English   /   Kannada   /   Nawayathi

...اور پھردہشت گردی کا ایک اور ملزم بھی باعزت بری ہوگیا(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اس معاملے میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ دہشت گردی کے الزام سے ملزمین کی عدالتوں سے مسلسل باعزت رہائی اور ذلت آمیز پھٹکار کا ہماری ایجنسیوں اور حکومتوں پر کوئی اثر نہیں پڑرہا ہے ، کیونکہ ہماری ایجنسیاں اور حکومتیں اس پھٹکار کے باوجود مسلسل اسی تعصب اور جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہیں جن کی بناء ان پر سے عوام کا اعتماد متزلزل ہورہا ہے ۔ گلبرگہ ہائی کورٹ نے سیشن عدالت کے ذریعے ، پانچ بار عمر قید اورڈیڑھ لاکھ روپئے جرمانہ کی سزا سناپانے والے ملزم محمدعبدالرحمان عرف محمد سمیع کو دہشت گردی کے تمام الزامات سے بری کردیا ہے ، ۔ 
واضح رہے کہ ملزم محمد عبدالرحمان عرف محمد سمیع شاہ کو مارچ ۲۰۰۶ میں گلبرگہ سے اے ۔ٹی ۔ایس نے گرفتار کیا تھا اور اس پر دہشت گردی اور ملک کے خلاف جنگ وبغاوت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے قبضے سے دھماکہ خیز اشیاء کی برآمدگی کا دعویٰ کیا تھانیز اس کے خلاف تعزیراتِ ہند اور یو اے پی اے کی مختلف ناقابلِ ضمانت اور قابلِ مواخذہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ اس مقدمے کی سماعت ابتداء میں گلبرگہ سیشن کورٹ میں ہوئی جس نے تقریباً چار سال تک سماعت کے بعدجولائی ۲۰۱۰ میں ملزم کو پانچ بار عمر قید اور ڈیڑھ لاکھ روپئے جرمانے کی سزا دی۔افسوسناک بات یہ رہی کہ سیشن کورٹ میں اس مقدمے کی پیروی ایڈووکیٹ بابو راؤ منگنانے نے کی جنہیں علانیہ طور پر آر ایس ایس کے سرگرم کارکن کے طور پر جانا جاتا ہے۔
سیشن عدالت سے سزاکا تعین ہونے کے بعد ملزم کے والد نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی سے رابطہ قائم کیا اور اس مقدمے کی قانونی پیروی کی درخواست کی، جس کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے لیگل سیل کے سربراہ ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان نے سیشن عدالت کے مذکورہ فیصلے کو کر ناٹک ہائی کورٹ کے گلبرگہ بنچ میں چیلنج کردیا اور اس وقت سے ہائی کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت جاری تھی۔ یہ سماعت۲ ماہ قبل ہی مکمل ہوگئی تھی، مگر عدالت نے کسی وجوہ کی بناء پر فیصلہ موخر رکھا اور جو بالآخر گزشتہ کل سامنے آگیا۔ 
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی جانب سے اس مقدمے کی پیروی ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان اور ایڈووکیٹ عشرت خان نے کی، جن کے دلائل سے ہائی کورٹ نے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو ان تمام الزامات سے باعزت بری کردیا جن کی بنیاد پر اسے دہشت گرد قرار دینے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ سوائے دھماکہ خیز اشیاء اور پستول رکھنے کے معاملہ میں۔ اس معاملے میں دفاعی وکیل ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے اللہ کا شکر اداکرتے ہوئے بتایا کہ یہ پورا فیصلہ اسی طرح سامنے آیا ہے جس طرح جرمن بیکری بم دھماکہ کا معاملہ تھا۔ محمد سمیع کے معاملے میں عدالت نے استغاثہ کے تمام دلائل کو رد کرتے ہوئے اس معاملے میں اس کی سزا برقرار رکھی ہے اور وہ ہے دھماکہ خیز اشیاء اور پستول رکھنے کا معاملہ، جس کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ وہ بالا عدالت میں قاعدے کی ایک جرح بھی برداشت نہ کرسکے گا۔
ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان کے مطابق سیشن عدالت سے سزا پانے کے بعد اس سے کسی بھی وکیل نے ملاقات نہیں کی تھی اور نہ ہی کسی نے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ اسے کس جرم میں سزا دی گئی ہے۔ ملزم کے والد عبدالغفار کے ہمراہ ہم نے گلبرگہ کی جیل میں جاکر ملزم سے ملاقات اور صحیح صورت حال سے واقفیت حاصل کی ۔سیشن عدالت نے جن گواہوں کی بنیاد پر محمد سمیع شاہ کو سزا دی تھی ، انہوں نے اپنی گواہی میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ جہاد کے مطلب سے واقف نہیں ہیں۔ عدالت کے سامنے ایک پولیس آفیسر نے جہاد کی تشریح کی ، جس کی بناء پر اسے سزا سنادی گئی۔
واضح رہے کہ محمدسمیع چھ دنوں تک سعودیہ عربیہ میں رہنے کے بعد وہاں کفیل سے اس کا کسی بات تنازعہ ہوگیا تھا اور وہ وطن واپس آکر گوا میں ملازمت شروع کردی تھی۔اس کا پاسپورٹ سعودی عربیہ میں اس کے کفیل کے پاس ہی رہ گیا ، جسے پولیس نے ملزم کے خلاف ایک ثبوت کے طور پر پیش کیا۔گوا سے کام کے ہی سلسلے میں وہ حیدرآباد پھر گلبرگہ گیا جہاں اس کی رشتہ داری بھی ہے۔گلبرگہ میں اس نے کھلونے بنانے کا کام شروع کیا ۔ ایڈووکیٹ تہور خان کے مطابق اسی دوران16مارچ2006کو اسے پانچ دیگر مسلم نوجوانوں کے ساتھ پولیس نے گرفتار کرلیا اورعدالت میں اس کی گرفتاری30مارچ کو بتائی۔ اس دوران اس کے ای میل کے ذریعے قابلِ اعتراض میل روانہ کئے گئے جو عدالت میں ایک ثبوت کے طور پر پیش کئے گئے۔ ایڈووکیٹ تہور خان کے مطابق محمد سمیع کے مقدمے میں واضح طور پر جانبداری برتی گئی ہے۔ اس سے دھماکہ خیز اشیاء کی برآمدگی کے جو پنچ گواہ پولیس نے عدالت میں پیش کئے ہیں ان میں سے ایک مقامی بی جے پی کا صدر ہے جبکہ دوسرا بجرنگ دل کا۔ ا۔یہ مقدمہ قانونی طور پر اس قدر کمزور تھاکہ ایک معمولی درجے کے وکیل کی ایک معمولی جرح بھی برداشت نہیں کرسکتا تھا، لیکن پولیس اور وکیل دونوں نے مل کر ایک بے قصور کی زندگی کو برباد کردیا تھا ، لیکن اللہ سے حق وانصاف کو برتری عطاکی اور ہائی کورٹ نے اسے باعزت بری کردیا۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے مقدمات کی مفت قانونی پیر وی شروع کی ہے، جس میں اللہ کی نصرت ہمارے ساتھ ہے ۔انہوں نے گلبرگہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ یہ اللہ کا فضل وکرم ہے کہ وہ بے قصوروں کی رہائی جیسا عظیم الشان کام ہم سے لے رہا ہے۔ ہم اللہ کے شکر گزار ہیں اور اس سے مزید مدد طلب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چھ سال سے اس مقدمے کی پیروی کررہے تھے ۔ ہمیں یقین ہے کہ ایک نہ ایک دن ملزم کی رہائی عمل میں آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم پر عائد تمام الزامات فرضی تھے۔ہائی کورٹ میں ہمارے وکلاء نے اس مقدمے کی کامیاب پیروی کی ہے اور پولیس کے جھوٹ کو بے نقاب کیا ہے جس کے لئے میں اپنے وکلاء کا بھی شکر گزار ہوں۔


گجرات میں دلتوں کی پٹائی کو لے کر کانگریس حملہ آور ...

لیکن پارلیمنٹ میں دکھائی دئیے سوتے ہوئے راہل

نئی دہلی۔ 20جولائی(فکروخبر/ذرائع)گجرات کے اونا میں دلتوں کی پٹائی کو لے کر کانگریس مسلسل مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ آور ہے۔ لیکن بدھ کو جب ملک کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پارلیمنٹ میں اس پورے معاملے پر حکومت کا موقف پیش کر رہے تھے، ایک عجیب و غریب نظارہ دکھائی دیا۔ راج ناتھ کے جواب کے وقت راہل گاندھی اپنی سیٹ پر ہاتھ سے سر ٹکائے سوتے دکھائی دیے۔ذرائع ابلاغ کی کئی رپورٹوں میں اسے اس طرح بتایا گیا کہ جب کانگریس حملہ آور ہے، راہل گاندھی جھپكياں لے رہے ہیں۔ مایاوتی نے راہل گاندھی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو لے کر کتنے سنگین ہیں، یہ ان کے سونے سے صاف ہو جاتا ہے۔ وہیں کانگریس پارٹی کا دلت چہرہ پی ایل پنیا نے کہا کہ راہل گاندھی بیٹھے تھے، یہ کہنا کہ وہ سو رہے تھے غلط ہے۔بتا دیں کہ اونا واقعہ کے بعد راہل گاندھی کا بھی یہاں جانے کا پروگرام ہے۔ گرمائی سیاست کے درمیان خود گجرات کی وزیر اعلی آنندی بین پٹیل اونا پہنچی ہیں۔ لوک سبھا میں راج ناتھ سنگھ کے جواب کے بعد ایوان میں کانگریس لیڈر ملکا ارجن كھڑگے نے پورے واقعہ کی مشترکہ کمیٹی یا پارلیمانی کمیٹی سے جانچ کی مانگ کی۔وہیں، کانگریس لیڈر پی ایل پنیا نے کہا کہ راہل پہلے دلتوں پر مظالم کے معاملے اٹھاتے رہے ہیں۔ وزیر داخلہ کو تمام حقائق معلوم نہیں ہیں۔


مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ کا بے تکا بیان ، خراب فصل سے نہیں ،

بھوت پریت کی وجہ سے خود کشی کر رہے ہیں کسان

بھوپال : مدھیہ پردیش اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوسرے دن کسانوں کی خودکشی کا معاملہ چھایا رہا۔ کانگریس ممبر اسمبلی کے کسانوں کی خود کشی سے وابستہ سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ نے کہا کہ کسان فصل خراب ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ بھوت پریت کی وجہ سے خود کشی کر رہے ہیں۔مانسون اجلاس کے دوسرے دن ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس کے ممبر اسمبلی شیلندر پٹیل نے سيهور ضلع میں کسانوں کی خودکشی کے حوالے سے سوال کیا۔سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے بتایا کہ گزشتہ تین سال میں ضلع میں 418 کسانوں نے خود کشی کی ہیں ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ فصل خراب ہونے کی وجہ سے کسی کسان نے خودکشی نہیں کی۔ کچھ معاملات میں کسانوں کی خود کشی کے پیچھے بھوت پریت کو وجہ بتایا گیا۔وزیر داخلہ کے اس جواب کے بعد کانگریس کے ممبران اسمبلی نے ایوان میں ہنگامہ شروع کر دیا۔ہنگامہ کے درمیان شیلندر پٹیل نے پوچھا کہ 'کیا حکومت بھوت پریت پر یقین رکھتی ہے ۔ کانگریسی لیڈروں نے الزام لگایا کہ کسانوں کی خود کشی جیسے مسئلے پر بھی حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔


دياشنكر کی نائب صدر کے عہدے سے چھٹی ، مگر پارٹی سے نہیں نکالے گی بی جے پی

نئی دہلی : مایاوتی پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے والے یوپی بی جے پی کے نائب صدر دياشنكر کو پارٹی نے عہدہ سے ہٹا دیا ہے۔ ریاستی بی جے پی کے صدر کیشو پرساد موریا نے کہا کہ پارٹی اس قسم کے بیان کو غلط بتا چکی ہے۔ دياشنكر معافی بھی مانگ چکے ہیں، مگر پارٹی نے واضح کیا ہے کہ اس طرح کے بیانات کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ پارٹی اس کو غلط مانتی ہے اور ان کو ان کے عہدہ سے اور دیگر تمام ذمہ داریوں سے آزاد کر دیا گیا ہے۔ساتھ ہی ساتھ موریا نے یہ بھی کہا کہ دياشنكر کو پارٹی سے نہیں نکالا جائے گا۔ اس سے پہلے دياشنكر کے بیان پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ کے درمیان وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے معافی مانگ لی تھی۔ لیکن مایاوتی نے دياشنكر کو پارٹی سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ مایاوتی نے صاف کہا کہ اگر انہیں پارٹی سے نہیں نکالا جائے گا تو بی ایس پی تحریک چلائے گی۔ادھر بی ایس پی کے ترجمان سدھیندر بھدوريا نے کہا کہ یہ بہت ہی شرمناک بیان ہے۔ ان پر فوری طور پر کارروائی ہونی چاہئے۔ بی ایس پی کے ایک دوسرے لیڈر ستیش مشرا نے کہا کہ دياشنكر کے خلاف پارٹی ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرائے گی۔


اقوام متحدہ میں پاکستان نے اٹھایا کشمیر کا مسئلہ ، ہندوسان میں تھرور نے دیا کرارا جواب

نئی دہلی : پاکستان نے اقوام متحدہ کے اعلی حکام کے سامنے کشمیر کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون اور سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے خطوط میں حزب المجاہدین کے دہشت گرد برہان وانی کی موت کے بعد وادی میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار ہے۔خیال رہے کہ پاکستان میں برہان کی موت پر بلیک ڈے بھی منایا گیا۔ پاکستان کے اس اقدام پر دہلی میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور نے کرارا جواب دیا۔ تھرور نے کہا کہ پاکستان میں کافی بلیک ڈے چیزیں ہوتی ہیں، ہمارے ملک سے پاکستان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، اب اگر وہ چھٹی منانا چاہتے ہیں ، تو ان کو منانے دیجئے، ان کی کسی رائے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔تھرور نے مزید کہا کہ 'فکر اس بات کی ہے کہ اقوام متحدہ سمیت تمام ملک انہیں دہشت گرد مانتے ہیں۔ اگر پاکستان ایسے لوگوں کا ساتھ دینا چاہتا ہے، تو دینے دیجئے ، وہ بھلے اس معاملے کو اقوام متحدہ تک لے جائیں ، ہمیں جواب دینا آتا ہے۔ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے جولائی کے لئے سلامتی کونسل کی صدر اور جاپانی سفیر كورو بیشو، بان کی مون کے چیف آف اسٹاف اور سیاسی امور کے جنرل سکریٹری جیفری فلیٹ مین کو کشمیر کی صورت حال کے بارے میں الزام لگایا کہ کہ ریاست میں بنیادی انسانی حقوق کی 'واضح خلاف ورزی ہورہی ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملیحہ نے خارجہ امور پر پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز کے لکھے خط کو بھی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو سونپا، جس کشمیر میں 'تشویشناک حالات پر پاکستان کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور 'کشمیر میں پندوستانی فورسز کی طرف سے کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بے گناہ شہریوں کی موت کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔


یو پی اسمبلی انتخابات: ریاست میں اتحاد فرنٹ کے نام سے بنا مسلمانوں کا ایک نیا سیاسی محاذ

لکھنؤ۔ اترپردیش میں اسمبلی انتخابات سے پہلے مسلم جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ 09 مسلم جماعتوں نے اتحاد فرنٹ کے نام سے نیا سیاسی محاذ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ لکھنؤ میں جماعت اسلامی کے دفتر میں ہوئی میٹنگ کے بعد اس کا اعلان کیا گیا۔اس میٹنگ میں پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹرایوب انصاری کے علاوہ انڈین نیشنل لیگ کے محمد سلیمان، پرچم پارٹی کے پیرزادہ سلیم کے علاوہ ویلفئیر پارٹی آف انڈیامسلم لیگ اور مسلم مجلس مشاورت کے نمائندے شامل ہوئے۔ اتحاد فرنٹ میں اویسی کی مجلس اتحاد المسلمین اور مختار انصاری کی قومی ایکتا دل کو بھی شامل کرنے کی مانگ اٹھی۔میٹنگ کے کنوینر اسماعیل باٹلی والا نے دونوں جماعتوں سے بات چیت کرنے کا یقین دلایا۔ محمد سلیمان کو فرنٹ کا کوآرڈینیٹر بنایا گیا ہے۔ فرنٹ کی اگلی میٹنگ 09 اگست کو ہوگی ۔ادھر دوسری جانب سماجوادی پارٹی نے ان پارٹیوں کے اتحاد فرنٹ بنانے پر چٹکی لی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر محمد شاہد نے کہا کہ اس طرح کے فرنٹ انتخابی مانسون دیکھ کر نکل آتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مسلم اتحاد کا دعویٰ کرنے والی ان پارٹیوں نے کبھی مسلمانوں کی فلاح وبہبود کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔


نہیں رہے ہاکی اسٹار محمد شاہد ، ہندوستان کو اولمپکس میں دلایا تھا طلائی تمغہ

نئی دہلی۔ ہندوستانی ہاکی کے معروف نام محمد شاہد کا گڑگاؤں کے میدانتا اسپتال میں انتقال ہو گیا ۔ شاہد گزشتہ کافی دنوں سے بیمار چل رہے تھے۔ ہندوستان کے لئے اولمپک طلائی تمغہ جیتنے والی ہاکی ٹیم کا حصہ رہے شاہد کے جگر میں مسئلہ تھا اور اسی کے سبب انہیں وارانسی سے دہلی لایا گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ گزشتہ تقریبا 20 دنوں سے زندگی اور موت کے درمیان جھول رہے تھے۔اپنے جارحانہ ہاکی کھیلنے کے لئے مشہور شاہد کی ہاکی کا ہر کوئی دیوانہ تھا۔ شاہد نے ماسکو اولمپکس کے دوران ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔ اپنے بہترین ہاکی سے سب کا دل جیتنے والے شاہد میدان پر تو چمکے ہی میدان کے باہر بھی انہیں خوب احترام ملا۔بتا دیں کہ 1981 کے ارجن ایوارڈ فاتح ہاکی کے بعد ریلوے میں ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے اور ابھی تک وہ اپنے علاج کا خرچ اٹھانے کے قابل تھے۔ 1980 میں ماسکو میں ہوئے اولمپکس کھیلوں میں وہ گولڈ میڈل فاتح ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے۔ اس کے علاوہ 1982 کے ایشین گیمز میں چاندی کا تمغہ اور 1986 کے ایشیاڈ کھیلوں میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والی ہندوستانی ہاکی ٹیم کا بھی وہ حصہ تھے۔


این ایس جی معاملے میں ہماری سفارتی شکست نہیں ہوئی: سشما

نئی دہلی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )یر خارجہ سشما سوراج نے آج کہا کہ نیوکلے ئر سپلائر گروپ (این ایس جی) میں شامل ہونے کی ہندوستان کی کوشش کی ناکامی کو سفارتی شکست نہیں سمجھا جانا چاہئے ۔محترمہ سوراج نے آج لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ این ایس جی گروپ میں شامل ہونے کی ہندوستان کی کوشش ناکام ہوئی ہے لیکن اسے سفارتی شکست نہیں کہا جا سکتا ہے ۔ یہ ہماری سفارتی حکمت عملی کا ہی نتیجہ ہے کہ ہم این ایس جی گروپ میں شامل ہونے کے دروازے تک پہنچے ۔اسے ہماری فتح سمجھا جانا چاہئے کیونکہ اس سے آگے کے راستے کھل گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں چین کے ساتھ بات چیت کا عمل ختم نہیں ہوا ہے ۔ اسے منانے کی کوشش جاری ہے اور کوئی نہ کوئی حل ضرور نکلے گا۔ این ایس جی گروپ میں ہندوستان کو شامل کرنے کی میکسیکو کی کوششوں کے تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی کے کہنے پر این ایس جی گروپ کا مکمل اجلاس بلایا گیا تھا۔محترمہ سوراج نے کہا کہ یہ بھی بڑی بات ہے کہ ہندوستان جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں شامل نہ ہونے کے باوجود نیوکلے ئر ہتھیاروں کے معاملے میں اپنے عزم کی وجہ سے این ایس جی گروپ میں شامل ہونے کے قریب پہنچا ہے ۔


انسانی حقوق کمیشن کا ہریانہ حکومت کو نوٹس

نئی دہلی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع ) قومی انسانی حقوق کمیشن نے ہریانہ کے روہتک ضلع میں ایک لڑکی کی پانچ لوگوں کے ذریعہ تین برس بعد پھر سے اجتماعی عصمت دری کئے جانے کے معاملے میں ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرکے رپورٹ طلب کی ہے ۔کمیشن نے میڈیا رپورٹوں کی بنیاد پر اس معاملے کا خود سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ان پانچوں لوگوں پر 2013 میں اجتماعی عصمت دری کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے ۔ ان میں سے دو ضمانت پر رہا ہیں جبکہ تین دیگر پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے ہیں۔متاثرہ کنبہ نے پولیس سے ضمانت پر رہا دونوں ملزمین اور ان کے تین دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرنے کے لئے عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہوا ہے ۔کمیشن کے مطابق تمام ملزم متاثرہ کنبہ پر عدالت سے باہر سمجھوتہ کرنے کے لئے دباؤ بنا رہے تھے لیکن اس میں کامیابی نہ ملنے پر انہوں نے گذشتہ 15 جولائی کو لڑکی کے کالج کے قریب سے لڑکی کو اغوا کر لیا اور اس کی پھر سے اجتماعی عصمت دری کرنے کے بعد اسے بد حواس حالت میں چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔راہگیروں نے لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔کمیشن نے کہا کہ اگر میڈیا میں آئی رپورٹ صحیح ہے تو یہ افسوسناک صورت حال ہے اور ریاست میں امن و قانون کی صورت حال کی سنگین تصویر پیش کرتی ہے ۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سرکاری مشینری خواتین کو مناسب سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ اس نے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کر کے چار ہفتوں میں اسٹیٹس رپورٹ دینے کے لئے کہا ہے ۔


گجرات میں دلتوں پر مظالم پر راجیہ سبھا میں لنچ کے بعد بھی ہنگامہ

نئی دہلی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )گجرات میں گائے کی کھال اتارنے پر کچھ دلت نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی کے لئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کے ارکان نے آج راجیہ سبھا میں دوپہر کے وقفے کے بعد بھی شورو غل اور ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے کوئی کام کاج نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی تین بجے تک لئے ملتوی کردی گئی۔لنچ کے بعد دو بجے ایوان کی کارروائی جیسے ہی شروع ہوئی ویسے ہی کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور دلت مخالف '' یہ سرکار نہیں چلے گی اور گجرات میں دلت پرمظالم بند کرو، نریندر مودی چپی توڑو اور نریندر مودی کرسی چھوڑو'' جیسے نعرے لگانے لگے ۔ہنگامے کے دوران ہی پارلمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں دلتوں پر مظالم پر مختصر مدتی بحث کا فیصلہ کیا گیا تھا اور حکومت اس کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کہیں بھی ظلم اور ناانصافی نہیں ہورہی ہے اور نریندر مودی کسی کی مہربانی سے وزیراعظم نہیں ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے ارکان سے اپنی نشستوں پر جانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ایوان امور پر بحث کے لئے ہے نعرے بازی کے لئے نہیں۔ اس کے بعد بھی ارکان کا ہنگامہ جاری رہاتو ایوان کی کارروائی ڈھائی بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔ اس کے بعد جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو کانگریس کے ارکان پھر ایوان کے بیچ میں آگئے اور نعرے لگانے لگے ۔اسی دوران مسٹرنقوی نے کہا کہ حکومت اسی وقت دلتوں پر مظالم پر بحث کے لئے تیار ہے لیکن اس کے بعد بھی کانگریس ارکان کا ہنگامہ جاری رہا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔


راج ناتھ کے بیان پر اپوزیشن کا واک آؤٹ

نئی دہلی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )گجرات کے مقام ا ؤنا میں مبینہ طورپر گائے کی کھال اتارنے پر دلتوں کی بے رحمی کے ساتھ پٹائی کے معاملے میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے جواب سے غیر مطمئن اپوزیشن نے لوک سبھا سے واک آوٹ کیا اور اس واقعہ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تفتیش کرانے کا مطالبہ کیا۔لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے بعد وقفہ صفر میں اپوزیشن کی جانب سے اس مسئلے پر بحث کرانے کی مانگ کے درمیان وزیر داخلہ نے ایک بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں پر ظلم ایک سماجی برائی ہے جسے حکومت ایک چیلنج مانتی ہے ۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ حکومت اس برائی کو ختم کرنے کے لئے مصروف عمل ہے ۔ پر ایوان میں موجود تمام جماعتوں کو بھی متحد ہوکر اس برائی کو مٹانے کی کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے پہلی بار درج فہرست ذات و قبائل کے لوگوں کو اقتصادی مین اسٹریم سے جوڑنے کی ٹھوس کوشش کی ہے ۔ ان کے مستقبل کی فکر کرتے ہوئے کئی انشورنس اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ انہیں اسٹینڈ اپ اسکیم کے تحت کم از کم سود کی شرح پر قرض فراہم کیا جا رہا ہے ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت اؤنا کے واقعہ کی مذمت کرتی ہے اور اس برائی کے خاتمے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے ۔اپوزیشن کی جانب سے ٹوکا۔ٹاکی کئے جانے پر وزیر داخلہ نے گجرات میں 1991 سے 99 اور قومی سطح پر 2004 سے 2009 تک دلتوں پر مظالم کے واقعات کے اعداد و شمار دے کر کانگریس پر جوابی حملہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں 2001 کے بعد اور ملک میں 2014 کے بعد سے دلتوں پر ظلم کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔

سرکاری کام کاج میں ہندی کونظر انداز کرنے پر اوما بھارتی کا اعتراض

نئی دہلی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )آبی وسائل ،ندی کے فروغ اور گنگا کے تحفظ کی وزیر اوما بھارتی نے سرکاری کام کاج میں ہندی کو مسلسل نظرانداز کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انگریزی کے گرفت سے نہ نکل پانا ایک ذہنی مرض ہے جس کا علاج کیا جانا بے حد ضروری ہے ۔محترمہ بھارتی نے یہاں اپنی وزارت کی ہندی صلاح کار کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ''یہ بے حدافسوس اور شرم کی بات ہے کہ انگریزوں کے ہندوستان سے چلے جانے کے 68 سال بعد بھی ہم انگریزی زبان کی غلامی سے آزاد نہیں ہوپائے ہیں۔اپنی زبان پر جسے فخر نہ ہو وہ سماج بے حس ہوتاہے ۔''انہوں نے وزارت کے افسروں اور ملازمین سے کہا کہ وہ سرکاری فائلوں میں ہندی کے استعمال کی شروعات اپنے نوٹ ہندی میں لکھ کر کر سکتے ہیں ۔وزارت کی میٹنگوں ،سیمیناروں اور اجلاس کے ایجنڈے پہلے ہندی میں تیار کریں اور پھر انگریزی میں ان کا ترجمہ کریں ۔ انہوں نے کہا سرکاری کام کاج میں روزمرہ کی ہندی کو فروغ دیا جانا چاہیے جس میں ضرورت کے مطابق انگریزی اور اردو کے الفاظ کا استعمال کیا جاسکتا ہے ۔


کشمیر کے بارے میں کل جماعتی میٹنگ طلب کی جائے :یچوری

نئی دہلی۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع ) مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے کشمیر کے موجودہ حالات پر غور و خوض کے لئے کل جماعتی میٹنگ طلب کرنے اور ایک وفد وہاں بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے ۔سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کی قیادت میں پارٹی کے ایک وفد نے آج یہاں مسٹر سنگھ سے ملاقات کر کے یہ مطالبہ کیا۔ بعد میں مسٹر یچوری نے صحافیوں کو بتایا کہ کچھ دن پہلے جب وہ کولکاتا میں تھے تو ان کی وزیر داخلہ سے ٹیلی فون پر کشمیر کی صورتحال پر بات چیت ہوئی تھی۔اس وقت بھی انہوں نے مسئلہ کاحل نکالنے کے لئے ایک کل جماعتی میٹنگ بلانے کی درخواست کی تھی۔ آج ان کے ساتھ لوک سبھا سے پارٹی کے نائب لیڈر محمد سلیم اور جموں و کشمیر میں پارٹی کے ممبر اسمبلی یوسف تاریگامی نے ان سے ملاقات کی اور پھر یہ مطالبہ دہرایا۔ ساتھ ہی ان سے سیاسی جماعتوں کا ایک وفد وہاں بھیجنے کی درخواست کی جو مقامی لوگوں سے بات کرے ۔سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ کشمیر میں بھڑکے تشدد کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہو سکتا ہے ، لیکن وہاں کے مسئلے کو سیاسی بات چیت سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کی پچھلی حکومت کے دوران اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی ہر اہم معاملے پر کل جماعتی میٹنگ بلاتے تھے لیکن مودی حکومت ایسی کوئی میٹنگ نہیں طلب کرتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اتنا پیچیدہ کیوں ہوااس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسٹر یچوری نے کہا کہ جموں کشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی حکومت ہے اور مرکز میں بھی بی جے پی کی حکومت ہے جسے پی ڈی پی کی حمایت حاصل ہے ۔ ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا مرکز ی اور ریاستی حکومت کے درمیان ہم آہنگی نہیں ہے اور وہاں صورت حال اتنی دھماکہ خیز کیسے ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان کو مجرم ٹھہرا کر مرکزی حکومت اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتی ہے ۔ آج یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ پورے ملک کے عوام اور تمام سیاسی جماعتیں کشمیر ی عوام کے ساتھ ہیں۔ اس لئے کل جماعتی میٹنگ طلب کرنے اور وہاں وفد بھیجنے کی ضرورت ہے ۔


دوشیزہ اور نوجوان کی لاش ملنے سے سنسنی

جے پور۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع):راجستھان کے سروہی ضلع میں آج مختلف مقامات سے ایک نوجوان اور ایک دوشیزہ کی لاش ملنے سے سنسنی پھیل گئی۔سروہی کے ریودر تھانہ افسر نے بتایا کہ نوجوان کی لاش ریودر میں اور لڑکی انادرا تھانہ علاقے میں پائی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی جانچ میں معلوم ہوتاہے کہ دونوں کو قتل کرکے لاش الگ الگ جگہ ڈال دی گئی ۔پولس اس معاملے کو غیرت کے نام پر قتل کے طور پر دیکھ رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ نوجوان کی شناخت کالو(20)کے طو ر پر ہوئی ہے جبکہ دوشیزہ کی شناخت نہیں ہوئی ہے ۔دونوں لاشیں اسپتال میں رکھوائی گئیں اور معاملوں کی تحقیق کی جارہی ہے ۔


کشمیری ممبر اسمبلی انجینئر رشید کو حراست میں لے لیا گیا

سری نگر۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع ) کے سربراہ اور شمالی کشمیر کے حلقہ انتخاب لنگیٹ سے آزاد ممبر اسمبلی انجینئر شیخ عبدالرشید کو بدھ کے روز اُس وقت حراست میں لے لیا گیا جب انہوں نے کشمیر میں گذشتہ 11 روز کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مارچ نکالنے کی کوشش کی۔خیال رہے کہ انجینئر رشید نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ وہ کشمیریوں پر ہونے والی زیادتیوں اور حالیہ شہری ہلاکتوں کے خلاف 21 جولائی کو نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کریں گے ۔ تاہم رپورٹوں کے مطابق انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر اپنے احتجاج کے پروگرام کو ملتوی کیا ہے ۔ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیر کی موجودہ امن و قانون کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے 21 جولائی کو ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر سری نگر میں کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے ۔
اے آئی پی کے ایک ترجمان نے کہا کہ کرفیو کے باوجود انجینئر رشید کی قیادت میں درجنوں پارٹی کارکنوں نے بدھ کی صبح ڈپٹی کمشنر آفس کپواڑہ کے باہر جمع ہوکر احتجاجی مارچ نکالا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی مارچ کے شرکاء پر امن طور پر حالیہ شہری ہلاکتوں اور مقامی لوگوں پر ہونے والی زیادتیوں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے ، لیکن پولیس نے شرکاء کا راستہ روکتے ہوئے سب کو گرفتار کرکے پولیس تھانہ کپواڑہ منتقل کیا۔ تاہم حراست میں لئے گئے اے آئی پی کارکنوں کو قریب ایک گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔ انجینئر رشید نے کل ایک احتجاجی دھرنے کے دوران ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں رائے شماری کرانے کے لئے راضی ہوجائے ۔ انہوں نے کہا تھا 'ہم دنیا کے ضمیر کو جگانا چاہتے ہیں، ہم امن پسند لوگ ہیں، ہم ہندوستان کے دشمن نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان رائے شماری کرانا مان لیں اور معاملہ حل کرے تاکہ مارا ماری بند ہو۔ کم سے کم ہمیں جینے تو دے ، ہم آج گیارہ دن سے کرفیو میں ہے ، کشمیریوں کو ہندوستان اپنا مانتا ہی نہیں ہے '۔
انجینئر رشیدانوکھے اور منفرد احتجاجوں کے اہتمام اور اپنے مخصوص انداز کی وجہ سے اکثر و بیشتر شرخیوں میں رہتے ہیں۔ گذشتہ برس ریاستی اسمبلی کے خزاں اجلاس کے دوران وہ اُس وقت سرخیوں کی زینت رہے تھے جب انہوں نے اسمبلی کے اجلاس سے ایک روز قبل سری نگر کے ایم ایل اے ہوسٹل میں بیف پارٹی کا اہتمام کیا تھا جس کے بعد انہیں بی جے پی کے کچھ ممبران نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ مذکورہ ممبر اسمبلی نے گذشتہ سال کے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کا ایک انوکھا طریقہ اپناتے ہوئے جانوروں کا ایک ریوڑ گرمائی دارالحکومت سری نگر لایا تھا جن کے گلوں میں بینرس لٹکائے گئے تھے جن پر لکھا تھا 'ہم کشمیریوں سے زیادہ محفوظ ہیں'۔


ٹرین سے کٹ کر بزرگ کی موت

جبل پور۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )مدھیہ پردیش ضلع کے شہ پورا تھانہ علاقے میں ایک بزرگ کی ٹرین سے کٹ کر موت ہوگئی۔پولیس ذرائع کے مطابق کل رات وکرم پور۔بھٹونی کے درمیان ریلوے ٹریک پر ایک بزرگ کی ٹرین سے کٹ کر موت ہوگئی ۔اس کی شناخت نرسنگھ پور ضلع کے منگیلی ٹھیمی کے رہنے والے کیلاش پٹیل (62)کے طور پر ہوئی ہے ۔پولیس نے معاملہ درج کرکے لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی ہے ۔


زہریلی شراب پینے سے ہلاک شدگان کی تعداد بڑھکر 46ہوئی

ایٹہ۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش کے ایٹہ میں زہریلی شراب سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ تھم نہیں رہا ہے ۔24گھنٹے میں مزید چھ افراد کی موت ہوجانے کے ساتھ ہی اب تک 46افراد کی موت ہوچکی ہے ۔ایٹہ میں 36اور اس کے نزدیک ہی فرخ آباد ضلع میں 10افراد کی موت ہوچکی ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق ایک سو سے زیادہ افراد ایٹہ ،فرخ آباد اور سیفئی کے اسپتالوں میں داخل ہیں۔ان میں متعدد کی حالت نازک ہے ۔زہریلی شراب پینے سے بیمار ہوئے متعدد افراد کی آنکھوں کی روشنی چلی گئی ہے ۔
اس معاملے کے اہم ملزم شریپال کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔اس پر متاثرین کو تقریباً 180پیکٹ شراب فروخت کرنے کا الزام ہے ۔تمام شکایتوں کے باوجود شریپال کئی دنوں سے یہ شراب بیچ رہا تھا۔اسی درمیان ضلع انتظامیہ نے شراب کی غیر قانونی فروخت کرنے والوں کے خلاف مہم چلارکھی ہے ۔تیزی سے چھاپے مارے جارہے ہیں۔علی گنج علاقے سے کافی مقدار میں برآمدگی ہوئی ہے ۔شراب 10روپے میں 200ملی لیٹر فروخت کی جارہی تھی۔ایٹہ کے چیف میڈیکل افسر رمیش چندر پانڈے نے کہا کہ زہریلی شراب سے مرنے والوں کے پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے معدے ،آنتوں اور دیگر اعضا کو محفوظ کیا جارہا ہے ۔ان کے نمونوں کو آگرہ کے فارنسک لیب میں جانچ کے لئے بھیجا جارہا ہے ۔جانچ رپورٹ آنے پر موت کی وجہ واضح طورپر معلوم ہوسکے گی۔


کانپور میں ٹرک کی زد میں آنے سے چار افرا د ہلاک

کانپور۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میں کانپور کے سچینڈی علاقے میں آج ایک بے قابو ٹرک سڑک کے کنارے جھوپڑیوں میں جاگھسا جس کی زد میں آکر چار افراد کی موت ہوگئی۔پولس ذرائع نے یہاں بتایا کہ رانیا کی سمت جانے والے تیز رفتار ٹرک سچینڈی علاقے میں قومی شاہراہ کے کنارے جھوپڑیوں میں جاگھسا۔ٹرک کی زد میں آنے سے جھوپڑپٹی میں رہ رہے ایک ہی کنبے کے تین افراد چھٹکو(52)اس کی بیوی ودیا(40)بیٹی نندنی (16)اور پڑوسی خاتون ساوتری کی موقع پر ہی موت ہوگئی ۔انہوں نے بتایا کہ بابینہ چھٹکو بھیک مانگ کر اپنے کنبہ کو پال رہا تھا۔ساوتری اپنے معذور بیٹے کے ساتھ جھوپڑی میں رہتی تھی اور وہ بھی بھیک مانگ کر اپنا اور اپنے بیٹے کا گزارا کرتی تھی۔حادثے کے بعد ڈرائیور فرار ہوگیا۔پولس اس کی تلاش کررہی ہے ۔


دارجلنگ میں تودے گرنے کی وجہ سے تین افراد کی موت

سلی گڑی ۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع )مغربی بنگال کے دارجلنگ شہر میں آج صبح تودے گرنے کی وجہ سے ایک ہی کنبے کے تین افراد کی موت ہوگئی ۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انوراگ شریواستو نے بتایا کہ ڈارجلنگ کے فنچایاتر لودھام علاقے میں تودے گرنے کے بعد مکان بہنے سے ایک ہی کنبے کے تین افراد کی موت ہوگئی ۔ہلاک شدگان میں ایک آٹھ سالہ بچہ بھی شامل ہے ۔مسٹر شیرواستو نے بتایا کہ ہلاک شدگان کی شناخت مان کمار لمبو(33)،پریم کٹ لمبو(25)اور انیش لمبو(8)کے طورپر ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تودے گرنے سے متاثر ایک دیگر کنبے کو دوسری جگہ لے جایا گیا ہے ۔مال بازار اور مین گڑھی میں تیستا اور جل ڈھاکہ ندیوں کے غیر محفوظ علاقوں میں وارننگ جاری کی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ بارڈر روڈ آرگینائزیشن (بی آر او)اور تعمیرات عامہ کے محکمے قومی شاہراہ نمبر 10پر ٹریفک بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران جلپائی گڑی میں 67 ملی میٹر،علی پوردوار میں 60ملی میٹر،سلی گڑھی میں 83ملی میٹر ،مال میں 112ملی میٹر،ہاسی مارا میں 67ملی میٹر اور بینارہات میں 167ملی میٹر بارش درج کی گئی ۔قومی شاہراہ نمبر 31کے آس پاس بھی وارننگ جاری کی گئی ہے ۔دوسری طرف تودی گرنے کی وجہ سے سکم کو ملک کے بقیہ حصوں سے جوڑنے والی قومی شاہراہ نمبر 10 پر آمدو رفت بند ہوگئی ہے ،جس کی وجہ سے ملک کے دیگر حصوں سے ریاست رابطہ ختم ہوگیا ہے ۔


گجرات:بند کے دوران وسیع پیمانہ پرتوڑپھوڑ، پتھراؤ، آتش زنی

احمد آباد / راجکوٹ۔20جولائی(فکروخبر/ذرائع ) گجرات کے گر سومناتھ ضلع کے اونا تعلقہ کے موٹے سمڈھیانا گاؤں کے دلتوں کی مبینہ طورپر گؤرکشکوں کے ذریعہ عوامی طور پر وحشیانہ پٹائی کی مخالفت میں مختلف دلت تنظیموں کے آج منعقدہ ریاست گیر بند کے ملے جلے اثرات کے درمیان کئی مقامات پر بند حامیوں نے تشدد، پتھراؤ، توڑپھوڑ، چکاجام اور آتش زنی کی جبکہ پولیس نے اس سلسلے میں دو سو سے زیادہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
ادھر، مذکورہ واقعہ کے خلاف احتجاج میں دلت سماج کی جانب سے خودکشی کی کوشش کا سلسلہ آج بھی جاری رہا اور کم از کم پانچ اور لوگوں نے آج ایسا کرنے کی کوشش کی۔ اونا میں ایک اور راجکوٹ کے دھوراجی میں دو لوگوں نے زہر پی کر جان دینے کی کوشش کی جبکہ بوٹاد میں دو لوگوں نے خودسوزی کی کوشش کی۔ سب کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو دنوں میں ایسا کوشش کرنے والے تقریبا ایک درجن لوگوں کو پہلے ہی اسپتالوں میں داخل کرایا جاچکا ہے ۔ بند کے دوران پوربندر کے ایئر پورٹ روڈ پر بھیڑ نے ایک پرائیویٹ بس کو جلا دیا۔ شہر میں بھیڑ نے ڈی ایس پی سطح کے افسر کے دفتر اور گاڑی میں بھی توڑپھوڑ کی۔ادھر بوٹاد میں بھیڑ نے ایک مسافر ٹرین اور سریندرنگر کے وڈھوانا میں ایک مالگاڑی کو روکنے کی بھی کوشش کی۔ بھاونگر میں بند حامیوں نے بورا مارکیٹ اور کچھ دوسری جگہوں پر جم کر توڑپھوڑ کی۔پوری ریاست میں کئی مقامات پر سڑک جام بھی کی گئی۔
وزیر اعلی محترمہ آنندی بین پٹیل کے آبائی شہر پاٹن میں بھیڑ نے ایک سنیما گھر اورکئی دیگر تجارتی اداروں پر پتھراؤ کیا۔ انہوں نے کئی مقامات پر چکاجام بھی کر دیا۔
بند حامیوں نے احمد آباد کے کئی علاقوں میں بھی پتھراؤ بھی کیا جس سے روٹ نمبر 138 کی ایک سٹی بس کو نقصان بھی پہنچا۔پولیس نے سارنگ پورمیں ایسے 75 افراد کو حراست میں لے لیا۔ سورت کے کوسنبا میں بھی پولیس نے 70 بند حامیوں کو حراست میں لیا ہے ۔ پولیس کو چند مقامات پر بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑنے پڑے ۔ راجکوٹ کے موچی نگر میں مبینہ طور پر مردہ جانوروں کو سڑک پر رکھنے کے لئے آ رہے تقریبا 15 بند حامیوں کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ بند کے سبب احمد آباد اور راجکوٹ کی سٹی بس سروس کے روٹ میں تبدیلی کی گئی۔اس کے علاوہ کچھ کو بند بھی کیا گیا۔ ریاستی روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے راجکوٹ، جوناگڑھ، امریلی سمیت کئی مقامات پر اپنی خدمات بند کر دی ہیں۔ بھیڑ نے جوناگڑھ کے ونتھلی میں کارپوریشن کی چار بسوں میں آج توڑپھوڑ کی اور اس کے ڈرائیور کی پٹائی بھی کی۔
شمالی گجرات اور وسطی گجرات کے کئی مقامات پر بھی بند کے دوران ریلیوں کا اہتمام کیاگیا۔ کئی مقامات پر اسکول کالج بھی بند رہے ۔
دلت پنتھرس نامی ایک تنظیم نے بند کی اپیل کی تھی جس کی کئی دیگر تنظیموں نے حمایت کی تھی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران اس واقعہ پر ہوئے تشدد کے دوران ایک پولیس اہلکار سمیت دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دوران بھیڑ نے کارپوریشن کی تین بسوں کو جلا دیا اور کئی دوسری گاڑیوں میں توڑپھوڑ بھی کی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا