English   /   Kannada   /   Nawayathi

کشمیر تشدد میں اب تک 32 افراد ہلاک: 400 افراد زخمی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

حکام نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک حالات نہیں سدھرتے، انٹرنیٹ سروس بند رہے گی ۔ .ذرائع کے مطابق اب تک 32 لوگوں کی موت ہو چکی ہے ۔ مرنے والوں میں 31 مظاہرین اور ایک پولیس گاڑی کا ڈرائیور بھی شامل ہے، جبکہ پولیس نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 23 بتائی ہے ۔ اننت ناگ ، شوپیاں ، کولگام اور پلوامہ اضلاع میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں یہ اموات ہوئی ہیں ۔گزشتہ روز مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پیر کو کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سمیت کئی رہنماؤں سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر کے تازہ حالات پر تبادلہ خیال کیا ۔ کل دیر شام سرینگر کے نوهٹا میں لوگوں کے سی آر پی ایف پر گرینیڈ حملہ کیا ، جس میں 11 جوان زخمی ہو گئے 


سماج وادی حکومت کی ناکامیوں کے خلاف بی جے پی کا مظاہرہ 

عنایت نگر، تارون، بیکاپور اورگ وسائیں گنج تھانوں کا گھیراؤ 

فیض آباد۔12جولائی (فکروخبر/ذرائع ) ضلع میں ابتر قانون بندوبست و جنگل راج کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کارکنان نے آج تیسرے دن عنایت نگر، بیکاپور، تارون، گوسائیں گنج تھانوں کا گھیراؤ کر کے زبردست مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ سے قبل جگہ جگہ ہوئے جلسہ میں سماجوادی حکومت کی ناکامیوں پر مقررین نے خطاب کیا ۔ عنایت نگر تھانہ کے گھیراؤ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ گھیراؤ کی قیادت کر رہے رکن پارلیمنٹ للو سنگھ نے کہا کہ سماج وادی حکومت میں استحصال، عصمت دری و لوٹ کی واردات عروج پر ہیں ریاست میں جنگل راج قائم ہے اور قانونی بندوسبت ابتر ہو چکا ہے۔ افسران مکمل طور پر سماج وادی ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور فریادیوں کی فریاد رسننے والا کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۷۱۰۲ کے الیکشن میں سماج وادی پارٹی کی روانگی طے ہے جب ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنے گی تبھی عوام کو امن و سکون میسر ہوگا۔ تارون تھانہ حلقہ میں گھیراؤ کی قیادت کر رہے رکن پارلیمنٹ امبیڈکر نگر ہری اوم پانڈے و ضلع صدر اودھیش پانڈے بادل نے کی۔ مظاہر ہ سے قبل جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے ہری اوم پانڈے نے کہا کہ ایسی گونگی بہری حکومت کو ہتاکر بی جے پی کی حکومت بنانا ہی کارکنان کی ذمہ داری ہے جس سے مرکزی حکومت کے ترقیاتی کاموں سے ریاست کے گاؤں میں بھی ترقی ہوسکے۔ انہوں نے ابتر قانو بندوبست کیلئے بندوبست کیلئے پولیس و انتظامیہ کے افسران پر سماج وادی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔ ضلع صدر اودھیش پانڈے بادل نے کہا کہ جو حکومت اپنی خاکی کی حفاظت نہیں کر سکتی ہے وہ عوام کی کیا حفاظے کرے گی۔ پولیس اہلکاران کے ہوہ رہے مسلسل قتل اس کی نظیر ہیں۔ جلسہ کی صدارت منطقائی صدر رام سجیون پانڈے اور نظامت کے فرائض ضلع سکریٹری رام موہن بھارتی نے انجام دیئے۔ جلسہ کو کملا شنکر پانڈے، گوکرن دیویدی، رام حضور ورما، دگوجے نشاد، راگھویندر پانڈے، شیو سنگھ اور مہندر مشرا وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرہ میں دنیش پانڈے، ونیت سنگھ، منی رام ورما، اویناش ورما، پون تیواری، شری چندر پانڈے، راجیش ورما، دویویش تیواری، اکھنڈ پرتاپ سنگھ، اندریش گری، راجت رام نشاد، شیلندر سنگھ، امیش مشرا اور اوم پرکاش سنگھ سمیت سیکڑوں کارکنان موجود تھے۔ بیکاپور کوتوالی کے گھیراؤکی قیادت سابق ضلع صدر ڈاکٹر بانکے بہاری منی ترپاٹھی اور وشو ناتھ سنگھ نے کی۔ گھیراؤ سے قبل تحصیل احاطہ میں مقررین نے کہا کہ جس طرح سے پولیس اقتدار کے دباؤ میں کارروائی کر رہی ہے اور جرائم پیشہ عناصر کو تحفظ دے رہی ہے اب وقت آگیا ہے کہ وہ خود ہی سدھر جائیں بصورت دیگر بی جے پی کارکنان پولیس انتظامیہ کے خلاف صف بستہ ہو جائیں گے۔ گھیراؤ کے دوران جلسہ کو رکن پارلیمنٹ للو سنگھ، انجینئر رنویر سنگھ، ہری پال ورما، کرشن کمار پانڈے، اندر سین سنگھ، دھرمیندر پرتاپ سنگھ اور رام کرشن تیواری وغیرہ نے خطاب کیا۔ 


مشن2017 ء کی راہ ہموار کرنے مؤ پہنچے بی جے پی قومی صدر امت شاہ 

مؤناتھ بھنجن ۔12جولائی (فکروخبر/ذرائع )گزشتہ سنیچر کے روز وقت مقررہ سے تقریباً ایک گھنٹہ کی تاخیر سے یعنی ۲ بجے بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ ریلوے گراؤنڈ پہونچے ۔ان کے ہمراہ ریلوے وزیر مملکت منو ج سنہا اور بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر اسٹیج پر پہونچے ۔استقبالیہ رسم کی ادائیگی کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر کیشو پرساد موریہ نے بھارتیہ سماج پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کا اعلان کیا ۔اس کے بعد تمام مقررین نے سپا اور بسپا پر زبردست حملہ کیا ۔اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر نے غازیپور ضلع سے جے سہیل دیو ایکسپریس چلانے کا ذکر کرتے ہوئے یہ صاف کردیا کہ بھارتیہ سماج پارٹی سے اتحاد کی کہانی پہلے ہی تیار ہوچکی تھی بس اس پر امت شاہ کو مہر لگانی باقی تھی جس کو آج انہوں نے بھی پوری کردی ہے ۔اس دوران بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے خود کو پوری طرح پوروانچل پر ہی فوکس کیا ۔ایک طرف جہاں گجرات کے سو م ناتھ مندر کا تذکرہ کیاتو وہیں دوسرے جانب یوپی کے بہرائچ میں تعمیر ہوئی سوم ناتھ مندر کا بھی ذکر کرنا نہیں بھولے ۔انہوں نے بتایا کہ کس طرح بہرائچ میں اس وقت راجہ رہے سہیل دیو نے اس مندر کی حفاظت کی تھی۔پوروانچل میں بھاسپا اور راج بھروں کی طاقت کو محسوس کرتے ہوئے امت شاہ نے کہاکہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے ۰۸سیٹوں میں سے ۳۷ سیٹ پر جیت حاصل کی تھی تب اوم پرکاش راج بھر ہمارے ساتھ نہیں تھے ۔اب تو بھاسپا بھی ہمارے ساتھ آگئی ہے ایسے میں ملائم سنگھ یادو سوچ لیں کہ ان کا کیا حشر ہونے والا ہے ۔اس کے بعد انہوں نے بھیڑ سے ہاتھ اٹھواکر یہ یقین دہانی لی کہ یو پی میں سپا اور بسپا کا صفایا ہوجائیگا ۔انہوں نے غریبوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اجولااسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کس طرح مودی نے غریب خواتین کی زندگی کو بہتر بنانے کا کام کیا ہے ۔امت شاہ نے ریاست کی سپا سرکار پر ریاست کی ترقی پر روکا وٹ پیداکرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے گزشتہ حکومت سے ایک لاکھ کروڑ روپئے زیادہ دیا ہے لیکن اس کا فائدہ غریبوں تک نہیں پہونچ رہاہے۔ پورے ملک میں دوڑ رہا وکاس کارتھ یوپی میں آکر تھم گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سپا سرکار ترقی ہونے نہیں دینا چاہتی ۔انہوں نے کہاکہ بھاجپا کے ساتھ مل کر بھاجپا پوروانچل کی ترقی کو آگے لیکر جائیگی ۔بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہاکہ ریاست میں اگر بھارتیہ سماج پار ٹی اور بی جے پی کی اقتدار والی حکومت بنی تو الگ پوروانچل ریاست بنے گی ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ شراب بندی بھی عمل میں لائی جائیگی ۔انہوں نے پوروانچل کی ۰۵۱ سیٹوں پر فتح حاصل کرنے کیلئے کارکنان سے اپیل کی ۔مہا پنچایت کے ذریعہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اوم پرکاش راج بھر نے کہاکہ پسماندہ اور دلت کو ان کا حق دلا کرہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سپا اور بسپا کی حکومت میں ان پسماندہ اور غریب لوگوں کو ان کا حق نہیں ملا ہے ۔ریاست میں سرکار بنی تو ایک مکان اور ایک بیت الخلا ء بنواکر دیا جائیگا ۔ریلوے وزیر برائے مملکت منوج سنہا نے ریلوے کے میدان میں عوام کو خطاب کرتے ہوئے بھاسپا سے اتحاد کے بعد ریاست کو فتح کرنے کا دعویٰ کیا ۔انہوں نے کہاکہ اب تک مشرقی اتر پردیش میں ریلوے کی ترقی پوری طرح سے تھم گئی تھی لیکن اب ۷۲ ہزار کروڑ کی اسکیم کی منظوری دیکر اس کی تصویر بدل دی جائیگی ۔انہوں نے بھارتیہ سماج پارٹی کو وقت رہتے ہوا کے رخ کو پہچاننے پر ریاست میں بی جے پی اور بھارتیہ سماج پارٹی اتحاد کی حکومت بنانے کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں نے کہاکہ اتر پردیش میں بی جے پی کی سرکار بننے پر وہ ملک کی آدرش ریاست ہوگی ۔


جسم فروشی سے منسلک10؍افرادپولیس حراست میں

جونپور۔12جولائی (فکروخبر/ذرائع ) ضلع کی لائن بازار کے علاقے میں پولیس نے کل رات ایک ہوٹل پر چھاپہ مار کر جسم فروشی میں ملوث پانچ لڑکوں اورپانچ لڑکیوں کو گرفتار کیا ہے ۔پولیس سپرنٹنڈنٹ روہن پی کنے نے آج یہاں بتایا کہ خفیہ اطلاع پر پولیس نے لائن بازار واقع ایک ہوٹل پر چھاپہ مارا اور پانچ جوڑوں کو حراست میں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہوٹل میں جسم فروشی کا کاروبار کافی عرصے سے چل رہا تھا، جس سے اردگرد کے لوگوں کو پریشانی ہورہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار کئے گئے ملزمان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے ہوٹل سیز کرنے کیلئے ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھا ہے ۔


نوجوان پرچوری کا الزام : پیٹ پیٹ کر قتل 

اعظم گڑھ۔12جولائی (فکروخبر/ذرائع ) اترولیا حلقہ میں ایک نوجوان کا چوری کے الزام میں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ ایس پی اجے کمار ساہنی نے بتایا کہ باس گاؤں بھٹولی گاؤں میں ایک شخص کے یہاں شادی تھی اور وہاں رقص کا پروگرام تھا۔ گاؤں کا مقصود عالم رقص دیکھنے گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مقصود پر الزام ہے کہ وہ رقص دیکھنے کے دوران گاؤں کے ہی ایک گھر میں چوری کرنے گیا تھا جہاں لوگوں نے اس کی پٹائی کر دی جس سے اس کی موت ہو گئی۔ متوفی کے کنبہ والوں سمیت سیکڑوں کی تعداد میں لوگ موقع پر جمع ہو گئے اور صبح بانس گاؤں چوراہے پر لاش رکھ کر اعظم گڑھ۔ لکھنؤ قومی شاہراہ جام کردی۔ ایس ایس پی دیہات ، ایس ڈی ایم بوڑھن پور، تحصیلدار وغیرہ موقع پر پہنچے۔ افسران نے متاثرہ کنبہ کو امداد اور ملزمین کے خلاف رپورٹ درج کرکے کارروائی یقین دہانی دے کر جام ختم کرایا۔ حالات کشیدہ ہونے کے پیش نظر دس تھانوں کی فورس اور ایک کمپنی پی اے سی موقع پر بلا لی گئی ہے۔ 


بیتول میں ماچنا دریا میں گری جیپ، سبھی تین سواروں کو بچالیا گیا

بیتول۔12جولائی(فکروخبر/ذرائع)مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع میں آج صبح ایک جیپ ماچنا ندی میں گرگئی ۔ جیپ کے دریا میں گرنے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں اور انتظامیہ عملہ نے بچاؤ کی مہم چلاتے ہوئے جیپ میں سوار تینوں نوجوانوں کو بچالیا۔پولس ذرائع کے مطابق ہوشنگ آباد کے ممبئی کے رہنے والے لڑکے کشور مہاجن (21) ، روی انگلے (14) اور بیتول کے کول گاؤں کے رہنے والے راما ٹھاکرے (35) آج صبح جیپ میں سوار ہوکر ممبئی سے بیتول آرہے تھے ۔ بیتول قومی شاہراہ 59 پر کربلا میں ماچنا ندی پل پر گذرتے وقت جیپ نے ایک ٹرک سے آگے نکلنے کی کوشش کی جس کے دوران جیپ بے قابو ہوکر پل سے نیچے ندی میں گرگئی۔تین نوجوانوں سمیت جیپ کے ندی میں گرنے پر راہگیروں نے فورا پولس کو اطلاع دی۔ پولس اور بچاؤ دستہ فورا موقع پر پہنچ گیا۔ گاڑی میں سے تینوں نوجوانوں کو کسی طرح باہر نکال کر بحفاظت ساحل پر لایا گیا۔ تینوں کو ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔دریا کے اس پل سے دو سال پہلے بھی ایک بائک سوار سیلاب میں بہہ گیا تھا۔ اس کے بعد ایک ماہ قبل وہاں ریلنگ لگائی گئی تھی مگر وہ پہلے سیلاب میں ہی تباہ ہوگئی۔


مرینا میں شہ زور افراد نے دلت عورت کے ساتھ مار پیٹ کی

مرینا۔12جولائی(فکروخبر/ذرائع )مدھیہ پردیش کے مرینا ضلع میں شہ زور افراد کے ذریعہ ایک عورت کے ساتھ مار پیٹ کرنے اور اسے برہنہ کئے جانے کا ایک شرمناک معاملہ سامنے آیا ہے ۔دو دن پرانے اس واقعہ کا آج انکشاف ہوا ہے ۔مرینا درج فہرست ذات و قبائل تھانہ پولیس ذرائع کے مطابق ضلع کے سول لائن تھانہ علاقے کے ہونسئی گاوں میں رہنے والی متاثرہ خاتون نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جمعہ کو وہ اور ان کے شوہر گوالیار میں ایک ریلی میں حصہ لینے گئے تھے ۔ اس کے اگلے دن ہفتہ کو وہ اپنے گھر کے دروازے پر بیٹھی تھی اسی وقت گاؤں کے شہ زور لاکھن گوجر، دشرتھ گوجر اور دو دیگر نے اس سے اس ریلی میں جانے کا سبب پوچھا۔ اسی بات پر چاروں نے پہلے اس کے ساتھ مارپیٹ کی اور پھر کپڑے پھاڑ کر اسے برہنہ کر دیا۔ خاتون کے شوہر نے جب اس کی مخالفت کی تو ملزمین نے اس کے ساتھ بھی مار پیٹ کی۔رپورٹ میں متاثرہ نے کہا کہ جب اس کا دیور اسے بچانے آیا تو ملزمین نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ زخمی خاتون کو اس کے شوہر نے علاج کے لئے ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔خاتون کا الزام ہے کہ اس کا شوہر واقعہ کی رپورٹ درج کرانے سول لائن تھانے پہنچا تو اسے وہاں سے یہ کہہ کر بھگا دیا گیا کہ یہ رپورٹ درج فہرست ذات و قبائل پولیس تھانہ میں لکھی جائے گی۔ پولیس نے ملزمین کے خلاف چھیڑ چھاڑ، مار پیٹ، جان سے مارنے کی دھمکی دینے اور خواتین پر ظلم و زیادتی کی دفعات کے تحت معاملہ درج کرکے دو ملزمین بنٹی گوجر اور دشرتھ گوجر کو گرفتار کر لیا ہے ۔


گھامورام جیسے غریب کو بھی کانشی رام نے ممبر اسمبلی بنا دیا تھا :چوہدری

لکھنؤ۔12جولائی(فکروخبر/ذرائع )بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سے بغاوت کرنے والے پارٹی کے سینئر لیڈر آر کے چودھری نے 
مایاوتی پر آج پھر زبردست حملہ کرتے ہوئے ان پر کانشی رام کے 'بہوجنوں 'کا سودا کرنے کا الزام لگایا۔مسٹر چودھری نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ بی ایس پی کے بانی کارکنان کو ترجیح دیتے تھے ، جبکہ پارٹی صدر محترمہ مایاوتیدھننا سیٹھوں ، سرمایہ داروں اور بلڈروں کو اہمیت دے رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانشی رام نے گھامو رام بھاسکر جیسے نہایت غریب فردکو ممبر اسمبلی بنا دیا تھا جسکے پاس صرف 12 بسواں کھیت تھا اور محض 200 روپے ماہانہ تنخواہ پاتا تھا۔انہوں نے محترمہ مایاوتی کے بی ایس پی کے متبادل کو نہایت ضروری بتایا اور کہا کہ اسکے بغیر اب بہوجن کا مفاد محفوظ نہیں رہ سکتا۔


جی ایچ ایم سی حدود میں ایک ہی دن میں 25لاکھ پودے لگانے کا ہرتیا ہارم پروگرام۔

گورنر، وزیراعلی ،اسپیکر اور وزرا نے حصہ لیا

حیدرآباد۔12جولائی(فکروخبر/ذرائع)تلنگانہ کے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) حدود میں آج ایک ہی دن میں 25لاکھ پودے لگانے ،سرسبزی وشادابی کے پروگرام ہریتا ہارم کی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانہ پر شروعات کی گئی۔یہ پروگرام دو ہفتوں تک جاری رہے گا۔گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے وزیر آبپاشی ہریش راؤ کے ساتھ مل کر شہر حیدرآباد کے علاقہ بی ایچ ای ایل میں ہریتا ہارم پروگرام میں حصہ لیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ جو پودے لگائے گئے ہیں ان کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت کی نہیں بلکہ عوام کی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ سڑکوں پر لگائے گئے پودوں کے تحفظ کی ذمہ داری کارپوریٹ اداروں کو دی جائے جو ان کی دیکھ بھال کریں گی ۔ یہ ایک چھوٹی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری ہے ۔ یہ تجویز انہوں نے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کو بھی پیش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرسبزی و شادابی نہ ہونے پر ہم زندہ نہیں رہ سکتے ۔ ہمیں بہتر ماحول کی ضرورت ہے جس کیلئے شجرکاری ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو گلدستوں کی پیشکشی کی روایت کو ختم کرتے ہوئے اس کے بجائے پودا دینا چاہئے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ میدک ضلع میں تین لاکھ پودے لگانے کا نشانہ ہے ۔ اضلاع عادل آباد اور کھمم میں جنگل کے سبب بہتر بارش ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جنگلات کے گھٹنے کے سبب بارش کی کمی ہوئی ہے اور ریاست میں جنگلات کی کمی ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات میں اضافہ اور سرسبزی و شادابی کیلئے ایک تحریک اور جذبہ کی ضرورت ہے ۔ماحولیات کے تحفظ میں درختوں کا اہم رول ہے ۔ وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ نے سرسبزی و شادابی کے پروگرام ہریتا ہارمکے حصہ کے طور پر نمس اسپتال کے احاطہ میں پودا لگایا ۔ ان کے ساتھ نائب وزیر اعلی محمد محمود علی ' ڈاکٹرس اور اعلی افسربھی موجود تھے ۔ وزیر اعلی نے کادمبا اور نیم کے پودے لگائے ۔ ان کے ساتھ اس موقع پر اہم شہری بھی تھے ۔ اس پروگرام کے حصہ کے طور پر آج شہر حیدرآباد میں بڑے پیمانہ پرشجرکاری کی جارہی ہے ۔ اسپیکر مدھو سدن چاری نے کندن باغ میں ہریتا ہارم پروگرام کے حصہ پر چیف سکریٹری راجیو شرما کے ساتھ مل کر شجرکاری کے پروگرام میں حصہ لیا ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام کو اچھے جذبہ کے ساتھ پودے لگانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تحریک کی طاقت اور ماحول پایا جاتا ہے ۔ جس طرح تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دلانے کیلئے تحریک چلائی گئی تھی اسی طرح کی تحریک سرسبزی و شادابی کے پروگرام کیلئے چلانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اس پروگرام پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر دیہات میں پودے لگائے جائیں ۔اس پروگرام کے حصہ کے طور پر حیدرآباد ہائی کورٹ کے احاطہ میں کارگذار چیف جسٹس بھونسلے اور دیگر ججس نے شجر کاری کی ۔ اس موقع پر کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن بی جناردھن ریڈی نے چیف جسٹس کا استقبال کیا ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیف جسٹس بھونسلے نے اسے ایک پرجوش پروگرام قرار دیا اور کہا کہ تمام ججس اس پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے مسرت محسوس کررہے ہیں۔ جسٹس کودنڈارام نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ درخت سے آکسیجن ملتا ہے اور آکسیجن سے ہی زندگی ہے ۔ اسی لئے پودوں کی اہمیت ہے ۔ عوام میں شجرکاری کا جذبہ ہے ۔ اس میں عوام کو شراکت دار بنتے ہوئے ہر جگہ پودے لگانے چاہئیں ۔انہو ں نے اس پروگرام پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وکلا کی تنظیمیں بھی اس پروگرام میں حصہ لے رہی ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ گجرات گزشتہ دس سال سے اس سلسلہ میں آگے ہے جہاں گزشتہ دس سال سے شجرکاری کا بڑا پروگرام ہورہا ہے ۔کسی بھی تقریب کے موقع پر وہاں پر پودے لگانے کی ایک روایت بن گئی ہے ۔ تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے اس پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں حیدرآباد میں دس پودے لگانے پر ہی گھر کی تعمیر کی اجازت دی جائے گی ۔ انہوں نے گچی باولی ' ہائی ٹیک سٹی کے قریب ہریتا ہارم پروگرام میں شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پودے لگانے سے گلوبل وارننگ میں کمی آتی ہے اور یہ اچھا اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کا پروگرام نہیں بلکہ تمام کا پروگرام ہے ۔ اس میں تمام کو حصہ لینا چاہئے اور سنجیدگی کے ساتھ شجر کاری کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپارٹمنٹ میں رہنے والے چھت پر گارڈن اور بالکنی میں گارڈن بنائیں ۔ انہو ں نے حکومت کی جانب سے ایک ہی دن میں 25لاکھ پودے لگانے کے پروگرام کی کامیابی کی امید ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں سرکاری سطح پر انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین میں ایک ہی دن میں سات ہزار کروڑ پودے لگائے گئے ۔ اسی طرح افریقہ میں بھی اتنی ہی تعداد میں پودے لگائے گئے ۔ انہو ں نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ تلنگانہ میں 25لاکھ پودے لگائے جارہے ہیں ۔ سماج کے تمام طبقات اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیتیں اور عوام مل کر اسے کامیاب بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف شجرکاری کافی نہیں ہے بلکہ لگائے گئے پودوں کی بھی تحفظ کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر عوام میں پودے بھی تقسیم بھی کئے اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ کمشنر پولیس حیدرآباد نے اس پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر مستقبل کیلئے ہمیں پودے لگانے کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ تمام کو مل کر اس پروگرام کو کامیاب بنانے کی ضرورت ہے یہ ایک باوقار اور سماج کو فائدہ پہونچانے کا پروگرام ہے جس کی شروعات وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں خشک سالی کے علاقوں میں کمی اور سرسبزی و شادابی ' جنگلات میں اضافہ کیلئے کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر دفتر ' گھر اور علاقہ میں پودے لگانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم پر اس پروگرام کے تحت آج پودے لگائے گئے ۔


ہریتا ہارم پروگرام پر لاپرواہی کرنے والے افسروں کواس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی:تلنگانہ کے وزیراعلی

حیدرآباد۔12جولائی(فکروخبر/ذرائع )تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھر راو نے افسروں کو ہدایت دی ہے کہ ریاست میں سرسبزی وشادابی کے پروگرام ہریتا ہارم کے جاری دوسرے مرحلہ کے اختتام سے قبل ریاست کے ہر گاوں میں شجرکاری کے پروگرام کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے تمام محکمہ جات کے افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور اور ریاست بھر میں جاری ہریتا ہارم پروگرام کی پیشرفت سے متعلق استفسارات کئے ۔انہوں نے تمام محکمہ جات کے پرنسپال سکریٹریز سے خواہش کی کہ وہ اس پروگرام کی پیشرفت کے بارے میں ہر دن شام تک وزیراعلی کے دفتر کو روانہ رپورٹس بھیجی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ تمام تحصیل دار اور ایم پی ڈی او کو چاہئے کہ وہ اپنے علاقوں کا دورہ کریں تاکہ پودوں کی شجرکاری سے متعلق دیئے گئے مقررہ نشانہ پر نظر رکھی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے بھی اس پروگرام پر عمل کے لیے مساوی طورپر ذمہ دار ہیں۔انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ہریتا ہارم پروگرام پر لاپرواہی کرنے والے افسروں کواس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی کیونکہ ان کے مظاہرہ پر نظر رکھی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہرتیا ہارم کی طرز پر کمیونٹی فاریسٹنگ کی شروعات کی جانی چاہئے تاکہ ریاست میں جنگلات میں اضافہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت درختوں کو کاٹنے اور ان کی اسمگلنگ کرنے والوں سے سختی سے نمٹے گی۔اس موقع پر وزیراعلی نے واضح کیا کہ ہریتا ہارم میں ہزارہا کروڑ روپئے کی رشوت خوری سے متعلق حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔وزیراعلی نے کہا کہ حزب اختلاف جماعتیں حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات لگارہی ہیں کیونکہ اس پروگرام پر عوامی شراکت کے ذریعہ بڑے پیمانے پر عمل کیا جارہا ہے ۔قبل ازیں وزیراعلی نے حیدرآباد میں نمس اسپتال میں شجرکاری کرتے ہوئے ہریتا ہارم کا آغار کیا ۔بیشتر وزرا ،عوامی نمائندے افسر حصہ لے رہے ہیں۔ ہریتا ہارم کے حصہ کے طورپر25لاکھ پودوں کی شجرکاری جی ایچ ایم سی علاقہ میں کی گئی۔گورنر نے بی ایچ ایے ایل میں شجرکاری کرتے ہوئے اس میں حصہ لیا۔ وزیر آئی ٹی تارک رامارراو نے گچی باولی، وزیر ٹی سرینواس نے سرکاری اسکول صنعت نگر، مئیر بی رام موہن نے کے بی آر پارک،حیدرآباد پولیسکمشنر مہیندر ریڈی نے گوشہ محل اسٹیڈیم میں اس میں حصہ لیا۔ہریتا ہارم پروگرام کے موقع پر حیدرآباد میں آج 25لاکھ پودوں کی شجرکاری کی جارہی ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا