English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک کو ایک ہوکر کشمیریوں کے زخم کو دور کرنے کی ضرورت ہے: اسد الدین اویسی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وزیر اعظم کو ایجنڈہ آف الائنس پر بات کرنی پڑے گی ۔ انہو ں نے کہا ہم دہشت گردی کی نہ کشمیر میں حمایت کرتے ہیں اور نہ دنیا میں کہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں ۔ ملک کو ایک ہوکر ان کشمیریوں کے زخم کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہریانہ میں جاٹوں کیلئے ریزرویشن کی تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں جاٹاحتجاج کے دوران پولیس کے ڈپو میں جہاں ہتھیار رکھے تھے وہ ہتھیار لے کر فرار ہوگئے۔ وہاں پر ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی ۔ لیکن کشمیر میں پیلیٹ کی گولیاں کیوں چلائی جارہی ہیں۔ یہ فرق کیوں ہے ؟ انہو ں نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارے ملک کے تمام آنکھوں کے ماہر ڈاکٹرس کو جمع کرتے ہوئے کشمیر بھجوایا جائے اور جن کشمیریوں کی آنکھوں پر گولیاں لگی ہیں ان کا علاج کیا جائے ۔انہوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کہ کوئی کشمیری عسکریت پسندی کی طرف جائے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیری ہمارے پیچھے آئیں ۔ اگر کشمیر میں پولیس پر بھی ظلم ہوتا ہے تو وہ بھی ختم ہونا چاہئے ۔ حکومت کیوں کشمیریوں سے بات نہیں کرتی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ۔


پیما کھانڈو نے اروناچل پردیش کے وزیر اعلی کے طور پرعہدے اور رازداری کا لیا حلف

ایٹانگر۔ 17؍جولائی(فکروخبر نیوز)پیماکھانڈو نے آج اروناچل پردیش کے وزیراعلی اور چونا مین نے نائب وزیراعلی کے طور پر عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔ گورنر تتھا گت رائے نے مسٹر کھانڈو کو عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ اس موقع پر اروناچل پردیش کے سابق وزیر اعلی نبام ٹوکی ،کلیکھو پل، پولس ڈائیریکٹر جنرل،چیف سکریٹری ،کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے متعدد اراکین اسمبلی موجود رہے۔اسمبلی میں طاقت کی آزمائش سے پہلے کل مسٹر ٹوکی کے پارٹی قانون ساز اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے بعد 36 سالہ پیما کھانڈو کو قانون ساز اسمبلی کا نیا رہنما منتخب کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کی ہدایت پر یہ حکمت عملی اپنائی گئی ۔ مسٹر کھانڈو ان 30اراکین اسمبلی میں شامل تھے جنہوں نے مسٹر ٹوکی کی قیادت کے خلاف بغاوت کی تھی۔


وزیر اعظم کے من کی بات  پروگرام کی طرز پر کیجریوال کا  ٹاک ٹو اے کے  پروگرام

نئی دہلی۔17؍جولائی(فکروخبر نیوز) وزیر اعظم نریندر مودی کے ریڈیو پر نشر ہونے والے پروگرام من کی باتکی طرز پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے عوام سے براہ راست گفتگو کرنے کےلئے آج سے سوشل میڈیا پر ٹاک ٹو اے کے پروگرام شروع کیا ہے اور مرکزی حکومت پر کام نہ کرنے دینے کا الزام لگایا۔ من کی بات پروگرام کی طرح ٹاک ٹو اے کے پروگرام بھی گیارہ بجے سے شروع ہوا ۔مسٹر کیجریوال نے تقریباً آدھے گھنٹے اپنی بات رکھی اوراپنی حکومت کے کارنامے گنوائے اور اس کے بعد لوگوں کے سوالوں کے جواب دینے شروع کئے۔عوام نے فون ،ایس ایم ایس اور سوشل میڈیا کےذریعہ ان سے سوال کئے۔انہوں نے اس دوران مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا اورالزام لگایا کہ مودی حکومت انہیں کام نہیں کرنے دے رہی ہے۔ مرکزنے جو حالات پیدا کئے ہیں اس کی وجہ سے ان کی حکومت کو کام کرنے میں مشکل آ رہی ہے اوروہ کام نہیں کر پارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہمرکزی حکومت دہلی حکومت کے ساتھ ہندوستان-پاکستان جیسے حالات نہیں بناتی تو ہم چار گنا بہتر کام کرتے اور دہلی کے لوگوں کی پریشانیوں کاحل نکالا جاتا۔ اپنی حکومت کی کامیابیوں پر انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی اور تعلیم کے محکمے نے بہت اچھا کام کیا ہے اور ایک سال کے اندر دہلی میں طلبہ کے پڑھنے کے لئے آٹھ ہزار عمارتیں بنائی گئی ہیں۔مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ان کی حکومت نے تعلیم کو لوٹ کھسوٹ اور اقربا پروری سے آزاد کرانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا میں نے دہلی کے اسکول میں اپنے بیٹے کے ایڈمیشن کےلئے بھی سفارش نہیں کی۔ سرکاری اسکولوں میں پینے کا پانی ،بیت الخلا،صفائی اور سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ لوگوں نے اپنے سوالوں کے ذریعہ انہیں بھی خوب گھیرنے کی کوشش کی اور اشتہارات پر ہونے والے خرچ کا حساب بھی پوچھا۔ اشتہارات پر کئے گئے خرچ سے متعلق سوال پر مسٹر کیجریوال نے کہاہم نے جو کام کیا ہے ،وہ اصل ہے ،مصنوعی نہیں۔ آپ چاہیں تو خود آخر دیکھ سکتے ہیں۔ایک سوال پر مسٹر کیجریوال نے گجرات میں انتخابات لڑنے کی منشا ظاہر کی اور کہا کہ سورت کے تاجروں نے انہیں الیکشن لڑنے کی دعوت دی تھی لیکن گجرات حکومت نے انہیں دھمکایا اور ان کا استحصال کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عوام کو فیصلہ کرنا ہے اور پھر عوام جو فیصلہ کریں گے وہ اس کاساتھ دیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا