English   /   Kannada   /   Nawayathi

ڈاکٹر ذاکر نائک نے ٹائمس ناو کے ایڈیٹر کو پانچ سو کروڑ روپئے کے ہتک عزت کیس کا دیا نوٹس(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ذاکر نائک نے اپنے وکیل مبین سولکر کے ذریعہ بھیجے گئے اس نوٹس میں مذکورہ انگریزی چینل کو اس کے اینکر ارنب گوسوامی کے ذریعہ کردار کشی کرنے اور حقیقت کے برعکس بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے اس سے احتراز کرنے یا بصورت دیگر قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنے کو کہا ہے۔خیال رہے کہ ڈاکٹر نائک نے اپنے اوپر لگائے جا رہے الزامات کو میڈیا ٹرائل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تفتیش سے راہ فرار اختیار نہیں کر رہے ہیں بلکہ جب بھی کبھی انہیں جانچ ایجنسی کے ذریعہ بلایا جائے گا وہ جانچ میں پورا تعاون کریں گے۔


پارلیمنٹ کا شجر کاری اور جنگل اگانے کے لیے صوبوں کو 42 ارب روپے کی ادائیگی کا حکم 

نئی دہلی ۔ 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع)بھارت میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے جنگلات کی کٹائی کے بدلے میں ریاستوں کو جنگل کاری کے لئے دی جانے والی 42 ہزار کروڑ روپے کی رقم سے متعلق شجر کاری فنڈ بل 2016 کو راجیہ سبھا نے صوتی ووٹوں سے منظور کر لیاجس کے ساتھ ہی اسے پارلیمنٹ کی منظوری مل گئی۔لوک سبھا اس بل کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔جنگلات و ماحولیات کے وزیر انل مادھو دوے نے بل پر ہوئی بحث کے بعد ایوان کو یقین دلایا کہ اس سلسلے میں قوانین اور ضابطوں کو پیش نظر آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے بنائے جائیں ۔


بھارت کو حقیقی خطرہ پاکستان سے نہیں چین سے ہے، ملائم سنگھ یادو

نئی دہلی ۔ 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع) سماج وادی پارٹی کے لیڈر ملائم سنگھ یادو نے اتراکھنڈ میں حال ہی میں چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے معاملے پر کہا ہے کہ ملک کو حقیقی خطرہ پاکستان سے نہیں بلکہ چین سے ہے اور اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔لوک سبھا میں کانگریس کے جیوترادتیہ سندھیا کے ذریعہ یہ معاملہ اٹھائے جانے کے بعد یادو نے کہا کہ اتراکھنڈ میں چین کی مداخلت کا معاملہ کافی سنگین ہے اور ملک اور حکومت کو چین سے ہوشیار رہنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ چین کی یہ پالیسی رہی ہے کہ جب وہ کمزور ہوتا ہے تو خاموش بیٹھ جاتا ہے اور جب اس کی طاقت بڑھنے لگتی ہے تو وہ حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔


ہندوستان میں چایلڈ لیبر قوانین بار ے اقوام متحدہ کی تشویش

نئی دہلی ۔ 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع)اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے ہندوستانی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بچہ مزدوری ترمیمی بل کے سلسلے میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خاندانی کام کو قانونی حیثیت مل سکتی ہے اور غریب خاندانوں کے بچوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔اقوام متحدہ نے بچوں کی حفاظت کے لئے ایک مضبوط مسودے کے لئے بل کے کچھ دفعات کو ہٹانے اور خطرناک کاروبار وں کی مکمل فہرست کے ساتھ ایک مضبوط نگرانی نظام قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔یونیسیف انڈیا میں تعلیمی سربراہ ? گوبنا نے کہا، ’’نئے چائلڈ لیبر قانون کے تحت بچہ مزدوری کے کئی طریقے پوشیدہ رکھے جا سکتے ہیں اور پسماندگی کے شکار بچوں کی اسکول حاضری کم ہو سکتی ہے، سیکھنے کی سطح کم ہو سکتی ہے اور وہ اسکول چھوڑنے کے لئے مجبور ہو سکتے ہیں۔


محبوبہ مفتی نے کہا : پہلے پتہ ہوتا کہ وہاں برہان وانی ہے ، تو اسے ایک موقع اور دیتے

سری نگر : 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع) جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو کہا کہ وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں ، فوج اور ریاستی پولیس کو جنوبی کشمیر کے ککر ناگ میں حزب المجاہدین کمانڈر کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کچھ عناصر وادی میں موسم بہار، سیاحتی سیزن اور کام کاج کا وقت شروع ہوتے ہی حالات بگاڑتے ہیں۔ محترمہ مفتی نے یہاں اپنی پارٹی پی ڈی پی کی ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر بچوں کو جان بوجھ کر جلوس کی صورت میں فوجی کیمپوں کی طرف لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اِن بچوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو بچوں کا استعمال کیا جاتا ہے ، لیکن بعد میں اُن کے گھروالوں کی فکر کوئی نہیں کرتا۔ میری کوشش ہوگی کہ بچوں کی قربانی رائیگاں نہ ہو۔ کوئی نہ کوئی ماحول ایسا بننا چاہیے ، جس میں صلح ہو ، صفائی ہو۔ جیسا ماحول واجپئی جی کے وقت میں پیدا ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کو گذشتہ تیس برسوں جس دوران یہاں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوئی، سرکاری عمارتیں جلائی گئیں، ہڑتالیں کی گئیں اور کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا، کے دوران کچھ حاصل نہیں ہوا اور اُن کے بقول اگر وادی کشمیر کو کچھ حاصل ہوا ہے ، تو وہ مرحوم مفتی سعید کے دور میں مظفرآباد روڑ کی صورت میں حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی سعید کے دور میں امن عمل کا آغاز کیا گیا تھا ، جو بدقسمتی سے 2005 سے آگے نہیں بڑھا۔
محترمہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ کچھ عناصر احتجاجی جلوس کو جان بوجھ کر فوجی کیمپوں کی طرف لے جاتے ہیں اور بعدازاں خود موقعے سے رفو چکر ہوجاتے ہیں۔ جو بچے مشغلے کے طور پر جلوس کے ساتھ نکلے ہوتے ہیں، وہی بعد ازاں مارے جاتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں ، فوج اور ریاستی پولیس کو جنوبی کشمیر کے ککر ناگ میں حزب المجاہدین کمانڈر کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے پولیس اور آرمی سے بات کی ، تو اُن کا کہنا تھا کہ انہیں وہاں تین جنگجو وں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ لیکن یہ معلوم نہیں تھا کہ کون کون وہاں ہے۔ اگر اُن کو معلوم ہوتا ، تو شاید وہ اسے (برہان) کو دوسرا موقعہ دیتے ۔ جب افضل گورو کو پھانسی دی گئی تو عمر عبداللہ کو پہلے سے پتہ تھا۔ اس لئے انہوں نے تمام انتظامات پہلے ہی کردیے تھے۔ ہمیں تو کچھ بھی معلوم نہیں تھا، ہمیں تو اچانک ہی معلوم ہوا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ پیلٹ گن کی جگہ کسی غیر ضرر متبادل کا استعمال ہو۔ انہوں نے کہا کہ سال 2010 میں پیلٹ گن اس لئے لایا گیا تھا کہ لوگوں کی موت نہ ہو۔ لیکن اس سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ پیلٹ گن کے استعمال کے مسئلے پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جارہا ہے۔ ہماری یہ کوشش ہوگی کہ پیلٹ گن کا متبادل ڈھونڈا جائے


کشمیر میں کشیدگی برقرار، سری نگر اور جنوبی کشمیر کے مختلف حصوں میں کرفیو بدستورنافذ

 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع)گرمائی دارالحکومت سری نگر کے شہر خاص ، ڈاون ٹاون اور سیول لائنز کے مائسمہ کے علاوہ جنوبی کشمیر کے دو اضلاع اننت ناگ و کولگام اور ضلع پلوامہ کے قصبہ پانپور میں ہفتہ کو سخت ترین کرفیو نافذ رہا۔ اگرچہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان اور قصبہ پلوامہ اور شمالی کشمیر کے سوپور، بارہمولہ اور ہندواڑہ قصبہ جات کے علاوہ سری نگر کے بالائی شہر و مضافاتی علاقوں میں 29 جولائی کی صبح عائد کردہ کرفیو ہٹالیا گیا ہے، تاہم اِن علاقوں اور وادی کے دوسرے تمام علاقوں میں دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی بدستور جاری رکھی گئی ہے۔ وسطی کشمیر سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق ضلع بڈگام کے بیروہ اور آری زال علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جہاں جمعہ کو ایک شخص اُس وقت ہلاک ہوگیا جبکہ اُس کا موٹر سائیکل خاردار تار سے ٹکرا گیا۔ اس حادثے کے مہلوک شخص کا بیٹا بھی شدید زخمی ہوگیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق عبدالاحد گنائی نامی ایک شخص اور اُس کا بیٹا کامران اپنے گھر کی طرف جارہے تھے جب آری زال کے بس اسٹاف کے نزدیک اُن کی موٹر سائیکل وہاں سڑک بند کرنے کی غرض سے بچھائی گئی خاردار تار سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں عبدالاحد کی موقع پر موت واقع ہوئی جبکہ کامران زخمی ہوگیا۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ خاردار تار کو سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس نے سڑک پر بچھایا تھا۔آری زال اور اس سے ملحقہ بیروہ میں آج کسی بھی طرح کے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ ایک مقامی شہری نے بتایا کہ علاقے میں تعینات سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اہلکارلوگوں کو اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ وادی میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی 8 جولائی کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ہلاکت کے بعد سے صورتحال بدستور کشیدہ ہے اور احتجاجی مظاہروں کے دوران تاحال 50 سے زائد عام شہری ہلاک جبکہ 5 ہزار دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ وادی میں کرفیو اور ہڑتال کے باعث معمولات زندگی ہفتہ کو مسلسل بائیسویں روز بھی درہم برہم رہے۔ وادی کے جن علاقوں کو کرفیو سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے، میں سڑکیں بدستور سنسان اور بازار ویران نظر آرہے ہیں۔ وادی کے تقریباً تمام اضلاع میں سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں معمول کی سرگرمیاں بدستور معطل ہیں۔


کپواڑہ کے نوگام سیکٹرمیں دراندازی کی کوشش ناکام، 2 جوان شہید، 2 جنگجو ہلاک

سری نگر۔  30 جولائی (فکروخبر/ذرائع)فوج نے ہفتہ کے روز شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے نوگام سیکٹر میں سرحد پار سے ہونے والی دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا۔ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں دو فوجی اہلکار اور دو جنگجو ہلاک ہوگئے۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل این این جوشی نے یو این آئی کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ کپواڑہ میں لائن آف کنٹرل (ایل او سی) کی حفاظت پر مامور فوجیوں نے آج نوگام سیکٹر میں جنگجوؤں کے ایک گروپ کو سرحد کے اس پار دراندازی کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا۔ تاہم جب فوجیوں نے جنگجوؤں کو للکارا اور انہیں خود سپردگی اختیار کرنے کے لئے کہا تو انہوں نے ایسا کرنے کے بجائے خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔کرنل جوشی نے بتایا کہ فوجیوں نے جوابی کارروائی کی جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر جھڑپ کا آغاز ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ گولیوں کے تبادلے میں دو جنگجو اور دو فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ جھڑپ کے مقام سے دو اے کے 47 رائفلیں اور دیگر جنگی ساز و سامان برآمد کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں آپریشن جاری ہے اور سیکورٹی فورسز کی مزید کمک وہاں بھیجی جاچکی ہے۔ اس سے قبل فوج نے 23 جولائی کو دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔


گروگرام میں جام کے لئے پولیس کمشنر پر گری گاج ، اب سندیپ كھروار سنبھالیں گے کمان

گرگرام : 30 جولائی (فکروخبر/ذرائع) قومی دارالحکومت دہلی سے ملحق گروگرام میں جمعرات کی رات سے لے کر جمعہ دوپہر تک تقریبا 18 گھنٹے لگے طویل جام کی گاج گروگرام کے پولیس کمشنر پر گری ہے ۔ گروگرام کے پولیس کمشنر نوديپ سنگھ کا تبادلہ کر دیا گیا ہے ۔ نوديپ سنگھ کو روہتک رینج کا انسپکٹر جنرل آف پولیس بنایا گیا ہے ۔ نودیپ کی جگہ سندیپ كھروار لیں گے ، یعنی گروگرام کے نئے پولیس کمشنر سندیپ كھروار بنائے گئے ہیں ۔ سندیپ كھروار روہتک رینج کے انسپکٹر جنرل آف پولیس تھے ۔وہیں آج جام سے گروگرام کے عوام کو راحت ملی ہے ۔ اس سے پہلے جب گروگرام میں مہاجام سے ہاہاکار مچنے لگا ، تب پولیس اور انتظامیہ کو ہوش آیا اور جام کھلوانے کی کوشش شروع ہوئی ، لیکن اس وقت تک حالات بہت بگڑ چکے تھے ۔ گروگرام پولیس کے افسران مسلسل دعوی کرتے رہے کہ جلد ہی جام سے نجات مل جائے گی ، لیکن جمعہ کی دوپہر تک گروگرام میں گاڑیا ں سڑکوں پر رینگتی نظر آئیں ۔جام سے سب سے برا حال ہونڈا چوک ، مانیسر، سوہنا ، سبھاش چوک ، این ایچ 8 جیسے علاقوں میں تھا ۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعرات دیر شام بادشاہ پور کے پاس برساتی پانی سے نالہ ٹوٹ گیا اور اس کا پانی ایکسپریس وے پر بہنے لگا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے سوہنا روڈ سے این ایچ 8 تک اور شہر کے تمام اہم علاقوں میں پانی بھر گیا ۔


اترپردیش اسمبلی انتخابات 2017: لکھنئو میں کانگریس کی ریلی میں امڈی بھاری بھیڑ،

کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا ہے کہ بلٹ ٹرین پر آخر کون چلے گا۔ "یوپی ادگھوش پروگرام کے ذریعے اتر پردیش اسمبلی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ ریل محکمہ کا کل بجٹ ایک لاکھ چالیس ہزار کروڑ روپے ہے۔ مسٹر مودی ایک لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے صرف بلٹ ٹرین چلوانا چاہتے ہیں۔ بلٹ ٹرین کا ٹکٹ 10-15 ہزار روپے میں ہوگا۔ اس پر کون چلے گا۔ صرف سوٹ بوٹ والے ہی چلیں گے۔ مودی حکومت صرف تین چار گھرانوں کے لئے کام کر رہی ہے۔ ریمپ پر ٹہل ٹہل کر کارکنوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے غریبوں کی تھالی سے دال غائب کر دی ہے۔متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت میں کسان سے 45 روپے میں خرید کر مارکیٹ میں 75 روپے میں دال بکتی تھی لیکن اس وقت 50 روپے میں خرید 200 روپے میں بیچی جا رہی ہے، 150 روپے کہاں جا رہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ اپنے پسنديدہ تین چار صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے غریب کی تھالی سے دال غائب کر دی ہے۔ کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) جھوٹ کی سیاست کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے الیکشن کے دوران بہت سارے وعدے کئے تھے، ایک بھی پورا نہیں کیا۔ کانگریس جھوٹ کی سیاست نہیں کرتی۔ انہوں نے کارکنوں سے کانگریس کے لئے بولنے اور جدوجہد کرنے کا اعلان کیا۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ بی جے پی حکومت والی گجرات، مدھیہ پردیش، ہریانہ میں دلتوں کو مارا جا رہا ہے۔ ملک میں كمزوروں کو دبایا جا رہا ہے۔سوال پوچھنے والے کارکن کا نام اور اس کے سوال کو پارٹی کی سابق ریاستی صدر ریتا بہوگنا جوشی پکار رہی تھیں اور اس کا جواب کانگریس نائب صدر راہل گاندھی ریمپ پر ٹہل ٹہل کر دے رہے تھے۔ سوال پوچھنے والے کارکن کو کھڑا بھی کیا جا رہا تھا تاکہ مسٹر گاندھی اسے پہچان سکیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کو کمزوروں کی ريڑھ کی ہڈی بننی ہوگی۔ کانگریس کارکن اپنی طاقت کو پہچانیں۔ کانگریس کارکن اگر ایک ساتھ کھڑے ہو گئے تو دوسرے کو جگہ ہی نہیں ملے گی۔شیلا دکشت کو وزیر اعلی کے طور پر پیش کرنے کے لئے اٹھے سوال پر انہوں نے کہا کہ شیلا جی تجربہ کار ہیں۔ انہوں نے دہلی میں بہت کام کیا ہے۔ وہ ترقی کا چہرہ ہیں۔ کارکنوں سے عوام کے درمیان جانے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا، جس کا کرتہ پھٹےگا، گندہ ہوگا موقع بھی اسی کو ملے گا۔ زمین پر کام کرنے والے کارکنوں کو اٹھایا جائے گا۔خاص طور پر تیار 50 سوالات کا جواب دیتے ہوئے کانگریس نائب صدر نے کہا کہ عوام کو ریلیف پہنچانے کے مقصد سے قائم کئے تھانے ایس پی حکومت کے سیاسی دفتر بن گئے ہیں۔ کانگریس اقتدار میں آئی تو تھانے میں صرف پولیس اہلکار ہی بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ 27 سال میں مختلف پارٹیوں نے اتر پردیش کو بے حال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی سمیت دیگر مسائل کی خاطر کارکن تحریک کے لئے تیار رہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا