English   /   Kannada   /   Nawayathi

کشمیر میں صورتحال بدستور انتہائی کشیدہ ، ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوئی ، امرناتھ یاترا روک دی گئی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

جنوبی کشمیر سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز نے اتوار کی صبح ضلع پلوامہ کے مران چوک میں مشتعل مظاہرین پر مبینہ طور پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عرفان احمد ملک نامی ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ عرفان کو فوری طور پر نذدیکی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔ حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی و میرواعظ مولوی عمر فاروق اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال میں 11 جولائی تک توسیع کا اعلان کر رکھا ہے۔ وادی میں جہاں بیشتر علیحدگی لیڈران بشمول مسٹر گیلانی اور میرواعظ کو نظر بند جبکہ یاسین ملک کو پولیس تھانہ کوٹھی باغ میں مقید رکھا گیا ہے۔سیکورٹی وجوہات کی بناء پر 300 کلو میٹر طویل سری نگر جموں قومی شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق شاہراہ پر کل مختلف مقامات خاص طور پر جنوبی کشمیر اور بانہال میں پر تشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد آج اس شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل کردی گئی۔جنگجو برہان وانی کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور شدید احتجاج کیا ۔ کشمیر کی کشیدہ صورتحال کی وجہ سے مال بردار گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد سری نگر جموں قومی شاہراہ پر درماندہ ہوکر رہ گئی ہیں۔ وادی کشمیر اور جموں خطے میں اتوار کو دوسرے روز بھی موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں۔ وادی میں یہ خدمات 8 اور 9 جولائی کی درمیانی رات جبکہ جموں میں 9 جولائی کی شام کو معطل کردی گئیں۔موبائیل انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی ایک کمپنی کے عہدیدار نے بتایا کہ انہیں سیکورٹی انتظامیہ کی جانب سے موبائیل انٹرنیٹ خدمات تاحکم ثانی بند رکھنے کی ہدایات ملی ہیں۔تاہم انہوں نے بتایا کہ انہیں خدمات بند رکھنے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن وامان کی بحالی میں تعاون کرے۔


 بنگلہ دیش میں ڈاکٹر ذاکر نائک کے مالی لین دین کی جانچ شروع ، پیس ٹی وی بنگلہ پر بھی پابندی

ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں ڈاکٹر ذاکر نائک کے چینل پیس ٹی وی پرپابندی عائد کردی گئی ہے ۔بنگلہ دیش کے مطابق یہ قدم اس انکشاف کے بعد اٹھایا گیا ہے کہ ڈھاکہ کے ایک ریستوراں میں دہشت گردانہ حملہ کر کے 22 افراد کا قتل کرنے والوں دہشت گردوں میں سے دو ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقریروں سے متاثر تھے ۔ پیس ٹی وی پر پابندی کا فیصلہ ایک خصوصی کابینی میٹنگ میں کیا گیا ، جس میں سینئر وزرا اور سینئر سیکورٹی افسران نے شرکت کی ۔صنعت کے وزیر عامر حسین کے مطابق میٹنگ میں جمعہ کی نماز کے دوران ہونے والی تقریروں کی بھی نگرانی کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ کسی جگہ اکسانے والی تقریریں تو نہیں کی جارہی ہیں ۔علاوہ ازیں حکومت نے مساجد کے ائمہ سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنی تقریروں میں دہشت گردی کے خلاف اسلام کی سچی تعلیمات کے بارے میں بتائیں اور لوگوں کو اس لعنت سے دور رہنے کی تلقین کریں ۔ادھر بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقریروں کی جانچ کی جارہی ہے۔ اسدالزماں خان نے کہا کہ ڈاکٹر نائیک ہماری انٹلی جنس ایجنسیوں کے رڈار پر ہیں اور ایجنسیاں اس کی بات کی جانچ کررہی ہیں کہ ان کی تقریریں کہیں اکسانے والی تو نہیں ہیں ۔ وزیر داخلہ کے مطابق بنگلہ دیش میں ڈاکٹر نائیک کے مالی لین دین کی بھی جانچ کی جارہی ہے


دگ وجے سنگھ کا پلٹ وار، پوچھا : بم دھماکوں کی ملزم پرگیہ سے راجناتھ کی ملاقات قوم پرستی ہےکیا؟

نئی دہلی :10جولائی (فکروخبر/ذرائع) معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پروگرام میں شرکت کی وجہ سے تنقید کی زد پر آئے کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے اب پلٹ وار کیا ہے ۔ ایک ٹی وی چینل کے کیمرے کے سامنے دگ وجے نے کہا کہ آخر الزام کیا ہے؟ کیا ذاکر نائیک دہشت گرد ہے؟ کیا اس کے خلاف کوئی کیس ہے؟ کیا وہ کریمنل ہے؟دگ وجے نے کہا کہ روحانی لیڈر شری شری روی شنکر نے ذاکر کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ شری شری کا ذاکر کے ساتھ کھڑا ہونا قوم پرستی اور میرا وہاں جانا ملک سے بغاوت؟ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر بھی نشانہ سادھا اور کہا کہ اگر راج ناتھ مالیگاؤں بم دھماکوں کی ملزم پرگیہ ٹھاکر سے ملتے ہیں تو وہ بھی قوم پرستی ہے؟سنگھ نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ذاکر نائیک کے ساتھ شیئر کرنے پر میری تنقید کی جا رہی ہے، لیکن راج ناتھ سنگھ کے بم دھماکوں کی ملزم پرگیہ ٹھاکر سے ملاقات کا کیا؟ انہوں نے کہا ہے کہ پرگیہ بم دھماکہ کیس میں ملزم ہے۔ کیا ذاکر نائیک کے خلاف کوئی معاملہ ہے؟ شری شری روی شنکر کے ذاکر نائیک کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر کیا کہیں گے؟خیال رہے کہ بی جے پی جب اپوزیشن میں تھی ، تب راج ناتھ سنگھ پرگیہ سے جیل میں ملاقات کرنے کا الزام لگا تھا ، تاہم راج ناتھ سنگھ نے پرگیہ سے ملاقات کی بات سے انکار کیا 


جنوبی کشمیر : پولیس کے موبائیل بنکر کو دریائے جہلم میں دھکیل دیا گیا،

ایک پولیس اہلکار ہلاک ، راجناتھ کی محبوبہ مفتی سے بات چیت

سری نگر :10جولائی (فکروخبر/ذرائع) جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں اتوار کو ایک پولیس اہلکار اُس وقت ڈوب کر ہلاک ہوگیا جب ایک مشتعل ہجوم نے جموں وکشمیر پولیس کے ایک موبائیل بنکر کو دریائے جہلم میں دھکیل دیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حزب المجاہدین کے اعلیٰ ترین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کررہے ایک مشتعل ہجوم نے ضلع اننت ناگ میں سنگم کے نذدیک ایک پولیس بنکر کو دریائے جہلم میں دھکیل دیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار کی موت واقع ہوئی۔جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان اعلیٰ اور ریاستی وزیر تعلیم نعیم اختر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار اُس وقت ڈوب کر لقمہ اجل بن گیا جب احتجاجی مظاہرین نے پولیس موبائیل بنکر کو سنگم برج سے دریائے جہلم میں پھینک دیا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ پولیس اہلکار کی لاش تاحال دریا سے باہر نہیں نکالی جاسکی ۔ مسٹر نعیم نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں کل اُس وقت تین پولیس اہلکار لاپتہ ہوگئے جب مشتعل ہجوم نے پولیس تھانہ ڈی ایچ پورہ پر حملہ کیا۔ادھر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نےجموں و کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور موجودہ صورتحال کی معلومات حاصل کی۔ ساتھ ہی ساتھ وزیر داخلہ نے محبوبہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ۔ علاوہ ازیں جموں و کشمیر میں لاء اینڈ آرڈر کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے دہلی میں ایک اعلی سطحی میٹنگ بھی بلائی گئی ۔ داخلہ سکریٹری، جوائنٹ سکریٹری (کشمیر ڈویژن)، آئی بی چیف اور وزارت داخلہ کے سینئر افسر ان راج ناتھ سنگھ کی رہائش گاہ پر منعقدہ اس میٹنگ میں شریک ہوئے ۔اسی درمیان ذرائع کے مطابق یہ خبر بھی آ رہی ہے کہ لشکر نے برہان کی موت کا بدلہ لینے کے لئے پلوامہ میں چھپے اپنے دہشت گرد کمانڈر کو سری نگر کے ایس او جی کیمپ پر حملہ کی ہدایت دی ہے ۔ جبکہ پنجاب پولیس کے انٹیلی جنس محکمہ نے خط لکھ کر سرحد سے متصل علاقوں میں دہشت گردوں کی دراندازی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔


مرکزی حکومت کشمیر پالیسی پر فوری نظر ثانی کیلئے اقدامات کرے : شاہی امام احمد بخاری

نئی دہلی : 10جولائی (فکروخبر/ذرائع)وادئ کشمیر میں بدترین خون خرابے میں ایک درجن سے زائد مسلم نوجوانوں کی سیکوریٹی فورسیز کی فائرنگ میں ہلاکت پر شدید تشویس کا اظہارکرتے ہوئے شاہی امام مولاناسیداحمدبخاری نے کہاکہ کشمیر میں حالات دن بدن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ریاستی حکومت قانون وانتظام کو برقراررکھنے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے، ا سلئے مرکزی حکومت کو کشمیر پالیسی پر فوری طورپرنظر ثانی کیلئے اقدامات کرنی چاہئے کیونکہ تشدد کے ذریعہ تشدد کو نہیں دبایاجاسکتا۔ہمیں بالآخر اختلافات کو ختم کرکے بات چیت کیلئے بیٹھناہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہم ہمیشہ یہ کہتے رہے ہیں کہ کشمیر ہمارا ہے لیکن کشمیریوں کے تعلق سے بھی یہ کہناہوگا کہ وہ بھی ہمارے ہیں اور ہمیں کشمیری عوام کوبھی اعتماد میں لیناہوگا۔گزشتہ روز کشمیر میں برہان وانی نامی ایک نوجوان اور اس کے دوساتھیوں کی سیکوریٹی فورسیز کے ساتھ تصادم میں ہلاکت کے بعد سرینگر سمیت وادی کے کئی علاقوں میں تشد د پھیل گیا تھا اور سیکوریٹی فورسیز کی کارروائی میں تقریبا ایک درجن کشمیری مسلم نوجوانوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھوناپڑا۔ وادئ کشمیر میں سیکوریٹی فورسیز اور انتظامیہ کے ظلم وستم کی داستان بہت طویل ہے سابق میر واعظ مولوی فاروق مرحوم کے جنازے میں شرکاء پر اسی طرح فائرنگ کی گئی تھی اور متعدد افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑاتھا۔اخباری اطلاعات کے مطابق برہان وانی کے جنازہ میں شریک نوجوان سیکوریٹی فورسیز اور انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کررہے تھے ، نہتے کشمیری نوجوانوں پر سیکوریٹی فورسیز کی فائرنگ سے صورت حال نہایت تشویسناک ہوگئی ہے۔ مولانابخاری نے کہاکہ سیکوریٹی فورسیز جس انداز سے نہتے کشمیری نوجوانوں پر فائرنگ کررہی تھی اس سے اندازہ ہوتاہے کہ ہماری فورسیز اسرائیلی فورسیز سے تربیت حاصل کرکے ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ فلسطین میں اسرائیل نے 60 سال کے دوران بے گناہ نہتے فلسطینیوں کا جو خون بہایاہے کشمیر میں کل کی واردات اس کا نقطۂ آغاز ہے لیکن حکومت نے اگر اپنی کشمیر پالیسی پر فوری طور نظر ثانی نہیں کی تو کشمیر میں صورت حال دھماکہ خیز ہوسکتی ہے اور اس کا ملک بھر میں قانون وانتظام کی صورت حال پر منفی اثر پڑسکتاہے۔


کیرالہ سے لاپتہ 16 میں سے 3 افراد کے داعش میں شامل ہوجانے کا انٹیلی جینس ذرائع کا دعوی

کوزی کوڈ :10جولائی (فکروخبر/ذرائع) گزشتہ ایک ماہ کے دوران کیرالہ سے 16 افراد کے لاپتہ ہونے کی خبر کے دو دنوں بعد انٹیلی جنس ذرائع نے کہا ہے کہ ان میں سے تین افراد نے داعش کو جوائن کرلیا ہے۔ انٹیلی جنس نے یہ بات ان افراد کے ذریعہ اپنے اہل خانہ کو بھیجے گئے میسیج کی بنیاد پر کہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ دو لاپتہ افراد نے اپنے اہل خانہ کو ٹیلی گرام بھیجا ہے۔ ان میں سے ایک نے اپنے ویڈیو پیغام بھیج کر اپنے اہل خانہ کو بتایا ہے کہ انہوں نے داعش کو جوائن کرلیا ہے۔ادھر ہفتہ کو ایک لاپتہ لڑکی نمیشا کی ماں بندھو نے کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین سے ملاقات کی اور ان کو پولیس میں درج کرائی اپنی شکایت کی نقل سونپی اور ان سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی۔ وزیر اعلی نے بندھو کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت بھی اس معاملہ پر سنجیدہ ہے اور ریاستی پولیس مرکزی جانچ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر معاملہ کی سنجیدگی سے جانچ کررہی ہے۔ اس میں آئی بی بھی تعاون کررہی ہے۔قبل ازیں کسری گوڈ ضلع کے پنچایت ممبر وی پی پی مصطفی نے کہا کہ تمام لاپتہ افراد اعلی تعلیم یافتہ ہیں اور متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔گزشتہ دو سالوں سے یہ لوگ مذہب میں گہری دلچسپی بھی دکھارہے تھے ۔کچھ رپورٹوں میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ ان لاپتہ افراد میں انجینئر س اور ڈاکٹرس بھی شامل ہیں ۔کسری گوڈ ضلع سے لاپتہ حفص الدین کے والد حکیم کے مطابق ان کا بیٹا ایک ماہ پہلے چلا گیا تھا اور اب تک اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ جبکہ ایک انجینئر عبدالرشید اپنی اہلیہ اور دو سال کی بیٹی سے ساتھ یہ کہہ کر گھر سے باہر گیا تھا کہ وہ ممبئی نوکری کرنے کیلئے جارہا ہے۔


دریاؤں میں طغیانی سے صورتحال سنگین،13 افراد ہلاک

بھوپال 10جولائی (فکروخبر/ذرائع)مدھیہ پردیش میں گزشتہ 2 یوم کی موسلا دھار بارش سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ریاست کے بیشتر علاقوں میں سیلاب آگیا ہے اور فوج نے ضلع ستنا میں 20,000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیو راج سنگھ چوہان نے آج میڈیا کو بتایا کہ ریاست میں گزشتہ تین چار دن کی زوردار بارش کے نتیجہ میں 8 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں بھوپال، تکم گڑھ، ریوا، جھابوا، بیتل، ریسان اور پنا میں واقع ہوئی ہیں۔ جبکہ موٹر سیکل پر سوار نوجوان سراب کٹیار شاہ پور کے قریب پانی میں بہہ کر تالاب میں غرق ہوگیا۔ علاوہ ازیں اضلاع منڈیلا اور سنگرالو میں کل 2 افراد سیلاب کے پانی میں بہہ گئے تھے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ہوشنگ آباد میں دریائے نرمدا خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہلالی ڈیم کے قریب کل طلب کردہ کابینہ اجلاس ملتوی کردیا گیا اور وزراء کو ہدایت دی گئی ہے کہ فی الفور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیں اور ضرورتمند عوام کو سرکاری امداد فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ بھوپال میں غذائی پیاکٹس روانہ کردیئے گئے ہیں اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ND25 ٹیم کو چوکس کردیا گیا ہے۔


اسد اویسی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ ،بی جے پی

حیدرآباد ۔10جولائی (فکروخبر/ذرائع) بی جے پی نے حیدرآباد کے پرانے شہر میں مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے متنازعہ بیانات پر اعتراض کیا ہے۔ تلنگانہ کے بی جے پی قائدین نے اس سلسلہ میں مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے بیانات کے خلاف شکایت درج کی۔ یہاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی قائد جی کشن ریڈی نے کہا کہ عوام صدر ایم آئی ایم کے بیانات پر برہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر ایم آئی ایم و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسدالدین اویسی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ مشتبہ دہشت گردوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کی پیشکش کریں۔ جی کشن ریڈی نے کہا کہ ایم آئی ایم پرانے شہر میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی بی جے پی فلورلیڈر نے مطالبہ کیا ہیکہ صدر ایم آئی ایم کے خلاف کارروائی کی جائے۔ متنازعہ بیانات پر ان کی لوک سبھا رکنیت کو منسوخ کردیا جائے


تلنگانہ میں زبردست بارش ، عادل آباد کے 18 مواضعات زیر آب

حیدرآباد 10جولائی (فکروخبر/ذرائع) آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اوسط درجہ کی بارش ریکارڈ کی گئی ۔ دونوں تلگو ریاستوں کے کئی مقامات پر اس مرتبہ اچھی بارش ہورہی ہے ۔ تلنگانہ کے کئی اضلاع میں شدید بارش ریکارڈ کی گئی خاص کر عادل آباد میں موسلادھار بارش کے بعد 18 مواضعات زیر آب آئے ہیں ۔ عہدیداروں نے متڈی وگو پراجکٹ کے گیٹ کھول دئیے ہیں اور یہاں پر سیلابی پانی کو چھوڑ دیا گیا ۔ یہاں ڈیم میں تیزی سے پانی بڑھتا جارہا ہے ۔ عہدیدار اس ڈیم کے دیگر گیٹس کو بھی کھول سکتے ہیں ۔ عادل آباد کے بجور منڈل کپورہ ، چناسدا پور ، بمبا اور کوشائی پلی ، کے 18 مواضعات زیر آب آچکے ہیں ۔ سیلاب کا پانی تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ عادل آباد اور چندرا پور کے درمیان سڑک رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔ گذشتہ دو دن سے پورے ضلع میں موسلادھار بارش ہورہی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کئی مقامات پر اوسط تا ہلکی بارش ہورہی ہے ۔ بعض مقامات پر شدید بارش بھی ریکارڈ کی گئی ۔ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی توقع ظاہر کی گئی ہے ۔ شہر حیدرآباد میں بھی صبح سے موسم سرد اور ہلکی بوندا باندی کا سلسلہ جاری ہے ۔ کل شب سے ہی تیز اور ہلکی بارش کے ساتھ آج ان دن بھر میں پھوار ہوتی رہی ۔ محکمہ موسمیات کے عہدیداروں نے مطلع کیا کہ خلیج بنگال اور اوڈیشہ میں طوفانی ہواؤں کے گشت کرنے کی وجہ سے تلنگانہ میں سرد ہوائیں چل رہی ہیں ۔ آئندہ 2 تا 4 دن کے دوران بارش کا سلسلہ اسی طرح جاری رہنے کی توقع ہے ۔ تلنگانہ کے اضلاع عادل آباد ، نظام آباد ، کریم نگر ، ورنگل اور کھمم میں کئی مقامات پر شدید بارش ریکارڈ کی گئی ۔ حیدرآباد میں اوسط درجہ کی بارش کی وجہ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا