English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی سرکار جب سے اقتدار میں آئی بھارت میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہوگیا۔۔غلام نبی آزاد(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے،انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی کی حکومت اقتدار میں آئی ملک میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات بڑھے ہیں،انہوں نے کہا کہ مودی کو ایسے معاملات پر خصوصی توجہ دینے چاہیے اور اس سلسلے میں ٹھوس حکمت عملی اور قوانین واضع کئے جائیں۔


مغربی بنگال: غصیلے ہاتھی نے ایک شخص کو کچل دیا ٗ نو جوان زندگی کی بازی ہارگیا 

کولکتہ ۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع) مغربی بنگال میں غصیلے ہاتھی نے ایک شخص کو کسی کھلونے کی طرح مسل دیا ، نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا ۔ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں ہاتھی نے نوجوان کو ہلاک کر دیا ۔ گزشتہ دنوں جنوبی کیرالہ میں ایک ہاتھی نے گاڑیوں کاحشر کر دیا تھا ٗ اس سے پہلے اسکول میں گھسنے والے تیندوے نے متعدد افراد کو زخمی کیا


مغربی بنگا ل میں چوری کے شبہ میں ایک شخص کو کھمبے سے باندھ دیا گیا ٗتشدد کا نشانہ بنایا 

اترپردیش میں امیدوار نے ووٹ نہ دینے والے شخص کو مار مار کر لہولہان کرڈالا

ممبئی ۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)ریاست مغربی بنگال میں چوری کے شبہ میں ایک شخص کو کھمبے سے باندھ کرپیٹاگیا ٗ اترپردیش میں امیدوار نے ووٹ نہ دینے والے شخص کو مار مار کر لہولہان کرڈالا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال میں چوری کے شبہ میں ایک نوجوان کو کھمبے سے باندھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ٗمتاثرہ شخص رحم کی بھیک مانگتا رہا تاہم کسی کو اس پر ترس نہ آیااترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں پنچایت الیکشن میں اپنے خلاف ووٹ ڈالنے والے شخص کو امیدوار نے غنڈوں کے ہمراہ لاٹھیوں اور اینٹوں کے وار کرکے لہولہان کردیا۔


چلتی ریل میں مسافروں پر قاتلانہ حملہ پولیس سراغ لگانے میں ناکام؟ 

سہارنپور۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع) گزشتہ تین روز قبل میرٹھ سٹی ریلوے اسٹیشن پر چلتی ٹرین میں انجام دئے جانے والے دل سوز واقعہ نے ایک مرتبہ پھر عوام کو یہ کہنے پر مجبور کردیاہے کہ اس ملک کے عوام کے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور عدم رواداری لگاتار بڑھتی ہی جارہی ہے شاید مذہبی جنون یا پھر اندرونی نفرت ایک دوسرے کو ایک دوسرے سے دور کرتی جارہی ہے اس طرح کے شرمناک واقعات کو سرکار اور انتظامیہ بھی ہلکے میں لے رہی ہے جس کے سبب اس گندی سوچ کو مزید تقویت مل رہی ہے اگر سرکار، پولیس اور انتظامیہ فوری حرکت میں آجائے تب بھی معاملہ پر سکون ہو سکتاہے مگر جان بوجھ کر ہونے والی سستی عوام کو خائف کئے ہوئے ہے؟ ملک میں روز بروز بڑھتی اس طرح کی حرکات ملک کے لئے خطرہ کا سبب بن سکتی ہیں چند لوگ شاید ملکی ایکتا اور سالمیت کو برداشت نہی کر پارہے ہیں اسی لئے ملک میں اس طرح کے دلدہلانے والے واقعات انجام دئے اور دلائے جارہے ہیں جس کی مذمت کی جانی اشد ضروری ہے عام چرچہ ہے کہ چند گروہ بند اس طرح کی حرکات انجام دیکر ہماری طاقت کو کمزور بنانا چہتے ہیں جبکہ ہم ہندوستانی آپس میں مل جل کر اور پیارو محبت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اس طرھ کے ظالموں کی پکڑ کی جانی چاہئے؟ دیہات کوتوالی کے علاقہ کے رہنے والے نوجوان شاہ رخ،ناصر، فرمان،سلمان، مکرم، راحیل، عبد الواجد،ندیم اور شیرو کو کوچی سے دہراوون آنے والی دہرادون کوچی ایکسپریس کے جنرل کوچ میں سوار میرٹھ کے چند شاطراور اقلیت دشمن مسافروں نے لگاتار ۱۸ و۱۹ مارچ کو ریل میں سکون سے بیٹھنے نہی دیا اسی کوچ میں سوار پہلے ان شاطر بدمعاشوں نے ایک سکھ جوڑے کو برا بھلا کہا اور مار پیٹ کی اس بیچ سہارنپور کے رہنے والے ناصر نے ہی سکھ جوڑے کو ان بد معاشوں کی مارپیٹ سے بچایا اسکے بعد ۱۹ مارچ کو یہ لوگ کوچ میں شراب پیکر غنڈہ گردی کرنے لگے یہاں بھی سہارنپور کے نوجوانوں نے مسافروں اور ان بدمعاشوں کے بیچ صلح صفائی کرائی آخر میں اسی رنجش میں ان شاطر بدمعاشوں نے جو میرٹھ کے ہی رہنے والے ہیں سٹی ریلوے اسٹیشن پر گاڑی رکنے پر نیچے اتر گئے اپنا سبھی سامان بھی اتار لیا جیسے ہی کچھ دیر رکنے کے بعد یہ ٹرین میرٹھ سے روانہ ہوئی تبھی ان بدمعاشوں نے تلواروں اور ڈنڈوں سے مصلح اپنے ساتھیوں کو کوچ میں چڑھالیا دیکھتے ہی دیکھتے ان بدمعاشوں نے سبھی سہارنپور کے مسلم نوجوانوں کو تلواروں سے بری طرح زخمی کرڈالا جس میں ناصر نے گاڑی ہی میں دم ٹور دیا جبکہ تین ساتھی زیادہ خون بہنے کے سبب گاڑی ہی میں بیہوش ہوکر گر پڑے اس اچانک ہوئے حملہ سے کوچ میں کہرام مچ گیا ایک سکھ نوجوان نے اس حملہ کی مخالفت کی تو ان شاطر بد معاشوں نے اس سکھ نوجوان کو چلتی ٹرین سے نیچے پھینک دیا اتناہی نہی بلکہ ان سبھی بدمعاشوں نے راہگیروں کا سامان اور روپیہ بھی لوٹ لیا حیرت کی بات یہ ہے کہ اس قدر خون خرابہ کئے جانے کے بعد اور ریل کوچ میں چیخ وپکار مچ جانے کے بعد بھی سیکڑوں مسا فروں اور پولیس کے بیچ سے ہوکر یہ قاتل ٹولہ بہ آسانی فرار ہوگیا اور ۳۰ گھنٹہ بعد بھی پولیس اور ریلوے ان قاتلوں کا سراغ لگانے میں بری طرھ سے ناکام ہے؟ یہاں یہ امر بھی قابل غور ہے کہ ا قلیتی فرقہ کے سات نوجوانوں کے ساتھ رونما ہونے والی اس سنگین ، غم زدہ کرنے اور د ل دہلادینے والی واردات انجام دئے جانے کے بعد سبھی افسران کافی دیر سے جائے واردات پر گئے اور خانہ پوری کر کے واپس لوٹ گئے جی آر پی نے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف معاملہ درج کرلیاہے۔ اس شرمناک، دردناک اور انسایت دشمن واردات کے بعد بھی مقامی سینئر افسران،پولیس انتظامیہ، ریلوے افسران اور ریاستی سرکار کے ذمہ داران ابھی بھی اس اس واردات کو سنجیدگی سے نہی لے رہے ہیں جس وجہ سے سہارنپور اور میرٹھ کے اقلیتی فرقہ کے لوگوں میں غم کا ماحول قائم ہے ریلوے افسران کہ رہے ہیں کہ سی سی ٹی وی کے ذریعہ فوٹیج نکلوائے جارہے ہیں تبھی کاروائی اور شناخت ممکن ہے جبکہ سٹی ریلوے اسٹیشن پر ان بدمعاشوں کو بہت سے مقامی لوگوں اور ریلے کے وینڈروں نے بہتر طور سے پہچان لیاہوگا لیکن جانچ میں لاپرواہی ان شاطر قاتلوں کو بچانے میں مدد گار بن رہی ہے؟ اس دلسوز واردات کے بعد بھی افسران کی جانب سے ہونے والی سستی اور لاپرواہی اس ریاستی سرکار اور مرکزی سرکار کے خلاف جاری عدم رواداری کے تنازعہ کو تقویت پہنچانے کے لئے بہت کافی ہے!


چنئی میں SDPIکے اڈوکیٹ ونگ کی ریاستی کانفرنس کا انعقاد 

ملک کے جمہوری اقدار اور آئین کی حفاظت کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد

چنئی۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا تمل ناڈو شاخہ کی اڈوکیٹ ونگ کی ریاستی کانفرنس چنئی جواہر گرانڈ پیالس میں منعقد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی تمل نادو شاخہ اڈوکیٹ ونگ کے ریاستی صدراور مدورائی ہائی کورٹ وکیل ایم ایم عباس کے صدارتی خطاب سے کانفرنس کا آغاز ہوا۔ اڈوکیٹ ونگ کے ریاستی نائب صدر اے نوفل نے استقبالیہ تقریر کی۔اس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اور الہ آباد ہائی کورٹ وکیل شرف الدین احمد بحیثیت مہمان خصوصی شریک رہے اور افتتاحیہ تقریر کی۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے خطاب میں ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو اڈوکیٹ ونگ کے زیر اہتمام کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ اسی طرح تمام ریاستوں میں ایس ڈی پی آئی کی اڈوکیٹ ونگ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں ہمیں کئی چیلنجس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے لیے ہمیں سیاسی طور پر تقویت حاصل کرکے ان چیلنجس کا سامنا کرنا ہے۔ جب تک سماج میں انصاف قائم نہیں ہوتا ہے تب تک جمہوریت کا اصل مقصد پورا نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے جارکھنڈ میں دو مسلم نوجوانوں کے قتل پر رنج اور تشویش کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر آزاد ہندوستان میں خو د اپنے ہی شہریوں کا سر عام قتل ہونا دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے لیے شرم کا باعث ہے۔ ملک میں جو حالات ہیں اس سے ہماری ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا اور اس طرح کے مظالم کو روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے مزید کہا کہ روہت ویمولا کا جب ادارتی قتل ہوا تھا اس وقت سب سے پہلے SDPIنے میدان میں اتر کر انصاف کا مطالبہ کیا تھا ۔ پارلیمنٹ مارچ سے لیکر ملک گیر سطح پر پارٹی نے اس قتل کے خلاف آواز اٹھا یا ہے اور یہ جدوجہد ابھی بھی جاری ہے اور جب تک انصاف نہیں ملتا تب تک ہم اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ اسی طر ح کنہیا کمار، عمر خالد، انیربن،ایس اے آر گیلانی کو انصاف دلانے کے لیے ایس ڈی پی آئی نے اپنی سماجی اور سیاسی ذمہ داری نبھائی ہے۔ ہمیں سیاسی طور پر بااصول ہونا ہے۔ ملک کی تقریبا تمام پارٹیاں شخصیت پرستی اور خاندانی سیاست پر قائم ہیں ۔ لیکن ایس ڈی پی آئی ایک ایسی سیاسی تحریک ہے جو اصولوں کی بنیاد پر قائم کی گئی ہے۔ ہم شخصیت پرستی اور خاندانی سیاست کے قائل نہیں ہیں اور اس کے خاتمہ کے لیے سیاسی میدان میں کمر بستہ ہیں۔ ہم عوام کو اقتدار دلانا چاہتے ہیں ۔ عوام کے بنیادی اور آئینی حقوق دلانے اور ملک کے تمام مظلوم محروم طبقات کی نمائندگی کرنے کے لیے ہم سیاست کے میدان میں متحرک ہیں۔اڈوکیٹ شرف الدین نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی پی آئی تقاریر اور بیان بازی کی سیاست نہیں کرتی ہے بلکہ میدان میں اتر کر کام کرتی ہے کیونکہ تقریر کرکے چلے جانے اور میدان میں کھڑے رہ کر حالات کا مقابلہ کرنے میں بہت فرق ہے ا سی اصولوں کی بنیاد پر ہم عوام کی قیادت کررہے ہیں۔ ہمارے لیے سیاست ایک پیشہ نہیں ہے ۔روپیؤں کے ذریعے کے ووٹوں کی خرید وفروخت کو روکنا ہمارا اولین مقصدہے ۔آئین میں ووٹ دینے اور لینے کا حق حاصل ہے۔ لیکن سیاست دان کہتے ہیں تم کو صرف ووٹ دینے کا حق کا حاصل ہے یہ آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"بھارت ماتا کی جئے "نعرے لگانے کے تعلق سے انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی یہ ہمیں کہے کہ بھارت ماتا کی جئے بولنے سے ہی ہم محب وطن کہلائیں گے تو ہم ان کو کہنا چاہتے ہیں کہ ہم گاندھی جی، بھگت سنگھ اور ڈاکٹر با با صاحب امبیدکر کے نظریات کی پیروی کرتے ہیں نہ کہ ہم ونایک دامودر ساورکر کی پیروی کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے سالانہ تقریب میں ایک ترانہ گایا جاتا ہے جس میں ہندوستان کو ایک ہندو راشٹرا بنانے کے لیے پرارتھنا کی جاتی ہے ، کیا یہ ملک مخالف نہیں ہے ؟ ۔ ہم آر ایس ایس جیسے ملک مخالف کی طرف سے لگائے جانے والے نعرے نہیں لگائیں گے،کیونکہ ہم ملک مخالف نہیں ہیں اور ہم نے اس ملک کی آزادی کے لیے بھی قربانیاں دی ہیں اور آزاد ہندوستان میں بھی قربانیاں دے رہے ہیں ۔ہم اور ہمارے نظریات کے حامل ہندوستانی ہی اس ملک کے سچے اور حقیقی محب وطن ہیں۔ہمارے حب الوطنی پر سوال اٹھانے والے ہی اس ملک کے دشمن ہیں جو اس ملک میں مذہب کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرکے ملک میں عدم تحفظ اور عدم روادری کا ماحول پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی اس ملک سے مذہبی منافرت کا خاتمہ کرکے مساوات قائم کرنے تک اپنی جد وجہد جاری رکھے گی۔ اس کانفرنس میں مدعو دیگر مہمان خصوصی نے مختلف عنوان کے تحت وکلاء سے خطاب کیا۔ BSP ریاستی جنرل سکریٹری اڈوکیٹ ایس رجنی کانت نے "آئین ہند اور پارلیمانی جمہوریت" کے عنوان پر تقریر کیا۔ انہوں نے اپنے تقریر میں اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے عدلیہ کا بھی بھگوا کرن ہورہا ہے۔ اس ملک میں دلت اور مسلمانوں کو متحد ہوکر اقتدار حاصل کرکے اس ملک میں فسطائیت کا شکست دینے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے۔ ان کے بعد ایس ڈی پی آئی اڈوکیٹ ونگ کے ریاستی سکریٹری اے راجا محمد نے "اڈوکیٹ ونگ کی ذمہ داریاں اور مستقبل کا لائحہ عمل"کے عنوان پر تقریر کیا۔جن کے بعد سینئر وکیل ٹی لجاپتی رائے نے "اظہار رائے کی آزادی "کے عنوان پر تقریر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 19آئین ہند کا روح ہے لیکن فسطائی طاقتیں اس ملک میں یونیفارم سول کوڈ کے آڑ میں آئین ہندو کی روح کو مسخ کرنا چاہتے ہیں اور عوام سے اظہار رائے کی آزادی چھیننا چاہتے ہیں۔ ان کے بعد سینئر وکیل اور NCHRO کے ریاستی صدراڈوکیٹ بھوانی پی موہن نے " آئین میں غداری کی قانونی تعریف "کے عنوان پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری ملک میں اور آئین میں اظہار رائے کی آزادی ہونے کے باوجود بھی اگر کوئی حکومت کی تنقید کرتا ہے یا حکومت کے مخالفت میں بات کرتا ہے تو پر اس غداری کا الزام لگانا سراسر غلط ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کے حق کا استعمال کرنے والے کنہیا کمار کے خلاف حکومت نے غلط اقدامات اٹھاکر آج ملک بھر میں سینکڑوں کنہیار کمار کو کھڑا کردیا ہے۔ اب ملک بھر کے وکلاء کی ذمہ داری ہے کہ وہ اظہار رائے کی آزادی چھینے جانے اور ملک کے نوجوانوں کو غداری کے الزام میں جیل بھیجنے والوں کے خلاف متحد ہونا ہے۔ اس کانفرنس میں مہمان خصوصی کے طور پر مدعو اور حال ہی میں ریٹائر ہوئے مدراس ہائی کورٹ جج جسٹس ڈی ہری پرندامن نے"آزاد ملک میں آزادی "کے عنوان پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں سب کو اپنے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے لیکن اس کے برعکس آج ملک میں ایک خاص مذہب کے نظریات کو دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر زبردستی تھوپا جارہا ہے۔ حکومت کے اس غیر جمہوری عمل کو ہمیں آئین کے دائرے میں رہ کر روکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انگریز حکومت سے قبل موجود جاگیر دارانہ نظام ( سامنت واد) کو آزاد ہندوستان میں لاگو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جو ہندوستان جیسے آزاد اور جمہور ملک کو کمزور کرنے اور زوال کے دہانے پر لے جانے کے برابر ہے۔ان کے بعد ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو کے ریاستی صدر کے کے ایس ایم تہلان باقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیکولرازم اورجمہوریت کے تحفظ کے لیے وکلاء کو متحد ہونا چاہئے۔ اس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی نائب صدر وی ایم ایس مبارک، ریاستی سکریٹریان امیر حمزہ، رتھنم اناچی،اڈوکیٹ ونگ کے ریاستی اور ضلعی عہدیداران، ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM)کی قومی سکریٹری اڈوکیٹ شاہرہ بانو، سمیت سینکڑوں وکلاء شریک رہے۔ کانفرنس میں 6 اہم قرارداد منظور کئی گئیں۔اڈوکیٹ ونگ کے چنئی ضلعی صدر اڈوکیٹ اے سلیمان نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ 


جمعیۃ علماء شہر پونہ کی جا نب سے اعظم کیمپس پونہ میں استقبالیہ اجلاس 

ممبئی۔21 مارچ( فکروخبر/ذرائع )جرمن بیکری بم بلاسٹ کیس اورجنگلی مہا راج بم بلاسٹ کیس کی کا میاب پیروی کرنے والے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے سینر ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان ، ایڈوکیٹ عشرت علی خان کی جمعیۃ علماء ہند شہر پونے کی جا نب سے اسمبلی ہال اعظم کیمپس میں کل گذشتہ ایک شاندار استقبا لیہ پرو گرام منعقد کیا گیا اور انکی گل پوشی کی گئی ۔ جس میں جمعیۃ علماء کے اراکین ،ائمہ مساجد، دانشوران ،اور وکلاء حضرات کی بڑی تعداد مو جو دتھی ۔ جلسہ کا آعاز تلاوت کلام پاک اور نعتیہ کلام سے ہوا ۔جمعیۃ لیگل ٹیم کے سینر کریمنل ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان نے جیلوں میں بندبے قصوروں کے مقدمات اور اس میں ہونے والی پیش رفت کی مختصر رپورٹ شرکاء کے سامنے پیش کی ۔خاص طور سے شولا پور ستلی بم بلاسٹ ،گلبرگہ بلی کیس ،جرمن بیکری ،جنگلی مہا راج روڈ بلاسٹ کیسس میں ملنے والی کامیابیوں کا مفصل تذکر ہ کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح کا ماحول اس وقت ہر طرح سے نا ساز گار ہے اس کے با وجود اللہ پر توکل کرتے ہوئے نو جوانوں کی مظلومیت دیکھ کر ہمت باندھ لیتے ہیں ،حمایت بیگ کیس میں حد سے زیادہ دشواریاں تھیںیہاں تک کہ ہمارے سینر نے بھی کہہ دیا تھا کہ آپ لوگ اس کیس کو چھوڑ دو لیکن ہمارے دل نے پیچھے ہٹنا گوارہ نہیں کیا ،اللہ کا نام لیکر مولانا حا فظ محمد ندیم صدیقی (صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر)کے مشورہ سے ہم آگے بڑھے،اور جد و جہد کیا ۔جس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے ۔ انہوں نے شر کاء سے اپیل کی کہ ایسے حالات میں ملت کی ذمہ داری ہے کہ ایسے بے قصورلوگوں کو ہر گز تنہا نہ چھوڑیں اور جس طرح ممکن ہوسکے ان کا تعاون کریں ۔ مولانا مفتی شاہد قاسمی صدر جمعیۃ علماء شہر پونہ نے اجلاس کی صدارت کی جب کہ مولانا عبد الروف قاسمی نے نظامت کی ۔اس موقع پر حافظ محمد اسرار جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع پونہ جناب اسلم با غبان جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء شہر پونہ ،ایڈوکیٹ سمیر ،ایڈوکیٹ سفیان،ایڈوکیٹ حنان شیخ ،مولانا توصیف ،مولانا ثاقب و دیگر مو جود تھے ۔ 



ہو لی میں کھو یا تاجر اور ملاوٹ خوروں کی چاندی 

فتح پور۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)ہو لی کے موقع پر تیاریوں کا دور شباب پر ہے ۔ گھروں سے لے کر بازاروں میں رونق بڑھنے لگی ہے ۔ دکاندار صارفین کو راغب کر نے کے لئے جدید طر ح سے بازاروں کو سجا رہے ہیں۔ وہیں ہو لی کے مو قع پر رنگوں اور پچکاریو ں کی کافی اہمیت ہے ۔ رنگوں کے اس موقع کو لے کر ابھی سے حوصلہ دکھا ئی دے رہا ہے ۔ پتھر کٹا شاہراہ ، چو ک شاہراہ ، پٹیل نگر ، شادی پور ، اسٹیشن روڈ ، باکر گنج سمیت کئی جگہوں پر دکانیں سج گئی ہیں ۔ دکانداروں کے ذریعہ بہترین پیکج کے ساتھ صارفین کو راغب کر نے کے طریقے اپنا ئے جارہے ہیں ۔ بازاروں میں جہا ں ہو لی کے موقع پر ابھی س ے خریداری کادو ر شباب پر ہے ۔ وہیں لباسوں کو پہنے جانے کا رسم و رواج ہے جس کی وجہ سے دکانوں پر کافی بھیڑ جمع ہو رہی ہے ۔ رنگوں کے اس مو قع پر چائنیز پچکاریاں بچوں کافی راغب کر رہی ہیں ۔ دس روپئے سے لے کر سو کی قیمت تک کی پچکاریاں بازارو ں میں آگئی ہیں ۔ 


رسوئی گیس کی ہوم ڈلیوری بنی مذاق ، کیسے منے گی ہولی

پرتاپ گڑھ:۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)بلہا میں رسوئی گیس کے صارفین کی پریشانی دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے ، ایجنسی پر ہوم ڈلیوری بک کرانے کے دس دن بعد بھی سلینڈر نہیں مل پارہاہے ، ایسے میں سلینڈر کے لئے صارفین کو گیس ایجنسی کا چکر لگانا پڑرہاہے ، وہیں سلینڈر نہ ملنے سے ناراض لوگوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔ واضح ہوکہ ہولی کا تہوار ایک دم سر پر ہے ، ایسے میں رنگو ں کے اس تہوار کو لے کر لوگوں نے ابھی سے ہی تیاریاں شروع کردی ہیں ، وہیں اس دن دروازے پر آنے والے مہمانوں کیلئے لذیذ پکوان دینے کے لئے لوگوں سے رسوئی گیس سلینڈر بھی ایڈوانس میں بھی بک کرانا شروع کردیا ہے ، لیکن گیس ایجنسی کے کنوینروں کے گھریلو گیس سلینڈر کی کالابازاری کے کھیل کے چلتے صارف کو وقت سے ہوم ڈلیوری نہیں ہو پارہی ہے ۔ وہیں پرچی کٹانے کے بعد بھی گیس سلینڈر کے لئے صارفین کو مارا ماری کرنی پڑرہی ہے ، کل کمپنی باغ کے ایک گیس ایجنسی پر 15دن پہلے میں ایک شخص کے ذریعہ ہوم ڈلیوری کے لئے بک کرائی گئی گیس سلینڈر ابھی تک دروازے پر نہیں پہونچ سکی اور رسوئی پوری طرح سے ٹھپ ہوگیا ہے ، اس سے ناراض صارف نے ایجنسی پر پہونچ کر جم کر ہنگامہ کیا ، لیکن گیس ایجنسی مالک کے گودام پر موجود ہونے کی بات کہہ کر ملازمین نے اسے گودام پر بھیج دیا ۔ 


گھریلو گیس کی کالا بازاری بدستور جاری

میرٹھ:۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)ضلع سپلائی محکمہ کی سستی وکاہلی کے چلتے ضلع میں گھریلو گیس سلینڈروں کی کالا بازاری جاری ہے ، گھریلو گیس سلینڈروں کااستعمال تجارتی دکانوں ، چوپہیہ گاڑیوں ، اور شادی وغیرہ کے پروگراموں میں کھلے عام کیاجارہاہے ۔ صارفین کو بکنگ کے مہینے بھر بعد بھی سلینڈر نہیں دیاجاتا ہے ، مخالفت کرنے پرایجنسی کنوینر صارفین کی پٹائی تک کرنے میں گریز نہیں کرتے ہیں ، وہیں گیس ایجنسی مالک 1200 اور گیارہ سو روپئے میں کھلے عام بلیک میں سلینڈر بیچ رہے ہیں ۔ واضح ہوکہ ان دنوں شادی کا موسم چل رہاہے جس کی وجہ سے گیس سلینڈر کے مطالبہ میں بھی اضافہ ہوگیاہے ، لوگ شادی تقریب میں کھلے عام گھریلو گیس سلینڈر کا استعمال کرتے ہیں ۔ اس بات کا فائدہ لینے کے لئے گیس ایجنسیوں کے کنوینر کھل کر سلینڈروں کو بلیک میں بیچتے ہیں ۔ جس کا سیدھا اثر صارفین پر پڑتا ہے ، سلینڈر کے لئے ان کو مہینے بھر انظار کرنا پڑتا ہے ، سب سے زیادہ پریشانی دیہی علاقوں کے صارفین کو ہوتی ہے ، ان کو ہفتہ میں صرف ایک ہی دن سلینڈر دیاجاتا ہے ۔ ضلع کے دوردراز علاقوں سے لوگ صبح بجے ہی گیس ایجنسیوں کے گودام پر پہونچ کر لائن میں کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ کبھی کبھار تو زیادہ صارفین کو بغیر سلینڈر کے ہی واپس جانا پڑتا ہے ۔ 



چھاپہ ماری سے ملاوٹ خوروں میں ہلچل 

بلرامپور۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)ہولی کا تہوار آتے ہی محکمہ انتظامیہ کی ہدایت پر غذاورسد محکمہ نے پورے ضلع میں چھاپہ ماری کی کارروائی تیز کردی ہے ، جس سے ملاوٹ خوروں میں ہلچل مچی ہوئی ہے ۔ غذا ورسد افسرکی ٹیم نے ضلع کے مختلف حلقوں میں چھاپہ ماری کر نو نمونے لے کر جانچ کے لئے بھیجے ہیں ، نمونوں میں تین دودھیا ، ایک کھویا ، دو میٹھائی ، دو نمکین اور ایک تیل کا نمونہ لیا گیا ہے ۔ غذا ورسد افسر نے سبھی دکانداروں کوباخبر کیا ہے کہ تہوار کے موقع پر اشیاء کو دیکھ کر خریدیں ، اور کسی بھی طرح کی ملاوٹی کھویا اور میٹھائیوں کا کانپور وغیرہ سے نہ لائیں ، دکانوں میں مسلسل چھاپے مارے جائیں گے ۔ 


ہولی کے مدنظر ملاوٹ خوروں کے خلاف مہم تیز

میرٹھ۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)تہواروں کے دوران ملاوٹ خوروں کا کاروبار زوروں پر ہوتا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ہولی میں ملاوٹ خوروں کی حرکتوں پر لگام لگانے کیلئے میرٹھ ضلع انتظامیہ نے ملاوٹی خوردنی اشیاء کے خلاف چھاپے ماری کی مہم تیز کردی ہے۔ کھویا، دودھ، دیسی گھی، پنیر، بیسن، تیل اور ریفائن کے نمونے جانچ کیلئے بھیجے جارہے ہیں۔ ایسے ہی ایک مہم کے تحت کھویا منڈی میں چھاپہ مارکر سات سو کلو ملاوٹی کھویا تباہ کیا گیا۔ 42 چیزوں کے نمونے جانچ کیلئے ورکشاپ بھیجے گئے ہیں۔ سٹی مجسٹریٹ نے بتایا کہ ہولی کا تہوار چونکہ قریب ہے اس لئے ضلع انتظامیہ اور محکمہ غذا و رسد کی ٹیموں نے اپنی چھاپے ماری کی مہم شروع کردی ہے۔


گرمی کے ساتھ مچھروں کا حملہ و بیماری

نجیب آباد۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)گرمی کا موسم شروع ہوتے ہی مچھروں کی تعداد میں بے شمار اضافہ ہونے لگا ہے۔ کچھ تو بجلی کٹوتی کا بڑا مسئلہ اور اوپر سے یکایک ٹوٹ پڑنے والی مچھروں کی فوج نے شہریوں کا جینا محال کررکھا ہے۔ مچھر اب صرف رات میں ہی نہیں، دن میں بھی کاٹتے ہیں۔ گندگی سے پٹے نالے و نالیوں اور آبادی کے درمیان جگہ جگہ آلودہ پانی بھرے ہوئے گڈھے مچھروں کے آماجگاہ ہیں۔ اس سے وبائی بیماریاں پھیلنے اندیشہ بنا ہوا ہے۔ محکمہ صحت اور نگرپالیکا انتظامیہ ان کی روک تھام کیلئے کوئی ٹھوس کوشش کرتی نظر نہیں آرہی ہے۔ اس موقع پر سکسینہ، سلمان حیدر نقوی، رام بھروسے موریہ، ڈاکٹر کیلاش چندر گپتا نے انتظامیہ سے فوری شہر میں صفائی کرائے جانے اور کیڑے مار دواؤں کا چھڑکاؤ کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
شہر میں کوریئر کمپنی کے ملازمین سے لوٹ کی واردات کا انکشاف
گورکھپور۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع )اننت دیو تواری ایس ایس پی گورکھپور کے ذریعہ ضلع میں ہو رہی لوٹ کی واردات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مجرموں پر قدغن لگانے کے تحت چلائے جارہے آپریشن ’واس آؤٹ‘ کے تحت ایس پی شہر ہیم راج مینا و ایس پی کرائم کی ہدایت پر ابھیہ کمار مشرا سی او کینٹ کی رہنمائی میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے سی آئی یو ٹیم اور شاہ پور پولیس کو لگایا گیا۔ مخبر کی اطلاع پر آج دوپہر بچھیا نہرو انٹر کالج اوور برج کے پاس سے دو موٹر سائیکل سوار تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ پکڑے گئے ملزمان سے پوچھ تاچھ پر بتایا کہ موبائل کے ذریعہ سے فرضی پتہ پر آن لائن سامانوں کی بکنگ کراتے ہیں اور کوریئر کمپنی کے ذریعہ ڈلیوری دیتے وقت انہیں اسلحہ دکھا کر سامان لوٹ لیتے ہیں۔ پوچھ تاچھ میں یہ بھی بتایا کہ ۱۶؍۳؍۲ کو کوریئر کمپنی کے ملازم کے ذریعہ لیپ ٹاپ کی ڈلیوری دیتے وقت اے گولی مارکر لیپ ٹاپ لوٹ لیئے تھے۔ 
برآمد موٹر سائیکل یاماہا آر ۱۵ کے بارے میں پوچھنے پر بتایا کہ۱۶؍۱؍۲۶ کو آرمی پبلک اسکول کوڑا گھاٹ کے پاس سے ایک شخص کو ڈنڈے سے مار کر لوٹ لئے گئے اور برآمد پلسر موٹر سائیکل کے بارے میں پوچھنے پر بتایا کہ ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فرام نمبر۹ کے پاس سے چرایا تھا۔ یہ دونوں وہیں موٹر سائیکلیں ہیں۔ ملزمان کے ذریعہ چھاونی ریلوے اسٹیشن کے پاس سے ۵۱؍۲۱؍۱۳ کو ایک سفید اپاچی چرائے تھے۔ جو سید اسد کے ہنومار مندر واقع کرائے کے مکان سے ملزمان کی نشاندہی پر برآمد کی گئی۔ ملزم شیریندر مشرا کے قبضہ سے ایک عدد پسٹل ۲۳ بور مع زندہ کارتوس برآمد کیا گیا۔ ملزمان کے قبضہ سے لوٹے گئے دو موبائل، کیمرہ، لیپ ٹاپ و نقد روپئے اور آدھار کارڈ بھی بر آمد کیا گیا۔ 
گرفتار کئے گئے ملزمان کی تفصیل : شیوندر مشرا عرف نندن عرف ریشو ولد کرشنا نند مشرا ساکن بھاگل پور تھانہ مئی ضلع دیوریہ حال مقیم آر پی ایف کالونی تھانہ شاہ پور ضلع گورکھپور، سید اسد انصاری عرف ساجن ولد شہاب الدین انصاری ساکن بکھرا تھانہ گوری بازار ضلع دیوریا مقیم حال بچھیا ہنومار مندر تھانہ شاہ پور (کرائے کا کمرہ)، وکی انصاری عرف سیف ولد امیر الدین انصاری ساکن بکھرا تھانہ گوری بازار ضلع دیوریا مقیم حال بچھیا نذر ہنومان مندر تھانہ شاہ پور (کرائے کا کمرہ)۔
برآمدگی کی تفصیل : ایک عدد لیپ ٹاپ لوٹا ہوا آلٹی میٹ کمپنی، ایک عدد لوٹا ہو کیمرہ کینن کمپنی، دو عدد لوٹی گئی موبائل سونی ایکس پیریا، ایک عدد لوٹی گئی موٹر سائیکل یاماہا آر ۵۱، ایک عدد لوٹی گئی موٹر سائیکل اپاچی آر ٹی آر، ایک عدد چوری کی پلسری موٹر سائیکل، ایک پسٹل ۳۲ بور و دو عدد زندہ کارتوس، لوٹے گئے ۷ ہزار روپئے نقد و آدھار کارڈ۔مذکورہ گرفتاری و برآمدگی میں شامل افسران اور ملازمین کو ایس ایس پی گورکھپور کے ذریعہ ان کے حوصلہ بڑھانے کیلئے ۰۰۰۵ روپئے نقد کا اعلان کیا گیا ہے۔


وزیر خزانہ کی ارتھی نکال کر نہر میں پتلے کو تیرایا

فتح پور۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع )مرکزی حکومت کے بجٹ سے ناراض صرافہ کاروباریوں کا غصہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔ آج غازی پور قصبہ کے صرافہ کاروباریوں نے وزیر خزانہ ارن جیٹلی کے ذریعہ پیش کئے گئے بجٹ میں ایکسائز ڈیوٹی بڑھائے جانے سے ناراض کاروباریوں نے ارن جیٹلی کی آرتھی نکال کر نہر میں بہانے کا کام کیا۔ غازی پور قصبہ میں صرافہ سنگھ کے صدر اننو سونی کی رہنمائی میں صرافہ کاروبایوں نے دھرم شالہ کے پاس سے وزیر خزانہ کی ارتھی نکالی اور راستے میں ان کا پتلا نذر آتش کرنے کی کوشش کی جسے پولیس نے روک دیا جس سے غصہ میں آئے تاجروں نے وزیر خزانہ کی شو یاترا نکالتے ہوئے پتلے کو نہر میں تیرا دیا۔ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی اور مظاہرہ کرتے ہوئے کالے قانون کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا کاروباریوں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے تب تک ان کی مخالفت جاری رہے گی۔ اس موقع پر ملواں صرافہ ایسو سی ایشن کے صدر شیو بابو سونی، بھانو سونی، ڈبو سونی، سریش سونی، راکیش سونی، باپو سونی، ککڑ سونی، الو سونی، مٹرو سونی، روہت سونی، رنکو سونی، سمین سونی، سونو سونی وغیرہ شامل رہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا