English   /   Kannada   /   Nawayathi

سہارنپور میں شوبھا ياترا کے دوران پھر تشدد ، فائرنگ میں ایک کی موت، کئی زخمی، سیکورٹی سخت(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

خبروں کے مطابق شوبھا یاترا کے ساتھ ٹھاکر برادری کے لوگ جب بستی سے نکل رہے تھے تو سنت روی داس مندر کے پاس ڈی جے بجانے کی دلتوں نے مخالفت کی، جس بات پر دونوں فریقوں میں تنازع ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پتھراؤ شروع ہو گیا۔ ٹھاکروں کی جانب سے سنت روی داس مندر میں توڑپھوڑ شروع کر دی گئی۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کو بھی توڑ دیاگیا۔

جلسہ سیرت النبیﷺ وسیرت صحابہؓ7؍مئی کو

مدرسہ آئینۂ اسلام کے زیر اہتمام بچوں کا تعلیمی وثقافتی مظاہرہ بھی

لکھنؤ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)مدرسہ آئینۂ اسلام،باغ آئینہ بی بی، حسین گنج کے زیراہتمام 7مئی بروزاتوار باغ آئینہ بی بی پارک لکھنؤمیں ایک عظیم الشان سیرت النبیﷺ وسیرت صحابہؓ کے عنوان سے منعقد کیا جارہاہے ۔جس کا مقصد اصلاح معاشرہ اورتربیت اولاد ہے۔اس عظیم الشان جلسے سے قبل بعد نماز مغرب پروگرام میں مدرسہ آئینۂ اسلام کے طلبا ء وطالبات اپنا تعلیمی وثقافتی مظاہرہ پیش کریں گے،جس میں حمد ونعت ،مکالمات،تقاریراوربیت بازی کا سلسلہ چلے گااور بچے اپنے اسلامی شعار کامہذب انداز میں مظاہرہ پیش کریں گے۔بعد نمازعشاء اورطلباء کے پروگرام کے علمائے کرام کا روحانی اور اصلاحی خطاب ہوگا جس میں مولانا کفیل اشرف ازہری، مولانا مصعب عثمان ندویؔ ، مولانا محمدطاہر ندویؔ ، اپنے خطابات اور بیانات سے ماحول کوبارونق بنائیں گے۔لہذا آپ حضرات سے پُرخلوص التماس ہے کہ جلسہ میں تشریف لائیں اور علمائے کرام کے بیانات سے مستفید ہوں۔نوٹ:مستورات کے لئے پردے میں بیٹھنے کا معقول انتظام رہے گا۔ یہ اطلاع صدرمدرس مدرسہ حافظ معراج الحسن انصاری وسکریٹری مدرسہ محمد اکرم انصاری نے میڈیا کو دی ہے۔

بہار میں مسلمانوں نے مندر کی توسیع کیلئے قیمتی اراضی فراہم کی 

دانشوروں ،ادیبوں اور سیاستدانوں نے کاروائی کی سرہانہ کی 

پٹنہ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)ایک طرف ایودھیا کے مقام پر بابری مسجد کو شہید کرنے کے بعد رام مندر تعمیر کرنے کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کو ٹھکانے لگانے اور ملک دشمن جتلانے کی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں اور دوسری جانب مسلمانوں نے فراغ دلی ،دور اندیشی ،مذہبی روا داری ،بھائی چارے کی مثال کوزندہ رکھتے ہوئے مندر کی توسیع کرنے اور اس کیلئے گیٹ تعمیر کرنے کی خاطر اپنی لاکھوں روپے مالیت کی اراضی فراہم کرنے میں ہڑدھرمی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔ذرائع کے مطابق 6دسمبر 1992کو برصغیر کے مسلمانوں کو ایک عظیم ثانے کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب آر ایس ایس ، بھارتیہ جنتا پارٹی ، وشو ہندو پریشد اور ہندو تنظیموں سے وابستہ لیڈروں نے لاکھوں کار سیوکو کو جمع کر کے ظلم و بربریت اور مسلمان دشمنی کا ثبوت فراہم کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیا اور پچھلے 25برسوں سے بابری مسجد کی جگہ کو رام کی جنم بومی جتلا کر اس جگہ پر رام مندر تعمیر کرنے کے منصوبوں کو آخری شکل دے رہے ہیں ۔ ایک طرف رام مندر تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے مسلمانوں کو ٹھکانے لگانے انہیں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث قرار دے کر جیلوں میں بند کر کے ان کے مستقبل کر مخدوش بنایا جا رہا ہے اورمسلمان دشمنی کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جا رہا ہے اور دوسری جانب مسلمان رحمدلی ،انسانیت ،اخوت ،بھائی چارے ، مذہبی روا داری کا کھلے عام ثبوت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کیلئے مندر تعمیر کرنے کیلئے اپنی قیمتی اراضی فراہم کرنے سے بھی گریز نہیں کیا کرتے ہیں ۔ بہار میں مسلمانوں نے تجارتی اغراض و مقاصد کیلئے خریدی گئی 12لاکھ روپے مالیت کی اراضی مندر کی توسیع اور گیٹ تعمیر کرنے کیلئے اپنی اراضی فراہم کرنے سے ہچکچاہٹ محسوس نہ کرتے ہوئے ان ہندو تنظیموں کے لیڈروں کو یہ پیغام دیا کہ دینِ اسلام امن ،سلامتی کا دین ہے اور اس کے ماننے والے رحم دن ہونے کے ساتھ ساتھ انسان اور انسانیت کیلئے مثال بھی ہوا کرتے ہیں ۔ بہار کے مسلمانوں کی جانب سے مندر کی توسیع کیلئے اراضی فراہم کرنے کی اس کارروائی کی برصغیر کے کئی مسلمانوں اور غیر مسلم دانشوروں اور ادیبوں نے سرہانہ کرتے ہوئے کہا کہ عدم رواں داری کی جو فضا قائم کی گئی ہے اگر اسے جڑ سے اکھا ڑ پھینکنا ہے تو انہیں بھی دور اندیشی ،صبروتحمل کا مظاہرہ کر کے مسلمانوں کے خلاف اپنائے گئے رویہ کو ترک کر کے انہیں انسانیت کے زمرے میں شامل کرناہو گا اور ان کے جذبات و احساسات کو ٹھیس پہنچانے کی جو کارروائیاں انجام دی جا رہی ہے انہیں ترک کرناہوگا۔ 

بجنور بم دھماکہ کیس میں استغاثہ کا موقف ریت کی دیوار ثابت ہوئی

دفاعی وکیل ایڈووکیٹ ابوبکر سباق کی جرح کے سامنے گواہ نے اصلیت کا اعتراف کرلیا

ممبئی۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)بجنور بم دھماکہ معاملے میں لکھنؤ کی خصوصی این آئی اے عدالت میں جاری سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے پیش کیا جانے والا اہم گواہ آج دفاع کی جرح کے سامنے اپنی بیان کردہ کہانی پر قائم نہ رہ سکا اور عدالت کے روبرو سچائی کا اعتراف کر لیا۔مذکورہ گواہ کے اس اعتراف کی وجہ سے این آئی اے کی جانب سے عدالت میں پیش کیا جانے والا موقف متزلزل ہوگیا ہے ۔ عدالت نے مذکورہ گواہ کے اس اعتراف کو درج کرلیا ہے۔ اس کیس کی پیروی جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے ایڈوکیٹ ابوبکر سباق سبحانی کررہے ہیں ۔ اس تعلق سے مزید معلومات دیتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر لیگل سیل کے سکریٹری ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان جوکہ دہشت گردی سے متعلق ملک بھر میں لڑے جا نے والے تمام مقدمات کی نگرانی کر رہے ہیں نے بتایا کہ این آئی اے کی جانب سے یہ پہلا گواہ تھا جسے عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔ اس کے بیان کے بعد دفاع کی جانب سے جب ایڈووکیٹ ابوبکر سباق نے گواہ سے جرح شروع کیا تو وہ دفاع کے کئی سوالوں کے جواب دینے میں ناکام رہا اورسچائی کااعتراف کر لیا۔ انہوں نے بتایاکہ چونکہ اس کی گواہی ریکارڈ ہوچکی ہے، اس لئے عدالت نے اسے ہوسٹلائز قرار نہیں دیا ہے ، لیکن اس نے جرح کے دروان جو اعترافات کئے ہیں اور جو اصلیت عدالت کے روبرو بیان کیا ہے، اس سے دفاع کو کافی فائدہ ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ گواہ کے اصلیت بیان کرنے کی وجہ سے این آئی اے کی جانب سے اس مقدمے کے بارے میں عدالت میں جو موقف پیش کیاگیا تھا، وہ پوری طرح متزلزل ہوچکا ہے۔ایڈوکیٹ پٹھان تہور خان کے مطابق قانونی نکات پر یہ مقدمہ نہایت ہی کمزور ہے، دفاع کی جا نب سے دائر شدہ دستاویزوں میں یہ بات وا ضح کی جا چکی ہے کہ جھوٹے گواہ تیار کئے گئے ہیں اور جھوٹے و من گھڑت پنچ ناموں کے تحت کیس کو کھڑا کرنے کی کو شش کی گئی ہے ۔ اس موقع پرمولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے کہا کہ ملک کی بیشتر تحقیقاتی ایجنسیا ں اصل مجرم کو گرفتار نہ کر تے ہو ئے ایک سونچی سمجھی سازش کے تحت بے قصور مسلم نوجوانو ں کو ناکر دہ جرم عائد کر تے ہو ئے بر سو ں سے سلا خوں کے پیچھے رہنے پر مجبور کر رہی ہیں اس معاملے میں بھی گرفتار شدہ پانچوں افراد بے قصوور ہیں ان کو جان بو جھ کر پھنسایا گیا ہے جمعیۃ کے وکلاء اس کیس کی مضبوط طریقے پر پیروی کرہے ہیں انشاء اللہ دیگر مقدمات کی طرح اس کیس میں بھی ملز مین کو اانصاف ملے گا اور انہیں رہائی نصیب ہوگی ۔واضح رہے کہ بجنور( اتر پر دیش) میں ۱۲؍ستمبر ۲۰۱۴ میں ایک دھماکہ ہو ا تھا ، جس کے بعد یوپی اے ایس ٹی ایف نے رئیس ،عبد اللہ ،فرحان ،ندیم اور حسنہ نامی ایک خاتون کو گرفتار کرتے ہوئے ان پر ملک کے خلاف جنگ ،سازش اور غیرقانونی ہتھیاررکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا اور اسی کے مطابق ان کے خلاف فرد جرم بھی عائد کیا۔اس کیس کی سماعت پہلے بجنور کی ضلع عدالت میں ہو ئی، اس کے بعد حکومت ہند نے جب یہ مقدمہ این آئی اے کے حوالے کر دیا تواس کی سماعت بجنور ضلع عدالت سے لکھنؤاین آئی اے کی خصوصی عدالت میں منتقل ہو گئی۔ بجنور کی ضلعی عدالت میں وکلاء نے اس کیس کا با ئیکاٹ کر دیا تھا ۔جس کے بعد ان ملز مین کے اہل خانہ نے اس کی قانونی پیروی کرنے کے لئے جمعیۃ علماء مہاراشٹرسے درخواست کی تھی۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے اس کیس کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے اس مقدمہ کی پیر وی کے لئے دہلی کے مشہور ایڈوکیٹ ابوبکرسباق سبحانی کونامزد کیا۔اور وہ اس مقدمہ کی کا میاب طریقے پر پیروی کر رہے ہیں۔

موبائیل جیب میں پھٹنے سے طالب علم زخمی 

ڈاکٹروں نے حالت خطرے سے باہر بتائی

سرینگر ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)منز پورہ قلمآباد میں اس وقت عجیب و غریب واقع رونما ہوا جب طالب علم کی جیب سے موبائیل زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جسے طالب علم زخمی ہوا جسے علاقے کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ۔ذرائع کے مطابق لنگیٹ کے منز پورہ قلمآباد علاقے میں اس وقت سنسنی دوڑگئی جب محسن نذیر شیخ ولد نذیر احمد نامی طالب علم کی پتلون جیب میں سیمسنگ گلیکسی موبائیل زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں مذکورہ طالب علم کی ٹانگوں اور بازؤں میں زخم آئے ۔خون میں لت پت طالب علم کو علاج کیلئے سب ڈسٹرکٹ اسپتال لنگیٹ پہنچا دیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کا علاج و معالجہ کیا اور اس کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ۔

تاریخی لال قلعہ میں صفائی کے دوران زندہ گرینیڈ برآمد 

بم ڈسپوزل اسکارڈ نے ناکارہ بنا دیا 

نئی دہلی۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)تاریخی لال قلعہ کے اندر اس وقت سرمائیگی اور سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم کو دیوار کی صفائی کے دوران زندہ گرینیڈ ملا ، فوری طور پر پولیس و فورسز کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق تاریخی لال قلعہ کے حدود میں اس وقت سنسنی اور خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جبکہ محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم کو دیوار کی صفائی کے دوران ایک زندہ گرینیڈ ملا اور ٹیم نے فوری طور پر لال قلعے کی حفاطت پر تعینات ایس ایس بی کی انتطامیہ کو آگاہ کیا ۔پولیس و فورسز کی بھاری جمعیت نے لال قلعہ کا محاصرے کیا اور لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کرکے بم ڈسپوزل اسکارڈ کو طلب کیا ،بم ڈسپوزل اسکارڈ نے گرینیڈ کو ناکارہ بنا کر ایک بہت بڑے حادثے کو ٹال دیا ۔دہلی پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کر کے معالے کی تحقیقات شروع کر دی ۔

دہلی میں کنٹینر سے گیس لیک ، ہوا میں اڑ رہے کیمیکل سے درجنوں طلبہ کی حالت خراب ، دو اسکول بند

نئی دہلی :۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)دہلی کے تغلق آباد میں ایک کنٹینر میں گیس لیک ہونے کا معاملہ سامنے آ رہا ہے ۔ معلومات کے مطابق تقریبا 30 طالب علموں کی طبیعت بگڑنے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ معاملہ ہفتہ کی صبح کا ہے۔ ایک اسکول کی وائس پرنسپل کے مطابق صبح سے ہی طلبہ نے آنکھوں میں پریشانی کی شکایت کی تھی ، جس کے بعد 50-60 طلبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔نیوز 18 انڈیا کے مطابق تغلق آباد میں پولیس کو ایک فون کال ملی کہ رانی جھانسی اسکول کے پاس کیمیکل لیک ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے ، جس کی وجہ سے کئی بچے بیہوش ہوگئے ہیں ۔ پولیس کے مطابق کیمیکل ہوا میں اڑ رہا ۔ ایمبولینس ، فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیم جائے حادثہ پر موجود ہے۔تغلق آباد کے نزدیک ریلوے کالونی کے اسکول میں صبح سے ہی لوگوں کو آنکھوں میں جلن محسوس ہو رہی تھی ۔ ارد گرد کے دو اسکولوں میں چھٹی کر دی گئی ہے ۔ دو درجن سے زیادہ بچوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے ۔

جموں و کشمیر میں پاکستان اور سعودی عرب کے چینلوں کی نشریات کو بند کرنے کی مودی حکومت نے دی محبوبہ کو ہدایت

نئی دہلی :۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع) مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی حکومت سے کہا کہ وہ پاکستانی اور سعودی عرب کے چینلوں کے ریاست میں غیر مجاز نشریات کو روکنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اطلاعات و نشریات کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے ریاست کے چیف سکریٹری سے بات کی ہے اور جلد سے جلد اس پر عمل درآمد کی رپورٹ مانگی ہے ۔ انہوں نے ان خبروں پر تشویش ظاہر کی ، جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں ان چینلوں کو بغیر اجازت نشر کیا جا رہا ہے ۔ اس سے پہلے دن میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے کہا تھا کہ جو کیبل آپریٹر مبینہ طور پر غیر مجاز چینلز نشر کر رہے ہیں ، ان کے آلات پر قبضہ کرنے کا ریاست کی مقامی انتظامیہ کو حق ہے ۔راٹھور نے بتایا کہ حکومت نے ریاست کو ایڈوائزری بھیجی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غیر مجاز چینلوں پر مرکز اس طرح کی ایڈوائزری باقاعدہ طور پر بھیجتا رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ایسی کوئی خبر سامنے آتی ہے ، تو ہم اس پر توجہ دیتے ہیں ۔ ایسے واقعات کے بارے میں رپورٹ طلب کرنا ہمارا کام ہے ۔ کارروائی کی جا رہی ہے ۔ یہاں ایک پروگرام سے الگ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ کشمیر میں ضلع مجسٹریٹ یا مجاز سرکاری افسر کو کیبل آپریٹرز کے خلاف کارروائی کرنے اور ان کے سامان ضبط کرنے کا حق ہے ۔وزیر موصوف ان خبروں پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے ، جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان سمیت ذاکر نائیک کی ممنوعہ پیس ٹی وی سمیت تقریبا 50 چینل ہندوستان مخالف مہم میں ملوث ہیں اور کشمیر میں نجی کیبل نیٹ ورک کے ذریعہ کسی ضروری منظوری کے بغیر مبینہ طور پر ان کا نشر کیا جا رہا ہے ۔

اب تین طلاق دی تو شوہر کو ملے گی سزا

سنبھل :۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع) تین طلاق کو لے کر ملک بھر میں چھڑی بحث کے درمیان مسلمانوں کی ترک برادری نے اپنے معاشرے میں ایک ساتھ تین طلاق دینے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اب تین طلاق کے معاملہ میں ساری غلطی شوہر کی مانی جائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ پنچایت کو اس سزا دینے کا حق حاصل ہوگا۔سنبھل کے نزدیک 55 گاوں میں پھیلی تقریبا 50 ہزار آبادی والی ترک برادری کی پنچایت جمعرات کو حاجی پور گاؤں میں ہوئی ، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ پنچایت کی صدارت کرنے والے اسرار احمد نے بتایا کہ پنچایت نے ایک ہی مرتبہ میں تین طلاق دینے کے عمل کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں ترک برادری میں اس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنچایت کا کہنا ہے کہ گھریلو جھگڑوں کو لے کر ایک مرتبہ میں تین طلاق نہیں دی جائے۔ اگر کوئی ایک مرتبہ میں تین طلاق دیتا ہے تو اس صورت میں پنچایت مکمل غلطی شوہر کی ہی مانے گی اور پنچایت کو لڑکے کو سزا دینے کا حق حاصل ہو گا۔احمد نے بتایا کہ اگر کسی شخص کا اپنی بیوی سے کوئی تنازع ہے تو پہلے اپنی شکایت پنچایت میں رکھے۔ کس طرح کے بھی حالات ہوں، مگر ایک مرتبہ میں تین طلاق نہیں دیں۔ اگر ضروری ہو تو ایک بار طلاق کہیں اور بیوی کو کم از کم ایک ماہ کا وقت دیں۔

بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ورون گاندھی لاپتہ ، تھانے میں دی گئی گمشدگی کی تحریر

سلطان پور : ۔ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ06مئی(فکروخبر/ذرائع)سلطانپور کے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ورون گاندھی کے گزشتہ کئی مہینوں سے اپنے پارلیمانی حلقہ سلطانپور نہ آنے سے ناراض ككو پانڈے یوتھ بریگیڈ کے ارکان نے شہر کوتوالی میں گمشدگی کی تحریر دی ہے ۔ مشتعل نوجوانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے ممبر پارلیمنٹ کا کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے ۔ وہ کہیں گم ہو گئے ہیں ، لہذا پولیس انتظامیہ سے انہوں نے ڈھونڈنے کی فریاد ہے ۔نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ممبر پارلیمنٹ کے علاقے میں نہ رہنے سے تمام ترقیاتی کام پچھڑ رہے ہیں اور عوام ان سے مل کر اپنی پریشانیاں بھی بتانا چاہ رہے ہیں ۔ بتا دیں کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ورون گاندھی نے الیکشن جیتنے کے بعد علاقے میں ہر تیسرے مہینے آکر پارلیمانی حلقہ میں رکنے کا وعدہ کیا تھا ، لیکن وہ اپنے وعدے سے منحرف ہوگئے۔گزشتہ سال 27 دسمبر کو ورون گاندھی سلطانپور آئے تھے ، تب سے آج تک انہوں نے علاقے میں اپنی شكل نہیں دکھائی ہے ۔ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ورون کے سلطانپور نہ آنے سے ضلع کے ترقیاتی کاموں کے لیے ہونے والی ضلع ویجلنس اور نگرانی کمیٹی کی میٹنگ بھی نہیں ہو سکی ہے ۔وکاس بھون سے بھی کئی مرتبہ ورون گاندھی کو میٹنگ کی صدارت کرنے کے لیے لیٹر جاری کیا گیا ، اس کے باوجود وہ نہیں آئے اور میٹنگ آج تک ملتوی کی جاتی رہی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی ہدایت ہیں کہ ہر لیڈر اپنے علاقے کے عوام سے روبرو ہوں اور ان کی پریشانیاں سنیں ، لیکن وزیر اعظم کی ہدایت بھی ورون گاندھی کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا