English   /   Kannada   /   Nawayathi

آخر مل ہی گیا فیس بک پر اکثر نظر آنے والا طفیل اسماعیل نامی یہ ننھا بچہ(مزیدا ہم ترین خبریں )

share with us

اس تصویر کو ہندستانی سماجی کارکن سجیوا پریرا نے شئیر کی تھی۔سماجی کارکن نے طفیل کی تصویر کے نیچے ایک نمبر بھی ڈالا ہوا تھا۔ پوسٹ میں فیس بک صارفین سے عرض کیا گیا تھا کہ وہ اس پوسٹ کو شیئر کریں تاکہ بچہ اپنے خاندان سے دوبارہ مل سکے۔ طفیل کے ماموں نے دیے گئے نمبر پر فون کیا۔ انہیں اطلاع ملی کہ بچہ راجستھان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن کی حراست میں ہے۔ظفر نے بتایا کہ بچے کا پتہ چلنے کے 45 دن بعد بھی وہ اسے پاکستان لانے کے قابل نہیں ہو پائے۔ پاکستان کے اخبار 'دی ڈان' میں شائع خبر کے مطابق گھر والے اب سرکاری مدد کے انتظار میں ہیں۔ طفیل کے والدین نے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور ہندستانی وزیراعظم نریندر مودی سے اپنے بیٹے کو واپس لے کر آنے کی اپیل کی ہے۔


مودی وزیر اعظم ہیں، شہنشاہ نہیں؛ جودو سال ہونے پر جشن منائیں: سونیا گاندھی

لکھنؤ۔31مئی(فکروخبر/ذرائع) آج صبح رائے بریلی پہنچی کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بی جے پی پر جم کر بھڑاس نکالی. بولی مودی حکومت کانگریس پاک بھارت کی سازش رہی ہے. کانگریس صدر سونیا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر زوردار حملہ بولا ہے. کانگریس صدر نے گمنام جائیداد معاملے میں اپنے داماد رابرٹ واڈرا کا دفاع کرتے ہوئے پی ایم مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ مودی وزیر اعظم ہیں شہنشاہ نہیں ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ مودی روز روز ہم پر غلط الزام لگائے جا رہے ہیں. یہ سب ایک سازش ہے جو کانگریس پاک ہندوستان مہم کے لئے بنایا جا رہا ہے. ملک میں غربت، بھوک اورسوکھا پڑا ہے اور ایسے میں یہ بیان بازی کرنا بہت غلط بات ہے. سونیا گاندھی نے اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کی بات کہتے ہوئے کہا کہ روز غلط الزام لگائے جا رہے ہیں. اگر کچھ غلط ہے تو جانچ کیوں نہیں کراتے. پورا معاملہ ایک سازش ہے. اس معاملے کی پوری منصفانہ جانچ کرا لیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا.واضح رہے کہ 2009 میں ہتھیاروں کے ایک متنازعہ سودے بازی کی طرف سے لندن میں رابرٹ واڈرا کو گمنام گھر خرید کر دینے کے معاملے کی حکومت نے تحقیقات شروع کر دی ہے. رابرٹ واڈرا کے وکلاء نے ان الزامات کی مکمل طور پر تردید کی ہے. اس معاملے پر کانگریس ترجمان سرجیوالا نے کہا، کانگریس کے مخالفین کی طرف سے رابرٹ واڈرا کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے. بتا دیں کہ اس سلسلے میں تحقیقات رپورٹ وزارت خزانہ کے پاس بھیج دی گئی ہے، جس کی فی الحال جائزہ لیا جا رہا ہے. یہ رپورٹ مبینہ طور پر واڈرا اور ان کے ساتھی منوج ارورہ طرف بھیجی گئی ای میل پر مبنی ہے. رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ رابرٹ واڈرا اور ان کے ساتھی نے لندن میں واقع گھر کے بارے میں بہت سے ای میل بھیجے تھے. ان میں ادائیگی اور گھر کے رینوویشن جیسی باتوں کا ذکر ہے۔


ریاست میں تمباکو کے استعما ل پر مکمل طور پابندی عائد کرنے کا عوامی مطالبہ

تمباکو مخالف عالمی دن کے موقعے پر ریاست بھر میں تقریبات منعقد کی گئی

جموں،سرینگر۔31مئی(فکروخبر/ذرائع) تمبا کو مخالف عالمی دن کے سلسلے میں دوسرے خطوں کی طرح ہی جموں کشمیر میں بھی سرکاری و غیر سرکار ی سطح پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں تمباکو جیسی اشیاء کو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا گیا اور اس پر مکمل طور پابندی عائد کرنے کی بھر پور وکالت کی گئی۔ سرینگر اور وادی کے دوسرے اضلاع میں منعقد کی گئی تقریبات میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ نوجوان تمباکو کی مختلف قسم کی ایشاء کا استعمال کرکے سماج کیلئے ناسوری پیدا کررہے ہیں۔ ماہرین نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ تمباکوسگریٹ کے عادی نابالغ لڑکے ماہانہ500روپے اس پر خرچ کررہے ہیں جبکہ خواتین بھی تمباکو جیسے نشے کا استعمال کرکے اپنی صحت کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہیں جو کہ انتہائی خطرناک صورتحال ہے۔ طبی ماہرین نے کہا کہ کینسر جیسی ملک بیماری کی اصل اور بنیادی وجہ تمباکو کا استعمال ہے۔ نمائندے کے مطابق منگل کو تمباکو مخالف عالمی دن کے سلسلے میں منعقد کئے گئے پروگراموں میں تمباکو کے استعمال پر مکمل طور پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرنے کا زور دار مطالبہ کیا گیا ۔ اس دن کے سلسلے میں عالمی سطح پر منعقد کئے گئے پروگراموں کی طرح ہی جموں کشمیر میں کئی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ ریلیاں بھی نکالی گئی جن میں شریک افراد نے لوگوں کو تمباکو کے استعمال و نئی نسل کو اس مضر صحت شئے سے ہر صورت میں بچنے کی اپیل کی گئی۔ نمائندے کے مطابق تمباکو مخالف عالمی دن کے سلسلے میں وادی کشمیر میں بھی سرکاری و غیر سرکاری سطح پر تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ والنٹیری ہیلتھ سوسائٹی کی طرف سے بھی سرینگر میں تقریب منعقد کی گئی جس میں مختلف طبقوں سے وابستہ شخصیات نے شرکت ۔ اس موقعے پر اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ حالیہ دنوں میں کی گئی سروے کے تحت جموں کشمیر ریاست میں تمباکو کے استعمال کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے جس میں بزرگوں کے علاوہ نوجوان نسل بھی شامل ہے۔ طلبہ میں تمباکو جس میں سگریٹ خاص طور سے شامل ہے کے بڑھتے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گہا کہ طلبہ خاصکر نوجوان نسل کو سگریٹ و تمباکو کی دوسری قسم کی اشیا کا عادی بن رہے ہیں جو کہ پورے سماج کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ مختلف اداروں اور انجمنوں کی طرف تعلیمی اداروں میں بھی پروگرام منعقد کئے گئے جن میں تمباکو کے استعمال کو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ تمباکو کے استعمال سے سماج پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔منعقد کئے گئے پروگراموں میں تعلیمی اداروں میں تمباکو کے خلاف بیداری مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے اس کیلئے ایک بڑا رول ادا کرسکتے ہیں جبکہ طلبہ کو بھی سگریٹ جیسی مضر صحت شئے سے بچنے کی بھی ترغیب دی جاسکتی ہے۔ سنجیدہ فکر طبقے سے وابستہ افراد نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ اگر چہ پبلک مقامات پر سگریٹ پینے پر پابندی عائد ہے لیکن سگریٹ کے عادی افراد بازاروں ، سڑکوں، بس اسٹاپوں اور دوسری عوامی جگہوں پر اس کا کھلے عام استعمال کررہے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اس کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرنے سے قاصر ہیں۔مقررین نے ریاست میں تمباکو کے استعمال پر مکمل طور پابندیعائد کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس بڑھانے سے کوئی نتیجے حاصل نہیں ہونگے۔ 


ہند ۔ پاک کے لئے جنگ کوئی متبادل نہیں۔۔باسط

نئی دہلی۔31مئی(فکروخبر/ذرائع)پٹھان کوٹ جنگجویانہ حملے کو باہمی امن مذاکرات میں رخنہ نہیں بننے دینے کی اپیل کرتے بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا کہ جنگ دونوں ملکوں کے لئے کوئی متبادل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لیپا پوتی کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہونے والا ہے ،برصغیر میں امن کیلئے ضروری ہے کہ مسائل کو حل کیا جائے اور ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔یو این این کے مطابق نئی دہلی میں پروگرام میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان پٹھان کوٹ معاملے پر تعاون کررہے ہیں اور جلد ہی اس کی تہہ تک پہنچ جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے لئے جنگ کوئی متبادل نہیں ہے اور سب سے پہلے انہیں اپنے درمیان مسائل کی شناخت کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان کئی اہم مسائل بھی موجود ہیں جنہیں حل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔خطے میں صورتحال تیزی کے ساتھ بدلتی جارہی ہے اوربھارت پاکستان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ خطے میں امن قائم کرنے کیلئے اب سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھائیں ۔پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ مسائل کو جمع نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ ان کے حل کیلئے کارگر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جیسا کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے تمام ملکوں میں تعینات ہائی کمشنروں سے تاکید کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنی خدمات انجام دیں ۔


وادی میں سڑک حادثات کے دوران 13افراد زخمی

سرینگر۔31مئی(فکروخبر/ذرائع)سڑک کے مختلف حادثوں میں تیرہ افراد زخمی ہوئے ۔ ادھر بڈگا م میں ایک شخص نے زہریلی شے نوش کرکے خودکشی کی کوشش کی۔یو این این کے مطابق سڑک حادثے میں کیلن پہلگام کے نزدیک ایک گاڑی زیرنمبرJK02CA-8489 کو حادثہ پیش آیا اس حادثے میں تحسین احمد بٹ ولد محمد اشرف بٹ ساکن رامباغ اور رمیز یوسف ڈار ولد محمد یوسف ساکن چھانہ پورہ سرینگر زخمی ہوئے جن کو علاج ومعالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔سڑک کے ایک حادثے میں بجبہاڑہ اننت ناگ کے نزدیک ایک سواری بس زیرنمبرJK02T-4497 سڑک سے پلٹ کر درخت کے ساتھ ٹکرائی اس حادثے میں آٹھ سواریاں زخمی ہوئے جن کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا ۔سڑک کے ایک اور حادثے میں کھارول پُل کرگل کے نزدیک ایک ٹینکر زیرنمبرJK02AC-5146 حادثے کی شکارئی ہوئی ۔ اس حادثے میں ٹینکر ڈرائیور اور کنڈیکٹر زخمی ہوئے جن کوعلاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیاگیا۔ سڑک کے ایک اور حادثے میں کرگل میں ایک سوراج مزدہ گاڑی زیرنمبرJK07-3667 نے ایک راہگیر جس کی پہچان یاور جی ولد طالب حُسین ساکن ڈوڈہ کو ٹکرمارکر زخمی کیا جس کوعلاج کیلئے اسپتال پہچایا گیا پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقا ت شروع کردی۔ ادھر جاروانی خانصاحب بڈگام میں ایک جوان سال شخص نے کوئی زہریلی شے نوش کی جس کوعلاج کیلئے فوری سب ڈسڑکٹ اسپتال خانصاحب منتقل کیاگیا ۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔ 


ریاست میں حوصلہ غذائی اسکیم ۰۲جون سے ہوگی نافذ

لکھنو۔31مئی(فکروخبر/ذرائع) وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے حاملہ عورتوں اور انتہائی نقص تغذیہ کے متاثر بچوں160کیلئے حوصلہ غذائی اسکیم کو ۰۲جون سے پوری ریاست مین نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ حاملہ خواتین اور سات ماہ سے ۳سال کی عمر کے بچوں کیلئے شروع کی گئی اسکیم کے تحت حاملہ عورتوں اور انتہائی نقص تغذیہ سے متاثر بچوں کو ایک مکمل غذا اور مشورہ فراہم کرانے کے ساتھ ان کا مستقل وزن لئے جانے کی سہولت بھی فراہم کی جا ئے گی۔ ان حاملہ عورتوں اور انتہائی ناقص غذا سے متاثر بچوں کو گرم اور پکا ہوا کھانا فراہم کرانے کے ساتھ انہیں ایک پھل بھی کھانے کیلئے مہیا کرایاجائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس اسکیم کو موثر طریقے سے نافذ کرنے کیلئے شراوستی کے ایک گاوٓں کو گود لیا ہے۔ اور چیف سکریٹری سے کہا ہے کہ وہ بھی بہرائچ کے ایک گاوٓں کو گود لیں۔ اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ نے دوشنبہ کو ایک اعلیٰ سطحی جلسہ کیا جس میں ان کی بیوی ڈمپل یادو بھی موجود تھیں۔ سرکاری ترجمان نے بتایا کہ اس اسکیم کا ٹرائل ضلع مجسٹریٹ اور سی ڈی او کے ذریعہ سبھی گود لی گئی گاوٓں سبھاوٓں میں160کیا جا چکا ہے۔ اب افسران کی جانب سے ۳۴۶۷ گاوٓں سبھائیں گود لی جا چکی ہیں۔سماج میں غذائیت کے سلسلہ میں بیداری پیدا کرنے کیلئے محکمہ بیسک تعلیم کے نصاب میں ۷۱۔۶۱۰۲ سے غذائیت مشن موضوع کو شامل کیا جائے گا۔ درجہ اول سے درجہ آٹھ کے نصاب میں غذائیت مشن سے متعلق سرگرمیوں کو شامل کیاجائے گا۔ ۷۵ممالک کے اس پلیٹ فارم میں اترپردیش مہاراشٹر کے بعد شامل ہونے والی صرف ایک ریاست ہے۔ جلسہ کے دوران چیف سکریٹری آلوک رنجن، پرنسپل سکریٹری مالیات راہل بھٹناگر، پرنسپل سکریٹری ڈمپل ورمااور سکریٹری بیسک تعلیم اجے کمار سنگھ و ڈائرکٹر جنرل ریاستی غذائیت مشن کامران رضوی موجود تھے۔


اردومخالف طاقتوں کی سرگرمیوں کو خیال میں نہ لایا جائے

حالات نہایت حساس ہیں گمراہ ہونے بچیں ردووالے:محسن دہلوی

نئی دہلی۔31مئی(فکروخبر/ذرائع) گزشتہ پیر کے روزدارالحکومت دہلی کے تاریخی جنتر منتر پر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے خلاف زبردست دھرنا اور مظاہرہ کیا۔اس سے قبل مسلم فورم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جسیم محمد نے پریس ریلیز کے ذریعہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے خلاف پختہ ثبوت بھی پیش کریں گے۔مگر افسوس کی بات یہ ہے ایک تو مذکورہ دھرنا فلاپ ثابت ہوا،دوسرے یہ کہ قومی کونسل کے خلاف انہوں صرف بے بنیاد الزمات لگائے۔اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے اس دھرنا کا مقصد اردو کی بہی خواہی تھا یا اپنے مفادات حاصل کرنے ناکام ہونے کا غصہ نکا لاگیا۔اگر یہ مظاہرہ اردو کے ساتھ سچی ہمدردی سے عبارت ہوتا تو کوئی نہ کوئی ثبوت ضروردیا جاتا۔مگر لچھے دار تقریر کے علاوہ مظاہرہ کوئی بھی قابل ذکر شئے دیکھنے کو نہیں ملی۔ ورلڈ یونانی فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اور دواساز دارہ دہلویز ریمیڈیز کے سی ایم ڈی جناب محسن دہلوی نے اس دھرنے کو ذاتی مفادات کے حصول کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے اس بے بنیاد پرگرام کی مذمت کرتے ہوئے اردو طبقہ سے اپیل کی ہے کہ اس وقت حالات انتہائی خستہ ہیں اردو زبان وادب کے مخالفین نے پیش قدمی شروع کردی ہے اور ہمیں گمراہ کرنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے۔محسن دہلوی نے کہاکہ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم فورم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جسیم محمد نے کہا کہ حکومت ہند نے اردو زبان اور اردو مصنفین؍ شعراء کے فلاح و بہود کے لیے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان جیسے ادارے کو تشکیل دیا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ پروفیسر ارتضیٰ کریم کے ڈائریکٹر بننے کے بعد سے ادارہ بدعنوانیوں کا اڈہ بن کر رہ گیا ہے ۔مگرجس طرح نے احتجاج سے قبل پریس ریلیز میں وعدہ کیا تھا ۔ڈاکٹر جسیم محمد اپنا وعدہ نہیں نبھا سکے ،البتہ انہوں نے زبانی الزمات لگائے ،جس کا صاف مطلب یہی ہے کہ وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان پر جو الزامات لگا رہے ہیں وہ سراسر بے بنیاد ہیں۔محسن دہلوی نے تعجب کااظہار کرتے ہوئے کہا انہوں پروفیسر ارتضیٰ کریم کے ڈائریکٹر بننے پر سب سے زیادہ تعریف کی تھی ۔ اپنے مضمون میں این سی پی یوایل کے ڈائریکٹرپروفیسرارتضیٰ کریم کی وہ خوب قصیدہ کرچکے ہیں۔ان کی صلاحیت اوردیانتدارکی تعریف کے ساتھ ساتھ انہیں قومی کونسل کے لائق ترین ڈائریکٹربھی بتایاہے۔پھرایساکیسے ہوگیاکہ اچانک کونسل،اردوکی دشمن ہوگئی،ڈائریکٹرصاحب بدعنوان ہوگئے جس سے اردوکوزبردست خطرہ لاحق ہوگیا۔یہ باتیں موجودہ حساس حالات میں اردو اوراردووالوں کے کسی طرح بھی سود مند نہیں ہیں۔ہمیں اس سے ہوشیار رہنا چاہئے۔


کراکری و پلاسٹک کے گودام میں لگی زبردست آگ، لاکھوں کا نقصان

لکھنؤ۔31مئی(فکروخبر/ذرائع) بازار کھالہ کے عیش باغ علاقہ میں منگل کی صبح ایک کراکری و پلاسٹک گودام میں زبردست آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے سنگین رخ اختیار کر لیا۔ موقع پر پہنچی فائر بریگیڈ کی بارہ گاڑیوں نے آٹھ گھنٹے کی مشقت کے بعد کسی طرح آگ پر قابو پایا۔ سی ایف او ابھے بھان پانڈے نے بتایا کہ عیش باغ رام لیلا میدان کے نزدیک مہیش گپتا کا کراکری و پلاسٹک کا تین منزلہ گودام ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ منگل کی صبح تقریباً ۶بجے اچانک گودام کے گراوٓنڈ فلور پر آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے سنگین شکل اختیار کر لی۔ گراوٓنڈ فلور میں لگی آگ منٹوں میں تیسری منزل تک پہنچ گئی۔ آگ کی زد میں آنے سے گودام میں رکھا مال جل کر خاک ہو گیا۔ صبح ہونے کی وجہ سے لوگوں کو گودام میں لگی آگ کا پتہ کافی دیر سے چل سکا۔ تب تک آگ پوری طرح پھیل چکی تھی۔ مقامی لوگوں نے گودام سے آگ کی لپٹیں نکلتی دیکھیں تو اطلاع پولیس کنٹرول روم کو دی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر بازار کھالہ پولیس و چوک فائر اسٹیشن سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں پہنچ گئیں۔ آگ کی سنگین شکل دیکھ کر فائر بریگیڈ اہلکاروں نے مدد کیلئے مزید گاڑیوں کو طلب کیا۔ اس کے بعد موقع پر چوک سے چار، حضرت گنج سے دو، اندرانگر ، عالم باغ، سروجنی نگر، بی کے ٹی، پی جی آئی، گومتی نگر سے ایک ایک فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بلا لیں۔ فائر بریگیڈ اہلکاروں نے کسی طرح آٹھ گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ آگ کی وجہ سے گودام میں رکھا لاکھوں کا مال جل کر خاک ہو گیا۔ گودام میں آگ کیسے لگی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شاید شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی ہے۔
تین طرف کی دیوار توڑ کر نکالا گیا دھواںسی ایف او نے بتایا کہ گودام میں دھواں نکلنے کیلئے سامنے کی طرف ہی کھڑکیاں تھیں۔ باقی تین طرف سے مکان و پختہ دیوار بنی ہوئی تھیں۔ گودام میں لگی آگ اور اندر پھیلے دھویں کی وجہ سے فائر بریگیڈ اہلکاروں کو آگ بجھانے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اس کے بعد فائر بریگیڈ اہلکاروں نے دیوار توڑنے کا فیصلہ کیا۔ دیوار توڑنے کے بعد کسی طرح گودام سے دھواں نکلنا شروع ہوا اس کے بعد اہلکاروں نے گودام کے اندر کا جائزہ لیا اور پھر اسی بنیاد پر آگ بجھانے کا کام کیا۔


رہائشی علاقے میں بنا ہوا تھا گودام

عیش باغ کے رام لیلا میدان کے نزدیک جہاں پر مہیش گپتا کا کراکری و پلاسٹک کا گودام ہے اصل میں وہ گودام نہیں بلکہ ایک رہائشی مکان ہے۔ گودام مالک نے مکان کو گودام میں تبدیل کر رکھا تھا۔ گودام میں زبردست آگ اور اس سے نکلنے والے دھویں کی وجہ سے نہ160صرف فائر بریگیڈ اہلکاروں بلکہ مقامی لوگوں کو سانس لینے میں پریشانی ہو رہی تھی۔ ایک فائر بریگیڈ اہلکار بیس منٹ سے زیادہ اس دھویں میں کام نہیں کر پا رہا تھا۔گودام مالک نے مکان کو گودام تو بنا لیا لیکن آگ سے نمٹنے کیلئے ضروری بندوبست نہیں کئے، نہ تو ہوا کیلئیکوئی بندوبست تھا۔تنگ گلیوں میں پھنسی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں:مہیش گپتا کا کراکری اور پلاسٹک کا گودام رام نگر علاقے کی تنگ گلیوں میں بنا ہو اتھا۔ موقع پر جب فائر بریگیڈ کی گاڑی پہنچی تو تنگ گلیوں کی وجہ سے موقع تک نہیں پہنچ سکی۔ آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ اہلکاروں نے فائر ٹنڈر کو سڑک پر کھڑا کرکے پائپ جوڑ کر پانی گلیوں تک پہنچایا۔ آگ بجھانے کیلئے پولیس کو دوسروں کے مکانوں کا بھی سہارا لینا پڑا۔


مدرسہ قاسمیہ بینی آباد میں عربی بول چال کورس کے افتتاحی جلسہ کا انعقاد

ندوہ کے شعبہ عربی کے سربراہ مولانا نذر الحفیظ صاحب ندوی ازہری کی شرکت

آئندہ سال ہندستان کے مختلف شہروں میں کورس کے انعقاد کا اعلان

بینی آباد/ مظفرپور. آج بروز منگل صبح دس بجے چوتهے عربی بول چال کورس کے افتتاحی جلسہ کا انعقاد کیا گیا.
جلسہ کی نظامت کے فرائض جامعہ ربانیہ کے استاذ جناب مولانا ضیاء الرحمن ندوی نے انجام دیئے.
تلاوت کلام پاک ونعت کے بعد طلباء نے اپنے تقریری پروگرام پیش کئے.
پهر مختلف مدارس سے تشریف لانے والے ذمہ داران واساتذہ کرام خصوصاً مولانا خالد ضیاء صدیقی استاذ مدرسہ فیضان القرآن گجرات، مولانا دبیر احمد قاسمی استاذ مدرسہ اسلامیہ شکرپور، مولانا لطیف الرحمن قاسمی استاذ مدرسہ قاسمیہ بینی آباد نے اپنے تاثرات پیش کئے، اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا.
تاثرات سے قبل معہد کے مہتمم جناب مولانا اسامہ نظام الدین صاحب نے معہد کی مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے آئے ہوئے مہمانوں کی خدمت میں پرجوش استقبالیہ پیش کیا.
استقبالیہ کے بعد معہد کے ناظم جناب مولانا محمد حماد کریمی ندوی نے معہد کے پس منظر اور ابتدا سے لے کر اب تک کے تمام مراحل کو مختصر بیان کرتے ہوئے مندرجہ ذیل اہم اعلانات کئے:
1) آئندہ سال انشاء اللہ یہ کورس مختلف علاقوں میں منعقد کیا جائے گا.
2) کورس میں شرکت کرنے والے طلباء کو مختلف انعامات سے نوازا جائے گا.
3) عربی زبان وادب کی خدمت کرنے والوں کو مختلف ایوارڈ سے نوازا جائے گا.
اخیر میں صدر جلسہ مولانا نذر الحفیظ صاحب نے صدارتی خطاب فرمایا، جس میں مولانا نے معہد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے معہد کے صدر جناب مولانا شرف عالم صاحب قاسمی کو مبارکباد پیش کی، اور طلباء کو بهی عربی زبان وادب سے متعلق اہم مشورے پیش کئے.
اخیر میں مولانا کی عربی زبان وادب کی خدمات کے اعتراف میں جائزة سماحة الشیخ العلامة محمد الرابع الحسنی الندوی ایوارڈ نقد رقم اور تمغہ کی شکل میں مدرسہ قاسمیہ کے صدر جناب نصر الاسلام صاحب کے ہاتهوں پیش کیا گیا.
نیز معہد کے ناظم جناب مولانا محمد حماد کریمی ندوی کی خدمت میں مولانا نور عالم خلیل امینی ایوارڈ اور مولانا اسامہ صاحب کی خدمت میں مولانا رحمت اللہ ندوی ایوارڈ پیش کیا گیا.
ڈیڑھ بجے کے قریب مولانا کی دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا.ندوہ کے شعبہ عربی کے سربراہ مولانا نذر الحفیظ صاحب ندوی ازہری کی شرکت
آئندہ سال ہندستان کے مختلف شہروں میں کورس کے انعقاد کا اعلان
بینی آباد/ مظفرپور. آج بروز منگل صبح دس بجے چوتهے عربی بول چال کورس کے افتتاحی جلسہ کا انعقاد کیا گیا.
جلسہ کی نظامت کے فرائض جامعہ ربانیہ کے استاذ جناب مولانا ضیاء الرحمن ندوی نے انجام دیئے.
تلاوت کلام پاک ونعت کے بعد طلباء نے اپنے تقریری پروگرام پیش کئے.
پهر مختلف مدارس سے تشریف لانے والے ذمہ داران واساتذہ کرام خصوصاً مولانا خالد ضیاء صدیقی استاذ مدرسہ فیضان القرآن گجرات، مولانا دبیر احمد قاسمی استاذ مدرسہ اسلامیہ شکرپور، مولانا لطیف الرحمن قاسمی استاذ مدرسہ قاسمیہ بینی آباد نے اپنے تاثرات پیش کئے، اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا.
تاثرات سے قبل معہد کے مہتمم جناب مولانا اسامہ نظام الدین صاحب نے معہد کی مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے آئے ہوئے مہمانوں کی خدمت میں پرجوش استقبالیہ پیش کیا.
استقبالیہ کے بعد معہد کے ناظم جناب مولانا محمد حماد کریمی ندوی نے معہد کے پس منظر اور ابتدا سے لے کر اب تک کے تمام مراحل کو مختصر بیان کرتے ہوئے مندرجہ ذیل اہم اعلانات کئے:
1) آئندہ سال انشاء اللہ یہ کورس مختلف علاقوں میں منعقد کیا جائے گا.
2) کورس میں شرکت کرنے والے طلباء کو مختلف انعامات سے نوازا جائے گا.
3) عربی زبان وادب کی خدمت کرنے والوں کو مختلف ایوارڈ سے نوازا جائے گا.
اخیر میں صدر جلسہ مولانا نذر الحفیظ صاحب نے صدارتی خطاب فرمایا، جس میں مولانا نے معہد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے معہد کے صدر جناب مولانا شرف عالم صاحب قاسمی کو مبارکباد پیش کی، اور طلباء کو بهی عربی زبان وادب سے متعلق اہم مشورے پیش کئے.
اخیر میں مولانا کی عربی زبان وادب کی خدمات کے اعتراف میں جائزة سماحة الشیخ العلامة محمد الرابع الحسنی الندوی ایوارڈ نقد رقم اور تمغہ کی شکل میں مدرسہ قاسمیہ کے صدر جناب نصر الاسلام صاحب کے ہاتهوں پیش کیا گیا.
نیز معہد کے ناظم جناب مولانا محمد حماد کریمی ندوی کی خدمت میں مولانا نور عالم خلیل امینی ایوارڈ اور مولانا اسامہ صاحب کی خدمت میں مولانا رحمت اللہ ندوی ایوارڈ پیش کیا گیا.ڈیڑھ بجے کے قریب مولانا کی دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا.

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا