English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھارت اورنیپال میں سیلاب سے تباہی ، 33افراد ہلاک،درجنوں لاپتہ(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

بیشتر ندیوں میں تغیانی ہے سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم حکومت کے امدادی کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ حالات مسلسل قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں،اسی اثنا میں گنڈک بیراج سے منگل کی رات 5.50 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیپال میں سرکاری بیانات میں کہاگیا کہ بڑے پیمانے پر بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور زمینی تودے گرنے کے باعث تینتیس افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے ، مون سون کی شدید بارشوں کے باعث ملک بھر کے دریاؤں میں پانی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے،سیلاب اور زمینی کٹاؤ کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے ، متاثرہ دیہات میں پھنسے ہوئے انسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور ربڑ کی کشتیاں استعمال کی جا رہی ہیں۔ وزراتِ داخلہ کے ترجمان جھنکا ناتھ دھکل نے بتایاکہ دارالحکومت کھٹمنڈو میں ایک سکول کی عمارت کے ایک حصے کے گرنے سے دو بچے ہلاک ہوئے جبکہ پیر سے اب تک 33 افراد ہلاک اور 20 سے زائد لاپتہ ہو چکے ہیں۔یادرہے کہ نیپال میں مون سون سیزن کے دوران ہر سال درجنوں افراد سیلاب اور زمینی تودوں کی زَد میں آ کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ادھرنیپال میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث بھارت کی ریاست بہار میں سیلابی صورتحال ہے اور حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ریاست کے آٹھ اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ بیشتر ندیوں میں تغیانی ہے۔بھارتی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے جائنٹ سکریٹری انرود کمار نے بتایا کہ سپول، ارریہ، کشن گنج، دربھنگہ سمیت آٹھ اضلاع کے 1324 دیہاتوں کی تقریباً پانچ لاکھ کی آبادی سیلاب سے متاثر ہے۔سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق حکومت کے امدادی کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ حالات مسلسل قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔اسی اثنا میں گنڈک بیراج سے منگل کی رات 5.50 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے۔

نئی دہلی۔ 27؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع)دہلی حکومت کی مشکلیں ان دنوں بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ کچھ دن پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے دو ارکان اسمبلی نریش یادو اور امانت اللہ کے خلاف کیس درج ہوا تو وہیں آج چھتر پور سے عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی کرتار سنگھ تنور کے گھر انکم ٹیکس کا چھاپہ پڑا ہے۔ چھاپہ کرتار سنگھ کے فتح پور بیری کے فارم ہاؤس پر پڑا ہے۔بتا دیں کہ عآپ ممبر اسمبلی پہلے دہلی جل بورڈ میں انجنیئر تھے۔ وی آر ایس لے کر سیاست میں آئے اور پراپرٹی کی خرید فروخت میں کروڑوں کمائے۔ ان کے خلاف پہلے بھی کئی شکایتیں دہلی کے لوک آیکت کے پاس کی جا چکی ہیں۔ کرتار سنگھ تنور پہلے بی جے پی کی جانب سے کونسلر بھی رہ چکے ہیں۔اسمبلی انتخابات میں وہ بی جے پیکا ساتھ چھوڑ کر عام آدمی پارٹی کے ساتھ آ گئے اور چھتر پور سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔کرتار سنگھ کے گھر پر چھاپے کو لے کر 'عآپ' رہنماؤں نے نریندر مودی پر براہ راست حملہ بولا ہے۔ پارٹی لیڈر آشوتوش نے مودی پر حملہ بولتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے کہ عآپ کا ایک اور ممبر اسمبلی نشانے پر، محکمہ انکم ٹیکس نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ مودی جی مجھے کب گرفتار کر رہے ہیں؟ مودی کو دلت عورت کو محفوظ کرنے کا ٹائم نہیں ہے، وہ ابھی عآپ ممبران اسمبلی کو جیل بھیجنے میں مصروف ہیں


مسلمخواتین کو خود کفیل بنانے کے لئے جمعیتہ علما نے شروع کیا ٹریننگ سینٹر

مدھیہ پردیش:27؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع)مدھیہ پردیش میں جمعیتہ علما نے مسلم بیداری کے ساتھ خواتین کو خود کفیل بنانے کے لئے بھی اپنی کوشش شروع کر دی ہے ۔ جمعیتہ علما کی جانب سے بھوپال میں شروع کیے گئے سلائی کڑھائی سینٹر سے مسلم خواتین کافی خوش ہیں ۔بھوپال میں مسلم تنظیموں کی یوں تو ایک لمبی فہرست ہے لیکن ایسی تنظیموں کا شمار انگلیوں پر کیا جا سکتا ہے جو مسلم معاشرے میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور مسلم خواتین کو خود کفیل بنانے کے عملی اقدامات کرتی ہیں ۔قدیم بھوپال میں منشی حسین خان ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ نے دو دہائی قبل خواتین کو خود کفیل بنانے کی تحریک شروع کی تھی- اب جمعیتہ علما نے بھوپال کے گاندھی نگر میں اس تحریک کو شروع کیا ہے تاکہ خواتین خود کو خود کفیل بنا کر اپنے اور اپنے گھر کے لوگوں کی کفالت کر سکیں۔جمعیتہ علما نے ابو بکر ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ سلائی کڑھائی سینٹر کے نام سے اپنے ادارے کو شروع کیا ہے اور خاص بات یہ ہے کہ اس میں آنے والی تمام خواتین اور بچیوں کو مفت تربیت دی جاتی ہے ۔ یہاں سینٹر میں آنے والی خواتین اور لڑکیاں جمعیتہ کے اس اقدام سے کافی خوش ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ٹریننگ سے ان کے اندر خود اعتمادی پیدا ہوئی ہے ساتھ ہی جو کچھ ان کو سکھایا جا رہا ہے، اس سے ان کو مستقبل میں کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑیگی بلکہ وہ اپنے ہنر سے کچھ نہ کچھ کفالت کراپنے گھر والوں کی تھوڑی مدد کر پائیں گی۔جمعیتہ علما نے جس مقصد کے ساتھ یہاں پر سلائی کے کورس کو شروع کیا تھا اس میں اسے کافی کامیابی ملی ہے۔ اب اس کی کوشش ہے کہ یہاں پر نئے کورسیز شروع کئے جائیں تاکہ پسماندہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ ہنر کے ذریعہ خود کفیل بنایا جا سکے ۔بھوپال میں مسلم تنظیموں کی یوں تو ایک لمبی فہرست ہے لیکن ایسی تنظیموں کا شمار انگلیوں پر کیا جا سکتا ہے جو مسلم معاشرے میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور مسلم خواتین کو خود کفیل بنانے کے عملی اقدامات کرتی ہیں ۔


اے پی جے عبدالکلام: پڑھیں، صدر بننے کی کہانی خود ان کی زبانی

27؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع)بھارت رتن عبد الکلام کی آج برسی ہے۔ آج ہی کے دن ایک سال پہلے کلام نے دنیا کو الوداع کہہ دیا تھا۔ کلام وہ شخصیت ہیں جس نے ہندوستان کو نئی بلندی پر پہنچایا۔ ان کی زندگی ہم سب لوگوں کے لئے حوصلہ افزا ہے۔ 'میزائل مین' کلام آخر کیسے بنے اس ملک کے صدر یہ کہانی بھی انتہائی دلچسپ ہے۔ اپنی کتاب 'دی ٹرننگ پوائنٹ' میں کلام نے ذکر کیا ہے کہ کس طرح وہ ملک کے صدر بنے۔ پڑھیں، اس کتاب کے کچھ اقتباسات۔کلام نے لکھا ہے کہ 10 جون 2002 کی صبح ریسرچ کے پروجیکٹوں پر پروفیسروں اور طالب علموں کے ساتھ میں کام کر رہا تھا، جہاں میں دسمبر 2001 کے بعد سے کام کر رہا تھا۔یہ دن اننا یونیورسٹی کے خوبصورت ماحول میں کسی بھی دوسرے دن کی طرح تھا۔ میری کلاس میں گنجائش 60 طالب علموں کی تھی، لیکن ہر لیکچر کے دوران، 350 سے زائد طالب علم پہنچ جاتے تھے۔میرا مقصد اپنے کئی قومی مشن سے اپنے تجربات کا اشتراک کرنے کا تھا۔دن بھر کے لیکچر کے بعد شام کو میں جب لوٹا تو اننا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر کلا ندھی نے بتایا کہ میرے آفس میں دن میں کئی بار فون آئے اور کوئی بڑی شخصیت مجھ سے رابطہ کرنا چاہتی ہے۔جیسے ہی میں اپنے کمرے میں پہنچا تو دیکھا کہ فون کی گھنٹی بج رہی تھی۔ میں نے جیسے ہی فون اٹھایا دوسری طرف سے آواز آئی کہ وزیر اعظم آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔میں وزیر اعظم سے فون کنیکٹ ہونے کا انتظار ہی کر رہا تھا کہ آندھرا پردیش کے اس وقت کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو کا میرے سیل فون پر فون آیا۔نائیڈو نے کہا کہ وزیر اعظم اٹل بہاری آپ سے کچھ اہم بات کرنے والے ہیں اور آپ انہیں منع مت کیجئے گا۔ میں نائیڈو سے بات کر ہی رہا تھا کہ اٹل بہاری واجپئی سے کال کنیکٹ ہو گئی۔واجپئی نے فون پر کہا کہ کلام آپ کی تعلیمی زندگی کیسی ہے؟ میں نے کہا بہت اچھی۔ واجپئی نے آگے کہا کہ میرے پاس آپ کے لئے بہت اہم خبر ہے، میں اب اتحاد کے تمام رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کرکے آ رہا ہوں اور ہم سب نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کو آپ کی ایک صدر کے طور پر ضرورت ہے۔ میں نے آج رات اس کا اعلان نہیں کیا ہے، آپ کی رضامندی ضروری ہے۔واجپئی نے کہا کہ میں صرف ہاں چاہتا ہوں نا نہیں۔ میں نے کہا کہ این ڈی اے تقریباً دو درجن پارٹیوں کا اتحاد ہے اور کوئی ضروری نہیں کہ ہمیشہ اتحاد برقرار رہے۔اپنے کمرے میں پہنچنے کے بعد میرے پاس اتنا بھی وقت نہیں تھا کہ میں بیٹھ بھی سکوں۔ مستقبل کو لے کر میری آنکھوں کے سامنے کئی چیزیں نظر آنے لگیں، پہلی ہمیشہ طالب علموں اور پروفیسروں کے درمیان گھرے رہنا اور دوسری طرف پارلیمنٹ میں ملک کو خطاب کرنا۔یہ سب میرے دماغ میں گھومنے لگا، میں نے واجپئی جی کو کہا کہ کیا آپ مجھے یہ فیصلہ لینے کے لئے 2 گھنٹے کا وقت دے سکتے ہیں؟ یہ بھی ضروری تھا کہ صدر کے عہدے کے امیدوار کے طور پر میری نامزدگی پر تمام جماعتوں کی رضامندی ہو۔واجپئی جی نے کہا کہ آپ کی ہاں کے بعد ہم متفقہ طور پر کام کریں گے۔ اگلے دو گھنٹوں میں میں نے اپنے قریبی دوستوں کو قریب 30 کال کئے، جس میں بہت سے سول سروسز سے تھے تو کچھ سیاست سے وابستہ لوگ تھے۔ ان سب سے بات کرکے دو رائے سامنے آئی۔ ایک رائے تھی کہ میں تعلیمی زندگی کا لطف لے رہا ہوں، یہ میرا جنون اور پیار ہے، مجھے اسے پریشان نہیں کرنا چاہئے۔ وہیں دوسری رائے تھی کہ میرے پاس موقع ہے بھارت 2020 مشن کو ملک اور پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرنے کا۔ ٹھیک 2 گھنٹے بعد میں نے واجپئی جی کو فون کیا اور کہا کہ میں اس اہم مشن کے لئے تیار ہوں۔ واجپئی جی نے کہا شکریہ۔پندرہ منٹ کے اندر یہ خبر پورے ملک میں پھیل گئی۔ تھوڑی ہی دیر کے بعد میرے پاس فون کالز کا سیلاب آ گیا۔ میری سیکورٹی بڑھا دی گئی اور میرے کمرے میں سینکڑوں لوگ جمع ہو گئے۔ اسی دن واجپئی جی نے اپوزیشن کی لیڈر سونیا گاندھی سے بات کی۔ جب سونیا نے ان سے پوچھا کہ کیا این ڈی اے کی پسند فائنل ہے تو وزیر اعظم نے مثبت جواب دیا۔ سونیا گاندھی نے اپنی پارٹی کے ارکان اور اتحادی جماعتوں سے بات کر میری امیدواری کے لئے حمایت کی۔مجھے اچھا لگتا اگر مجھے لیفٹ کی بھی حمایت حاصل ہوتی، لیکن انہوں نے اپنا امیدوار نامزد کیا۔ صدر کی امیدواری کے لئے میری منظوری کے بعد میڈیا کی طرف سے مجھ سے کئی سوال پوچھے جانے لگے۔ بہت سے لوگوں نے پوچھا کہ کوئی غیر سیاسی شخص اور خاص طور پر سائنسداں کس طرح صدر بن سکتا ہے۔تو اس طرح ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام، 25 جولائی کو صدر بنے۔ کل دو امیدواروں میں کلام کو 9 لاکھ 22 ہزار آٹھ سو چوراسی ووٹ ملے۔ وہیں لیفٹ حامی امیدوار کیپٹن لکشمی سہگل کو 107366 ووٹ ملے۔ وہ ایسے پہلے صدر ہیں جن کا سیاست سے کبھی دور کا بھی تعلق نہیں رہا۔ یہ ہندوستان کے نائب صدر نہیں بنے، براہ راست صدر بنائے گئے۔


گلبرگہ میں سنٹرل حج ٹریننگ کیمپ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ حج تربیتی کیمپ 

عازمین حج کے لئے گلبرگہ میں ووزہ تربیتی کیمپ کا آغاز 

گلبرگہ 27جولائی(فکروخبر/ذرائع )عازمین حج اضلاع گلبرگہ ،بیدر اور یادگیر کے لئے سنٹرل حج ٹریننگ کیمپ کمیٹی گلبرگہ کے دوروزہ تربیتی کیمپ کا ڈاکٹر سید شاہ گیسو دراز خسرو حسینی صاحب سجادہ نشین ، درگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز ؒ کی سرپرستی میں 27جولائی کو اے این بیانکویٹ فنکشن ہال گلبرگہ میں اغاز ہوا۔ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے الحاج اقبال احمد سرڈگی ، رکن قانو ن ساز کونسل کرناٹک و سابق صدر نشین مرکزی حج کمیٹی حکومت ہند، جناب محمد اصغر چلبل صدر نشین گلبرگہ ڈیولوپمینٹ اتھارٹی و صدر بیت الحجاج عیدگاہ ہاگرگہ روڈ ، گلبرگہ ،ڈاکٹر شاہ محمد افضل الدین جنیدی صاحب عرف سراج بابا ، جناب سید احمد مئیر گلبرگہ کے علاوہ ضلع انچارج وزیر گلبرگہ ڈاکٹر شرن پرکاش پاٹل ، ضلع انچارج وزیر یادگیر مسٹر پریانک کھرگے دیکھے جاسکتے ہیں ۔ الحاج سید مظہر حسین صدر سنٹرل حج ٹریننگ کیمپ کمیٹی ، اشفاق احمد چلبل نائب صدر اور الحاج سید ظفر حسین سیکریٹری و جناب زین الدین شیرینی فروش رکن نے عازمین حج اور مہمانان کا خیر مقدم کیا ۔ جناب محمد خواجہ گیسو درازنے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اضلاع گلبرگہ ، بیدر اور یادگیر کے عازمین حج کی کثیر تعداد اس اجلاس میں شریک تھی ۔ دوسرے دن کا اجلاس بھی اے این بینکویٹ ہال گلبرگہ میں 28جولائی کو منعقد ہوگا۔ توقع کی جارہی ہے کہ دوسرے دن کے اجلاس میں ریاستی وزیر حج جناب آر روشن بیگ بھی شرکت کریں گے ۔ 


کرناٹک اقلیتی کمیشن کو سیول عدالت کے اختیارارت

میری سیاسی زندگی کا اہم کارنامہ : قمر الاسلام

گلبرگہ 27جولائی (فکروخبر/ذرائع)سابق ریاستی وزیر الحاج ڈاکٹر قمر لاسلام نے کرناٹک اقلیتی کمیشن کی جانب سے سیول عدالت کی سب سے پہلی کارروائی کو تاریخ ساز اقدام قرقر دیتے ہوئے کمیشن کی چیر پرسن محترمہ بلقیس بانو اورکمیشن کے معزز ارکان کو مبارک باد دی ہے ۔الحاج قمر الاسلام نے کہا ہے کہ یہ انکی اپنی سیاسی زندگی کا ایک نایاب، اہم ترین اور مثالی کارنامہ ہیجسے انھوں نے اپنی وزارت کے دوران پایہ تکمیل کو پہنچایا ہے۔ اقلیتی کمیشن کو سیول عدالت کا درجہدئے جانے کے بعد اقلیتی کمیشن میں مختلف مقدمات اور شکایات کی سماعت کا باضابطہ آغاز ہوگیا ہے ۔ الحاج قمر الاسلام نے واضح کیا کہ کمیشن کے پہلء صدر نشین جناب رضی الدالدین گوڑ والا سے لے کر محترمہ بلقیس بانو تک جملہ 9قائیدین کو کمیشن کی صدارت کا موقع حاصل ہوا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ کمیشنکو سیول عدالت کا درجہ دلانے میں مسلسل کوشش ہوتی رہی اور اب یہ بات انکے لئے قابل فخر ہے کہ االلہ تعالیٰ نے ان کے ذریعہ اس عمل کو مکمل کروایا ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریاست بھر کی تمام اقلیتیں اب کمیشن کو حاصل اختیارات سے استفادہ کرسکیں گی ۔ انھوں نے کمیشن کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کی کمیشن کا صدر دفتر بنگلور میں ، لیکن اس کی کارکردگی کو حیدر اباد کرناٹک ، بمبئی کرناٹک ، میسور اور ریاست کے ساحلی علاقوں میں آباد اقلیتوں تک دینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے متاثرہ اقلیتوں کو آواز دیہے کہ وہ اپنی شکایات لکھ کر پڑھ کر پیش کرنے کے بجائے کمیشن کے روبرو حلفیہ بیان AFFIDAVITکے ذریعہ پیش کریں ۔ تاکہ کمییشن ان شکایات کی سچائی جان سکے اور ان پر عمل کرسکے۔ انھوں نے بتایا کہ اس طرح بعد ازاں متعلقہ افسروں کو سمن جاری کرنے اور انافسروں سیحلفیہ جوابات حاصل کرنے میں کمیشن کو مدد ملے گی ۔ ان مسائل یا شکایات کا حل تلاش کرنے میں بھی کمیشن کو کافی مدد حاصل ہوگی۔ الحاج قمر الاسلام نے کمیشن کی اس کامیابی پر اپنی دلی مسرت کا اظہار کیا ہے ۔ 


مسلسل ٹی وی دیکھنے سے پھیپھڑوں میں خون جمنے کا خدشہ ہوتا ہے‘ تحقیق

نئی دہلی۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع) ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ ڈھائی گھنٹے سے زیادہ ٹی وی دیکھنے والوں کے پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑے جمنے سے موت واقع ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔جاپانی سائنس دانوں کی جانب سے ایک طویل مطالعہ کیا گیا جو تقریباً 20سال تک جاری رہا جس میں 40سے 79سال تک کے 86ہزار مردو خواتین کے روزانہ ٹی وی دیکھنے کے دورانیے اور عمومی صحت کے باہمی تعلق کا جائزہ لیا گیا۔مطالعے میں انکشاف ہوا کہ وہ لوگ جو روزانہ ڈھائی سے 5گھنٹے تک ٹی وی دیکھتے ہیں ان کے پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑے جمنے کے باعث ہلاک ہونے کا امکان 70فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ روزانہ ٹی وی دیکھنے کے دورانیے میں ہر 2گھنٹے کے اضافے پر اس طرح سے ہلاکت کا خطرہ 40فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ سب سے زیادہ خطرہ یعنی 250فیصد ان لوگوں کے لیے ہے جو روزانہ 5گھنٹے سے بھی زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھتے ہیں۔اچھی خبر یہ ہے کہ اس خطرے کو ٹی وی دیکھتے دوران وقفے وقفے سے کھڑے ہوکر پٹھوں کو حرکت دینے اور ٹانگوں کو تھوڑی دیر تک پھیلانے اور سکیڑنے کی ہلکی پھلکی ورزش کرکے ختم کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑے جمنے کی ظاہری علامات میں سینے کا درد اور سانس لینے میں دشواری وغیرہ شامل ہیں جو دیگر امراض کی علامتوں سے بہت مشابہت رکھتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک کے مطالعات میں (بہت زیادہ ٹی وی دیکھنے کے حوالے سے)یہ پہلو نظر انداز ہوتا آرہا تھا۔


پارلیمنٹ نے بچوں کو کام کی اجازت دینے کے متنازعہ قانون کی منظوری دیدی 

نئی دہلی ۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع)بھارت میں بچوں کو کام کی اجازت دینے کے متنازعہ قانون کی منظوری دیدی گئی،ذرائع ابلاغ کے مطابق پارلیمنٹ نےْ س متنازعہ قانون کی منظوری دے دی، جس کے تحت بچوں کو اپنے گھرانے کے کاروبار میں کام کی اجازت ہو گی۔ اقوام متحدہ اور بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم اداروں نے بڑے پیمانے پر خدشات ظاہر کیے تھے کہ اس قانون کی منظوری اور زیادہ بچوں کو روزگار کی منڈی میں دھکیل دے گی۔ ایوانِ بالا نے ایک ہفتہ قبل ہی اس قانون کو منظور کر لیا تھا جبکہ ایوانِ زیریں کی طرف سے منظوری کے بعد اب ملکی صدر اس پر دستخط کریں گے، جس کے بعد یہ بِل باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر جائے گا۔


انٹیلی جنس حکام نے33پاکستانیوں کو بھارتی شہریت دینے کی منظوری دے دی

اترپردیش کے پاکستانی مسلمانوں نے شہریت کیلئے درخواستیں دی تھیں،دوہندوں سمیت نو افرادکی درخواستیں مسترد

نئی دہلی۔27جولائی(فکروخبر/ذرائع)ریاست اترپردیش میں عرصہ دراز سے مقیم پاکستانی مسلمانوں نے بھارتی شہریت کیلئے درخواستیں دینا شروع کردیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریاستی انٹیلی جنس حکام نے33پاکستانیوں کو بھارتی شہریت دینے کی منظوری دے دی،شہریت کی درخواست دینے والے افراد میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو کاروبار یا شادی کی وجہ سے بھارت میں رہنا چاہتے ہیں۔ذرائع کے مطابق صرف اقلیت ہی نہیں کئی مسلمان بھی بھارت میں رہنا اور شہریت لینا چاہتے ہیں، پاکستانی مسلمانوں کی بڑی تعداد میرٹھ میں قیام پذیر ہے۔اخبار نے میرٹھ میں ایک سینئر انٹیلی جنس افسر کے ایک خط کے حوالے سے لکھا ہے کہ دو ہندووں سمیت 42پاکستانیوں نے بھارتی شہریت کیلئے درخواست دی ہے، مقامی انٹیلی جنس یونٹ نے ان میں سے33پاکستانیوں کو شہریت دینے کی منظوری دے دی ہے۔اس فہرست میں زیادہ تر وہ لوگ ہے جو تقسیم کے وقت اپنے والدین کے ساتھ پاکستان ہجرت کر گئے تھے لیکن شادی اور کاروبار کے سلسلے میں 80 کی دہائی میں بھارت لوٹ آئے ،ان میں بہت سے خاندان جو یوپی سے کراچی ہجرت کر گئے،جب بھارت میں انہوں نے اپنے رشتہ داروں میں شادیاں کیں تو واپس لوٹنے کا خیال ترک کردیا۔


دہلی سے حج پروازیں 04؍اگست سے شروع:حج ٹرمنل پر سخت حفاظتی انتظامات

نئی دہلی27؍جولائی:(فکروخبر/ذرائع) دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے چیئرمین حاجی محمد اشراق خان اور ایگزیکٹو آفیسر اشفاق احمد عارفی کی طرف سے جاری پریس بیانیے کے مطابق حج بیت اللہ 2016کے لیے دہلی امبارکیشن پوائنٹ سے عازمین حج کا پہلا قافلہ مدینہ منورہ کے لیے مورخہ04؍اگست 2016سے روانہ ہوگا۔04؍اگست2016کو عازمین حج کی کل تین پروازیں روانہ ہونگی۔ پہلی پروازرات کے 02:30بجے دوسری 11:30بجے صبح اور تیسری پروزاز کی روانگی 10:30بجے رات میں ہونگی۔ ان پروازوں میں باالترتیب280,315اور330 عازمین دہلی کے جب کہ60،25اور10 عازمین مشرقی اترپردیش کے بھی شامل ہونگیں۔ حسب روایت اس سال بھی اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حج ٹرمنل پر عازمین کے پہلے قافلے کی روانگی کی افتتاحی تقریبات03؍اگست2016کو رات کے10:30بجے منعقد کی جائے گی۔ جس میں حکومت دہلی اور حکومت ہند کے وزراء اور اعلیٰ افسران کی شرکت متوقع ہے۔
واضح ہوکہ پورے ہندوستان کے کل 21حج امبارکیشن پوائنٹ میں دہلی سب سے بڑا امبارکیشن پوائنٹ ہے جہاں سے صوبہ دہلی اور اسکے علاوہ دیگرچھ ریاستوں اتر پردیش، پنجاب، ہریانہ،ہماچل پردیش، چندی گڑھ،اتراگھنڈ حج ٹرمنل سے ہوتی ہیں۔جہاں سے اس سال تقریباً13ہزار عازمین کرام حج بیت اللہ اور حرمین شریفین کی زیارت کی سعادت حاصل کرنے کے لیے روانہ ہونگy۔دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی ان تمام عازمین حج کے قیام اور دیگر سہولیات کا انتظام کرتی ہے جس کے لیے ترکمان گیٹ،آصف علی روڈ پر واقع حج منزل، مسجد درگاہ سید فیض الٰہی اور رام لیلا میدان میں تمام تر سہولیات پر مشتمل حج کیمپ کا انتظام کیاجاتا ہے۔رام لیلا میدان کے کیمپ میں عازمین کے لیے بیت الخلاء، حمام اور بجلی کی فراہمی ہر سال شمالی ایم سی ڈی کی جانب سے کی جاتی ہے۔لیکن اس سال ایم سی ڈی نے اب تک دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے متواتر تحریری اور زبانی رابطہ اور مراسلہ کے باوجوداس کے لیے کسی بجٹ کا تعین نہیں کیا ہے۔ جب کہ ان تمام کاموں کی تکمیل میں کم سے کم 5سے6دنوں کا وقت درکار ہوگا اور04؍اگست سے شروع ہونے والی حج پروازوں کے لیے عازمین کے قافلہ اور رپورٹنگ اور دیگر کاغذی کاروائیوں کی تکمیل کے لیے 02اگست سے ہی کیمپ میں آنا شروع ہو جائیں گے۔اس کے لیے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے افسران نے متعلقہ محکموں اور افسران سے گفت و شنید تیز کردی ہے۔ظاہر ہے کہ اگر یہ کام ایم سی ڈی نہیں کرتی ہے تو دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی تمام تر کام اپنی سطح پر انجام دے گی تاکہ عازمین کو بروقت تمام تر سہولیات مہیا کروائی جا سکیں۔دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے ایگزیکٹو آفیسر اشفاق احمد عارفی نے بتایا کہ اس سال عالمی سطح پر دنیاکے مختلف ممالک میں رونما ہونے والے حادثات و واقعات اور حج پروازوں کے درمیان یوم آزادی کی تقریبات واقع ہونے کی وجہ سے حفاظتی نقطہ نگاہ سے دارالحکومت دہلی میں ہائی الرٹ کے پیش نظر اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ اور حج ٹرمنل پر بھی حفاظتی انتظامات سخت ترین ہونگے۔اس سلسلے میں دہلی پولیس اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کی جانب سے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کو بہت سارے مراسلات موصول ہو رہے ہیں اور حفاظتی ایجنسیوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی مٹینگ بھی ہو رہی ہیں۔اس لیے دہلی اور شمالی ہند کی مختلف ریاستوں سے حج کیمپ اور حج ٹرمنل آنے والے عازمین اور ان کے ہمراہ احباب و رشتے داروں کو انتباہ جاری کیاگیاہے کہ عازمین کے ساتھ کم سے کم افراد تشریف لائیں بچوں ، ضعیفوں اور خواتین کو ساتھ لانے سے پرہیز کیا جائے۔حج کمیٹی کے حج کیمپ میں داخلے کے لیے حج کمیٹی کی جانب سے عازمین، انکے ہمرائیوں اور رضاکاران اور ڈیوٹی پر تعینات تمام افراد کے لیے داخلہ کارڈ جاری کیا جائے گا۔بغیر داخلے کارڈ کے حج کیمپ میں داخلہ پر سختی سے پابندی عائد ہوگی۔ داخلہ کارڈ حاصل کرنے کے لیے کسی فوٹوشناختی کارڈ (آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ ڈرائیوئنگ لائسینس وغیرہ)اور اس کی ایک واضح فوٹو کاپی ساتھ لاناضروری ہے۔حج کیمپ سے ایئرپورٹ جانے کے لیے صرف عازمین کو حج کمیٹی کے لیبل والی بسوں سے لے جایا جائے گا۔عازمین کے رشتے داروں ور ہمرائیوں کے لیے دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسیں علاحدہ ہوں گی جس پر واجب الاداء کرایے کی ادائیگی کے بعد حج ٹرمنل تک جانا ممکن ہوسکے گا۔ تاہم حج ٹرمنل پر حفاظتی بندو بست اور اس سے پیدا ہونے والی صورت حال اور مشکلات کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔


دہلی میں ٹیکسی ڈرائیوروں کی وزیر اعلی کی رہائش پر بھوک ہڑتال

نئی دہلی ۔ 27 جولائی (فکروخبر/ذرائع) اپلی کیشن پرمبنی ٹیکسی خدمات سے ناراض دہلی اور قومی دارالحکومت علاقہ کی آٹو رکشہ اور ٹیمپو ڈرائیوروں کے غیرمعینہ مدت ہڑتال پر جانے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔مطالبات پورے نہیں کی صورت میں ڈرائیوروں نے کل سے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ہڑتال کی وجہ سے لوگوں کو ہونے والی پریشانیوں کو ذہن میں رکھ کر دہلی حکومت نے بین ریاستی بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر 300 اضافی بسیں لگائی ہیں۔


آسام میں سیلاب سے صورتحال مزید خراب،متاثرہ افراد کی تعداد ساڑے بارہ لاکھ ہوگئی

گوہاٹی ۔ 27 جولائی (فکروخبر/ذرائع) آسام میں سیلاب کی صورتحال مزید بگڑ گئی۔ریاست کے 18 اضلاع میں متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ساڑے بارہ لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔اب تک اس قدرتی آفت نے سات لوگوں کی جان لی ہے اور 88 ہزار افراد کو 220 راحت کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔


ہریانہ میں فسادات سے متاثرہ سکھوں کے لئے12کروڑ روپے منظور

چندی گڑھ ۔ 27 جولائی (فکروخبر/ذرائع) ریاست ہریانہ کی حکومت نے 1984 کے سکھ مخالف فساد کے متاثرین کے لئے جسٹس ڈی پی گرگ کی صدارت میں بنی کمیٹی کے سفارشوں کی وجہ سے 12.07 کروڑ روپے کے معاوضے کی رقم منظور کی ہے۔ریاستی وزیر کیپٹن ابھیمنیو نے کہا کہ کمیٹی کو گڑگاؤں اور پٹودی سے سکھ متاثرین کی جانب سے 193 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا