English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت ہمیں زندہ رکھنا چاہتی ہے یا مویشیوں کو؟(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

گزشتہ سال مہاراشٹر میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہاں بھی پابندی لگا دی گئی۔ المیہ تو یہ ہے کہ ہندو شدت پسندوں نے مویشیوں کے تاجروں پر بھی حملے شروع کر دئیے ہیں۔ ہندوازم کی وکالت کرنے والی بی جے پی کے اس سخت ترین فیصلہ سے مرتب ہونے والے سماجی اثرات ومضمرات کے علاوہ کسانوں کو سخت مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسی کے ساتھ تقریباً ایک سو اسی ملین مسلمانوں سمیت اقلیتوں نے پابندی کےمضمرات پر اظہار تشویش کیا ہے۔

بیف پر پابندی کا اثر الٹا پڑ رہا ہے۔ ملک بھر میں مویشیوں کی قیمتوں میں گراوٹ آ ئی ہے۔ اپریل سے دسمبر کے بیچ ملک سے گوشت کی برآمدات میں تیرہ فیصد کمی آئی ہے اور ہندستان کو ہونے والے اس مالی نقصان کا فائدہ برازیل کو ہو رہا ہے۔ ہندستان کو ہونے والے اس مالی نقصان کے علاوہ وہ لاکھوں کسان بھی اسی مسئلہ سے دوچار ہیں جو مسلسل قحط سالی کا سامنا کر رہے ہیں اور جن کی فصلوں کو بے موسم بارش اور ژالہ باری سے سخت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کسان جن کے پاس اپنے ان جانوروں کو چارہ کے نام پر کھلانے پلانے کے لئے پیسے نہیں ہیں، انہیں ان جانوروں کے خریدار بھی نہیں مل پا رہے ہیں۔
راجیو چودھری نامی ایک کسان مہاراشٹر کے ایک مویشی بازار میں پچھلے کئی ہفتوں سے اپنے دو بیل بیچنے کے لئے لے جا رہے ہیں جن کا کوئی خریدار انہیں نہیں مل پا رہا ہے۔ راجیو چودھری کہتے ہیں کہ میں حیران ہوں کہ حکومت ہمیں زندہ رکھنا چاہتی ہے یا مویشیوں کو؟ عام طور پر کسان خشک سالی کے موسم میں اپنے جانوروں کو قصائیوں ( زیادہ تر مسلمان) کے ہاتھوں بیچ دیتے ہیں اور بارش کے بعد جب ان کی کمائی بڑھتی ہے تو وہ نئے جانور خریدتے ہیں۔ لیکن بیف پر پابندی کی وجہ سے خرید وفروخت کا یہ سلسلہ اب ختم ہو چکا ہے۔ رواں سال جون کے مہینہ میں کسانوں کو کھیتی کرنا ہے اور صورت حال یہ ہے کہ بیج اور کھاد تک خریدنے کے لئے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کے قحط زدہ خطہ مراٹھواڑہ میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات تقریباً دو گنے ہو چکے ہیں۔
کسانوں کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے اب خود بی جے پی کے اندر بیف بین کی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر کے بی جے پی رکن اسمبلی بھیم راو دھونڈے نے بیف پر پابندی کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی حمایت حکومت کی ترجیح ہونی چاہئے اور انہیں اس بات کی اجازت ہونی چاہئے کہ وہ جہاں چاہیں اپنے جانور بیچ سکتے ہیں۔ دھونڈے نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بیف پر سے پابندی ہٹا لی جائے۔
خیال رہے کہ مہاراشٹر کے ایک ضلع میں پانی کے لئے ہونے والے تشدد کے مدنظر حکومت نے کسی واٹر ٹینکر یا بوروویل کے پاس پانچ سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی ہے، اور ایسی صورت میں بھی گایوں اور بھینسوں کو روزانہ ستر لیٹر پانی دیا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسان اپنے جانوروں کو چھوڑ رہے ہیں۔ ایسے جانوروں کے لئے وشو ہندو پریشد نے شلیٹر بنانے کا وعدہ کیا ہے لیکن خود اس کے پاس مویشیوں کی اس بڑی تعداد کو رکھنے کے لئے درکار پیسوں کی کمی ہے۔راجیو چودھری نے ایک سال قبل چالیس ہزار روپئے میں دو بیل خریدے تھے، اب وہ ان بیلوں کو بیس ہزار روپئے میں بیچنا چاہتے ہیں پھر بھی انہیں کوئی خریدار نہیں مل رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ پینے کے پانی کے لئے ہمیں ٹینکروں پر منحصر رہنا پڑتا ہے،چنانچہ اپنے جانوروں کے لئے ہم پانی کہاں سے لائیں۔


مونگیر میں ریلوے ملازم کاقتل

مونگیر۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع ) بہار کے مونگیر ضلع میں جمال پور تھانہ کے تحت نیاگاؤں محلہ میں کل دیر رات بدمعاشوں نے ریلوے ملازم کو کی گولی مار کر قتل کر دیا۔پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریبا بارہ کلومیٹر دور ایسٹ کالونی جمال پور میں مسلح بدمعاشوں نے ریلوے ملازم اشوک کمار منڈل کو گولی مار کر قتل کردیا جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ذرائع نے بتایا کہ لاش پوسٹرماٹم کیلئے بھیج دی گئی ہے۔ پولیس نے متعلقہ تھانہ میں معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔


حیدرآباد:سڑک حادثہ میں تین ہلاک، چھ زخمی

حیدرآباد۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع )تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں ایک کار حادثہ میں آج تین افراد کی موت اور چھ دیگر شدید زخمی ہو گئے۔پولیس نے بتایا کہ حادثہ اس وقت ہوا جب گاڑی شہر کے الول رائتھو بازار کے نزدیک ایک دو پہیہ گاڑی سے ٹکرا کر ریلوے پل سے نیچے گر گئی جس سے تین افرادکی موت ہو گئی۔مرنے والوں میں دو کار پر سوار اور ایک دوپہیہ گاڑی کا ڈرائیور شامل ہے۔پولیس نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو علاج کے لئے گاندھی اسپتال میں داخل کرایا ہے۔


پڈو چیری۔غیر قانونی طور پر پٹاخہ بنانے کے جرم میں پانچ افراد گرفتار

پڈو چیری۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع )پولس نے کل یہاں پانچ افراد کو بغیرقانونی منظوری کے پٹاخے بنانے کے جرم میں گرفتار کیا۔16مئی کو پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر پولس نے بغیر اجازت پٹاخے بنانے پر پابندی لگا دی تھی۔متھولئیپیٹ پولس نے مرونگمپیکم میں ایک مکان میں بغیر اجازت پٹاخے بنائے جانے کی ایک اطلاع پر وہان چھاپہ مارا اوار پانچ افراد کو گرفتار کر لیا۔پولس نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد ضلعی عدالت میں پیش کیا جس کے بعد انہیں قانونی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔


سکھ مخالف فسادات سے مختلف تھے گجرات کے فسادات: کنہیا کمار

نئی دہلی۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع )غداری کے الزام کا سامنا کررہے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار نے ایک بار پھر مرکز کی نریندر مودی حکومت پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1984 میں ہوئے سکھ مخالف فسادات اور 2002 میں گجرات میں ہوئے فسادات میں بہت فرق ہے۔ مؤرخ وپن چندرا کے یوم پیدائش پر جے این یو کیمپس میں 'جشن آزادی' کے نام سے کل منعقد ایک پروگرام میں کنہیا نے کہا کہ سکھ مخالف فسادات مشتعل بھیڑ کا نتیجہ تھے جبکہ گجرات کے فسادات سرکاری مشینری کی حمایت سے ہوئے تھے ، اس لئے دونوں میں کافی فرق ہے۔ اس نے کہا کہ بھیڑ کی طرف سے عام آدمی کو قتل کرنا اور سرکاری مشینری کے ذریعے قتل عام کئے جانے میں بڑا فرق ہوتا ہے۔کنہیا نے کہا کہ آج کل یونیورسٹیوں میں طلبا کو کچلنے کی جو مہم چلائی جارہی ہے وہ بھی گجرات کے فسادات کی طرح ہی ہے۔ یہ ایک طرح کی فرقہ وارانہ فسطائیت ہے۔ اس طرح کی فسطائیت میں مکمل طور پرسرکاری مشینری ہی ظلم و زیادتی پر آمادہ ہوجاتی ہے۔ یہ فرقہ پرست فسطائیت آج سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اس نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت کو دانشوروں کی حمایت حاصل نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ دانشور طبقہ مودی حکومت کا دفاع یا حمایت نہیں کر رہا ہے۔ دہشت گردی کے لئے ہمیشہ مسلمانوں کو قصور وار قرار دئے جانے کی روایت کو اسلامو فوبیا قرار دیتے ہوئے کنہیا نے کہا کہ آج کے دہشت گردی کے دور میں تمام لوگوں کو اسلامو فوبیا ہو گیا ہے۔کہیں بھی کوئی بھی دہشت گردانہ واقعہ پیش آتا ہے تو اسے براہ راست اسلام یا مسلمانوں سے جوڑ کر دیکھا جانے لگتا ہے ، یہ غلط ہے ، کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے تاریخ اور حقیقت کو پوری طرح سمجھنا چاہئے۔ پروگرام سے کنہیا کے علاوہ غداری کے الزام کا سامنا کر رہے دو دوسرے طلبا انربان بھٹاچاریہ اور عمر خالد نے بھی خطاب کیا۔ بہت سے مورخین نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات ظاہر کئے۔


دلت لڑکی کی عصمت دری کا ملزم پولیس اہلکار نکلا: گرفتار

مین پوری۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش کے مین پوری ضلع میں ایک دلت نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں ایک پولیس ملازم کو گرفتارکیاگیاہے۔ پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ۴۲ مارچ کو ہولی کے دن پولیس کانسٹیبل راجیش یادو ۴۸ نے ۱۴ سال کی ایک لڑکی کی عصمت دری کی تھی ۔ اگلے دن اس کی طبیعت خراب ہونے پر اس نے کنبے والوں کو اپنے ساتھ ہوئی واردات کے بارے میں بتایا ۔ ذرائع کے مطابق لڑکی کی ماں اگلے دن اسے کوتوالی لیکر گئی تو پولیس نے اس کی رپورٹ درج نہیں کی ۔ اسی درمیان راجیش لڑکی کے کنبہ پر سمجھوتے کا دباؤ بناتا رہا ۔ بعد میں ایڈیشنل ایس پی دگمبر کشواہا کی ہدایت پر کوتوالی میں مقدمہ درج کیاگیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کانسٹیبل کو کل شام گرفتارکرلیاگیا جسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ 


غذاتحفظ بل کے نفاذ کا مطالبہ 

گورکھپور۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع )سینئر کانگریسیوں کا ایک وفد توقیر عالم ترجمان کی رہنمائی میں اترپردیش میں غذا تحفظ بل۲۰۱۳ کو صحیح طریقہ سے نافذ کرنے کے مطالبہ کا ایک میمورنڈم گورنراترپردیش کے نام سٹی مجسٹریٹ گورکھپور کو سونپا ۔ اس موقع پر توقیر عالم اور برج نارائن شرما نے کہاکہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے وقت میں غریبوں اور مظلموں کو بھوک سے بچانے کیلئے غذا تحفظ بل لاکر جینے کی گارینٹی فراہم کی تھی ۔ لیکن اترپردیش کی موجودہ حکومت غریبوں کا نوالا چھینے کا کام کررہی ہے۔ اس لئے بل کے مطابق صحیح طریقہ سے نافذ کرنے کا مطالبہ گورنر اترپردیش سے کیاجارہاہے جس سے کہ ریاست کی غریبوں ، بے روزگاروں ، کم آمدنی والے دووقت کا کھانا میسر ہوسکے۔ وفد میں توقیر عالم ، پرویز اختر ،برج نارائن شرما ،ارون یادو ،ریاض احمد ، وسیم خان شامل رہے ۔ 


ادھیڑ نے بچی کو بنایا ہوس کا شکار

بلیا۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش کے بلیا ضلع میں ایک ادھیڑ شخص نے دس سال کی ایک بچی سے درندگی کی ۔ پولیس ذرائع نے درج رپورٹ کے حوالہ سے آج یہاں بتایاکہ بھیم پورا تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں میں دس سالہ ایک لڑکی کل اپنے پڑوسی اچھے سنگھ۴۸ کے گھر سرسوں لینے گئی تھی ۔ تبھی اس نے لڑکی کو ایک کمرے میں بند کرکے اسے اپنی ہوس کا شکار بنایا ۔ لڑکی کے شور مچانے پر اس کی ماں پہنچی اور اسے آزاد کرایا ۔ انہوں نے بتایاکہ اچھے سنگھ اپنے گھر میں اکیلا رہتاتھا ان کی بیوی کا انتقال ہوچکاہے ۔ اسے گرفتارکرلیاگیاہے ۔ 


رنجش کی وجہ سے نوجواں کا قتل

سیتاپور۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں سیتا پور کے لہر پور علاقے میں کچھ لوگوں نے رنجش کی وجہ سے ایک نوجوان کو لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر اس کا قتل کردیا۔پولیس کے ذائع نے آج یہاں بتایا کہ لہر پور علاقے میں محولیا چوراہے پر کل شام جمال وغیرہ نے سلطانپور کے باشندہ وقار (۳۵) کو لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر بری طرح زخمی کردیا۔ زخمی وقار کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلہ میں معاملہ درج کرادیا گیا ہے ۔ پولیس قاتلوں کی تلاش کررہی ہے ۔


ایٹہ میں ملی نوجوان کی لاش 

ایٹہ۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع ) نگلا ہرجو گاؤں کے نزدیک ایک لڑکے کی خستہ حالت میں پڑی لاش ملی ۔ پولیس نے آج بتایا کہ لاش کوتوالی مرحلہ علاقہ میں پڑی ملی تھی ۔ اس کے جسم پر چوٹ کے نشان ہیں۔ اس کی پہنچا ن نہ ہوسکے اس کے لئے متوفی کے چہرے پر تیزاب ڈالا گیا تھا ۔ لاش کے قریب خون آلود کپڑے برآمد کئے گئے ہیں ۔پولیس نے شک ظاہر کیاہے کہ اس کادوسری جگہ قتل لاش یہاں پھینک دیا گیاہے ۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا معاملہ کی جانچ کررہی ہے ۔


نرسنگ ہوم میں موت کے بعد لاش کی لگائی گئی بولی

فتحپور۔30مارچ(فکروخبر/ذرائع )محکمہ صحت کے پالیسی کے تحت شہر میں جگہ جگہ ناجائز اور معیار کے خلاف چلائے جارہے نرسنگ ہوموں میں بے گناہ لوگوں کی موت ہونے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس کے بعد بھی محکمہ صحت نیند سے بیدار نہیں ہورہے ہیں۔ جی ٹی روڈ پر ایک نجی نرسنگ ہوم میں غلط طریقہ سے کئے گئے آپریشن کے دوران مریض کی ہوئی موت کے بعد کنبہ والوں نے ہنگامہ کرنے کے بعد لاش کا سودا ۵۰ ہزار میں روپئے میں کرکے معاملہ کو رفع دفع کردیا اورپولیس اپنا پلہ جھاڑتے ہوئے واپس اگئی ۔ جانکی کے مطابق منگل کو جی ٹی روڈ واقع ایک پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں کشن پور تھانہ علاقہ میں قاسم پور نرونی کے رہنے والے چھیدی ساہو لال کابیٹا رام کھلاون ساہو کا پیٹ کے درد کا علاج کیلئے دو دن قبل داخل کرایا گیاتھا ۔ کنبے والوں کا الزام ہے کہ نرسنگ ہوم چلانے والے آپریشن کرنے کیلئے کہا گیا ۔ جس پر انہیں آپریشن کرنے سے منع کردیا گیا لیکن زبردستی اس کا آپریشن غلط طریقہ سے کردیا گیا ۔ جس سے رام کھلاون ساہو کی موت ہوگئی ۔موت کے بعد کنبہ والوں نے نرسنگ ہوم میں ہنگامہ شروع کیا جس پر باقر گنج پولیس چوکی انچارج و اپور نگر چوکی کا اسٹاف موقع پر پہنچ کر معاملہ کو خاموش کرایا ۔ نرسنگ ہوم چلانے والے کے دباؤ پر کنبہ والوں نے ۰۵ ہزارروپئے میں لاش کاسودا کرکے بنا کسی کارروائی کے لاش کو آخری رسومات کرنے کیلئے اپنے گھر لے گئے ۔ مگر اس معاملہ میں پولیس کوئی قانونی کارروائی نہیں کررہی ہے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا