English   /   Kannada   /   Nawayathi

8مسلم نوجوان باعزت بری ، 12مجرم ٹھہرائے گئے (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اور وہ گجرات میں ہو ئے مسلم کش فسادات کا بدلہ لینا چاہتے تھے واضح ہوکہ اس سلسلے میں کل 22مسلم نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں آئی تھی ، جن میں سے 20ملزمان کے خلاف ہی فی الوقت مقدمہ چلایا گیا ،جبکہ عدالت نے وعدہ معاف گواہ ملزم سید مصطفیٰ اورمفرور ملزم شیخ نعیم کا مقدمہ دیگر ملزمین کے مقدمہ سے علیٰحدہ کر دیا ہے، ان کی قسمت کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا ۔خصوصی جج ایس این انیکر نے جن 12 مجرمین کو قصور وارقراردیا ہے ان میں ابو جندال کے علاوہ محمد عامر شکیل احمد، محمد مظفر تنویر،جاوید احمد عبدالمجید انصاری، افضل خان نبی خان، ڈاکٹر محمد شریف شبیر احمد، بلال احمد عبدالرزاق، سید عاکف سید ظفر الدین، افروزخان شاہد خان پٹھان، فیروز تاج الدین شیخ، شیخ عبدالنعیم اور فیصل عطاالرحمن شیخ شامل ہیں۔اس کے علاوہ عدالت نے جن ملزمین کو نا کافی ثبوت کی بناء پربا عزت بری کرنے کا حکم جاری کیا ہے ان میں فیروز دیشمکھ کے علاوہ سید زبیر سید احمد قادری، عبدالعظیم عبدالجمیل شیخ، ریاض احمد محمد رمضان ،خطیب عمران عقیل احمد، شیخ وقار محمد نثار، محمد صمد شمشیر خان پٹھان اور محمد عقیل محمد اسماعیل مومن شامل ہیں۔ان تمام لوگوں کا تعلق مہاراشٹر کے مختلف اضلاع مالیگاؤں،بیڑ،اورنگ آباد اور دیگر مقامات سے ہے۔ عدالت نے باعزت بری کئے گئے تمام ملزمین کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ،جبکہ آرتھر روڈ جیل میں قائم شدہ ہائی سیکورٹی جیل میں جب فریقین سزاؤں کے تعین کے تعلق سے اپنی بحث کا آغاز کرنے واکے تھے اس وقت جج انیکر نے مالیگاؤں سے تعلق رکھنے والے ضمانت پر رہا شدہ دو مجرمین جاوید احمد عبد المجید اور مشتاق احمد محمد اسحاق کو گھر جانے کی اجازت دی اور کل صبح عدالت میں طلب کئے جانے کا حکم جاری کیا ۔
ممبئی کی خصوصی مکوکا عدالت کے فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ یہ فیصلہ نا مکمل اور ادھورا ہے، البتہ یہ قابل اطمینان بات ہے کہ 20ملزمان پر سے نہ صرف مکوکا ہٹا لیا گیا بلکہ ان میں سے 8کوناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر با عزت بری کر دیا گیا ۔ انہوں نے اسے جمعیۃ علما ہند کی کامیابی قرار دیا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ عدالت نے جن12ملزمان کو قصور وار قرار دیا ہے انکے خلاف بھی استغاثہ ایسا کوئی پختہ ثبوت پیش نہیں کرسکا کہ یہ ملزمان نریندرمودی یا توگڑیا کے خلاف کسی سازش میں ملوث تھے یاکہ انکا تعلق کسی دہشت گرد تنظیم سے تھا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علما ہند ا س فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا تجربہ ہے کہ نچلی عدالتوں نے جن معاملات میں ملزمان کوپھانسی تک کی سزائیں دے دیں تھیں ان معاملات میں وہ سپریم کورٹ سے بری کر دئے گئے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ماضی کی طرح اس معاملہ میں بھی اوپری عدالت سے انصاف ملے گا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ عدالت سے آج 10سال کے بعد جو 8ملزمان باعزت بری کئے گئے ہیں ، انکے دس سال کا حساب کون دے گا ۔ اس دوران انہیں جو سماجی مالی خسارہ جھیلنا پڑا اور انکے اہل خانہ اتنے سال تک ذہنی کشیدگی کا شکار رہے ،اس کیلئے ذمہ دار بد عنوان اور لا پرواہ افسران کے خلاف کب کارروائی ہوگی اور کیا بری ہونے والے ان بے قصور لوگوں کوحکومت معاوضہ اداکریگی؟ مولانا مدنی نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پر برسوں سے قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے والے بے قصور مسلمانوں پر حکومت کی جانب سے یہ ظلم آخر کب تک روا رہے گا ؟ انہوں نے کہا کہ بے قصور لوگوں کو اس وقت تک مکمل انصاف نہیں مل سکتا جب تک کہ انہیں معاوضہ ادا نہ کیا جائے اور جھوٹے معاملات میں پھناسنے والے افسران پر شکنجہ نہ کسا جائے ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس معاملے میں ایک پٹیشن بھی زیر سماعت ہے جس پر فیصلہ کا ہمیں انتظار ہے۔ 
ان ملزمان کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء کی قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے عدالت کے فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے مجرمین کو جن الزامات کے تحت قصور وار ٹھہرایا ہے ان الزامات کی تصدیق کے لئے عدالت میں استغاثہ نے کوئی ایسا ثبوت نہیں دیا تھا جس سے یہ ثابت ہو سکتا تھا کہ مجرمین متذکرہ لیڈران کی قتل کی سازش شامل تھے، نیز جن گواہوں نے عدالت میں اپنا بیان درج کرایا تھا اس میں سے کسی بھی گواہ نے یہ گواہی نہیں دی تھی کہ مجرمین مودی اور توگڑیا کے قتل کی سازش میں شامل تھے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں حیرانی ہے کہ خصوصی عدالت ان ملزمان کو کس طرح سے ان الزامات کے تحت قصور وار ٹھہرا سکتی ہے جنہیں ثابت کرنے کے لئے عدالت میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں پیش کیا گیا ہے۔گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء 12ملزمان کومجرم قرار دئے جانے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرے گی اور انشاء اللہ ان بے قصور مسلم نوجوانوں کو بھی رہائی حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ اس معاملے میں20؍ ملزمین کے خلاف9؍ جنوری 2013ء کو 16 نکات پر مشتمل فرد جرم عائد کی تھی ۔اس کے مطابق ملزمین نے 1996 سے2006کے درمیان ہندوستان اور بیرون ہند دہشت گردی کی سازش رچی تھی ۔ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120(B) ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعہ 10(a) اور 18، 20، 38،39، اور مکوکا قانون کی دفعہ 3(4) و آرمس ایکٹ دیگر قوانین کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا ۔
ملزمین کے قبضہ سے ایک درجن AK47 رائفل ، زندہ کارتوس، آر ڈ ی ایکس خلد آباد کے قریب واقع گرونیشور مندر، انکئی کی پہاڑی کے دامن میں واقع ریلوے لائن کے نیچے سے اور مالیگاؤں میں واقع الیکٹرک شاپ ضبط کیئے جانے کا دعوی اے ٹی ایس نے کیا تھا ۔اس معاملے میں استغاثہ نے 100 سرکاری گواہوں کے بیانات قلمبند کرائے تھے جبکہ دفاع نے 16؍ دفاعی گواہوں کو عدالت میں ان کے بیانات کے اندراج کے لیئے طلب کیا تھا ، پولس افسران کو چھوڑ کر بیشتر سرکاری گواہ اپنے سابقہ بیانات سے منحر ف ہوگئے تھے جس کی وجہ سے اے ٹی ایس کو ہزیمت بھی اٹھانی پڑی تھی ۔معاملے کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ضمانت پر رہا ملزمین کو ضمانت حاصل کرنے میں 8سال تک کا عرصہ انتظار کرنا پڑا لیکن ممبئی ہائی کورٹ سے ملزم جاوید عبدالمجیدانصاری کی ضمانت پر رہائی کا پروانہ دیگر 9؍ ملزمین کی ضمانت پر رہائی میں مدد گار ثابت ہوا اور دوران مقدمہ بقیہ ملزمین کو یکے بعد دیگر جمعیۃ علماء کی کوششوں سے ضمانت پر رہائی نصیب ہوئی لیکن اس درمیان اس معاملے کا سامنا کررہے ملزم عبدالنعیم کے مبینہ طورپر پولس تحویل سے فرار ہوجانے سے معاملہ تین ماہ تک التواء کا شکار رہا لیکن پھر عبدالنعیم کا معاملہ الگ کرتے ہوئے خصوصی مکوکا جج نے مقدمہ کی بقیہ سماعت کا آغاز کردیا ۔ عبدالنعیم کا مقدمہ الگ کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کے وعدہ معاف گواہ مصطفی سید جو اب وعدہ معاف گواہ نہیں بننا چاہتے ہیں کا بھی مقدمہ بقیہ ملزمین کے مقدمہ سے الگ کردیا گیا ہے ۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے ہوئی مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کے بعد معاملے کی سماعت ممبئی میں شروع ہونے کے بعد سے جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے ملزمین کو قانونی امداد فراہم کی اور دوران مقدمہ میں سینئر ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن، ڈکٹر یوگ موہیت چودھری، ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان، ایڈوکیٹ شریف شیخ، ایڈوکیٹ مبین سولکر، ایڈکیٹ طارق سید،ایڈوکیٹ افروز صدیقی، ایڈوکیٹ متین شیخ،ایڈوکیٹ خضر پٹیل، ایڈوکیٹ عادل بیابانی، ایڈوکیٹ رازق شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ آصف نقوی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری، ایڈوکیٹ افضل نواز، ایڈوکیٹ نعیمہ شیخ، ایڈوکیٹ شازیہ ، ایڈوکیٹ چراغ شاہ، ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے، ایڈوکیٹ ارشد صدیقی ویگر کی خدمات حاصل کی گئی 


بھدوہی میں لوگوں نے معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریلوے ٹریک پر جام لگایا

بھدوہی:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):اترپردیش میں بھدوہی کے اورئی علاقے میں دودن پہلے ٹرین اور اسکول وین کی ٹکر میں بچوں کی موت ہوگئی تھی جس کے سلسلے میں ریلوے محکمے سے معاوضہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مشتعل لوگوں اور ہلاک شدہ بچوں کے گھروالوں نے آج ریلوے ٹریک پر جام لگا دیا۔پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ اورئی علاقے کے وارانسی۔ الہ آباد ریلوے روٹ کے کیئر مؤ ۔ میگھی پور میں واقع بغیر چوکیدار کے ریلوے کراسنگ پر دودن پہلے ہوئے حادثے سے مشتعل لوگوں اور ہلاک شدہ بچوں کے گھروالوں نے ریلوے محکمے کی لاپرواہی اور معاوضہ بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریلوے ٹریک جام کردیا۔ذرائع نے بتایا کہ ریلوے ٹریک پر جام لگانے سے وارانسی ۔الہ آباد ریلوے روٹ تقریباً ایک گھنٹے تک بند رہا۔اس دوران الہ آباد مسافر ٹرین لائن پر کھڑی رہی۔موقع پر پہنچی پولیس نے مشتعل لوگوں کو سمجھا بجھا کرجام کھلوایا۔


اٹاوہ میں پنشن حاصل کرنے والے 20 جعلی معذور افراد پکڑے جانے کے بعد

تمام پنشن یافتگان کی باریک بینی سے جانچ شروع

اٹاوہ:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ): اترپردیش کے وزیراعلی اکھلیش یادو کے آبائی ضلع اٹاوہ کے مہیوا بلاک علاقے میں پنشن حاصل کرنے والے 20 جعلی معذور افراد کے پکڑے جانے کے بعد ضلع کے تمام 10092 پنشن یافتگان جانچ کے دائرے میں آگئے ہیں جس کے تحت توثیق کا کام (ویری فکیشن) تیز کردیا گیا ہے ۔معذور افراد کی فلاح و بہبود کے ضلعی افسر رجنیش پانڈے نے آج یہاں بتایا کہ تمام معذور افراد کی توثیق کا کام تیز کیا جا رہا ہے ۔ جو بھی جعلی پائے جائیں گے ان کی پنشن بند کرا دی جائے گی اور اسے دیئے جانے تمام پیسوں کی ریکوری کی جائے گی۔ پیسہ واپس نے دینے والوں کے خلاف رپورٹ درج کرائی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ آدھار کارڈ اور متعلقہ دستاویزات کے بغیر پنشن نہیں ملے گی۔ ویری فکیشن کا کام جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا۔


بجلی گرنے سے خاتون کی موت

ستنا :۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع کے جسو تھانہ علاقے کے ریچھل گاؤں میں بجلی گرنے سے ایک خاتون کی موت ہو گئی ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق بارش سے بچنے کے لئے درخت کے نیچے کھڑی راجوتي لودھی (35) کی موت بجلی گرنے سے ہو گئی۔بتایا گیا کہ اسی آم کے درخت پر بجلی گری جس کے نیچے راجوتي کھڑی تھی۔


سون بھدر میں ٹریکٹر پلٹنے سے ڈرائیورہلاک

سون بھدر:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ): اترپردیش میں سون بھدر کے شاہ گنج علاقے میں آج ٹریکٹر کے پلٹ جانے سے اس کے نیچے دب کر ڈرائیور کی موت ہو گئی۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ کرما علاقے کے بھروہا گاؤں رہنے والے رام دیو (45) صبح ٹریکٹر لے کر کھیت جوتنے کے لیے شاہ گنج جا رہا تھا۔ شاہ گنج بازارمیں پٹرول پمپ کے پاس کسی کو بچانے کی کوشش میں اچانک ٹریکٹر بے قابو ہوکر پلٹ گیا جس سے رام دیو اس کے نیچے دب گیا۔ آس پاس کے لوگ جب تک اسے ٹریکٹر کے نیچے سے باہر نکالتے تب تک اس کی موت ہو چکی تھی۔ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔


چوکیدار کا قتل کرکے مندر میں چوری

سیونی:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):مدھیہ پردیش کے ضلع سیونی ہیڈکوارٹر کے نزدیک لوگھر واڑا گاؤں میں واقع ایک مندر میں نامعلوم بدمعاشوں نے چوکیدار کو قتل کرکے چوری کی واردات کو انجام دیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق کل رات بدمعاش مندر کے دروازے کا تالا توڑ کر اندر گھس گئے ،وہاں بدمعاشوں نے چوکیدار دادورام بگھیل کے سر پر روڈ سے حملہ کرکے اس کا قتل کردیا اور پھر دان پیٹی میں رکھے تقریباً 50ہزار روپے نقد اور دو سو گرام چاندی کی چھت لے کر فرار ہوگئے ۔پولیس نے نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف معاملہ درج کرکے ان کی تلاش شروع کردی ہے ۔پولیس سپرنٹنڈنٹ اے کے پانڈے نے بتایا کہ نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف معاملہ درج کرکے کوتوالی پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے اور نامعلوم بدمعاشوں کے بارے میں اطلاع دینے والے شخص کو 10ہزار روپئے کا انعام دئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے ۔وہیں سیونی کے لوگھر واڑا میں واقع جین مندر میں چوری اور چوکیدار کے قتل کے احتجاج میں جین سماج نے اپنے کاروبار بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔


مودی نے برطانیہ کی وزیر اعظم کو عہدہ سنبھالنے کی مبارک باد دی

نئی دہلی:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع): وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کے روز برطانیہ کی وزیراعظم محترمہ تھریسا مے کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔وزیراعظم نریندر مودی نے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران گزشتہ نومبر میں برطانیہ کے اپنے یادگاری سفر کا ذکر کیا اور دونوں ممالک کے مابین قائم کلیدی شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے ہندستان کے عہد کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے مختلف عالمی فورموں میں ہندستان کی مسلسل حمایت کرنے کیلئے برطانیہ کی ستائش بھی کی۔وزیراعظم محترمہ تھریسا مے نے وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ وہ وزیراعظم مودی کے ساتھ باہمی تعلقات کو مضبوط تر بنانے کیلئے قریبی تال میل بناکر کام کریں گی اور باہمی تعلقات کو مضبوط کریں گی تاکہ درپیش سخت عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں آسانی ہو۔ 


صحت کو بنیادی حق بنانے کا مطالبہ

نئی دہلی:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):مختلف سیاسی پارٹیوں کے 15 اراکین پارلیمنٹ اور سابق اراکین پارلیمنٹ نے مرکزی وزیر صحت جگت پرکاش نڈا کو خط لکھ کر مفت اور لازمی تعلیم کی طرح صحت کو بھی بنیادی حقوق میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ان اراکین پارلیمنٹ نے حال ہی میں مسٹر نڈا کو خط لکھ کر پرزور مطالبہ کیا ہے کہ صحت کو بھی بنیادی حق بنایا جائے ۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی اس بارے میں مسٹر نڈا کو خط لکھا ہے ۔مسٹر نڈا کو خط لکھنے والوں میں دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت رام کرشن یادو اور سابق وزیر صحت سی پی ٹھاکر کے علاوہ کانگریس کے موتی لال وورا،بی جے پی کے کیرتی آزاد ،پربھات جھا،اشون کمار چوبے ،بھولا سنگھ ،اوم پرکاش یادو ،جنتا دل یونائیٹیڈ کی کہکشاں پروین ،راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے ارون کمار،لوک سبھا رکن راجیش رنجن عرف پپو یادو،اجے نشاد،ہری مانجھی،رویندر کشواہا اور جنتا دل کے سابق راجیہ سبھا رکن کے سی تیاگی شامل ہیں۔ان سب نے مسٹر نڈا کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ملک میں صحت خدمات کی کمی کے پیش نظر او رغریب عوام کو صحت سے متعلق سہولیات فراہم کرانے کے لئے صحت کو آئین میں بینادی حق کا درجہ دیا جانا چاہیے تاکہ ہر شہری اپنا علاج مفت کراسکے ۔خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ ملک میں جس طرح پرائیویٹ اسپتالوں کا جال پھیلتا جارہا ہے اور علاج مہنگا ہوتا جارہا ہے ،اس کے پیش نظر صحت کو بنیادی حق بنایا جانا بے حد ضروری ہے ۔مرکزی وزیر صحت مسٹر نڈا نے یو این آئی سے کہا کہ ابھی انہیں اس بات کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔انہوں نے کہا،''میں اسے دیکھتا ہوں۔فی الحال ہم صحت سے متعلق نئی پالیسی لارہے ہیں۔اس مسئلے پر بھی غور کریں گے ۔''مرکزی حکومت ملازمین کی فلاح و بہبود کی اسو سی ایشن کے عہدے دار اجے کمار کا کہنا ہے کہ وہ صحت کو بنیادی حق بنانے کی اس درخواست کو آگے لے جائیں گے اور وہ ان اراکین سے اس سلسلے میں رابطہ کر رہے ہیں۔


کریمی لیئر کی وجہ سے آئی ایس کی نوکری سے محروم امیدواروں کا معاملہ راجہ سبھا میں اٹھا

نئی دہلی:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے یونین پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے کے بعد بھی اقلیتی طبقے کے 120امیدواروں کو کریمی لیئر کی آڑ میں نوکری سے محروم کئے جانے کا معاملہ آج راجیہ سبھا میں زور و شور سے اٹھایا گیا اور انہیں انصاف دلانے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔وقفہ صفر میں یہ معاملہ جنتا دل یونائیٹیڈ کے رام ناتھ ٹھاکر نے اٹھایا ،اور اس معاملے پر کانگریس ،ایس پی اور بائیں محاذ پارٹیون کے اراکین نے بھی ان کا ساتھ دیتے ہوئے ایک آواز میں مطالبہ کیا کہ ان سبھی امیدواروں کو منتخب کئے جانے کے بعد بھی نااہل قرار نہ دیا جائے ۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ یوپی ایس سی کے امتحان میں 1078طلبہ کامیاب ہوئے تھے جن میں سے 120اقلیتی امیدواروں کو ریزرویشن کی پالیسی میں تبدیلی کرکے کریمی لیئر کی وجہ سے نااہل قرار دیا گیا۔انہوں نے الزام لگا یا کہ بی جے پی حکومت دلت اور مسلمانوں کے خلاف تو تھی ہی ،اب وہ اقلیتوں کی بھی مخالف ہوگئی اور اس لئے یو پی ایس سی کا امتحان پاس کرنے کے بعد کریمی لیئر کی آڑ میں 120امیدواروں کو نااہل قرار دیا ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ کے اشارے پر مودی حکومت نے ایسا کیا ہے ۔نائب چیئر مین پی جے کوریئن نے کہا کہ اگر مسٹر ٹھاکر کی بات صحیح ہے تو یہ حساس معاملہ ہے ۔انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملے کی جانچ کرائے ۔تب پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ ریزرویشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔اس پر ایس پی کے رام گوپال یادو ،بی ایس پی کی مایا وتی اور جنتا دل (یو)کے علی انور نے بھی کھڑے ہوکر مخالفت کا اظہار کیا۔ان کے تعاون میں کئی کانگریس اراکین بھی کھڑے ہوگئے ۔مسٹر رام گوپال یادو نے کہا کہ یو پی ایس سی کے آخری امتحان میں پاس ہونے کے بعد ان اوبی سی امیدواروں کو آئی اے ایس کی ٹریننگ میں نہیں بھیجا جارہا ہے ۔یہ نا انصافی ہے ۔اس کے غلط اثرات سامنے آئیں گے ۔یہ اوبی سی کے ساتھ ناانصافی ہے ۔گزشتہ حکومت بھی یہی کر رہی تھی اور حالیہ حکومت بھی یہ ناانصافی کررہی ہے ۔اس سلسلے میں اوبی سی میں بڑی مایوسی ہے ۔بی ایس پی کی مایاوتی نے کہا کہ حکومت بتائے کہ وہ کب تک اس معاملے کی جانچ کر کے سچ کا پتہ لگائے گی۔اپوزیشن کے اراکین مسٹر نقوی کے جواب سے مطمئن نہیں ہوئے اور شوروغل کرتے رہے لیکن کچھ دیر بعد وہ خاموش ہوکر بیٹھ ہوگئے ۔


مدھے پورہ میں سیلاب کے پانی میں بچہ غرقاب

مدھے پورہ:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ): بہار میں مدھے پورہ ضلع کے چوسہ تھانہ علاقے میں پولیس نے سیلاب کے پانی سے آج ایک لاپتہ بچے کی لاش برآمد کی ہے ۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا ہے کہ فلوت گاؤں کے رہنے والے وبھوشن کمار کا تین سالہ بیٹا چھوٹو کل شام سے غائب تھا۔ دیہاتیوں نے صبح اس کی لاش سیلاب کے پانی میں دیکھی اور اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بچہ کھیلتے ہوئے پانی میں ڈوب گیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔ لاش پوسٹ مارٹم کے لئے مدھے پورہ صدر ہسپتال بھیجی گئی ہے ۔


ریل کی پٹری کے پاس سے نوجوان کی لاش برآمد

مدھے پورہ:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ): بہار میں مرلی گنج اسٹیشن کے نزدیک ریل کی پٹری کے کنارے سے آج صبح پولیس نے ایک نوجوان کی لاش برآمد کی ہے ۔ریلوے پولیس کے ذرائع نے یہاں بتایا ہے کہ مقامی لوگوں کی اطلاع کی بنیاد پر میر گنج ڈھالا کے نزدیک ریل کی پٹری کے نزدیک سے 18 سالہ نوجوان کی لاش ملی ہے ۔ مرنے والے کی فی الحال شناخت نہیں ہوسکی ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بدمعاشوں نے نوجوان کو غالباً گلا دبا کر قتل کیا اور پھر لاش یہاں لاکر ڈال دی ہے ۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے مدھے پورہ صدر ہسپتال بھیج دیا گیا ہے پولیس معاملہ کی چھان بین کررہی ہے ۔


مدھے پورہ میں ٹرین سے کٹ کر 260 بھیڑوں کی موت

مدھے پورہ:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع): بہار میں مشرقی وسطی ریلوے کے سہرسہ ۔ مدھے پورہ ریل سیکشن یہ آج صبح ٹرین سے کٹ کر 260 بھیڑیں مرگئیں ۔ریلوے پولیس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مدھے پورہ ریلوے اسٹیشن کے نزدیک بھرکھی پل پر سہرسہ سے کٹیہار جارہی جانکی ایکسپریس ٹرین کی لپیٹ میں آنے سے 260 بھیڑیں کٹ کر مرگئیں ۔ حادثہ کے وقت یہ سب پٹری پر سورہی تھیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ماری گئی بھیٹروں کے مالک کا پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ذرائع کے مطابق جرم انجام دینے کے بعد قریشی اترپردیش کے پرتاپ گڑھ بھاگ گیا تھا۔ بعد میں 21 نومبر کو قریشی جائے واردا ت پر خودکشی کرنے کی نیت سے جب پہنچا تو پولیس اور کرائم برانچ کی ٹیم نے اسے گرفتار کرلیا۔سختی سے پوچھ گچھ کے دوران قریشی نے اپنا جرم قبول کرلیا۔ قریشی نے پولیس کو بتایا کہ اسے شک تھا کہ وہ اپنے بچوں کا باپ نہیں ہے اس لئے اس نے انہیں قتل کردیا۔ کوئی ثبوت نہ رہ جائے اس لئے اس نے چوتھے بچوں کو بھی قتل کردیا۔قریشی کے کنبہ والوں نے اس کی حمایت نہ کرتے ہوئے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے ۔



جموئی میں رانچی سے بھاگل پور جارہی بس پلٹی 32 مسافر زخمی

جموئی:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ): بہار کے جموئی ضلع کے چندر منڈی تھانہ علاقہ میں آج ایک بس پلٹنے سے 32 مسافر زخمی ہوگئے ۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا ہے کہ جھاڑکھنڈ کے رانچی سے بھاگل پور آرہی ایک نجی بس چکائی۔ دیوگھر شاہراہ پر مہلیا موڑ کے نزدیک سڑک کنارے پلٹ گئی۔ حادثہ میں بس پر سوار 32 مسافر زخمی ہوگئے ۔ذرائع نے بتایاہے کہ زخمیوں کو دیوگھر صدر ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں 5 لوگوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ حادثہ کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا ۔ بس کو ضبط کرلیا گیا ہے ۔


سمستی پور میں سڑک حادثہ میں اسکولی طالب علم کی موت

سمستی پور:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):بہار میں سمستی پور ضلع کے محی الدین نگر تھانہ علاقہ میں آج سڑک حادثہ میں ایک اسکولی طالبعلم ہلاک ہوگیا۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا ہے کہ سائیکل سے اسکول جارہے پرشانت کمار (13) کی معودآباد گاؤں کے نزدیک ایک مال بردار گاڑی سے کچل کر موت ہوگئی۔ مرنے والا مغل چک گاؤں کا رہنے والا تھا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ حادثہ کے بعد دیہاتیوں نے ڈرائیورکو پکڑ لیا اور اس کی پٹائی کرنے کے بعد پولیس کو سونپ دیا۔ دیہاتیوں نے گاڑی کو بھی نقصان پہنچا یا اور سڑک پر راستہ جام کردیا۔بعدمیں پولس نے لوگوں کو سمجھا بجھاکر راستہ کھلوایا۔


بھاگلپور میں بیوپاری کا گولی مار کر قتل

بھاگلپور:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):بہار میں بھاگلپور ضلع کے جگدیش پور تھانہ علاقے میں کل رات ایک کرانہ بیوپاری کو بدمعاشوں نے گولی مار کر قتل کردیا۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ رپولي گاؤں میں رہنے والے بیوپاری شنکر چودھری اپنی دکان بند کر رہے تھے تبھی چاربدمعاش وہاں آئے اور انہیں گولی مار دی۔ دکاندار کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ذرائع نے بتایا کہ مسٹر چودھری کا قتل پرانی دشمنی کو لے کر کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں نامعلوم مجرموں کے خلاف معاملہ درج کر کے پولیس چھان بین کر رہی ہے ۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھاگلپور میڈیکل کالج ہسپتال بھیج دیا گیا ہے ۔



کھگڑیا میں لڑکی پر تیزاب سے حملہ، تین جھلسے 

کھگڑیا:۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):بہار میں کھگڑیا ضلع کے گوگري تھانہ علاقے میں کل رات تیزاب کے حملہ میں ایک لڑکی سمیت تین لوگ جھلس گئے ۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ خشکی پور گاؤں میں رہنے والی پونم کماری (18) آپ کی دو چھوٹی بہنوں کے ساتھ سو رہی تھی تبھی کھلی کھڑکی سے کچھ لوگوں نے ان پر تیزاب ڈال دیا۔ تیزاب سے ہوئے اس حملے میں لڑکی کے دونوں ہاتھ بری طرح جھلس گئے جبکہ روبي اور بے بی معمولی طور پر زخمی ہو گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ زخمی لڑکی کو علاج کے لئے پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔اس سلسلے میں لڑکی کے باپ نے پڑوسی کے خلاف زمینی تنازعہ کو لے کر حملہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے متعلقہ تھانہ میں ایک معاملہ درج کرایا ہے ۔ پولیس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے ۔


فضائیہ کے لاپتہ اے این طیارہ کے ملبہ ملنے سے متعلق رپورٹس کی تصدیق نہیں ہوئی : پاریکر

رامیشورم (تملناڈو):۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع):وزیر دفاع منوہر پاریکر نے فضائیہ کے لاپتہ اے این طیارہ کے ملبہ ملنے سے متعلق رپورٹس پر کہا کہ اس ملبہ کے ملنے کی کوئی تصدیق شدہ رپورٹس نہیں ملی ہے ۔ انہوں نے رامیشورم میں سابق صدر عبدالکلام کے مجسمہ کے نقاب کشائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ کی تلاش کے دوران بعض اشیا کا پتہ چلا ہے جس کے بعد اس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ جب تک کوئی مثبت چیز سامنے نہیں آتی اس کی توثیق نہیں کی جاسکتی ۔ ہم اس سلسلہ میں کوئی جوکھم لینا نہیں چاہتے بلکہ محتاط طریقہ سے کام کرنا چاہتے ہیں ۔ اس طیارہ کی تلاش کیلئے تمام وسائل کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ قبل ازیں ملک کے سابق صدر مرحوم اے پی جے عبدالکلام کی آج پہلی برسی منائی گئی ۔27جولائی 2015کو ملک کی اس عظیم شخصیت اور میزائیل میان نے دنیا کو الوداع کہا تھا۔ ڈاکٹرعبدالکلام کی پہلی برسی کے موقع پر آج رامیشور میں ان کا یادگارمجسمہ کی نقاب کشائی عمل میں لائی گئی ۔وزیردفاع منوہرپاریکر نے مجسمہ کی رسم نقاب کشائی ادا کی۔اس موقع پروزارت دفاع کی جانب سے ایک تقریب اورنمائش ''مشن آف لائف'' میں منعقد کی گئی ۔ اس نمائش میں ڈاکٹرکلام کے کارناموں کوپیش کیا گیا ۔


جی ایس ٹی بل پر کانگریس رکاوٹیں پیدا نہ کرے : وینکیا نائیڈو

رامیشورم (تملناڈو) :۲۸ جولائی (فکروخبر/ذرائع ):مرکزی وزیر شہری ترقی وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ حکومت تمام عظیم شخصیتوں کی یادگار ملک میں تعمیر کررہی ہے اس میں تنازعہ نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے رامیشورم میں سابق صدر عبدالکلام کے مجسمہ کے نقاب کشائی کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عبدالکلام کی یادگار کی اراضی پر تنازعہ پیدا نہ کیا جائے بلکہ اس مسئلہ پر تمام سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ تملناڈو کی وزیر اعلی نے اضافی اراضی حاصل کرنے کی خواہش کی ہے ۔ یہاں پر ایک میوزیم اور آڈیٹوریم بھی ہوگا اور پارکنگ کیلئے بھی جگہ دی جائے گی ۔ یہ کام ڈی آر ڈی او کے حوالہ کیا گیا ۔ انہوں نے تمام جماعتوں بالخصوص کانگریس سے اپیل کی کہ جی ایس ٹی اور کیمپا بل میں رکاوٹیں پیدا نہ کریں ۔ کیونکہ ان بلز سے ریاستوں بالخصوص ملک کو فائدہ ہوگا اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی ایک سال سے اس پر تمام جماعتوں سے بات کرتے ہوئے وسیع اتفاق رائے پیدا کررہے ہیں۔ کانگریس کے خدشات کو بھی دور کیا گیا اور وزیر اعظم نے خود سونیا گاندھی کے ساتھ ساتھ منموہن سنگھ سے ملاقات کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری چیزوں کا بہانا بناتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی میں کانگریس رکاوٹ پیدا نہ کرے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا