English   /   Kannada   /   Nawayathi

مندر کے دعوت نامہ میں ایک مسلم آئی اے ایس آفیسر کا نام، فرقہ پرست تنظیمیں چراغ پا(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

آئی ایس آفیسر نے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے، اس سے پہلے بھی اسی علاقہ میں مندر کے کئی دعوت ناموں میں میرا نام تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں مندر کے متعدد ذمہ داران کے ساتھ میں نے پچیس سے زائد بار ملاقاتیں کی ہیں۔دریں اثنا، حکومت نے یہ کہتے ہوئے مسلم آفیسر کا دفاع کیا ہے کہ حکومت کی زیرنگرانی مندروں کے دعوت نامہ میں اس درجہ کے آفیسر کا نام ہونا معمول کی بات ہے۔ دوسری طرف کرناٹک کے قانون، پارلیمانی امور اور اعلیٰ تعلیم کے وزیر ٹی بی جیا چندرا نے کہا کہ منگلور کے ڈپٹی کمشنر ابراہیم نے جو کچھ کیا ، وہ بالکل درست ہے۔ انہوں نے مزرئی محکمہ کے ضوابط کی محض پیروی کی ہے۔ ریاستی حکومت ان کا پورا ساتھ دے گی اور چند شدت پسند عناصر جو دعوت نامہ سے ان کا نام ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں ، ان کا نام ہٹانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔فرقہ پرست تنظیموں نے اس معاملہ کو لے کر احتجاج کی دھمکی دی ہے اور انیس مارچ کو دکشن کنڑ ضلع میں بند کی اپیل کی ہے۔ خیال رہے کہ منگلور سے ساٹھ کلومیٹر کی دوری پر واقع پٹر میں مہالنگیشور مندر ہے اور ریاستی حکومت اس کا نظم ونسق دیکھتی ہے۔ انہیں مزرئی مندر کہا جاتا ہے اور ڈپٹی کمشنر مع ضلع مجسٹریٹ اپنے اپنے ضلع میں اس کے سربراہ ہوتے ہیں۔ مندروں کے مقامی مینجمنٹ بورڈوں کے ساتھ صلاح ومشورہ کر کے ڈپٹی کمشنر کو مذہبی تقریبات اور تہواروں کا انعقاد کرنا ہوتا ہے۔آئی اے ایس آفیسر ابراہیم کا تعلق منگلور سے ہے۔ اس سے پہلے وہ منگلور سٹی کارپوریشن کے کمشنر سمیت متعدد عہدوں پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعہ سے دکھی ہیں اور یہ کہ اسے غیر ضروری طور پر متنازع بنایا جا رہا ہے۔ قانون اور روایت کے مطابق ہی دعوت نامہ میں ان کا نام شامل کیا گیا ہے۔ وشو ہندو پریشد کی مقامی یونٹ نے اس پر اعتراض جتایا اور دعوت نامہ سے ان کا نام ہٹا نے کا مطالبہ کیا ہے۔نوکرشاہوں کے مطابق، کرناٹک میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے ۔ ماضی میں یہاں سینکڑوں غیر ہندو نوکرشاہوں نے اپنی خدمات انجام دی ہیں اور مذہب کی بنیاد پر انہیں اس طرح کے امتیاز کا کبھی سامنا کرنا نہیں پڑا ہے۔


بچوں کے تنازعہ میں دو فرقوں کے درمیان پتھراؤ، کئی زخمی

آگرہ۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش میں آگرہ کے تاج گنج علاقے میں کل شام بچوں کے تنازعہ کی وجہ سے دو فرقوں کے لوگوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ اور بوتلیں پھینکی جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے ۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق کل شام قریب ساڑھے سات بجے تاج گنج کے تانگا اسٹینڈ علاقے میں بچوں کے درمیان معمولی تنازعہ ہو گیا اس کے بعد دونوں فرقوں کے لوگ آمنے سامنے آ گئے ۔ دونوں طرف سے جم کر پتھراؤ کیا گیا اور بوتلیں پھینکی گئیں۔ اس علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔ لوگ ادھر ادھر بھاگ کھڑے ہوئے اور دکانوں کے شٹر گرنے لگے ۔ تقریبا آدھاگھنٹے تک بے خوف لوگوں نے پتھراؤ کیا اور بوتلیں پھینکیں۔ اس واقعہ میں چھ افراد لہولہان ہو گئے ۔ ہنگامہ کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کے اعلی افسران اور تاج گنج، صدر اور رکاب گنج سمیت کئی تھانوں کی پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے دونوں فرقوں کے لوگوں کو بھگا دیا۔اس سلسلے میں ۱۲ افراد کو حراست لیا گیا ہے ۔ علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے ۔ علاقے میں کشیدگی لیکن امن ہے ۔ گرفتاری کے خوف سے لوگوں نے گھروں میں اندھیرا کر لیا ہے ۔ کچھ گھروں میں پولیس نے دبش دی، لیکن خواتین نے دروازے نہیں کھولے ۔


مرد وزن کے ساتھ مار پیٹ ، بدمعاش کار لوٹ کر فرار

میرٹھ۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش میں ضلع میرٹھ کے بھسوما علاقے میں کل دیر رات بدمعاشوں نے ایک شوہر بیوی اور بچوں کے ساتھ مار پیٹ کی اور ان کی کار لوٹ کر فرار ہو گئے ۔پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ میرٹھ کے مادھوپورم کا کملیش کل رات بجنور سے اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ میرٹھ آ رہا تھا۔ دیر رات بھسوما علاقے میں تین چار وین سوار بدمعاشوں نے ان کی کار کو اوور ٹیک کرکے رکوا لیا۔ بدمعاشوں نے کار سوار لوگوں سے مارپیٹ کی اور کار چھین کر لے گئے ۔ اس سلسلے میں کیس درج کرا دیا گیا ہے ۔ پولیس بدمعاشوں کی تلاش کر رہی ہے ۔


صحافیوں کی تنظیم کے عہدے داروں کا انتخاب اجئے گری و ضلع صدر سوریندر کمار نامزد 

گورکھپور ۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) انڈین جرنلسٹ ایسو سی ایشن کا ایک جلسہ انتظامیہ دفتر قریشی کاٹج غازی روضہ گورکھپور واقع دفتر پر منعقد ہوا۔ جس کی صدارت قومی صدر سراج احمد قریشی اور نظامت ریاستی صدر پوروانچل دیپک کمار ترپاٹھی نے کیا۔ جلسہ میں اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیاگیا کہ پوروانچل اور گورکھپور میں تنظیم کو اور متحرک بنانے کیلئے نوجوان اور تیز ترار ساتھی کو تنظیم میں جگہ ملے۔ جس پر ریاستی مجلس عاملہ کے ممبر پوروانچل نوید عالم نے ضلع صدر اجئے گری کو ریاستی جنرل سکریٹری پوروانچل اور سوریندر کمار سنگھ سینئر ضلع نائب صدر کو ضلع صدر گورکھپور بنانے کیلئے تجویز پیش کی۔ اس تجویز کی تائید سبھی صحافیوں نے کی۔ اس تجویز کو قومی صدر سراج احمد قریشی نے اپنی منظوری بھی دی۔ اجئے گری نے یہ عہدہ منظور کرتے ہوئے موجود سبھی صحافیوں سے کہا کہ میں سبھی صحافیوں کے حق کی لڑائی انڈین جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے ذریعہ سے گاؤں سے لے کر ریاستی ہیڈ کوارٹر تک لڑوں گا۔ پوروانچل کے سبھی ازلہ اور کمشنریوں نے ریاستی صدر دیپک کمار ترپاٹھی کے ساتھ تنظیم کی شاخیں قائم کرنے میں مدد کروں گا اور تنظیم کو فعال اور متحرک بنانے کی کوشش کروں گا۔


سماجوادی حکومت کے ۴ سال مکمل ہونے پر حصولیابیوں کو عوام تک پہنچانے کا عہد

کانپور۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع)) : ریاستی حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی ترقی اور عوامی بہبود سے متعلق پہل اور حصولیابیوں کی جانکاری عوام تک پہنچانے کے مقصد سے ضلع کانپور شہر کے ہر ایک بلاک میں ۱۵ اور۱۶مارچ کو یوم ’سماج وادی ترقی‘ کا انعقاد ہوگا۔ جس کے تحت آج پہلے مرحلہ میں ۵ بلاکوں سمیت ضلع میں زرعی یونیورسٹی کے کیلاش بھون میں انعقاد کیاگیا۔ اس موقع پر ریونیو بورڈ راج پرتاپ سنگھ، کمشنر کانپور ڈویزن محمد افتخاالدین، رکن اسمبلی ستیش نگم و عرفان سولنکی اور سماج وادی پارٹی کے دیگر سینئر عوامی نمائندے، ڈی ایم کانپور شہر کوشل راج شرما، سی ڈی او کانپور شہر شمبھو کمار کے ذریعہ مشترکہ طور سے شمع روشن کر پروگرام کا افتتاح کیاگیا۔ پروگرام کی شروعات میں ثقافتی پروگراموں کے ذریعہ ریاستی حکومت کے ذریعہ عوامی بہبود کیلئے چلائی جا رہی اسکیموں کی جانکاری پیش کی گئی۔ جس کو وہاں موجود لوگوں نے گرم جوشی سے استقبال کیا۔ محکمہ اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام ناٹل پارٹی کے ذریعہ اسکیموں کی جانکاری ضلع کے مختلف بلاکوں سے آئے عوام کو آسانی سے متاثر کرگئی۔ اس موقع پر ممبر ریونیو بورڈ اترپردیش راج پرتاپ سنگھ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ گذشتہ چال سالوں میں ریاست کی ترقی کی بہت ساری اسکیمیں چلائی گئیں ان کا فائدہ وسیع پیمانہ پر غریبوں، پچھڑوں، کمزور طبقات اور اقتصادی طور سے کمزور لوگوں کو برابر مل رہاہے۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ وقتاً فوقتاً اسکیموں کی معلومات مختلف ذرائع ابلاغ سے عوام کو پہچائی جاتی رہی ہے۔ جس سے ہر طبقے کے مستفیضین اسکیموں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ رکن اسمبلی ستیش نگم نے اس موقع پر ریاست کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا پیغام پڑھ کر عوام کو سنایا۔ پیغام میں ریاستی حکومت کی مختلف اسکیموں اور رترقیاتی کاموں کی جانکاری دی گی ہے اور یہ بھروسہ بھی دلایا ہے کہ سماجوادی حکومت ریاست کی چوطرفہ ترقی کیلئے برابر کام کرتی رہے گی۔ کمشنر کانپور ڈویزن نے اس موقع پر صحافیوں کو اس پروگرام کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ریاستی حکومت ہر علاقہ اور طبقے کی ترقی کیلئے کام کررہی ہے۔ سرکاری اسکیموں کا فائدہ ضرورت مندوں تک پہنچنے کیلئے نظام میں شفافیت سے مستفیضین کو فائدہ ملے گا۔ بڑے پیمانے کی اسکیموں کو چلایا جارہا ہے اس کی معلومات عوام تک پہنچانے کیلئے آج اس تقریب کا انعقاد کیاگیا ہے۔ پروگرام میں رکن اسمبلی عرفان سولنکی، ممبر اقلیتی کمیشن اترپردیش نیلم روملا سنگھ اور دیگر عوامی نمائندوں نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر مفت لیپ ٹاپ تقسیم، سماجوادی پنشن اسکیم، لوہیا گرامین آواس اسکیم، مائکرو کامدھین اسیکم، کوشل وکاس مشن، سوچھ بھارت منش، جننی سرکشا اسکیم، کنیا ودیا اسکیم، گوریا تحفظ اسکیم کے تحت فائدہ حاصل کرنے والوں کو موقع پر ہی اسکیموں کا فائدہ دیا گیا۔ پروگرام کے دوران ایل ای ڈی وین کے ذریعہ حکومت کی حصولیابیوں پر مبنی پروگرام نشر کیاگیا۔
پروگرام کے آخر میں ۱۰۰۰مزدوروں کو سائیکل تقسیم کی گئی۔ ۰۵ معذوروں کو ٹائی سائیکل تقسیم کی گئی اور ۶ ایمبولنس (۱۰۸ نمبر) کو جھنڈی دکھا کر عوام کی خدمت کیلئے روانہ کیاگیا۔


فتح پور میں بیوی کے قاتل کو تاعمرقید، ۲۰۰۰۰ کا جرمانہ

فتح پور۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) مائکے میں رہ رہی بیوی کو معمولی بات پر گولی مار کر موت کے گھاٹ اتارنے والے شوہر کو دوشنبہ کو مجرم گردانتے ہوئے انچارج ضلع جج وقاراحمد انصاری نے تاعمر قیدکی سزا سناتے ہوئے ۲۰۰۰۰ روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ واقعہ اسوتھر تھانہ علاقہ کے رام سنہی کا ڈیرا مزرے سرکھنڈی گاؤں کے رہنے والے رام سنیہی نشاد نے اپنی بیٹی رنو دیوی کی شادی کشن پور تھانہ علاقہ کے تھریانی مجرے رائے پور بھرسول کے رہنے والے رام نرائن نشاد سے ۱۱ سال قبل رواج کے مطابق کیا تھا۔ کچھ دنوں تک معاملہ ٹھیک ٹھاک چلا لیکن جب بیوی کو پتا چلا کہ شوہر مجرمانہ حرکتوں میں ملوث ہے تو اس پر پہاڑ ٹوٹ پڑا کافی سمجھانے بجھانے کے بعد بھی جب شوہر کی عادتوں میں سدھار نہ ہوا تو بیوی مائکے میں جاکر رہنے لگی۔ کئی بار معاملے کو لیکر دونوں خاندانوں کے درمیان صلح سمجھوتا ہوا لیکن شوہر مجرمانہ حرکتیں چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ہوا آخر میں بیوی مائکے میں ہی اپنے والد کے ساتھ رہنے لگی۔ درمیان میں شوہر بھی وہان آتا جاتا رہا واردات سے دوماہ قبل شوہر بھی وہیں پر رہنے لگا تھا۔ وہاں بھی بیوی نے مجرمانہ حرکتوں کی مخالفت کی۔ ۲۰اکتوبر۲۰۱۲ کی شام جب بیوی رنو دیوی گھر میں کھانا پکا رہی تھی تبھی کسی بات کو لیکر تنازعہ ہوا اسی دوران شوہر رام نارائن نشاد نے کمر میں لگے طمنچہ کو نکالکر بیوی کے سینہ میں گولی ماردی۔ جائے وقوع پر ہی رنو کی دردناک موت ہوگئی۔ متوفی کے والد رام سنہی نشاد نے اپنے داماد کے خلاف نامزد تحریر دی۔ پولیس نے ملزم کے خلاف دفع ۲۰۳ تعزیرات ہند کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر قتل میں استعمال طمنچہ بھی برآمد کیا تھا۔ معاملہ کی آخری سماعت کرتے ہوئے انچارج ضلع جج وقار احمد انصاری نے معاون سرکاری وکیل فوجداری رہس بہاری شریواستو کے ذریعہ فراہم کرائے گئے ثبوتوں اور گواہوں کو کافی مانتے ہوئے شوہر کو واقعہ کا مجرم پاتے ہوئے تاعمر قیدکی سزا سناتے ہوئے ۲۰۰۰۰ روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔


سڑک حادثے میں چار کی موت، ایک کی حالت نازک

جھانسی۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش میں جھانسی کے چرگاؤں علاقے میں ہوئے ایک سڑک حادثے میں چار افراد کی موت ہو گئی اور ایک زخمی ہو گیا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہات) دنیش سنگھ نے بتایا کہ کل شام قومی شاہراہ۲۵پر چرگاؤں کی جانب سے آنے والی ایک کار کا ٹائر اچانک پھٹ گیا اور کار پلٹ کر ڈیوائیڈر پار کرتے ہوئے سڑک کے دوسری طرف چلی گئی۔ اسی دوران ، کار سامنے سے آنے والے ٹرک کی زد میں آ گئی، جس سے کار میں سوار دو افراد موقع پر ہی ہلاک جبکہ دو نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔ ایک کی حالت اب بھی نازک بنی ہوئی ہے ۔


کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے والی خواتین نے کیامظاہرہ

فتح پور۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے والی درج فہرست ذات کے لوگوں کو حکومت کی اسکیموں کا فائدہ نہ ملنے اور افسران کے ذریعہ بھید بھاؤ کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے متاثر خواتین نے بی پی ایل فہرست میں نام درج کرنے کے ساتھ اندرا آواس دیئے جانے کا مطالبہ ڈی ایم سے کیا۔ منگل کو ہسواں بلاک کے قاسم پور مجرے رموا کی درج فہرست ذات کنجڑ برادری کی خواتین نے اپنا حق مانگنے کیلئے کلکٹریٹ میں یکجا ہوکر نعرے لگائے اور مظاہرہ کرتے ہوئے ڈی ایم کو میورنڈم سونپ کر واضح کیا کہ وہ لوگ اپنے کنبے کے ساتھ برسات سردی اور گرمی میں کھلے آسمان کے نیچے پنی تان کر جھونپڑی بناکر اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔ لیکن حکومت اور انتظامیہ کی بے اعتنائی کے سبب سالوں سے رہ رہے کنجڑ برادری کے لوگوں کو نہ تو حکومت کی اسکیموں کا فائدہ ملتا ہے نہ ہی ان کے نام بی پی ایل فہرست میں درج کئے ہیں اور نہ ہی انہیں اندرا آواس کا فائدہ ملتاہے۔ جس کے سبب ان کی زندگی گزارنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ متاثرین نے اندرا آواس الارٹ کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر شکنترا، تارا، انیتا، شانتی دیوی، رجنی، لویا، سنگیتا، بینو، پھول کماری، شام کماری، کلا دیوی، پونم، رانی، امت کمار، سشیلا، ببلی، وملا، سریتا دیوی، سمن وغیرہ سمیت سیکڑوں خواتین شریک رہیں۔ 


گود لئے ہوئے بیٹے کے نام زمین کرنے پر اہل خانہ نے کیا معمر شخص کا قتل، دو خواتین زخمی

میرٹھ۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش میں ضلع میرٹھ کے سرورپر علاقے میں گود لئے ہوئے بیٹے کے نام زمین کرنے سے پیدا ہوئے تنازعہ میں بھائی اور بھتیجوں نے اپنے بوڑھے چچاکو گولی مار کر قتل اور دو خواتین کو زخمی کر دیا۔ پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کھوائی گاؤں کا کلوا (۵۶) کے نام تقریبا ۲۲ بیگہ زمین تھی۔ اس کے کوئی اولاد نہ ہونے کی وجہ سے اس نے بھورا نامی نوجوان کو گود لے لیا تھا۔ کلوا آج بیٹے کے نام اپنی زمین کی رجسٹری کرانے کے لئے جانے والا تھا۔ کلوا کے بھائی اور بھتیجے بھورا کے نام زمین کرنے کی مخالفت کر رہے تھے ۔ کل رات تقریبا ایک بجے نور محمد اور دیگر لوگوں نے کلوا اور اس کی بیوی مستري اور بھورے کی بیوی نذیر کے ساتھ مار پیٹ کی اور گولی مار دی۔ اس واقعہ میں کلوا کی موت ہو گئی۔زخمی دونوں خواتین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ اس واقعہ میں چار افراد کو نامزد کیا گیا ہے ۔ واقعہ کے بعد تمام لوگ گھر پر تالا لگا کر فرار ہو گئے ۔ پولیس ملزمان کی تلاش کر رہی ہے ۔


دروازہ پر سو رہی لڑکی کی عصمت دری

فتح پور۔17مارچ(فکروخبر/ذرائع) دروازہ پر سورہی دلت لڑکی کے ساتھ پڑوسی نوجوان نے عصمت دری کی۔ نوجوان کے جانے پر لڑکی نے شور مچایا جس سے کنبے والوں کی نیند ٹوٹی شور سن کر آس پاس کے لوگ بھی موقع پر آگئے۔ واردات کو دبانے کیلئے شہزور لوگ غریب دلت کنبے کو گڑدے کر معاملہ کو دبا دیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا