English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی کے ضلع مئو میں 14 فرضی مدرسوں کا رجسٹریشن منسوخ، چھ مدرسوں کی تنخواہ پرروک(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

بھارت جنگ تھوپنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور پاکستان جنگ سہنے کے قابل نہیں 

برصغیر کے دو بڑے ملکوں کے مابین 7دہائیوں سے کسی ایک بات پر اتفاق نہیں ہوا /سابق وزیر خارجہ 

نئی دہلی۔05فروری(فکروخبر/ذرائع)بھارت جنگ تھوپنے کی پوزیشن میں نہیں اور پاکستان جنگ سہنے کی حالت میں نہیں ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ سارک ممالک کے سربراہوں کی کانفرنس اسلام آباد میں ہونے سے نہ صرف بھارت پاکستان کے مابین اعتماد سازی بحال ہو گی بلکہ بھارت کو چاہیے کہ وہ سارک ملکوں کے جنرل سیکریٹری کے عہدے کیلئے پاکستانی امیدوار کی حمایت کریں ۔ذرئع کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر خارجہ سردار عاصف احمد نے ایک نیو ز چینل کی جا نب سے پروگرام میں شرکت کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس نے کہا کہ بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پوری طرح سے اس بات سے واقف ہے کہ پاکستان ایک طاقتور ملک ہے اور اس پر جنگ تھوپی نہیں جا سکتی ہے ۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت دنیا کا بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے اور یہ بات بھی صیح ہے کہ بھارت میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط مستحکم ہوتی جا رہی ہیں جبکہ پاکستان میں جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط بنانے کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ سابق وزیر خارجہ نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جنگ تھوپنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور پاکستان جنگ سہنے کے متحمل نہیں ہے ،دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے گریباں میں جھانکے اور دیکھے کہ وہ کہا کھڑے ہیں ، کس ایک بات پر ان کے درمیان اتفاق پایا جا تا ہے ، کشمیر ،سرکریک ،سیاچن ، آبی تنازعہ ،لین دین ،تجارت ،سکافت ہر ایک معاملے میں دونوں ممالک کے درمیان شدید نوعیت کے اختلافات ہے اور یہ دنیا کے واحد ممالک ہیں جو دوسروں کے تارے ہلانے کے بعد کشیدگی اور تناؤ کاماحول پیدا کرتے ہیں ۔ سابق وزیر خارجہ نے بھارت کو مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ سارک ممالک کے جنرل سیکریٹری عہدے کیلئے پاکستانی امیدوار امجد سیال کی حمایت کریں اور انہیں اس عہدے پر تعینات کرنے کیلئے روڑے نہ اٹکائیں ۔ اسلام آباد میں سارک ممالک کی کانفرنس منعقد ہونے سے بھارت پاکستان کے مابین بھی اعتماد سازی بحال ہو گی اور مذاکرات کیلئے فضا سازگار ہونے کے امکانات پیدا ہو جائیں گے ۔

اردو زبان کے تابوت میں سرکار ہی آخری کیل ٹھوک رہی ہے 

اردو زبان کو فروغ دینے کیلئے حکومت اپنے وعدے کو نبھائے/فروغ اردو کونسل 

سرینگر۔05فروری(فکروخبر/ذرائع)اردو زبان میں سرکار کی جانب سے آخری کیل ٹھوکنے کا انکشاف کرتے ہوئے اردو کونسل کے ذمہ داروں نے کہا کہ حکومت کے وعدے بھی اس زبان کو فروغ دینے کیلئے ٹائیں ٹائیں فش ثابت ہوئے اور ایک منصوبہ بند سازش کے تحت اس زبان کو ہی سرکاری اداروں سے ختم کیا جا رہا ہے ۔نمائندے کے مطابق فروغ اردو کونسل کی جانب سے سرینگر کے ہوٹل میں ذمہ داروں نے پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اردو زبان کو فروغ دینے کے سلسلے میں سرکار کے احکامات کاغذوں اور کتابوں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں ۔شخصی راج کے دوران اردو زبان ریاست جموں و کشمیر میں پھلتی پھولتی رہی اور اس زبان کو سرکاری زبان کا درجہ بھی ملا تاہم عوامی حکومتیں منتخب ہونے کے بعد اردو زبان کے تابوت میں کیل ٹھوکنے کی کوششیں شروع ہوئی جو تادم تحریر جاری ہیں ۔ آج اردو زبان ریاست جموں و کشمیر میں 60لاکھ لوگوں کی جانب سے بولنے اور لکھنے کے باوجود یتیم بن کر رہ گئی ہیں ،محکمہ مال اور جموں و کشمیر پولیس کے روز نامچوں کے بغیر اس زبان کو کئی بھی پذیرائی حاصل نہیں ہو پا رہی ہے ۔ سرکاری اداروں میں تعینات افسران اپنے دفتروں کے باہر اردو زبان میں بورڈ آویزان کرنا اپنے لئے مایوب سمجھتے ہیں ایسا اس لئے ہے کہ اردو ریاست جموں و کشمیر کی سرکاری زبان ہے اور اسے مادری زبان کا بھی درجہ دیا گیا ہے ۔ ریاستی سطح پر اس زبان کی بیچ کنی کیلئے کئی ادارے مضبوط اور مستحکم ہو کر منصوبے بنا رہے ہیں جس کی وجہ سے ریاست جموں و کشمیر میں اردو زبان بے معنیٰ ہو کر رہ گئی ہیں ۔ اردو کونسل کے ذمہ داروں جاں محمد آزاد ، اعجاز احمد اور نسیم رفیق نے پریس کانفرنس کے دوران سرکار سے مطالبہ کیا کہ سائن بورڈوں اور دفتروں کے باہر اردو زبان میں دفتروں کے نام اور افسروں کے عہدوں کے لئے تختیاں نصب کی جائیں ۔محکمہ مال ،پولیس ،بینک ،باغبانی ،زراعت ،سری کلچر اور دوسرے اداروں میں اس زبان کو فروغ دینے کیلئے سنجیدگی کیساتھ اقدامات اٹھا ئے جائیں اور عدلیہ میں بھی اردو زبان میں فیصلوں کی نقل فراہم کرنے کی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور اردو صحافت میں ڈپلو کرنے کے اقدمات اٹھا ئے جائیں ۔ اردو کونسل کے ذمہ داروں نے حکومت کو یاد لایا کہ اس زبان کو فروغ دینے کیلئے انہوں نے اسمبلی میں بارہاوعدے کئے تاہم انہیں نبھانے کیلئے کبھی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا ۔

کیجریوال کی عوام سے ووٹ کی اپیل 

دہلی۔05فروری(فکروخبر/ذرائع)دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو پنجاب کے تمام ووٹروں سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے پر زور دیا. پنجاب اسمبلی کی 117 نشستوں پر ہفتہ صبح آٹھ بجے پولنگ شروع ہو گئی ہے. کیجریوال نے ہندی اور گرمکھی میں ٹویٹ کر عوام سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرتے ہوئے ریاست کے لئے بہترین امیدواروں کو منتخب کرنے کی اپیل کی ہے. کیجریوال نے دو الگ الگ ٹویٹس کر کہا، '' آج انتخابات کا دن ہے. سب کو جاکر ووٹ کرنا چاہئے. اپنے گاؤں کے دوسرے لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر جائیں اور ایماندار سیاست کے لئے ووٹ کریں. '' پنجاب میں 22،614 پولنگ مراکز پر پولنگ جاری ہے. ووٹوں کی گنتی 11 مارچ کو ہوگی. 

پنجاب کے وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل کے خاندان نے آبائی گاؤں میں ڈالے ووٹ

چندی گڑھ۔05فروری(فکروخبر/ذرائع)پنجاب کے وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل، ان کے بیٹے اور نائب وزیر اعلی سکھبیر سنگھ بادل اور بہو و مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے ہفتہ کو اپنے آبائی بادل گاؤں میں ووٹ ڈالا. یہ طویل اسمبلی علاقے کا حصہ ہے، جس کی نمائندگی وزیر اعلی کرتے ہیں. بادل (89) اور ان کے خاندان کے رکن سخت سیکورٹی کے درمیان گاؤں کے پولنگ مرکز پہنچے. وزیر اعلی نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا، '' ہم آسانی سے جیت جائیں گے. پنجاب امن اور ترقی چاہتا ہے. '' طویل اسمبلی سیٹ پر بادل کا مقابلہ پنجاب کانگریس کے صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلی امرندر سنگھ اور عام آدمی پارٹی (عام آدمی پارٹی) کے امیدوار جرنیل سنگھ سے ہے. شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر بادل نے ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں سے کہا، '' اس بار ہم بہتر جیت درج کریں گے. امرندر سنگھ کی ضمانت ضبط ہو جائے گی. '' بادل کے بڑے بھائی گرداس بادل پہلے ہی ووٹ ڈالنے پہنچے. وزیر اعلی کے بھتیجے اور پنجاب کے سابق وزیر خزانہ من پریت بادل (گرداس بادل کے بیٹے) نے بھی اسی پولنگ سٹیشن پر ووٹ ڈالا. سال 2007 سے پنجاب میں حکمران شرومنی اکالی دل۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اتحاد کو کانگریس اور عام آدمی پارٹی (عاپ) سے سخت چیلنج مل رہا ہے. سکھبیر بادل کو جلال آباد اسمبلی سیٹ پر دو ممبران پارلیمنٹ بھگوت مان (عاپ) اور رونیت سنگھ بٹو (کانگریس) سے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. 

گوا اورپنجاب تاریخ رقم کریں گے۔۔کیجریوال

نئی دہلی۔ 05فروری(فکروخبر/ذرائع)دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو کہا کہ گوا اور پنجاب، اسمبلی انتخابات میں تاریخ رقم کریں گے. کیجریوال نے ایک ٹویٹ میں کہا، '' آج (ہفتہ) گوا اور پنجاب کی تاریخ رقم کریں گے. '' پنجاب اسمبلی کی تمام 117 نشستوں کے لئے صبح آٹھ بجے اور گوا اسمبلی کی 40 نشستوں کے لئے صبح سات بجے پولنگ شروع ہو گئی. عام آدمی پارٹی (عاپ) کے رہنما اروند کیجریوال نے پنجاب کے تمام ووٹروں سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے پر زور دیا ہے. کیجریوال نے ہندی اور گرمکھی میں ٹویٹ کر عوام سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کر کے اپنے ریاستوں کے لئے بہترین امیدواروں کو منتخب کرنے کی اپیل کی. کیجریوال نے دو الگ الگ ٹویٹ کر کہا، '' آج انتخابات کا دن ہے. سب کو جاکر ووٹ کرنا چاہئے. اپنے گاؤں کے دوسرے لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر جائیں اور ایماندار سیاست کے لئے ووٹ کریں. '' پنجاب میں 

22،614 پولنگ مراکز پر پولنگ جاری ہے. ووٹوں کی گنتی 11 مارچ کو ہوگی. 

جموں سرینگر شاہراہ دوسرے روز بھی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے ہنوز بند 

مزید 1500گاڑیاں اب بھی درماندہ 

سرینگر۔05فروری(فکروخبر/ذرائع)ا320کلومیٹر جموں سرینگر شاہراہ دوسرے دن بھی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند ،500کے قریب چھوٹی گاڑیوں کو نکالا گیا ،جبکہ 1500سے زیادہ گاڑیاں اب بھی شاہراہ پر درماندہ ،بارڈر روڑ آگنائیزیشن ،آر اینڈ بھی کی جانب سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد ورفت کے قابل بنانے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھا ئے جا رہے ہیں ،ٹریفک محکمہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ شاہراہ پر سے پسیاں اور چٹانیں ہٹانے کا کام شدو مد سے جاری ہے اور شاہراہ جلد ہی گاڑیوں کی آمد ورفت کے قابل بنا دی جائیگی اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی جانب جانے کی اجازت دے دی جائیگی ۔ نمائندے کے مطابق جموں سرینگر شاہرہ دوسرے دن بھی گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند رہی ،کئی جگہوں پر پسیاں اور چٹانیں گر آئی ہیں جنہیں ہٹانے کیلئے بارڈر روڑ آرگنائیزیشن اور آر اینڈ بی کی جانب سے مشینوں کو کام پر لگا دیا گیا ہے اور 95%پسیاں اور چٹانیں ہٹانے کا کام مکمل کیا گیا ہے ۔ محکمہ ٹریفک کے مطابق 500کے قریب درماندہ ہوئی ہلکی گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی جانب جانے کی اجازت د ے دی گئی تاہم کسی بھی بڑی مسافر اور مال بردار گاڑی کو شاہراہ پر جانے کی اجازت نہیں دے دی گئی ۔ ٹریفک محکمہ کے مطابق 320کلو میٹر جموں سرینگر شاہراہ کو آنے والے 12گھنٹوں کے دوران گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے کھول دیا جائیگا اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی جانب سے جانے کی اجازت دے دی جائیگی ۔ نمائندے کے مطابق 1500کے قریب مال اور مسافر بردار گاڑیاں اب بھی ادھمپور سے لے کر بانہال تک بند پڑی ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں ان میں سوار مسافر ڈرائیور اور کنڈیکٹر شدید مشکلات کی لپیٹ میں آگئے ہیں ۔ 

کینسر مخالف بیماری کے عالمی دن کے موقعے پر تقاریب کا اہتمام 

ماہر ڈاکٹروں نے لوگوں کو اس بیماری کے بارے میں جانکاری فراہم کی 

سرینگر۔05فروری(فکروخبر/ذرائع)کینسر مخالف عالمی دن کے موقعے پر دنیا بھر کی طرح ریاست میں بھی تقاریب ،سمیناروں اور ریلیوں کا ہتمام کیا گیا جن میں اس مہلک بیماری سے محفوظ رکھنے کے بارے میں ڈاکٹروں ، طلبا ء اور مختلف غیر سیاسی تنظیموں نے جانکاری فراہم کی ۔ نمائندے کے مطابق پوری دنیا میں کینسر مخالف دن کے موقعے پر تقاریب کا اہتمام کیا گیا جن میں کثیر تعداد میں ڈاکٹروں ، نیم طبی عملے ،اسکولی طلبہ ،غیر سیاسی تنظیموں کے ورکروں اور اس بیماری میں مبتلا افراد نے شرکت کی ۔ملک بھر کی طرح ریاست خاصکر وادی کشمیر میں بھی کینسر مخالف دن کے موقعے پر سمیناروں ، ریلیوں اور تقریبات کا اہتمام کیا گیا اور اس موقعے پر کینسر بیماری کے ماہر ڈاکٹروں نے لوگوں کو اس بیماری سے محفوظ رہنے کیلئے جانکاری فراہم کی۔ ماہر ڈاکٹروں کے مطابق ملک بھر میں ہر سال کینسر کی مہلک بیماری کے باعث 5لاکھ کے قریب افرد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور بیماری سے محفوظ رہنے کیلئے لوگ ڈاکٹروں کی جانب سے جن ہدایات پر عمل کرنے کی تلقین کی جا تی ہے ان پر عمل نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ بیماری دن بدن پھیلتی جا رہی ہیں ۔ ماہر ڈاکٹروں کے مطابق ریاست خاصکر وادی کشمیر میں بریسٹ کینسر کی بیماری میں پچھلے 5برسوں سے بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے جو ایک سنگین مسئلہ ہے اس اس بیماری کا اگر بروقت علاج کیا جائے تو اسے ان بیماروں کو نجات مل سکے گی جو اس میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ ریاست خاصکر وادی کشمیر میں سیگریٹ اور تمباکو نوشی میں بے حد اضافہ ہو اہے اور 15سا ل سے لے کر 90سال تک کے عمر کے 42%افراد اس لت میں مبتلا ہو گئے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق سیگریٹ اور تمباکو نوشی سے کینسر بیماری میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس لت میں مبتلا افراد تمباکو اور سیگریٹ نوشی سے اگر پرہیز کریں تو انہیں اس بیماری سے نجات مل سکے گی ۔ نمائندے کے مطابق کینسر مخالف بیماری کے عالمی دن کے موقعے پر رواں برس کے دوران صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا جس پر عوامی حلقوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ اس ادارے میں اس مہلک بیماری میں مبتلا بیماروں کیلئے الگ شعبہ قائم کیا گیا ہے تاہم کینسر مخالف بیماری کے عالمی دن کے موقعے پر اتنے بڑے ادارے میں تقریب کا اہتمام نہ کرنا اس بات کی عکاسی ہے کہ یہ ادارہ بھی اس مہلک بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا