English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدھیہ پردیش کی خاتون افسرکا متنازعہ بیان، کہا، مودی اب شروع کریں راجیو گاندھی خود کشی منصوبہ(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

انہوں نے اپنی فیس بک پوسٹ پر لکھا کہ مودی کو 'راجیو گاندھی خود کشی منصوبہ ' شروع کرنا چاہئے۔ امیتا سنگھ نے فیس بک وال پر لکھا، 'وزیر اعظم افغانستان گئے۔ وہاں مسلمانوں نے ہندوستان کے پرچم لے کر سڑک پر 'وندے ماترم' اور 'بھارت ماتا کی جے' کے نعرے لگائے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ 'راجیو گاندھی خود کشی منصوبہ ' شروع کریں تاکہ سیکولر اور کانگریسی خیال لوگ ایسی خبر سن کر خود کشی کر سکیں۔امیتا کے اس پوسٹ کی سوشل میڈیا میں کافی مخالفت ہوئی۔ تاہم رتلام کی تحصیلدار امیتا نے اس پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ان کے واٹس اپ گروپ پر یہ میسیج آیا تھا۔ اس لئے انہوں نے اسے فیس بک پر ڈال دیا، لیکن سابق آئی اے ایس افسر اكھلیندو ارجريا نے بات کا بتنگڑ بنا دیا۔ کسی کو برا نہ لگے، اس لیے میں نے معافی مانگ لی۔


معاف کرنا اللہ کی صفت خاص ہے 

سہارنپور۔8جون(فکروخبر/ذرائع) رمضان کے خاس موقع پر ایک قابل قدر بیان میں مصلح الامت حافظ جمیل احمد نانکوی نے اپنے ناصحانہ خطاب میں کہا کہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر منحصر ہے تمام حضرات کو دینی وملی امور میں اخلاص کے ساتھ کام کرنا چاہیے سب سے اہم ہے کہ ہم روزہ، نماز، تلاوت، تراویح کے علاوہ اور تمام نیک عمل خلوص کے ساتھ انجام دیں آپنے کہ ان تمام اعلیٰ اعمال کیلئے ہی آج قوم کو مخلص افراد کی ضرورت ہے اللہ تعالی کی بارگاہ میں بھی اخلاص کے ساتھ ہوئے اعمال ہی پر اجر مرتب کیا جاتاہے ،اللہ معاف کر دینے والاہے اور معافی کو ہی پسند فرماتاہے ، دینی تعلیمی اصلاحی مشن پر کام کرتے وقت ہر انسان کے دل میں رضائے الٰہی مقصود ہو ا س کے برخلاف تمام اعمال صالحہ بیکارہیں جو حضرات آج کی مجلس میں آئے ہیں اور جامعۃ الشیخ عبد الستار کی فلاح وبہبود کے لئے بے لوث تعاون کرتے ہیں انہیں اخلاص کا دامن تھامے رکھنا چاہیے جامعۃ الشیخ کے ناظم مولانا مفتی عطاء الرحمن جمیل قاسمی نے خطاب کے دوران آپسی اتحاد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا آج سیاسی سماجی مسلم پسماندگی کی مختلف وجوہات ہیں جن میں تعلیم سے دوری اور آپ سی انتشار سر فہرست ہے ، اللہ تعالی نے اللہ کے نبی نے اتحاد کو مضبوطی اور ترقی کا زینہ بتلایا ہے، معلوم ہونے کے باوجود عوام الناس اور خواص دونوں جماعت کے افراد اس مرض میں مبتلا ہیں، ہر شخص میرا نام میری بات میری ناک میری عزت میری مسند کی بات کرتا ہے اور یہ ہمیں گھن کی طرح کھائے جارہی ہے، علاوہ ازیں پورے عالم میں مسلم مخالف طاقتیں اس سے خوش ہیں کہ قوم مسلم آج انتشار کا شکار ہے اور سہی طرح سے دین کو اپنا نہی رہی ہے اور بھٹک رہی ہے ،آج مسلم مخالف طاقتیں توڑ ڈالو راج کرو والے نسخہ پر عمل پیرا ہیں ، اعلی پیمانہ پر اتحاد کی بات تو بعد میں کی جائے پہلے ہر شخص اپنے گھر میں غور کرے کیا اس کے تمام اہل خانہ اس سے خوش ہیں کیا وہ اپنے خاندان میں اتفاق کے ساتھ رہ رہا ہے، غور کرنے پر معلوم ہوگا ہزاروں کی بھیڑ میں چند افراد ہی اس کا دعوہ کرتے نظر آئیں گے کیونکہ ہمارے اندر سے معاف کرنے کا مادہ ختم ہوچکا ہے، جو اللہ کی صفت خاص ہے بس ہم پر لازم ہے کہ ہم اپنا رویہ تبدیل کریں اور سچ پر قائم رہکر دین کو عام کریں۔ 


ندی کنارے ہونے والے ناجائز قبضہ ہٹائے جائیں۔ ڈاکٹر غوری

سہارنپور۔8جون(فکروخبر/ذرائع)مغربی یوپی کے سینئر سماجوادی قائد ڈاکٹر فرقان غوری نے آج شام صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ جوہر باغ متھرا سانحہ سے سرکار اور مقامی انظامیہ کو سبق لینا چاہئے تاکہ انہونی سے اپنے ضلع کو بچا ئے رکھاجائے، مغربی یوپی کے سینئر سماجوادی قائد ڈاکٹر فرقان غوری نے کہاہے کہ ضلع میں ناجائز قبضوں کی بھر مار ہے اور پولیس چاہ کربھی ان ناجائز قبضوں کو ہٹاپانے میں مکمل طور سے ناکام بنی ہے ندی کنارے سے ناجائز قبضہ ہر صورت ہٹائے جائیں تاکہ متھراکے جواہر باغ جیسی واردات سے بہ آسانی بچا جاسکے۔سینئر سماجوادی قائد ڈاکٹر فرقان غوری نے کہا ہیکہ ڈھمولہ ندی سے نائز قبضہ فوری طور سے ہٹائے جانے اشد ضروری ہیں تاکہ برسات کے پانی کی نکاسی بہ آسانی ہو سکے اور شہر کو سیلاب کی شکل اختیار کر نے سے محفوظ رکھا جاسکے ،آپنے یہ بھی واضع کیا کہ انتظامیہ، ایس ڈی اے اور پولیس کے رہتے ڈھمولہ ندی کے کنارے اتنی بڑا غیر قانونی تعمیر کیسے ہوگئی ہے آپ اس تعمیر کو گرانے اور ندی کی زمین کو ناجائز قبضوں سے پاک کرانے کی بھی سرکار سے پر زور الفاظوں میں مانگ کی ہے۔مغربی یوپی کے سینئر سماجوادی قائد ڈاکٹر فرقان غوری نے آج ضلع مجسٹریٹ پون کمار کے ذریعہ ہریش چندرا کو نوڈل افسر مقرر کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اے ڈی ایم ایف ہریش چندرا کو نوڈل افسر تعینات کیا جانا اس ضلع کی عوام کے مستقبل کے لئے بہتر اقدام ہے کیونکہ ہریش چندرا ایک محنتی اور قول واچھے فعل والے نوجوان افسر ہیں۔ ہریش چندرا کی بابت اپنی رائے زنی کرتے ہوئے کہاکہ ہماری مانگ پر اس افسر کی تقرری سے یہ امید جاگی ہے کہ اب ندی کنارے کی ناجائز تعمیر پر لازمی طور سے لگام لگے گی اور ندی کنارے بسنے والے لوگوں کو برسات کے قہر سے بچایا جا سکیگا۔سماجوادی قائد ڈاکٹر فرقان غوری نیکھلے طور سے سیاست دانوں کی کارکردگی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ناجائز تعمیرات پر اور سرکاری زمینوں پر قبضہ ہوتے دیکھ کر خاموشی افسوسناک ہے آپنے یہ بھی صاف کیاکہ سرکار میں رہنے کا مطلب عوامی فلاح اور انکی بہتری کیلئے ہی انکی سہولیات کیلئے اقدام کئے اور کرائے جائیں اور اپنے عوام کو آنے والی مصیبتوں سے محفوظ رکھاجائے۔ 


’’روزہ تقویٰ حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ‘‘: مولانا محمد عبد اللہ طارق

نئی دہلی، 8جون(فکروخبر/ذرائع) انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز (آئی او ایس) کے کمیٹی روم میں رمضان کے پہلے عشرہ میں ادارہ امور مساجد کے ناظم مولانا محمد عبد اللہ طارق نے درسِ قرآن دیتے ہوئے سورہ بقرہ کی آیت 183 سے 185کی روشنی میں فرمایا کہ ہر مذہب میں روزہ کسی نہ کسی شکل میں موجود رہاہے البتہ اسلام میں اس کی حد بندی کی گئی ہے اور یہ حد بندی سحری اور افطار کے ذریعہ کی گئی ہے۔ سحری کے بعد سے افطار تک روزہ دار ذہنی، فکری اور علمی لحاظ سے روزہ کے ہر تقاضہ کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔اگر یہ حد بندی نہ ہو تو صاحب روزہ کو اس بات کا علم ہی نہیں ہوگا کہ روزہ کب سے شروع ہوا اور کب ختم ہوا۔ سحری برکت اور دعا کی قبولیت کا لمحہ ہے جسے کوشش کرکے عمل میں لانا چاہیے۔ آپ نے فرمایا کہ تقویٰ دراصل بچنے کا نام ہے اور روزہ کو تقویٰ کے ساتھ اس لیے جوڑا گیا ہے کہ روزہ تقویٰ کے عمل میں ترقی دینے کا بڑا اہم ذریعہ ہے یعنی جو شخص روزہ رکھتا ہے اس کے اندر تقویٰ کی صفت کا پیدا ہونا لازمی جز ہے۔ تقویٰ کی وضاحت کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ جب تم تقویٰ اختیار کروگے تو اللہ رب العزت تمہیں فرقان عطا کرے گا جیسا کہ اس آیت میں مذکور ہے اور فرقان کہتے ہیں وہ طاقت، وہ ذریعہ اور صلاحیت جس کے ذریعہ ہم اچھے اور برے میں تمیز کرسکیں گویا جب ہم روزہ رکھتے ہیں تو خدا ہمیں تقویٰ کی صفت عطا کرتا ہے اور جب ہمارے اندر تقویٰ پیدا ہوتا ہے تو ہم اچھے اور برے کے درمیان فرق کرپاتے ہیں۔ مولانا نے دوران درس یہ بھی فرمایا کہ تقویٰ والے اعمال میں سب سے نمایاں اور مضبوط عمل روزہ ہے اس لیے ہمیں اللہ کی مرضی کے مطابق روزہ رکھنے کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے۔ اس نورانی محفل میں صفی اختر، ڈاکٹر بسمل عارفی، انور حسین، اقبال حسین، عطاء الرحمن ، خالد حسین ندوی، قمر اسحق وغیرہم کے علاوہ تمام اسٹاف آئی او ایس و تعاون ٹرسٹ موجود تھے۔


سادھوی پراچی کی ’مسلم مکت‘ اور درگاواہنی کی اسلحہ ٹریننگ کیا ملک کی ترقی کی باتیں ہیں؟

نئی دہلی، 8جون(فکروخبر/ذرائع) اندرا گاندھی کلا کیندر کے نو منتخب سربراہ سینئر صحافی رام بہادر رائے کے اس تبصرہ پر کہ ’’بھارتی آئین امبیڈکر نے نہیں لکھا‘‘ کو ہٹلرین انداز سے تعبیر کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل نے کہا کہ بھارتی آئین کے ذریعہ اقتدار میں آکر اب اس کو پامال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمدمنظور عالم نے کہا کہ رام بہادر رائے کا یہ تبصرہ در اصل سماج کی دیگر کمزور اور پسماندہ اکائیوں کی خدمات کو نظر انداز کرکے انھیں مسترد کرنا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک دھیرے دھیرے ہٹلر کے راستے کو اختیار کررہا ہے۔ بی جے پی لیڈر سادھوی پراچی کے ’’کانگریس مکت بھارت کی طرح اترپردیش اور اتراکھنڈ کو مسلمان مکت کریں گے‘‘ کے بیان سے بھی اس احساس کو تقویت ہوتی ہے کہ ملک کی ترقی کے بجائے منافرت کی باتیں زیادہ ہورہی ہیں اور حکومت کی خاموشی سے ان عناصر کے عزائم بلند ہورہے ہیں۔ درگا واہنی کے ذریعہ بھوپال میں اسلحہ ٹریننگ کیمپ کا انعقاد جس میں ایک ہزار رضاکار حصہ لیں گے، کیا یہ ملک کو آگے لے جانے کی باتیں ہیں یا سماج کے کمزوروں، دلتوں، اقلیتوں اور مسلمانوں میں خوف وہراس کو پیدا کرناہے۔ڈاکٹر عالم نے کہاکہ ہٹلر کے پیروکاروں نے جس طرح سماج کو جنگجو بنایا اس نے یورپ کو تباہی وبربادی میں ڈال دیا۔ اب یہاں اس تجربے کو دہرانے کی تیاری ہورہی ہے۔ اس کے برخلاف کسانوں اور غریبوں کے مسائل جس کی وجہ سے کسان خود کشی پر مجبور ہورہے ہیں اور غریب کو روزگار نہیں مل رہا ہے جیسے سنگین مسائل سے صرف نظر کرکے نفرت کی آبیاری ہورہی ہیں۔ سماج کے کمزور طبقات بشمول دلتوں اور اقلیتوں کو اوپر اٹھانے کے مقصد سے آئین ہند نے یہ گنجائش رکھی ہے کہ انھیں خصوصی مراعات دے کر مین اسٹریم میں لایا جائے تاکہ ان کی پسماندگی دور ہوسکے، لیکن اب حکومت نے ایسوسی ایٹ اور اس سے اوپر پروفیسر کے لیے او بی سی کو ٹے کو ختم کردیا ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ اس طبقہ کے لیے نوکریوں کے دروازے بند ہوگئے۔ جس سے ان کی اقتصادیات متاثر ہوگی اور اس طرح ایک بار پھر انھیں واپس اسی دور میں پہونچانے کی کوشش ہوگی جو اس دستور کے وجود میں آنے سے قبل تھی یعنی منواسمرتی کے تحت ان کو اچھوت بناکر رکھنا، اور یہ برہمن ازم کا بنیادی فلسفہ ہے جس پر حکومت عمل کررہی ہے کیونکہ اس کا حکم اسے آر ایس ایس نے دے رکھا ہے۔دو سال گزر چکے ہیں اور صرف تین سال باقی ہیں اور ان تین سالوں میں مکمل تبدیلی درکار ہے تاکہ اونچ نیچ اور چھوت چھات پر مبنی منواسمرتی کے نفاذ کا راستہ ہموار ہوسکے۔


تقسیم کی سیاست کرنے کے لیے بی جے پی اور ایس پی کے درمیان گٹھ جوڑ قابل مذمت ۔ اڈوکیٹ شرف الدین 

نئی دہلی۔8جون(فکروخبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی ترجمان اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے ستمبر 2015 کے دادری معاملہ میں حالیہ پیش رفت اور سازشوں پر سخت نوٹس لیتے ہوئے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ اس معاملہ میں بی جے پی اور ایس پی کے درمیان گٹھ جوڑ قابل مذمت ہے۔ پارٹی ترجمان اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اس معاملے کی تفصیل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ستمبر 2015کو مقامی مندر میں اعلان کرکے محمد اخلاق پر بے رحمی سے حملہ کرکے ان کا قتل کیا گیا اور ان کے بیٹے پر حملہ کرکے انہیں بری طرح زخمی کردیا گیا،یہاں تک کہ ان کے گھر کے خواتین کو بھی بری طرح پیٹا گیا۔ اتر پردیش کی ریاستی حکومت نے اس مجرمانہ سازش، منصوبہ بند فسادات کے خلاف بر وقت کارروائی کرکے مجرموں پر قانونی چارہ جوئی کرنے کے بجائے اس معاملہ کو دوسرا موڑ دیکر یہ انکوائری کرنا شروع کردیا کہ مقتول محمد اخلاق کے گھر کے فرڈج میں جو گوشت موجود تھا وہ گائے کا گوشت تھا یا کسی اور جانور کا گوشت تھا۔ اس پورے تنازعہ کو ایک ایسی شکل دی گئی ہے جو بلا جواز اور غیر ضروری ہے، کیونکہ قانونی طور پر اگر ایک گھر میں کھانے کے لیے اگر گائے کا گوشت رکھا ہوا ہے تو قانون کے کسی بھی دفعہ کے تحت اس کے رکھنے والے کو سزا دینے کا کسی کو کوئی حق نہیں ہے لیکن اس وقت ریاستی حکومت حملہ آوروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرنے اور صورتحال کو قابو کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ۔اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے ایک طرف جہاں 28ستمبر 2015 کو محمد اخلاق کا قتل کرنے والے ملزمین کے خلاف مقدمہ کی سماعت چل رہی ہے ، جس میں بی جے پی لیڈر سنجے رانا کا بیٹا بھی ملزم کے طور پر شامل ہے ، ا کتوبر 2015کو متھورا کی ایک فورنسک لیباریٹری سے حاصل شدہ رپورٹ کی بنیاد پر اب اس معاملہ کو ایک نیا موڑ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ تمام سیاسی چالیں اتر پردیش میں آنے والے اسمبلی انتخابات کو مد نظر رکھ کر کھیلی جارہی ہیں تاکہ اس سے مرکزی اور ریاستی دونو ں پارٹیوں کو سیاسی فائدہ حاصل ہوسکے جو مذہب کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرکے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہیں۔ ہمیں اس بات کی طرف بھی غور کرنا ہے کہ اب مبینہ طور پر یہ کہا جارہا ہے کہ جو گوشت اس وقت برآمد کیا گیا تھا وہ مقتول محمد اخلاق کے گھر کے اندر سے نہیں بلکہ گھر کے باہر سے برآمد کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں متعلقہ حکام نے جس حقیقت کا اظہار کیا ہے اس پر حکومت نے اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اس بات پر اپنی گہری تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملہ کو دوبارہ بھڑکا کر بی جے پی اور اس کے لیڈران اپنے سیاسی مفاد کے لیے مذہبی منافرت پھیلانے کے فراق میں ہیں۔ علاقے میں دفعہ 144کے نفاذ کے باوجودمقامی انتظامیہ مندر میں اجلاس منعقد کرنے اور حکام کو یادداشت پیش کرنے کے لیے نکالی گئی جلوس پر پابندی لگانے سے قاصر رہی ہے۔ اشتعال انگیز تقاریر اور مہا پنچایت منعقد کرنے کی دھمکیوں کے باوجود اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس سے قبل مظفر نگر اور شاملی سمیت اس علاقے میں ماضی میں جو صورتحال پیدا ہواتھا اس سے سبق حاصل کرنے میں انتظامیہ ناکام ہے۔ ایسی تنظیمیں جو فرقہ وارانہ تشدد ، معصوم لوگوں پر حملہ کرکے دہشت کا ماحول پیداکرتی ہیں ان تنظیموں کو دوبارہ اپنے غیر قانونی کارروائیوں کو انجام دینے کی چھوٹ دی جارہی ہے۔ وی ایچ پی، بجرنگ دل، راشٹرا وادی پرتاپ سینا،سما دھانا سینا اور اسی طرح کی دیگر شر انگیز تنظیمیں جو اس علاقے میں مجرمانہ کارروائیوں کے ارتکاب کے لیے اپنے تنظیمی کارکنوں کو جمع کرکے مسلم مخالف اور دلت مخالف سر گرمیوں میں ملوث ہیں ان پر ابھی تک کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ریاستی حکومت سے ایس ڈی پی آئی سختی سے مطالبہ کرتی ہے کہ دادری کے بسہارا گاؤں اورملحقہ علاقوں میں جو شر پسند عناصر ماحول کو کشیدہ کررہے ہیں ان کے خلاف احتیاطی کارروائی کی جائے۔ ریاست کی حکمران پارٹی کو چاہئے کہ وہ اس معاملے میں اپنے موقف کو واضح طور پر عوام کے سامنے پیش کرے کیونکہ ماضی میں حکومت نے اس معاملے میں کارروائی میں تاخیر کرکے اور اپنے سست رویہ کی وجہ سے اپنی ساکھ کھوچکی ہے۔ ایس ڈی پی آئی اتر پردیش حکومت کو انتباہ کرتی ہے کہ اگر سماج دشمن عناصر پر بر وقت قابو نہیں کیا گیا تو بی جے پی اور ایس پی کے مفاد پرست گٹھ جوڑ کو عوامی تحریک کے ذریعے بے نقاب کیا جائے گا۔ 

مچھلی بیچنے والے کا گولی مار کر قتل

کھاگا، (فتح پور) ۔8جون(فکروخبر/ذرائع) کھکھریڈو تھانے کے بھیم پور گاؤں کے قریب پیر کی رات موٹر سائیکل سوار مچھلی بیچنے والے کو زمین تنازعہ کے چلتے گولی مار دی گئی، جس سے وہ سڑک پر تڑپتا رہا. کافی دیر بعد راہگیروں نے سڑک حادثہ سمجھ کر ایمبولینس بلائی اور اس کو نزدیک کے اسپتال بھیجا، جہاں سے اسے ضلع اسپتال کے لئے منتقل کر دیا گیا، لیکن اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں مچھلی بیچنے والے نے دم توڑ دیا. کھکھریڈو قصبہ کاباشندہ 32 سالہ شنکر پاسوان نے تالاب میں مچھلی پال رکھی ہیں اور پیر کو وہ گیرے جہانگیر نگر گاؤں کے مارکیٹ میں 40 کلو مچھلیاں لے کر بیچنے گیا تھا. مچھلیاں بیچ کر وہ رات ساڑھے 8 بجے اکیلے واپس آ رہا تھا کہ بھیم پور گاؤں کے قریب پہلے سے پوشیدہ قاتلوں نے اسے روک کر اس کے سینے میں گولی مار دی اور فرار ہو گئے. مچھلی بیچنے والاسڑک پر تڑپتا رہا. آدھے گھنٹے بعد راہگیروں کی نظر پڑی تو سڑک حادثہ سمجھ کر ایمبولینس سے زخمی کواسپتال بھجوایا. جہاں ٹیم نے سینے میں طمنچہ کا فائر دیکھ کر اسے ضلع اسپتال منتقل کر دیا. لواحقین اسے اسپتال لے کر جا رہے تھے کہ راستے میں مچھلی بیچنے والے کی موت ہو گئی. لواحقین لاش لے کر کھکھریڈو تھانے پہنچے. پولیس نے متوفی کے لباس کی تلاشی لی تو موبائل اور نقدی برآمد ہوئی، جس سے لوٹ کا اندیشہ نہیں ہے. ادھر گاؤں کے درمیان چرچہ رہا کہ متوفی کے خاندان میں زمین تنازعہ کو لے کر رنجش چل رہی تھی. تاہم ایس او شری پرکاش یادو کا کہنا تھا کہ ابھی وہ کچھ نہیں کہہ سکتے. تحریر ملنے پر مقدمہ قائم کر قتل کا جلد انکشاف کیا جائے گا۔


پانی کی طرح بہا پیسہ لیکن نہیں ملا پانی

بارہ بنکی۔7جون(فکروخبر/ذرائع) پینے کے پانی کے منصوبوں پر پیسہ پانی کی طرح بہہ رہا ہے. مگر پیاس نہیں بجھ رہی ہے. ہینڈ پمپوں کو ریبور کا انتظار ہے. علاقوں میں سپلائی رام بھروسے ہے. آج پھر پانی نہیں آیا؟ یہ تمام شہر کے لئے عام ہو چکا ہے. تین ٹیوب ویل خراب پڑے ہیں. انہیں ریبور کرنے کے لئے سٹی کونسل کے پاس پیسہ نہیں ہے. 13 ٹیوب ویل چل رہے ہیں. لیکن انہیں چلانے کے لئے وقت پر بجلی نہیں ملتی ہے. بجلی ملتی بھی ہے تو اس کا لو وولٹیج انہیں چلنے نہیں دیتا ہے. بلدیہ انتظامیہ کے دعوے ہیں کہ ہر وقت 112 لیٹر پانی روزانہ دیا جا رہا ہے. ضرورت فی شخص 135 لیٹر پانی ہے. تیسری تنظیم نو پینے کے پانی کی منصوبہ بندی کے تحت شہر میں چھ پانی کی ٹنکیاں بنی تھیں. اس کے بعد نیا منصوبہ نہیں آیا. 270 ہینڈ پمپوں میں سے 50 کو ریبور کیا جانا ہے. بلدیہ کے ایکزیکٹو انجینئر ایس سنگھ کہتے ہیں کہ دستیاب وسائل کے ذریعے پینے کے پانی کی ضرورت کی تکمیل ہو رہی ہے. وہاں نئے پانی کی ٹنکیاں بھی بن رہی ہیں.پانی کٹائی کے ٹھوس انتظام نہیں: بلدیہ انتظامیہ کے پاس پانی کی کٹائی کے کوئی ٹھوس انتظام نہیں ہیں. تاہم بلدیہ انتظامیہ دعوی کر رہا ہے کہ دھنوکھر تالاب، ناگیشور ناتھ تالاب، اور ستوکھر تالاب کو پانی کی کٹائی کے لئے بنایا جا رہا ہے. گھروں میں پانی کٹائی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے. جس کی وجہ سے گھروں کا پانی نالوں میں بہہ جاتا ہے. شہر میں 34 چھوٹے بڑے نالے ہیں جو جمرہا نالے میں ملتے ہیں.ایک لاکھ 46 ہزار کی آبادی: اعداد و شمار کے مطابق بلدیہ کونسل نواب گنج کے علاقے میں موجودہ وقت میں ایک لاکھ 46 ہزار کے قریب آبادی ہے. اتنی آبادی کے لئے پانی کے ٹینک صرف چھ ہیں. ہینڈپمپ بھی 270 لگے ہیں. جس سے تقریبا پچاس ایسے ہینڈپمپ کو ریبور کرنے کے قابل ہے. نئے علاقوں میں پانی کے لئے کوئی وسائل میونسپلٹی دستیاب نہیں کرا سکی ہے. بڑی آبادی: شہر کی توسیع علاقے پینے کے پانی کے منصوبوں سے محروم رہا ہے. یہاں کے زیادہ تر گھر یا تو دیگر پر منحصر ہیں. یا پھر ہینڈ پمپوں کے سہارے ہیں. میونسپلٹی اب ان کے لئے نئے سرے سے پینے کے پانی منصوبہ بنا رہی ہے، لیکن لوگوں کو کئی برسوں تک انتظار کرنا پڑے گا. لو وولٹیج کے چلتے جن گھروں میں جیٹپپ لگے ہے وہاں بھی پانی کی قلت ہے۔


خاتون اسپتال میں اے ڈی کا چھاپہ، بدحال ملیں خدمات

گونڈہ۔7جون(فکروخبر/ذرائع) دیوی پاٹن وفد کی بالائی ڈائریکٹر طبی اور صحت ڈاکٹر سوتا بھٹ کے اچانک معائنہ میں ایک بار پھر ضلع خاتون اسپتال کا انتظام بدحال ملی. وارڈ سے لے کر زچگی کمرے تک گندگی کا انبار ملا.دوپہر میں 12 بج کر 10 منٹ پر ضلع خاتون اسپتال پہنچی بالائی ڈائریکٹر نے سب سے پہلے اوپی ڈی دیکھا. جس میں پایا گیا کہ خاتون چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر نیہا سنگھ و ڈاکٹر منیشا ایک ہی کمرے میں بیٹھ کر مریضوں کو دیکھ رہی تھیں. کمرہ بہت چھوٹا ہونے اور دو ڈاکٹروں کے ایک ساتھ بیٹھنے سے مریضوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا. اسے دیکھتے ہوئے دونوں ڈاکٹروں کو الگ الگ کمروں میں بیٹھنے کا حکم دیا گیا. اس کے بعد زچگی کے کمرے کی تحقیقات میں پایا گیا کہ ڈلیوری ٹیبل پر چادر نہیں پڑا تھا. دو آکسیجن سلنڈر لیبر روم کے دروازے کے باہر پائے گئے، جس پر کافی گندگی ملی. جس سے یہ ظاہر ہو رہا تھا کہ اس کا کافی دنوں سے استعمال نہیں کیا گیا. یہاں پر وارمر خراب حالت میں پایا گیا. آپریشن تھیٹر کے بھی صفائی کے نظام بھی ٹھیک نہیں ملے.جننی سرکشا منصوبہ بندی کے تحت زچگی کو دیئے جانے والے ادائیگی کی حالت کافی خراب ملی. یہاں پر تین ہزار سے زیادہ ادا زیر التوا ہونے پر بلاک وار کیمپ لگانے کی ہدایت دی گئی. باقاعدہ ویکسی نیشن کے کمرے میں ویکسین رکھ رکھاؤ کے لئے ترمامیٹر نہیں ملا. اس موقع پر جوائنٹ ڈائریکٹر ستیش چندر، CMS ڈاکٹر انل سنگھ سمیت دیگر موجود تھے۔


آندھی بارش کے ساتھ گری بجلی، تین مویشیوں کی موت

گونڈہ۔7جون (فکروخبر/ذرائع) پیر کے شام اچانک موسم کا مزاج تبدیل ہو گیا۔.دھول بھری آندھی کے ساتھ کچھ مقامات پر بارش ہوئی. کھرگوپور میں بجلی گرنے سے تین بھینسوں کی موت ہو گئی.کٹرا مارکیٹ علاقے میں آندھی کے ساتھ ہی بارش ہوئی. گرج۔چمک کے ساتھ اولے بھی پڑے. کھرگوپور املیا گاؤں میں تیز ہوا اور بارش کے درمیان آسمانی بجلی گر گئی. جس سے رنگی لال یادو بیٹے رام لال کے تین بھینسوں کی موت ہو گئی. بھینس گھر کے سامنے لگے آم کے درخت کے پاس بندھی تھی.آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے آم درخت بھی جزوی طور پر جھلس گیا. زراعت سائنس سینٹر گوپالگرام کے سائنسی ڈاکٹر اپیندر ناتھ سنگھ نے بتایا کہ پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ رہا. جبکہ ہوا 11.6 کلومیٹر. کی رفتار سے سے چلی. انہوں نے بتایا کہ بارش کسانوں کے لئے مفید ہے. لوگ دھان کی نرسری ڈال سکتے ہیں.


ٹراما سینٹر کی سی آر ایم مشین خراب، ٹلے آپریشن

گورکھپور ۔7جون(فکروخبر/ذرائع)ہڈی محکمہ کے آپریشن تھیٹر کے بعد اب میڈیکل کالج کے ٹراما سینٹر کی سی آرایم مشین خراب ہو گئی ہے. اس لئے ہڈی کے مریضوں کے پیچیدہ آپریشن ٹال دیے گئے ہیں. داخل مریض پریشان ہیں.ہڈی محکمہ کے آپریشن تھیٹر کی سی۔آریم مشین پہلے خراب ہو گئی تھی، لیکن اس کو ٹھیک کرنے کے بجائے محکمہ کے مریضوں کی سرجری ٹراما سینٹر کی اوٹی میں کر کے کام چلایا جا رہا تھا. اس سے پہلے ٹراما سینٹر کی سی آر ایم مشین بھی خراب ہو گئی.خاص طور پر انسیفلائٹس مریضوں کے لئے بنایا سو بستر کے جدید وارڈ کے سکشن پائپ لائن میں خرابی آ گئی ہے. اس سے وہاں داخل سنگین مریضوں کو دقت ہو رہی ہے. کسی طرح دستی آلات سے کام چلایا جا رہا ہے. اسی وارڈ میں اوپری منزل پر واقع نوزائیدہ بچے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں دو اے سی بھی خراب ہے. اس سے گرمی اور امس کے موسم میں وہاں داخل نوزائیدہ کے ساتھ ہی ڈاکٹر اور عملے کو بھی دقت ہو رہی ہے.


معمولی تنازعہ میں نوجوان کا قتل

رائے بریلی۔7جون(فکروخبر/ذرائع) سرینی تھانہ علاقے کے نیبی گاؤں کی مارکیٹ میں معمولی تنازعہ میں ایک نوجوان کا قتل ہو گیا. دونوں فریقوں کے الگ الگ کمیونٹی کے ہونے کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی. اطلاع ملتے ہی علاقے کی پانچ تھانوں کی پولیس تعینات کر دی گئی ہے. تاہم ابھی کسی کی طرف سے کوئی تحریر نہیں ملی ہے.بتایا گیا کہ سرینی نیبی گاؤں کی مارکیٹ میں کمیونٹی خاص کے نوجوان کے انڈے کی دکان گاؤں کاباشندہ امر بہادر سنگھ کا 28 سالہ بیٹے شیلیندر سنگھ عرف اپپو انڈے کھانے گئے تھے. وہاں کسی بات کو لے کر دکاندار اور ان کے درمیان تنازعہ ہو گیا. دیکھتے دیکھتے دونوں میں مار پیٹ ہونے لگی. دکاندار اپپو پر دھاردار ہتھیار سے حملہ کر دیا. اس سے ان کی موقع پر موت ہو گئی. اس کے بعد ملزم بھاگ گیا. کمیونٹی خاص کے نوجوان کی طرف سے قتل کئے جانے کی معلومات پھیلتے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی. اطلاع ملتے ہی سرینی پولیس موقع پر پہنچی اور کپتان کو اطلاع دی. موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے کپتان ارد گرد کے پانچ تھانوں کی پولیس کو موقع پر تعینات کر دیا ہے. پولیس ملزم نوجوانوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کررہی ہے. ایس پی ہری نارائن سنگھ نے بتایا کہ معمولی تنازعہ میں قتل ہوا ہے. موقع پر فورس تعینات کر دی گئی ہے. ابھی کسی طرف سے کوئی تحریر نہیں ملی ہے. واردات کرنے والوں کی تلاش کی جا رہی ہے. صورت حال کنٹرول میں ہے.


چترکوٹ گئے نوجوان کی شفا گھاٹ میں ڈوب کر موت

فتح پور۔7جون(فکروخبر/ذرائع) للولی تھانے کے بیا قصبہ کا 19 سالہ شبھم شوکرے اپنے دوستوں کے ساتھ اتوار کو رات چترکوٹ دھام گئے اور وہاں پر بیتی رات دو بجے منداکنی ندی کے شفا گھاٹ میں نہانے چلے گئے. نہانے میں گہرے گڈھے میں چلے جانے سے شبھم ڈوب گیا، جسے اس کے تین دوستوں نے بمشکل ڈھونڈا اور لاش باہر نکال کر اہل خانہ کو اطلاع دی. پھر لاش لے کر فتح پور چلے آئے. اہل خانہ کے شبہ جتانے پر للولی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم ہاؤس بھیجا ہے. بیا قصبہ کاباشندہ تاجر اومبابو شوکرے کا بڑا بیٹا شبھم گھر کے باہر جوتا۔موزے کی دکان کھولے ہے. اتوار کو رات وہ اپنے دوستوں رتیش، راہل اور ابی تیواری ۔بیا کے ساتھ موٹر سائیکل سے چترکوٹ دھام گیا تھا. وہاں پر پہنچ کربھگوان رام اور بجرنگ دیدار کرکے بیتی رات دو بجے نہان کے لئے شفا گھاٹ پہنچے. وہاں پر چاروں دوست نہانے چلے گئے. نہانے میں شبھم گہرے گڑھے میں جا گھسا. پوسٹ مارٹم ہاؤس آئے دوست راہل اور ابی تیواری نے بتایا کہ انہوں نے سوچا کہ شبھم نے ڈپ ماری ہے، لیکن جب وہ کافی دیر تک باہر نہیں نکلا تو اسے تلاش کرنے میں لگ گئے. اس کو تلاش کر باہر نکال کر آئے تو اس کی موت ہو چکی تھی، جس پر اہل خانہ کو خبر دی اور لاش کو یہاں لے کر آئے. حادثے سے متوفی کے وباپ، ماں نشا دیوی، بہن نیہا اور چھوٹا بھائی نکھل کارو رو کر بدحواس کر رہے جنہیں ناطے رشتہ دار تسلی دیتے رہے. ایس او وپن کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ اہل خانہ شبہہ میں لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جا رہا ہے. کہا کہ متوفی کے دوستوں کے بیان کو مانیں تو نوجوان کی ندی میں ڈوب کر موت ہوئی ہے۔


مقاصد کے تکمیل کے لئے افسر بنائیں گے چارٹ

رائے بریلی۔7جون(فکروخبر/ذرائع) ضلع مجسٹریٹ سوریہ پال گنگوار نے وزیر اعلی کی ترجیح والی منصوبوں اور دیگر ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے بچت بھون آڈیٹوریم میں کی. اس دوران ضلع مجسٹریٹ نے تمام افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام افسران اپنے مقاصد اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے پرٹ و مائل اسٹون چارٹ بنائیں گے اور اسی چارٹ کے مطابق ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جائے گا. پرٹ اور مائل ا سٹون چارٹ بنانے کے لئے اس ہفتے تمام حکام کو ایک دن کی تربیت دی جائے گی. ضلع مجسٹریٹ نے کہا تمام افسران کو مالی قوانین کا بھی علم ہونا چاہئے. تمام افسران کو مستحقین کو منصوبوں کے گزشتہ چار سال میں منافع پائے مستحقین کی تعداد اور موجودہ مالی سال کے اہداف کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایات دی گئی. محکمہ صحت کے اعداد و شمار میں گڑ بڑی ہونے پر ضلع مجسٹریٹ نے میٹنگ میں اعداد و شمار پیش کرنے سے پہلے خود اعداد و شمار کا معائنہ کرنے کی ہدایت چیف میڈیکل افسر کو دیئے.اجلاس میں ضلع زراعت عہدیدار نے بتایا کہ کسان منصوبہ بندی کے تحت ایک لاکھ 25 ہزار 252 کسانوں کارجسٹریشن کرایا جا چکا ہے. پائپ پینے کے پانی کی منصوبہ بندی کا جائزہ لینے کے دوران انجینئرپانی کارپوریشن نے بتایا کہ موجودہ وقت میں ضلع میں 87 پینے کے پانی منصوبے مکمل ہے جس میں 83 سرگرم ہیں اور 4 ٹیوبیل کی خرابی کی وجہ سے بند ہیں. اس کے علاوہ 19 پائپ پینے کے پانی منصوبے زیر تعمیر ہے. ان میں 4 کو چالو کر دیا ہے. نشست میں چیف وکاس افسر انوپ کمار، ڈاکٹر راکیش کمار، پروجیکٹ ڈائریکٹر ادرسین سنگھ، سنجے یادو سمیت دیگر ضلع سطحی افسر موجود رہے۔


گیس سلنڈر لیک ہونے سے لگی آگ، ہزاروں کا نقصان

سیتاپور۔7جون(فکروخبر/ذرائع)املیا سلطان پور علاقے کے گیس سلنڈر لیک ہونے سے آگ لگ گئی. فائر اہلکاروں نے گاؤں والوں کے تعاون سے خاصا مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا. سرنا گاؤں کے بدھ ساگر گپتا بیٹے تلسی کے گھر پر کل ہی سلنڈر آیا تھا. آج جیسے ہی گھر میں کھانا بنانے کے لئے چولہا جلایا گیا تو لیک کر رہے گیس سلنڈر میں آگ لگ گئی. آگ اتنی بھیانک تھی کہ آگ نے چھوٹے بیٹے بدھ ساگرکے گھر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا. اس آگ میں گھر میں رکھا تین کوئنٹل، گندم، دو کوئنٹل دھان، ایک کوئنٹل سرسو، ایک LCD اور پانچ ہزار روپے نقد جل کر تباہ ہو گئے.جھلسے نوجوان کی موت: مہولی کوتوالی بڑھیا کاباشندہ سونو پانڈے (30) بیٹے ونود پانڈے ہفتہ کو آگ کی زد میں آکر جھلس گیا تھا. خاندان کے لوگوں نے اسے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا جہاں اتوار کی رات اس کی موت ہوگئی۔



ماہ رمضان المبارک کی ہر گھڑی رحمت بھری

ہمیر پور۔7جون(فکروخبر/ذرائع)ماہ رمضان کے فیضان کے کیا کہنے ہیں اس کی تو ہر گھڑی رحمت بھری ہے. اس مہینے میں اجر و ثواب بہت ہی بڑھ جاتا ہے. نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب 70 گنا کر دیا جاتا ہے. جامع مسجد کے پیش امام حافظ شفیع اللہ نے بتایا کہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ ماہ رمضان میں ایک بار درود پڑھیں تو لاکھ درد پڑھنے کا ثواب ملتا ہے. اسی طرح رمضان المبارک میں ایک بار سبحان اللہ کہیں تو اس کا ثواب غیر رمضان میں ایک لاکھ بار کہنے پر ملتا ہے.ایک روایت کے مطابق عرش کے فرشتے روزہ داروں کی دعا پر آمین کرتے ہیں. وہیں ندی کی مچھلیاں افطار تک دعائے مغفرت کرتی رہتی ہیں..رمضان کے آغاز ہوتے ہی چہل پہل بڑھ گئی ہے. مسجدوں میں نمازیوں کے لئے سارے انتظامات کئے گئے ہیں. وضو کے لئے بھی اہتمام کیا گیا ہے. اسلامی کیلنڈر کے حساب سے شعبان کی 29 تاریخ کو ہی چاند کی تصدیق کی گئی ہے. اس کے بعد سے ہی مسجدوں میں تراویح کی نماز شروع ہو گئی. دیر رات تک تراویح پڑھنے کے بعد لوگوں نے سحری کی تیاری کی. سحری کے لئے دیر رات تک دکانیں بھی کھلی رہیں. اب ایک ماہ تک مسلم اکثریتی علاقوں میں دیر رات تک چہل پہل رہے گی.پیر کو چاند نظر آنے کے ساتھ ہی ماہ مبارک رمضان المبارک کے آغاز ہو گئی. رمضان المبارک کے لئے مسلم اکثریتی بستیوں میں صاف صفائی کے ساتھ چہل پہل بڑھ گئی ہے. سحری و افطار کے لئے لوگوں نے سامان خریدنا شروع کر دیا ہے. مارکیٹوں میں سنوی، ٹوسٹ، روٹی، مکھن کی دکانیں سج گئی ہیں. مساجد کو جھالرو سے سجایا گیا ہے. ساتھ ہی تراویح کے وقت کے لئے مسجدوں میں کولر اور اے سی بھی لگائے گئے ہیں. قصبے میں نصف درجن مسجدوں میں تراویح کی نماز ادا کی جائے گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا