبرگہ 08مئی(فکروخبر/ذرائع)مسلمانوں کے عائلی مسائل کو حل کرنے کے لئے جماعت اسلامی ہند گلبرگہ کی جانب سے قائم کیاجارہے فیملی کونسلنگ سنٹر کے ذریعہ بہت سارے مسائل بالکل ابتدا ہی میں نمٹائے جاسکتے ہیں ۔ اس سنٹر سے مسلمان استفادہ کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار اتوار کو ہدایت سنٹر گلبرگہ میں فیملی کونسلسنگ سنٹر کا افتتاح کرنے کے بعد جناب عارف علی منیار ضلعی صدر رابطہ ملت نے کہا۔ اختتامی خطاب کرتے ہوئے جناب ذاکر حسین امیر مقامی جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند کی جانب سے پورے ملک میں منائی گئی مسلم پرسنل لا بیداری مہم کا مقصداس مہم کے ذریعہ عام مسلمانوں میں عائلی نظام کے ضمن میں بیداری لانا تھا۔انھوں نے کہا کہ اگر حکومت واقع مسلمانوں کے عائلی مسائل کے سلسلے میں سنجیدہ ہے تو عدالتوں میں مسلمانون کے عائلی مسائل کو نپٹانے کے لئے علمائے کرام کا تقرر کرے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں میں طلاق و تعداد ازدواج کے واقعات نہیں کے برابر ہونے کے باوجود ملک میں اس کو ایک سنگین مسلہ کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جبکہ ہمارے ملک میں روزانہ آٹھ ہزار خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے اس کے سلسلے میں زیادہ نہیں کہا جاتا ۔ اسی طرح دیگر بہت سارے مسائل ہیں جن کی طرف حکومتوں کی توجہ نہیں ہے۔ اجتماع کا آغاز جناب محمد عظمت اللہ خان کے درس قرآن سے ہوا۔ سورۃ المومنون کی ابتدائی آیات کی روشنی میں مسلم ومومن کا فرق بتاتے ہوئے کہا کہ مسلم وہ ہے جو اللہ کو مانتا ہے جبکہ مومن وہ ہے جو اللہ کی مانتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کو مومن بندے پسند ہیں۔ سید ساجد سلیم ، ناظم مہم اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ مسلمانوں میں عائلی قوانیں کو سلسلے میں آخرت کی فکر کرنا چاہئے۔ ورنہ بہت ساری عبادتوں کے باوجود معاملات بالخصوص عائلی قوانین کے سلسلے میں ناکام ہوسکتے ہیں۔ ’’فیملی کونسلنگ سنٹر:اہمیت وضرورت‘‘ عنوان پر تقریر کرتے ہوئے سید تنویر ہاشمی نے کہا کہ کونسلنگ ایک ا نگریزی لفظ ہے جس کے معنی ہیں کہ وہ طریقہ جس کے ذریعہ کسی فرد کو جب کسی معاملے میں الجھا ہوا رہتا ہے اور اس کے پاس کئی ایک متبادل ہوتے ہیں تو صحیح رہنمائی کرنے کا نام ہے۔ اس میں متاثرہ فرد سے راست بات چیت کرتیہوے اس کی سوچ، برتاؤ اور کردار کا جائزہ لیتے ہوئے رہنمائی کی جاتی ہے۔ تنویر ہاشمی نے کہا کہ ہمارے یہاں جو سنٹر قائم کیا جارہا ہے اس کا مقصد مسلمانوں کے عائلی معاملات کو قرآن و سنت کی روشنی میں رہنمائی کرنا ہے۔ آپ نے کہا کہ کسی بھی مسلہ کو حل کرنے کا ابتدائی طرقہ کونسلنگ ہی ہوتا ہے۔ یہ بات نبی کریم ﷺ کی زندگی سے ثابت ہے۔ آپ نے کہا کہ حضرت عمرؓ کے دور حکومت میں عائلی مسائل کو دارالاقضاء میں روجوع ہونے سے پہلے ہی اپنے اپنے گھر والوں کو لے کر نپٹانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ بعد کے خلفائے راشدین کے دور میں گھروں میں جو لوگ اس طرح کے معاملات کو حل کرتے ہیں تو انہیں مزید اختیارات دئے گئے تھے جو دارالاقضاء میں ہوا کرتے۔ آپ نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھی جب سے مسلمان یہاں آئے ہیں دارالالقضاء کا نظم قائم ہے۔ لیکن انگریزوں نے اس کو باقی رہنے نہیں دیا۔ آپ نے کہا کہ آج بھی دستور ہند میں اس بات کی گنجائش ہے کہ عدالتوں کے ذریعہ اسلامی شریعت کے مطابق ہی فیصلے ہوں۔ لیکن عدالتوں میں ان معاملات کو نمٹنے کے لئے کافی وقت لگتا ہے اس لئے قرآن مجید کے حکم مطابق اس کو جلد از جلد سلجھانے کی کوشش کرنا چاہئے۔ سید تنویر ہاشمی نے کہا مسلمانوں کے درمیان کسی معاملہ پر تنازعات پیدا ہوتے ہیں تو انکو حل کرنا واجب ہوتا ہے۔ اس کے لئے فریقین پر سماجی دباؤ کی ضرورت ہوتو ڈالنا چاہئے اور جب وہ پلٹ کر اپنی اصلاح کرنا چاہیں تو ان کے ساتھ عدل کرنا چاہئے۔ شہر میں منائی گئی مسلم پرسنل لا بیداری مہم کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے محمد ضیاء اللہ نے کہا کہ جماعت کی جانب سے اس مہم کو اپنے چار سالہ منصوبہ کے تحتمنایاگیا ہے نہ کہ حالات سے متاثر ہوکر اس کو لیا گیا ہو۔ آپ نے کہا اس طرح کی مہمیں اس سے پہلے بھی منائی گئی ہیں۔ شہر کے ہر فرد تک یہ پیغام پہنچانے کے لئے جہاں خطاب عام مرد و خواتین کے الگ الگ منعقد کئے گئے وہیں پر عام لوگوں تک پیغام پہنچانے کے لئے شہر کے ان مقامات پر جہاں لوگ زیادہ جمع رہتے ہیں کانر میٹنگز کے ذریعہ مخاطب کیا گیا اور مختلف محلوں میں عصرانے و ٹی پارٹیوں کا اہتمام کیا گیا۔ خواتین کی جانب سے بھی غریب و کم خواندہ محلوں میں جا کر وہاں خواتین کو جمع کرکے پیغام کو پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ وکلاء حضرات اور علمائے کرام کے لئے خصوصی نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔ جناب عبد الصمد سلطانپوری نے اجتماع کی کاروائی چلائی۔ مرد و خواتین کی بڑی تعداد اس اجتماع میں موجود تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا