English   /   Kannada   /   Nawayathi

یکساں سول کوڈ معاملہ : ممبرا میں جمعیتہ علما کے زیر اہتمام تحفظ شریعت کانفرنس کا انعقاد(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

یکساں سول کوڈ پر علمائے کرام نے عوام کو تلقین کی کہ وہ اس معاملہ میں جلسے جلوس یا احتجاج سے اجتناب کریں اور مشتعل نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے فرقہ پرستوں کو شہ ملے گی اور ملک کی پر امن فضا کو خطرہ لاحق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں جتنا ہوسکے صرف دستخطی مہم چلائی جائے اور زیادہ سے زیادہ خاموش رہ کر قانونی لڑائی لڑی جائے ۔



تین طلاق پر وزیر اعظم مودی نے کہا : مسلم بہنوں کے مفاد سے کوئی سمجھوتہ نہیں

بندیل کھنڈ :۔24اکتوبر (فکروخبر/ذرائع) وزیراعظم نریندر مودی نے تین طلاق دیئے جانے کے رواج کی صاف طور سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اب مسلم بہنوں کو برباد ہونے نہیں دیا جائے گا۔ بندیل کھنڈ پریورتن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے یہاں بچیوں کے جنین کو ماں کے پیٹ میں قتل کرنے کو بھی غیر ٓائینی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پیدائش سے پہلے ہی بچیوں کو مارنے والوں کو اب جیل جانا ہوگا۔ ان کی سرکار اس پر سختی سے قدم اٹھارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیلی فون پر تین طلاق کہہ دینے سے کسی کی زندگی خراب نہیں کی جاسکتی۔ کیا مسلم بہنوں کو برابری کا حق نہیں ہے؟ وزیر اعظم نے الیکٹرانک میڈیا سے طلاق پر ہونے والی بحثوں میں تحمل برتنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر ہونے والی بحث میں طلاق کو حکومت یا حزب اختلاف، ہندو یا مسلم کا مسئلہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بحث کرانی ہی ہے تو قرآن کے ماہرین کے مابین کرائی جانی چاہئے۔ مسٹر مودی نے کہا کہ مسلم خواتین کو حق دلانا ان کی عوامی ذمہ داری ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ مسلم بہنیں تین طلاق کے معاملے پر سپریم کورٹ گئی تھیں۔ عدالت نے ان کی حکومت سے رائے مانگی۔حکومت نے واضح کہہ دیا کہ فرقہ کی بنیاد پر خواتین سے کیا کسی سے بھی کوئی امتیاز نہیں کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ ووٹ کے لالچ میں کچھ سیاسی پارٹیاں تین طلاق کی طرفداری کرکے مسلم خواتین کے ساتھ نا انصافی کرنے میں مصروف ہیں۔ ۔ 


اترپردیش سرکار میں کسی قسم کا کوئی آئینی بحران نہیں ۔۔رام نائک 

لکھنؤ۔24اکتوبر (فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش کی سیاست میں آج دن بھر کی اتھل پتھل پر شاہی محل کی بھی گہری نظر تھی. گورنر رام نائک آج کی ہر قسم کی سرگرمیوں پر کافی چوکنا تھے. گورنر رام نائک کے پاس وزیر اعلی اکھلیش یادو نے چار وزیروں کی برخاستگی کا خط بھیجا.گورنر نے خط کو قبول کر لیا ہے. گورنر نے کہا کہ اترپردیش میں اکھلیش یادو حکومت پر کسی بھی قسم کا کوئی آئینی بحران نہیں ہے. گورنر نے کہا کہ جب تک اکثریت کو کوئی چیلنج نہیں کرتا، تب تک کوئی بحران نہیں ہے. اگر اکثریت کو کوئی چیلنج کرتا ہے تب میں قانونی لوں گا فیصلہ. رام نائک نے کہا کہ ریاست کے تازہ حالات پر میری نظر ہے.گورنر رام نائک نے ایک نجی ٹی وی سے اتر پردیش کے تازہ سیاسی ہلچل پر بات کی. گورنر نے بتایا کہ وزیر اعلی نے میرے پاس چار وزراء4 کو برطرف کرنے کی بابت ایک خط بھیجا ہے. وزیر اعلی نے دوسرے کسی بھی وزیر کو برخاست کرنے کی فہرست نہیں بھیجی. گورنر نے کہا کہ اترپردیش میں کوئی آئینی بحران نہیں ہے.


گرل فرینڈ سے بات بات میں جھگڑا ہونے پر پھونک دی موٹر سائیکل

گورکھپور۔24اکتوبر (فکروخبر/ذرائع)گورکھپور میں گرل فرینڈ سے بات بات میں جھگڑا ہونے پر بائک کو آگ لگادی ۔ تفصیلات کے مطابق ایک جوڑے آپس میں بات چیت میں مشغول رہا. کچھ دیر بعد اچانک پریمی جھجھلایا اور موٹر سائیکل کو آگ کے حوالے کر دیا. یہ دیکھ ارد گرد کھڑے لوگ حیران رہ گئے.. موٹر سائیکل کو جلتا دیکھ ارد گرد کے لوگو ں نے 100 نمبر پر فون کردیا دیا جب تک پولیس موقع پر پہنچی پریمی گرل فرینڈ موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہو چکا تھا ۔



ملائم خاندان کو رابڑی کی نصیحت :آپس میں مل کر رہنے میں سب کی بھلائی 

پٹنہ ۔24اکتوبر (فکروخبر/ذرائع) سماج وادی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے خاندان میں مچے گھمسان پر لالو کی بیوی رابڑی دیوی نے کہا ہے کہ یہ ان کے خاندان کا اندرونی معاملہ ہے پر انتخابات کے وقت سب کو مل کر رہنا چاہئے تھا.سماج وادی پارٹی میں مچے گھمسان کا اثر صرف یوپی، سماج وادی پارٹی یا یوپی کے سب سے رسوخ دار سیاسی خاندان تک ہی نہیں ہے. اس نے بہار کے سب سے رسوخ دار سیاسی خاندان میں بھی ہلچل مچا دی ہے. آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد اور ملائم سنگھ یادو آپس میں رشتہ دار ہے. اس لیے لالو خاندان کی پوری نظر لکھنؤ میں پل پل بدلتے سیاسی واقعات پر ہے.لکھنؤ میں مچے سیاسی گھمسان کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی نے کہا کہ پورا معاملہ نیتا جی کے خاندان کا باہمی تنازعہ ہے. اندرونی معاملہ ہے. اس میں باہر کا کوئی آدمی بھلا کیا کر پائے گا لیکن سب کو مل کر رہنا چاہئے. انتخابات کا وقت ہے. جہاں تک لالو خاندان کی بات ہے تو ان کے لئے تو ملائم سنگھ جی کا پورا خاندان ہی رشتہ دار ہے.قابل ذکر ہے کہ لالو خاندان کی دو بیٹیاں ملائم سنگھ کے خاندان کی بہو ہیں. لالو کی سب سے چھوٹی بیٹی راج لکشمی کی شادی ملائم سنگھ یادو کے بڑے بھائی رتن سنگھ کے پوتے تیج پرتاپ یادو سے ہوئی ہے. تیج پرتاپ یادو اب مین پوری کے ایم پی ہیں. وہیں لالو کے سالے اور رابڑی کے بھائی سادھو یادو کی بیٹی ایشا کی شادی ملائم سنگھ یادو کے نواسے راہل سے ہوئی ہے.دونوں خاندانوں میں صلہ کے بعد سے سیاسی طور پر بھی ان کی قربت کے چرچے ہیں. گزشتہ دنوے نتیش کمار نے یوپی میں انتخابی جلسے شروع کر مختلف مورچہ کے اشارے دیے تو لالو مکمل طور ایس پی اور اکھلیش یادو کے حق میں اتر آئے تھے. لالو کے بعد ان کے بیٹے تیجسوی یادو بھی کہہ چکے ہیں کہ آر جے ڈی یو پی میں سماجوادی پارٹی کو حمایت دے گا.


ڈاکٹر احسان عالم کی تحریروں میں سنجیدگی و متانت کا عنصر غالب ۔پروفیسر شاکر خلیق 

المنصور ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام ڈاکٹر احسان عالم کی کتاب ’’آئینۂ تحریر‘‘ کا رسم اجراء

دربھنگہ ۔24اکتوبر (فکروخبر/ذرائع)ڈاکٹر احسان عالم نے مختلف عنوانات کے تحت بہت سارے مضامین قلم بند کئے جو مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہوتے رہے۔ ان کی تحریر میں ایک خاص بات یہ ہوتی ہے کہ وہ جس عنوانات پر قلم اٹھاتے ہیں اسے سہل اور سلیس زبان میں بیان کر دیتے ہیں۔یہ باتیں المنصور ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ،دمری منزل (ڈاکٹر آفتاب حسین کمپلکس)سبھاش چوک کے زیر اہتمام ڈاکٹر احسان عالم کی کتاب ’’آئینۂ تحریر‘‘ کا رسم اجرا ء کے موقع پر ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر منصور خوشترنے کہا ۔انہوں نے مزید کہاکہ احسان عالم عام موضوع پر بھی اپنی پوری گرفت بنائے رہتے ہیں۔ یہ ان کی پانچویں کتاب ہے اور مستقبل میں اور بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں۔ پروگرام کی صدارت سابق صدر شعبۂ اردو متھلا یونیورسیٹی پروفیسر شاکر خلیق نے کیا جب کی نظامت کے فرائض ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر منصور خوشتراور احتشام الحق نے مشترکہ طور پر کیا۔صدر مجلس پروفیسر شاکر خلیق صاحب نے اس موقع پر کہا کہ ڈاکٹر احسان عالم تواتر سے لکھ رہے ہیں ۔ ان کی تحریریں بیک وقت مختلف اصناف سخن کے ساتھ ساتھ اکابر شعرائے کرام ، معتبر نثر نگاران اور قومی رہنماؤں سے متعلق ہیں ۔ ان کے تمام پہلوؤں پر بھرپور عکاسی کی گئی ہے۔ ادب کی مختلف شاخوں پر ان کی خامہ فرسائی سے ایسا لگتا ہے کہ زبان و ادب پر ان کی گرفت بہت مضبوط ہے اور ان کا مطالعہ بھی کافی عمیق ہے۔ محمود احمد کریمی صاحب نے کہا: ڈاکٹر احسان عالم ایک ابھرتے ہوئے قلم کار ہیں ۔ آپ نے ابھی تک بہتیری کتابیں تصنیف کی ہیں اور بے شمار مضامین لکھے جو اخبارات اور رسائل میں طبع ہوچکے ہیں۔
جد ید تخلیق کاروں میں ڈاکٹر احسان عالم منفر د مقام رکھتے ہیں ۔ ممتاز ناقد عطا عابدی(بہار قانون ساز کونسل پٹنہ)کہا کہ احسان عالم ان دنوں تواتر سے لکھ رہے ہیں اور امید ہے وہ آئندہ بھی لکھتے رہیں گے۔ڈاکٹر حافظ عبدالمنان طرزی اورپروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی نے بذریعہ فون کہا کہ ’’احسان عالم نے اردو میں ایم اے اور پی ایچ۔ ڈی کرنے کے بعد مختلف ادبی موضوعات پر مضامین سپرد قلم کئے اور انہیں شائع کروایا۔پروفیسر سید احتشام الدین نے کہا کہ آئینہ تحریر میں ۱۹؍مضامین پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب میں وہ مضامین شامل ہیں جو ملک کے مختلف رسائل و جرائد اور اخبارات میں شائع ہوئے۔اظہر نیر نے اس موقع پر احسان عالم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت لکھتے ہیں اور اچھا لکھتے ہیں۔ڈاکٹر احسان عالم اردو کی جدید نسل کے ابھرتے ہوئے ادیب ہیں۔ ادبی دنیا میں ابھی ابھی داخل ہوئے ہیں ۔ اب تک ان کی پانچ کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں جن میں متفرقات طرزی، مکتوبات، طبیب ، طب اور صحت، مولانا ابوالکلام آزاد ۔ افکار و نظریات اور آئینۂ تحریر ہیں۔ ان کا اسلوب سادہ مگر دلکش ہے۔ ان کے اندر ادبی خدمت کا جذبہ بدرجہ اتم ہے جس کا استعمال انہوں نے اپنی تصنیفات میں کیا ہے۔ انہوں نے مختلف شعراء اور ادباء پر مضامین لکھ کر اپنی انشا پردازی کا ثبوت پیش کر دیا ہے۔ مہاتما گاندھی ، جواہر لعل نہرو ، سرسید احمد اور پریم چند پر مضامین ان کی فکر اور ان کے خیالات کی عکاسی کرتے یں۔ انہوں نے ڈاکٹر منصور خوشتر کی کتاب ماجرا اسٹوری ، علامہ اقبال ، قرۃ العین حیدر، منصور عمر ، مشتاق احمد نوری ، نجم الثاقب اور علاء الدین حیدری کی تخلیقات پر مبسوط تبصرہ کر چکے ہیں۔ محمود احمد کریمی اور احتشام الحق نے کہا کہ’’بنیادی طور پر آئینہ تحریر میں شامل تمام مضامین کا اسلوب اور انداز بیان یکساں ہے یعنی سادہ اور صاف ہے۔‘‘ڈاکٹر ایوب رائین، ڈاکٹر محمد بدر الدین ،فردوس علی ایڈوکیٹ ،ڈاکٹر مستفیض احد عارفی نے احسان عالم کی کاوش کو سراہتے ہوئے ان سے بہتر ادبی خدمات کی توقع ظاہر کی۔مہدی رضا روشن القادری نے بھی کتاب کو اردو طالب علموں کے لئے تحفہ قرار دیا۔ اس موقع پر موجود ڈاکٹر انتخاب احمد ہاشمی،عرفان احمد پیدل ، ڈاکٹر عقیل احمد صدیقی ، نثار احمد ،رفیع نشتر ، وسیم اختر، محمد شمشاد شامل تھے۔ 



مسلم پرسنل لاء اپلیکیشن ایکٹ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا ترمیم کا حق کسی کو حاصل نہیں ہے

حسن معاشرت اور اسلام کے عائلی نظام کی برکتوں سے کم واقف ہیں عوام: مولانا اشتیاق احمد قاسمی

ممبئی۔24اکتوبر (فکروخبر/ذرائع)وطن عزیز کے تمام باشندے فوجداری قانون میں یکساں ہیں،البتہ دیوانی کے چند معاملات میں دستور ہند نے آزادی دی ہے،جس کی وجہ سے ہندوستان میں دسیوں پرسنل لاء موجود ہیں،لیکن مسلمانوں کی اس آزادی کو بھی نظر بد لگ گئی ہے ۔اور اب موجودہ مودی کی مرکزی حکومت اس ملک میں یکساں سول کوڈنافذ کرنے اور مسلم پرسنل لاء میں مداخلت کے در پے ہے۔ جس سے ہر امن پسند شہری تشویش میں مبتلا ہے ، اور مسلم معاشرہ میں ایک ہل چل سی مچی ہوئی ہے۔ جمعیۃ علماء کاجوپاڑہ کرلا ،ممبئی کی جانب سے منعقدہ میٹنگ میں مولانا اشتیاق احمد قاسمی (نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر )نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ملک کی موجودہ صورتحال کے پس منظر میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا اشتیاق احمد قاسمی (نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر )نے کہا کہ جہاں ایک طرف اس قضیہ کو اچھالنے میں فرقہ پرست طاقتوں کا ہاتھ ہے وہیں ہمارے نا سمجھ نوجوانوں کے شرعی مسائل سے عدم واقفیت کی بناء پر یہ بحران مزید شدت اختیار کرجاتا ہے۔انہوں نے طلاق ثلاثہ اور حلالہ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں عورت کے وقار کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ زندگی میں اس کو محض تین طلاقیں دی جا سکتی ہیں ، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ تینوں طلاقیں ایک ساتھ دیدی جائیں ،بلکہ شرعی طریقہ یہ ہے کہ عورت کی پاکی کی حالت میں صرف ایک طلاق دی جائے،اس وقت سے عورت عدت میں ہوجائے گی اور شوہر کو یہ اختیار بھی حاصل رہے گا کہ عدت کے دوران اپنی بیوی سے رجعت کر لے۔مگر ایک ساتھ تینوں طلاقیں دیدینے کی صورت میں رجعت کا راستہ بند ہوجاتا ہے،اور اس کی بنا پر حلالہ کا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے ، علماء کرام اور ائمہ مساجد کو چاہئے کہ وہ اپنے خطبات میں طلاق دینے کے مسنون طریقہ کار کی وضاحت کریں اور حسن معاشرت اور اسلام کے عائلی نظام کی برکتوں سے بھی عوام کو آگاہ کریں۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء اپلیکیشن ایکٹ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا ترمیم کا حق کسی کو حاصل نہیں ہے،البتہ اس کی وضاحت اور تشریح نہ ہونے کی وجہ سے غلط فہمی کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے،جن مذاہب میں طلاق کا نظریہ نہیں ہے وہاں میاں بیوی نہ چاہتے ہوئے بھی مجبوری اور تناؤ کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں یا اپنی زندگیوں کا خاتمہ کر لیتے ہیں،طلاق تو ایک نظام رحمت ہے جس کی وجہ سے زوجین کشمکش سے نجات حاصل کرتے ہیں اور اپنی زندگی کو خطرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ،جن میں مولانا حبیب الرحمٰن قاسمی (صدر جمعیۃ علماء کاجو پاڑہ)مولانا سرور علی قاسمی (خازن جمعیۃ علماء شمال مشرقی زون ،ممبئی)مولانا عبد القیوم قاسمی،مولانا سفیان احمد قاسمی،مولانا محفوظ الرحمٰن قاسمی،مولانا یار محمد قاسمی، مولانا محمد انور علی قاسمی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔


ہتھکڑی سمیت فرار قیدی اتر پردیش میں گرفتار

بھنڈ۔24اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )مدھیہ پردیش کے بھنڈ ضلع اسپتال سے ھتھکڈي سمیت فرار قیدی کو اترپردیش کے جالون ضلع کے کٹھوند گاؤں سے بھنڈ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے ۔ پکڑا گیا قیدی قتل کا ملزم تھا جسے پولیس نے گرفتار کر بھنڈ جیل بھیج دیا تھا۔ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ امرت مینا نے آج یہاں بتایا کہ ضلع کے لھار تھانہ علاقے کے گرام رائے پورا کے رہنے والے شیو کمار سنگھ بھدوریا نے گاؤں کے ہی رام دت بھدوریا کو 2014 میں قتل کر دیا تھا۔ قتل کے بعد سے ملزم شیو کمار بھنڈ جیل میں بند تھا۔ پیٹ میں درد ہونے پر اسے ضلع اسپتال میں سات ستمبر کو داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں سے وہ رات میں پولیس کو چکما دے کر ھتھکڈي سمیت فرار ہو گیا۔مسٹر مینا نے بتایا کہ ھتھکڈي سمیت فرارقیدی کی اپنی معشوقہ کے ساتھ اتر پردیش میں ہونے کی اطلاع پر کل بھنڈ پولیس نے اتر پردیش کے جالون ضلع کی پولیس کی مدد سے اسے معشوقہ کے گھر سے گرفتار کر لیا ہے ۔ فرار ہوئے قیدی پر پولیس سپرنٹنڈنٹ نے پانچ ہزار روپے کا انعام کا اعلان کیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا