English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب کلیان سے رضوان کو کیا گیا گرفتار، مذہب بدل کر کیرالہ سے لاپتہ ہوئی لڑکی کی مدد کا الزام(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

قابل ذکر ہے کیرالہ سے تقریبا 21 نوجوان اچانک لاپتہ ہو گئے ہیں ، جن کے بارے میں شک ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ تمام آئی ایس میں شامل ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر اور کیرالہ پولیس اس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ روز نوی ممبئی سے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائک کے پی آر او کو گرفتارکی گیا تھا۔ بتایا جاتاہے کہ پی آر او عرشی قریشی سے پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ مریم کی شادی کے سرٹیفکیٹ میں کس نے دستخط کئے تھے۔ اس کے بعد کلیان کے رہنے والے رضوان خان کا نام سامنے آیا۔کیرالہ سے لاپتہ لڑکی ، جس کا نام پہلے نام میرین تھا، وہ دو سال قبل تک ممبئی میں ایک بی پی او میں کام کرتی تھی۔ اس دوران میرین کی ملاقات اييا نام کے لڑکے سے ہوئی۔ دونوں میں دوستی ہوئی اور بعد میں دونوں نے شادی کر لی۔خبروں کے مطابق اييا مسلسل اسلامی ریسرچ فاؤنڈیشن کے دفتر میں جاتا تھا اور گرفتار عرشی قریشی کے مسلسل رابطے میں تھا۔ اييا نے ہی میرین کو عرشی سے ملوایا تھا اور بعد میں عرشی قریشی نے میرین کا مذہب تبدیل کرو اکر اسے مریم بنا دیا۔ بتایا جاتا ہے کی میرین، عرشی سے کافی متاثر تھی ۔ اب اس معاملے میں میرین کا شوہر اييا بھی لاپتہ ہے۔ اے ٹی ایس اور کیرالہ پولیس اس کی تلاش میں چھاپہ ماری کر رہی ہے


وادی کے تمام اضلاع میں 14ویں روز بھی کرفیو کے قفس میں معمولاتی زندگی کی سرگرمیاں معطل ،سڑکیں سنسان،بازارویران

سرینگر کے بٹہ مالو اورپانپور میں پر تشدد احتجاجی مظاہرئے ،انٹر نیٹ اور موبا ئیل سروس بھی مسلسل ٹھپ

سرینگر۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع)حزب کمانڈر برہان وانی کی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں سخت ترین بندشوں اور مسلسل کرفیو کی وجہ سے معمولاتی زندگی بُری طرح متاثر ہوئی ہے جبکہ لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں آبادی گھروں میں مکمل طورپر محصور ہو گئی ۔ ادھر جنوبی قصبہ اونتی پورہ میں ہوئی تازہ شہری ہلاکت کے خلاف سرینگر کے بٹہ مالو اور پانپور علاقے میں سنیچر وار کوپر تشدد احتجاجی مظاہرئے ہوئے جس دوران فورسز نے مظاہرین کو قابو میں کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کا استعمال کیا ۔دوسری جانب موبائیل فون سروس اور انٹرنیٹ خدمات کو بدستور معطل ہے ۔۔ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے 8تاریخ کو اننت ناگ کے کوکر ناگ علاقے میں فورسز کیت ساتھ جھڑپ میں انعام یافتہ حزب کمانڈر برہان وانی اور اس کے ساتھیوں کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں احتجاجی مظاہروں کے پیچ نظر سنیچر کو مسلسل 14 ویں روز بھی سخت ترین کرفیو اور بندشوں کا نفاذ عمل میں رہا جس کے نتیجے میں آبا دی گھروں میں محصور بنی ہوئی ہے معلوم ہوا ہے کہ سڑکوں ، گلی کوچوں اور نکڑوں پر تعینات پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے لوگوں کو سختی کے ساتھ گھروں سے باہر آنے سے منع کر دیا ، جس وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ مسلسل 14ویں دن بھی گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔سرینگر کے شہر خاص اور سیول لائنز کی سڑکوں پر جگہ جگہ پولیس اور فورسز کے خصوصی دستے تعینات کئے گئے تھے جبکہ بیشتر مقامات پر شہر خاص میں سڑکوں پر آواجاہی کو ناممکن بنانے کیلئے جگہ جگہ خار دار تاریں بچھا کررکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھیں۔شہری علاقوں اور محلوں میں فورسز کی اضافی تعیناتی کی گئی تھی جبکہ جگہ جگہ پر پولیس اور فورسز اہلکار گشت کر رہے نظر آرہے تھے۔حساس علاقوں میں فوجی بنکرگاڑیوں اور جدید ساز و سامان سے لیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ اس دوران شمالی اور جنوبی کشمیر میں بھی فقید المثال کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا اور لوگوں سے کہا گیا کہ وہ قطعی طور پر گھروں سے باہر آنے کی کوشش نہ کرئے۔ شمالی کشمیر کے کئی علاقوں میں فوج بھی سڑکوں پر گشت کرتی ہوئی نظر آئی اور پولیس و فورسز کے شانہ بشانہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لا رہی تھی۔ فورسز اور پولیس نے بیشتر علاقوں کے داخلی اور خروجی راستوں کو خار دار تاروں سے مسدود کیا تھا اور کسی بھی شخص کو باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔سٹی رپورٹر کے مطابق اونتی پورہ میں ہوئی تازہ ہلاکت کے کے خلاف سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے جبکہ اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے آگے پیش قدمی کرنے کی کو شش کی تو پہلے سے تعینات فورسز اہلکاروں کے ساتھ آمنا سامنا ہوا۔فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پہلے اشک آوار گولے داغے اور جب مظاہرین نے سنگبازی کی تو فورسز نے پیلٹ بندوق کا استعمال کیا جس کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے ۔ادھر مقامی لوگوں نے فورسز پر زبردست توڑ پھوڑ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مکانات کے شیشوں کو چکنا چور کیا۔اس دوران پانپور میں بھی میں بھی حالات اس وقت سخت کشیدہ ہوگئے جب احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز اور پولیس نے ٹیر گیس،مرچی گیس اور پیلٹ بندوق کا استعمال کیا۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ سری نگر، کپواڑا، گاندربل، بڈگام، پلوامہ، کاکا پورہ ہ ، اونتی پورہ اور شوپیاں سمیت مختلف قصبوں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران فوج کی فائرنگ سے مزید کئی فراد زخمی ہوگئے پویس نے وادی میں مجموعی صورتحال کو قابو میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ کئی جگہوں پر سیکورتی فورسز تنصیبات پر حملوں اور سنگبازی کے واقعات بھی رونما ہوئے۔پولیس ذرائع کے مطابق وادی کے کئی علاقوں میں سنگبازی کے واقعات پیش آئے تاہم اس دوران کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔


15اگست کو لال چوک سرینگر میں ترنگا لہراوں گی ،دم ہے تو مجھے روک لو 

دہلی کی 15سالہ لڑکی کا وادی کے مزاحمتی لیڈران اور نوجوانوں کو کھلا چیلنج 

نئی دہلی۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع)دہلی کی 15سالہ لڑکی جس نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے اسٹوڈنتس یونین کے صدر کنہیا کمار کو کھلی بحت کا چلینج کرنے کے بعد میڈیا بھی مقبولیت حاصل کی تھی نے ایک بارپھر میڈیا کے سامنے آکر دعویٰ کیا ہے کہ وہ 15اگست کو سرینگر کے لال چوک میں ترنگا لہرائے گئی اور کہا ہے کہ اگر کسی بھی دم ہے تو وہ مجھے روک کر دیکھائے ۔سی این آئی کے مطابق 15سالہ جانوی بحال جو کہ کوچی کی رہنی والی نے رواں سال کے مارچ ماہ میں اس وقت میڈیا کا توجہ بن چکی جب انہوں نے جواہر لال یونیورسٹی نئی دہلی کے اسٹوڈنٹس یونین کے صدر کی طرف سے کشمیر کی آزادی کے بارے میں احتجاجی مارچ اور دئے گئے بیان کے بعد اسکو اوپن ڈبیٹ کا چلینج کیا تھا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ لڑکی نے ایک بار پھر میڈیا کے سامنے نمودار ہو کر وادی کشمیر کے نوجوانوں اور مزاحمتی قیادت کو چلینج کیا ہے کہ وہ 15اگست کے دن سرینگر کے لال چوک میں ترنگا لہرائے گی اور کہا ہے کہ اگر کسی میں طاقت ہے تو وہ مجھے روک کر دکھائی ۔ایک قومی نیوز چینل کو دئے گئے انٹریو میں جانوئی کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں نوجوانوں کی طرف سے پاکستانی جھنڈے لہرائے گئے جبکہ بھارتی ترینگے کی وہاں بے عزیتی کی گئی اس لئے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ یوم آزادی کے موقعہ پر سرینگر کے لال چوک میں ترنگا لہرائے گی ۔


مرکزی وزیر فاع منوہر پریکر کا چنئی دورہ ،

لاپتہ طیارے پرہوئی کارروائی کا جائزہ لیا 

چنئی۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع) وزیردفاع منوہر پریکر نے آج چنئی کے قریب لاپتہ طیارہ آئی اے ایف اے این 32پر ہوئی کارروائی کا معائنہ کرنے کے لئے ٹمبرم فضائیہ اڈے کا دورہ کیا ۔ اس طیارے پر 29 اہلکار سوار تھے۔ یواین این کے مطابق پاریکر نے آئی اے ایف سربراہ مارشل اروپ راہا سے بات چیت کی اوربحریہ ،ایئر فورس اور ساحلی محافظ کی طرف سے ہوئی تلاشی اور امدادی کارروائی پر تفصیلات مانگی۔ طیارہ بنگال کی کھائی پر پہنچ کر لاپتہ ہوگیا تھا ۔ یہ طیارہ چنئی سے پورٹ بلیئر کے لئے اپنے راستے پر تھا ۔ اس کے ملنے نہ ملنے پر تشویشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ لاپتہ اعلی درجے کے طیارہ کو پتہ لگانے کے لئے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائی کی شروعات کردی گئی ہے ۔صبح 8.30 بجے پرواز بھرنے کے بعد 8.46 بجے تک طیارہ مواصلاتی رابطے میں تھا لیکن 9.12 منٹ کے بعد اس کا ریڈار سے رابطہ ٹوٹ گیا جہاں سے طیارہ ریڈار پر سے غائب ہوا ہے وہ جگہ چنئی سے تقریبا 300 کلومیٹر دوری پر ہے۔ خبر ملتے ہی اس مہم میں بحریہ اور ساحلی محافظ کے 20 کے قریب جنگی جہاز، سات کے قریب پی 8 آئی، سی 130 اور ڈورنیر جیسے نگرانی طیارے کو بڑے پیمانے پر تفتیشی مہم میں لگا دیا ہے۔ اتنا ہی نہیں بحریہ نے اپنی ایک آبدوز کو بھی بنگال کی خلیج میں تلاشی مہم میں تعینات کر دیا ہے۔ یہ طیارہ تین دہائی قدیم ہے لیکن اپ گریڈ ہونے کے بعد یہ بہت محفوظ مانے جاتے ہیں۔پاریکر نے کہا ہے کہ لاپتہ طیارے اور اس میں سوار اہلکاروں کا پتہ لگانے کا ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔فی الحال طیارے کی تلاش اور امداد کے لئے فضائیہ اور بحریہ کے جہاز لگا دیئے گئے ہیں۔


بی بی ایم پی حدود میں کوپن کے ذریعہ راشن کی فراہمی: قادر

بنگلورو۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع)ریاستی وزیر برائے شہری رسد وخوراک یوٹی قادر نے آج بتایاکہ اگلے ماہ سے بی بی ایم پی حدود میں راشن کی فراہمی کیلئے کوپن نظام رائج کیا جائے گا۔ جس کے بعد تین ماہ کے عرصہ میں راشن کی فراہمی کوپن کے ذریعہ ہی کی جائے گی۔ آج جکور سے قریب واقع مہاتما گاندھی رورل اینرجی پروگرام انسٹی ٹیوٹ میں سیٹالائٹ کی بنیاد پر ریاست بھر کے راشن ڈپو مالکان سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ آدھار کارڈ سے جڑے راشن کارڈ ہولڈرس کو موبائل کے ذریعہ کوپن فراہم کرتے ہوئے ستمبر سے راشن فراہم کیا جائے گا۔ اب تک کوپن حاصل نہ کرنے والے افراد کیلئے پنچایت صدور نے کوپن فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ جن افراد کے پاس آدھار کارڈ موجود ہے وہ لوگ موبائل کے ذریعہ 1614 پر ڈائل کرتے ہوئے رجسٹر کراسکتے ہیں۔ جس کے بعد انہیں کوپن نمبر فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے راشن ڈپو مالکان کو ہدایت دی کہ وہ راشن کارڈ کو آدھار سے جوڑنے عوام کا تعاون کریں۔ کوپن حاصل کرنے والے افراد اپنے قریبی کسی بھی ڈپو سے راشن حاصل کرسکتے ہیں۔ جناب قادر نے بتایاکہ حکومت چاہتی ہے کہ ہر ایک راشن کارڈ ہولڈر کو مقررہ مقدار میں اناج فراہم کیا جائے ، جس کیلئے راشن ڈپو مالکان کو دیانتداری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ شہری علاقوں میں 800 کارڈوں،دیہی علاقوں میں 500اور جنگلاتی علاقوں میں 100کارڈوں کیلئے ایک راشن ڈپو مقرر کیا گیا ہے۔ اگر افزود کارڈ موجود ہوں تو قریبی ڈپوز کو منتقل کئے جائیں گے۔ آئندہ سے راست طور پر گودام سے راشن ڈپو کو راشن فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں اور حکومت نے راشن ڈپو مالکان کے منافع کی حد میں اضافہ کا فیصلہ لیا ہے، جس کے تحت فی کنٹل 50 روپیوں سے 100 روپے کیا گیا ہے۔ ابتدائی مراحل میں انہیں 90 روپے فراہم کئے جائیں گے، بقیہ دس روپے آئندہ دنوں میں فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر موصوف نے راشن ڈپو مالکان کو ہدایت دی کہ ڈپو میں موجود اناج کی مقدار سے متعلق تفصیلات نوٹس بورڈ پر چسپاں کریں بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر ابتدا ء میں وزیراعلیٰ کا پیغام پیش کیا گیا۔ محکمۂ شہری رسد وخوراک کے پرنسپل سکریٹری ہرش گپتا اور دیگر موجود تھے۔


ایوارڈ کیلئے عرضیاں مطلوب

بنگلورو۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع)محکمۂ بہبودئ معذورین ومعمررین کے ذریعہ یکم اکتوبر کو عالمی یوم معمرین کے موقع پر ریاستی سطح کی تقریب کے دوران تعلیم ، ادب ، آرٹ ، قانون ، کھیل اور سماجی شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے چھ معمر افراد اور معمر شہریوں کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے ایک ادارہ کو ایوارڈ پیش کیا جائے گا۔ اس کیلئے ان شعبوں میں خدمات انجام دینے والے معمر شہریوں اور این جی اوز سے عرضیاں مطلوب ہیں۔ عرضیاں بزبان کنڑا متعلقہ اضلاع کے بہبودئ معذورین افسران کے ذریعہ 21اگست تک ڈائرکٹوریٹ کو پہنچائے جاسکتے ہیں۔مزید تفصیلات کیلئے ویب سائٹwww.welfareofdisabled.kar.nic.inیا ضلعی افسران کے علاوہ فون نمبرس 080-22860907/22866046 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔


کے اے ایس افسران کے تبادلے

بنگلورو۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع)ریاستی حکومت نے نورمنصور،نور زہرہ خانم سمیت 47 کے اے ایس افسران کے تبادلے کرتے ہوئے احکامات جاری کردئے ہیں۔ جس کے تحت نور منصور کو راجیو گاندھی ہیلتھ یونیورسٹی کے رجسٹرار ، نور زہرہ خانم کو اڈمنسٹریٹر، بی ڈبلیو ایس ایس بی ، کے وجیا کمار ی کو اڈیشنل کمشنر کولار، میجر شیولنگیا ایس ہیرے مٹھ کو کمشنر ہبلی دھارواڑ کارپوریشن ، رنگپا ایس کو چیف اڈمنسٹریٹر کے ایچ ایس ڈی آر پی، ڈاکٹر ستیش کو اڈیشنل کمشنر یادگیر،گووندا ریڈی کو اڈیشنل کمشنر رائچور، ڈاکٹر ردریش کو اڈیشنل کمشنر کوپل ، ڈاکٹر ناگراج کو اڈیشنل کمشنر کلبرگی، ڈاکٹر شیوشنکر کو سکریٹری بی ڈی اے ، لنگا مورتی کو اسپیشل ڈپٹی کمشنر اراضی تحویل بی ڈی اے ، بسوراجو کو ڈپٹی سکریٹری کانکنی ، وسنت کمار کو چیف اڈمنسٹریٹرمیڈیکل ایجوکیشن ڈائرکٹوریٹ ، روپا کو جوائنٹ کمشنر محکمۂ سیاحت ، بالچندرا کو ڈپٹی کمشنر ریوینیو بی بی ایم پی ، بسوراجیندرا ڈپٹی سکریٹری کانکنی ، شانتلا اڈیشنل ڈائرکٹوریٹ دفتر کمشنر محکمۂ شہری رسد وخوراک، گنگا دھر سوامی جنرل منیجر راجیو گاندھی ہاؤزنگ بورڈ، ناگراجو اسسٹنٹ کمشنر اشتہارات بی بی ایم پی ، سما آر اڈمنسٹریٹر پلیوشن کنٹرول بورڈ، ریکھا ڈپٹی ڈائرکٹر کانکنی ، داکشائنی اراضی تحویل افسربی ڈی اے، شائلاجاڈپٹی کمشنر ریوینیو میسور سٹی کارپوریشن، پوجارا ویرا ملپااڈیشنل کمشنر رائچور، ششی دھر بگلی ڈپٹی کمشنر انتظامیہ بلگام میونسپل کارپوریشن، ہرشا ایس شٹی کمشنر وجئے پورمیونسپل کارپوریشن ، سروجا ڈپٹی کمشنر تریکیرے، سنگپا اسسٹنٹ ڈائرکٹر ڈائرکٹوریٹ برائے بہبودئ پسماندہ طبقات، ڈاکٹر شنکرپا باز آباد کاری افسر، بی ٹی ڈی اے باگلکوٹ، شرنا بسپا اڈیشنل کمشنر بسوا کلیان، روی چندرا نائک اسسٹنٹ جنرل منیجر فوڈ کارپوریشن، گنانیش سکریٹری کے آئی اے ڈی بی ، ستیش بابو ڈپٹی سکریٹری 2بی ڈی اے ، دیانند بھنڈاری اراضی تحویل افسر ہاؤزنگ بورڈ، ڈاکٹر وینکٹیش مورتی، اڈیشنل کمشنر بی ڈی اے ، چندرا شیکھریا خصوصی اراضی تحویل افسر کے آئی اے ڈی بی ، شیوے گوڈا خصوصی اراضی تحویل افسر کے آئی اے ڈی بی، وینکٹ راجو ڈپٹی جنرل منیجر فوڈ کارپوریشن، ناگراج اسپیشل اراضی تحویل افسر یو کے پی دیو درگہ ، ناگیندرا اسپیشل اڈیشنل کمشنر کندا پور،راجو موگویرااڈیشنل کمشنر سرسی، درگیش ڈویژنل کمشنر وجئے پور کارپوریشن، ڈاکٹر جگدیش اڈیشنل کمشنر یادگیر، ابھجن اڈمنسٹریٹر ایس آئی ٹی لوک آیوکتہ،سومیا گوڈا ڈپٹی جنرل منیجرکے یو آئی ڈی ایف سی ،امیش چندراخصوصی اراضی تحویل افسرکے آئی اے ڈی بی ٹمکور، ڈاکٹر ہریش اڈیشنل مشن ڈائرکٹر کرناٹکا رورل لائیولی ہڈ مشن۔


سرحد‘ کے قریب سو ٹینک تعینات:ہند وچین تعلقات بری طرح متاثر 

سرینگر۔23جولائی(فکروخبر/ذرائع) فوج کی جانب سے چین کے ساتھ ’متنازع سرحد‘ کے قریب سو ٹینک تعینات کیے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات تو متاثر ہوں گے لیکن اس کے ساتھ ہندوستان میں مختلف منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری بھی کم ہو جائے گی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نے نئی دہلی نے اپنی ایک رپورٹ کہا ہے کہ انڈین فوج نے چین کے ساتھ سرحد کے قریب واقع مشرقی لداخ میں سو ٹینک کھڑے کر دیئے ہیں۔اس خبر کے نشر ہونے کے بعد چین کی حکمران جماعت سے انتہائی قریبی تصور کیے جانے والے اخبار گلوبل ٹائمز نے رپورٹ شائع کی کہ ہندوستانی فوج کے اس نئے اقدام سے دونوں ملکوں کے تعلقات بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔گلوبل ٹائمز کے مطابق ٹینکوں کی تعیناتی سے چین کے تجارتی حلقوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ آپسی غلط فہمیوں کے خاتمے کیلئے کام کریں۔اخبار نے اپنی رپورٹ نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر کہ جب چینی کمپنیاں ہندوستان یں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کے بارے میں سوچ رہی ہیں، ہندوستان کی جانب سے انڈو۔چین سرحد پر کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے سو ہندوستانی ٹینکوں کی تعیناتی نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب سے مبذول کرا لی ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ چینی سرحد کے قریب ٹینکوں کی تعیناتی کے باوجود ہندوستان چینی سرمایہ کاروں پر ہندوستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے پر اصرار کر رہا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا