English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایم آئی ایم کا نہیں ہے بی جے پی کے ساتھ کوئی اندرونی گٹھ جوڑ: اسد الدین اویسی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اسی کے ساتھ اویسی نے مظفرنگر رپورٹ کو واہیات قرار دیا اور عشرت جہاں کیس کی روز انہ سماعت کا مطالبہ کیا۔محکمہ آیوش کی جانب سے کسی بھی مسلمان کو ملازمت نہ دینے کے آر ٹی آئی کے جواب پر مجلس کے صدر اسد الدین اویسی کافی برہم نظر آئے۔ آیوش کے جواب پر صدر مجلس نے وزیراعظم مودی سے جواب طلب کیا ہے ۔ اویسی نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ کیا مسلمانوں کو مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں ان کا حق ملے گا یا نہیں۔ صدر مجلس نے وزیر اعظم پر فرائض منصبی نبھانے میں ناکام ہونےکا بھی الزام عائد کیا۔صدر مجلس نے مظفر نگر رپورٹ کو سرے سے مسترد کر دیا۔ اویسی نے کہا کہ ماضی کی یہ تاریخ رہی ہے کہ کسی بھی تحقیقاتی کمیشن نے حکومت وقت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔ اس میں بھی وہی ہے۔ صدر مجلس کا کہنا ہے کہ عشرت جہاں معاملے پر کانگریس اور بی جے پی سیاست کر رہی ہیں۔ اویسی نے کہا کہ اس معاملے کی روزانہ سماعت ہونی چاہئے تاکہ اصل سچائی منظر عام پر آئے۔دہلی میں ہونے والی صوفی کانفرنس کے تعلق سےاویسی نے محتاط جواب دیا۔ اویسی نے کہا کہ اگر آرایس ایس اس طرح کی کانفرنسوں کے ذریعے مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے تو مسلمانوں کو چوکس ہونے کی ضرورت ہے۔


مسلمانوں کے ترقی کے سبھی راستے بند ہیں :احسان الحق ملک 

لکھنؤ۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع)پچھڑا سماج مہا سبھا نے مرکزی و ریاستی حکومتوں پر یہ الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کا ترقی ہی نہیں بند کیا گیا بلکہ ان کا اجتماعی قتل عام سازش کے تحت 1925سے کیا جا رہا ہے اورآج یہ سازش بدستور جاری ہے۔اور مسلسل ان پر ظلم بڑھتا جا رہا ہے۔حکومتیں انہیں روکنے میں ناکام ہیں اور ان طاقتوں کے ساتھ کھڑی ہیں جو یہ ظلم ڈھا رہے ہیں ۔جیسا کہ68سالوں سے ہو رہے مظالم دیکھنے سے ثبوت ملتا ہے۔یہ جانکاری آج یہاں جاری ایک بیان میں مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے دیا ،انہوں نے مزید کہا کہ 1925میں آر ایس ایس کا قیام غیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر اس لئے کی گئی تھی کہ پھوٹ ڈالو اور راج کرو ۔اسی سازش کے تحت مسلمانوں اور ہندؤں میں پھوٹ ڈالنے کے تحت ساری اسکیم خفیہ طریقہ سے بنائی گئی ۔صرف چند لوگوں کے پاس آج ملک کی ساری جائداد اور اقتدار ہے۔اسی سازش کے تحت اس ملک کو تقسیم ہی نہیں کرایا گیا بلکہ بڑے پیمانہ پر تمام بے گناہوں کا قتل عام ہوا۔غریبوں کی بستیاں جلائی گئیں ہزاروں خواتین بیوہ ہوئیں ہزاروں بچوں کے سر سے ماں باپ کا سایہ اٹھا۔آج بھی یہ ظلم ،ناانصافی،بھیدبھاؤلگاتار بڑھ رہا ہے۔ملک نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کی ترقی پوری طرح سے بندکر دیا گیا ہے ان کومعاشی ،سماجی تعلیمی طور کافی پیچھے ڈھکیل دیا گیا ہے۔حد تو تب ہو گئی جب ان کے بچے تعلیم حاصل نہ کر پائیں اس لئے مولانا آزاد نیشنل فاؤنڈیشن کے اسکالر شپ کو روکنے کی بھی سازش کی جا رہی ہے تاکہ مسلمانوں کے بچے تعلیم حاصل نہ کر پائیں ۔ملک نے سچر کمیٹی کی رپورٹ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ سرکاری کہنے اور کرنے کو اجاگر کرتی ہے۔آزادی کے بعد بھی سرکاری نوکریوں میں 35فیصد مسلمانوں کی حصہ داری تھی اور معاشی طور پر کافی مضبوط تھے،کیا وجہ ہے کہ ان 68سالوں میں یہ دلت سماج سے بھی بدتر ہو گئے ۔ملک نے یہ بھی کہا کہ اس ملک کا مسلم بھی باشندہ ہے اور آئین میں اسے برابری کا حق دیا گیا آئین کے مطابق ملک کا باشندہ ہونے کی وجہ سے ساری سہولت ملنی چاہئے لیکن وہ آج ہر بنیادی سہولت سے محروم ہے۔آج ملک کے مسلمانوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور انہیں غیر ملکی کہا جاتا ہے ۔وہ لوگ مسلمانوں کو غیر ملکی کہتے ہیں جو خود غیر ملکی ہیں ملک کے گنگا جمنی تہذیب کو تہس نہس کرکے ایک اتنی مضبوط دیوار کھڑی کر دی گئی کہ اس کو مٹانا اب ممکن نہیں لگتا ہے۔اگرجلد ہی اس کھائی کو پاٹنے کی کوشش نہیں کی گئی توملک پھر ایک بار غلام ہونے سے نہیں بچایاجاسکتا ہے۔ملک نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ ان کے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کریں اور پوری دنیا کو یہ بتائیں کہ ملک کے سیکولرازم اور جمہوریت کو کس طرح تہس نہس کیا جا رہا ہے۔


کار کا شیشہ توڑ کر لیپ ٹاپ چوری

لکھنو۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع )سروجنی نگر علاقہ میں چوری کی وادات کا سلسلہ رکنے کانام نہیں لے رہاہے جس کے سبب سنیچر کو سڑک پر کھڑی کارکاشیشہ توڑ کر بدمعاشوں نے کار میں رکھا لیپ ٹاپ چوری کرلیا متاثر نے واردات کی اطلاع پولیس کودی۔ جانکاری پر موقع پر پہونچی پولیس جانچ پڑتال کرکے واپس لوٹی گئی۔سروجنی نگر کے چلاواں بازارکے سامنے کانتا رانی جیسوال اپنی کار یوپی۲ ۳ سی ایچ ۵۰۲۷ کو سڑک کر کھڑی بازار سے سامان خریدنے چلی گئیں جب بازار سے لوٹی تودیکھا کہ کار کا شیشہ ٹوٹا ہوا ہے اور اس میں رکھا ہوا لیپ ٹاپ غائب ہے یہ دیکھ کر ان کے ہوش اڑگئے کانتا رانی نے آس پاس کے لوگوں سے پوچھ تاچھ کی لیکن کچھ پتہ نہیں چل سکاکانتا رانی نے اس بات کی اطلاع پولیس کودی۔اطلاع پاکر موقع پر پہونچی پولیس نے جانچ پڑتال شروع کی لیکن کچھ ہاتھ نہیں لگ سکا۔


ہوس کی شکار طالبہ نے کی خودسوزی،موت

لکھنو۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع )کاکوری علاقہ میں ایک شہدے سے پریشان طالبہ نے اپنی زندگی ہمیشہ کیلئے ختم کردی۔ مہینوں سے چھیڑخوانی کی واردات کو برداشت کررہی طالبہ کی شہدے نے ۴ مارچ کو عصمت دری کی اور اس کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اپنے ساتھ ہوئی اس حیوانیت سے پریشان طالبہ نے ۵ مارچ کو گھر میں آگ لگالی جھلسی حالات میں اس کو سول اسپتال میں داخل کرایاگیا جہاں دیر رات اس کی موت ہوگئی۔جمعہ کوہی طالبہ کے والد نے کاکوری تھانہ وسی اوملیح آباد کے پاس شکایت کی تھی۔ طالبہ کی موت سے جاگی کاکوری پولیس نے اس معاملہ میں ملزم کے خلاف رپورٹ درج کرلی۔کاکوری کے ایک گاو ں کے رہنے والے کسان نے بتایاکہ اس کی ۵۱سال کی بیٹی ایک پرائیویٹ اسکول میں درجہ ۷کی طالبہ تھی۔ طالبہ کے ساتھ اس کے چھوٹے بھائی بہن بھی اسکول پڑھنے کیلئے جاتے تھے ،طالبہ نے کچھ دن پہلے اچانک اسکول جانا بند کردیا۔ کنبہ والوں نے اس سے کئی بار اس بارے میں پوچھا تو اس نے کچھ نہیں بتایا۔اس کے بعد ۵مارچ کو طالبہ نے گھر میں مٹی کاتیل ڈال کر خود کو آگ لگالی۔ کنبہ والوں نے طالبہ کو علاج کیلئے سول اسپتال میں داخل کرایا جہاں جمعہ کی رات اس کی موت ہوگئی۔متوفیہ کے والد نے بتایاکہ گاو ں کارہنے ولا سوونام کا ایک نوجوان اس کی بیٹی کو کئی مہینوں سے پریشان کررہا تھا۔ اسکول آتے جاتے وقت سونو اس کے ساتھ چھیڑخوانی کیاکرتاتھا۔ سونوکی ان حرکتوں سے پریشان ہوکر اس نے اسکول جانا بندکردیا۔ اسکے بعد ۴مارچ کو ملزم سونونے طالبہ کی عصمت دری کی۔ یہاں تک کہ اس نے طالبہ کو منھ بند کرنے کی دھمکی بھی دی۔ مہینوں سے چھیڑخوانی برداشت کررہی طالبہ کے صبر کا باندھ اپنے ساتھ ہوئی حیوانیت کے بعد ٹوٹ گیا اور اس نے خودسوزی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ۵ مارچ کو اس نے آگ لگالی، طالبہ کے والد نے بتایاکہ جمعہ کو انہوں نے بیٹی کے ساتھ ہوئی واردات کے بارے میں کاکوری پولیس وسی اوملیح آباد سے تحریری شکایت کی تھی۔ اس بارے میں جب سی اوملیح آباد جاوید خان سے بات کی گئی توانہوں نے بتایاکہ طالبہ کے والد کی تحریر پر ملزم کے خلاف رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔معاملہ کی چھان بین کی جارہی ہے اورملزم کی تلاش میں پولیس کو لگادیاگیاہے۔


نامعلوم گاڑی کی ٹکرسے نوجوان کی موت

لکھنو۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع )کرشنانگر علاقہ میں نامعلوم گاڑی نے سڑک پارکررہے نوجوان کوٹکر ماردی ملزم ڈرائیور حادثہ کو انجام دے کر موقع سے گاڑی لے کر فرار ہوگیا۔پاس پڑوس کے لوگوں نے حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی موقع پر پہونچی پولیس نے مقامی باشندوں سے پوچھ تاچھ کی لیکن متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی۔وی آئی پی روڈ پر جمعہ کی رات کسی نامعلوم گاڑی نے سڑک پارکررہے ایک نوجوان کو زور دار ٹکر ماردی جس کے بعد وہ فرار ہوگیا۔ حادثہ میں نوجوان کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ وہیں اطلاع پاکر پہونچی پولیس نے متوفی کی تلاشی لی جس سے پولیس کو اس سے جیب سے کئی کیٹرس اور دیگر لوگوں کے ویزٹیننگ کارڈ ملے جس پر پولیس اوردیگر لوگوں نے نوجوان کی جانکاری کرنی چاہی مگرکوئی کامیابی نہیں ملی۔ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ سنیچر کو پولیس کوجانکاری ملی تھی کہ متوفی کا نام رنجیت سنگھ (۰۴ سالہ ساکن موہان اناوٓ کا رہنے والاہے۔


سگنلفیل ہونے سے شتابدی، راجدھانی متاثر

لکھنو۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع )کانپور ریل روٹ واقع مگرواں اور لکھنوٓ۔سلطانپور کے درمیان بکاس ریل ٹریک کھنڈ پر سنگل فیل ہوجانے سے کے سبب شتابدی ایکسپریس اورراجدھانی ایکسپریس سمیت کئی ٹرینیں پھنس جانے سے ریلوے محکمہ میں کہرام مچ گیا۔ ٹرینوں کی تاخیر پر مسافروں کو پریشانیا اٹھانی پڑی۔ سنیچر کی شام کو لکھنوٓ۔کانپور اورسلطان پور ریل روٹ پر کام کررہے ریلوے ملازمین نے اسٹیشن ماسٹروں کو بتایاکہ مگروارہ اوربکاس کے ریل روٹ کے درمیان شیو نگر کے بیچ سنگل فیل ہوگیا حادثہ کی جانکاری جب ریلوے محکمہ کو ملی تو کہرام مچ گیا آنا فونا میکنکل اسٹاف نے موقع پر پہونچ کر کافی مشقت کے بعد سنگلوں کو ٹھیک کرگاڑیوں کے چلنے کا کام شروع کرایا اس واقعہ کے سبب ٹرین ٹریفک نظام متاثر ہونے سے اس میعاد میں آنے جانے والی شتابدی ایکسپریس، راجدھانی ایکسپری، اتسرگ ایکسپریس، بیگم ایکسپریس، سدبھاوٓنا ایکسپریس سمیت کئی دیگر ٹرینوں کو جہاں تھیں وہیں کھڑا کر ریل چلانے کا انتظام ہونے پر ان کو روانہ کیاگیا۔ 


دلت بستی میں بجلی نہ آنے سے ناراضگی

بارہ بنکی۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع ) رام نگر تحصیل علاقہ کے صورت گنج بلاک میں گورہ چک گاؤں پنچایت میں راجیو گاندھی بجلی اسکیم کیلئے لگالئے گئے پول اور ٹرانسفارمر صرف ہاتھی کے دانت ثابت ہورہے ہیں۔ یہاں کے رہنے والے رام کمار و دنیش چندر کے مطابق جنوری ۵۱۰۲ میں اسکیم کے تحت گاؤں میں لگائے گئے بجلی کے کھمبو سے گھروں میں کنکشن دے دیئے گئے ہیں لیکن بجلی کی فراہمی فروری ۵۱۰۲ میں شروع بھی کردی گئی لیکن دلتوں کی آبادی کے لگبھگ ۰۷گھروں میں آج تک بجلی کی فراہمی نہیں ہوسکی ہے۔ وہیں دلت بستی میں تقریباً ایک درجن صارفین مہیش، اودھ رام،دنیش، بجرنگ وغیرہ سمیت نا جانے کتنے ایسے متاثر صارفین ہیں جن کے گھر پول کے ذریعہ کنکشن تو تقسیم کئے گئے ہیں مگر بجلی آج تک نہیں فراہم کی گئی ہے۔


نرسنگ ہوم مالک سے ناجائز مطالبہ کرنے والا گرفتار

گورکھپور۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع )نرسنگ ہوم مالک کو کال کرکے ۲ لاکھ روپئے کا مطالبہ کرنے والے ملزم کو کرائم برانچ کی ٹیم نے گرفتار کرلیا۔ پیشے سے حجام کا کام کرنے والے نوجوان کو داؤد پور نہر روڈ پر گرفتار کیاگیا۔ نوجوان نے فون پر رقم نہ ملنے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ داؤد پور میں واقع سرودے نرسنگ ہوم کے مالک ونود تواری کے موبائل پر جمعہ کی شام ناجائز رقم کیلئے کال آئی تھی۔ فون کرنے والے شخص نے انہیں نہر روڈ پربلایا تھا۔ ونود نے واقعہ کی جانکاری پولیس افسران کو بھی دی تھی۔ گذشتہ شام ونود کے ساتھ کرائم برانچ کی ٹیم نہر روڈ پہنچی ناجائز رقم کی وصولی کرنے آئے نوجوان کو ٹیم نے گرفتار کرلیا۔ پوچھ تاچھ میں نوجوان کی پہچان کسمہی کے دیویندر شرما کے طور پرہوئی۔ اس نے بتایا کہ رستم پور واقع ایک سیلون میں وہ کام کرتاہے۔ اس نے بتایا کہ دو بہنوں کے علاج کیلئے قرض چکانے کے سبب اس نے ایسا کیا۔ ملزم دیوندر نے دو لاکھ روپئے کا ناجائز مطالبہ کیا تھا۔


کھانا پکاتے وقت گیس کاپائپ پھٹنے سے جھلسی خاتون

شاہجہاں پور۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع ) ۵ دنوں میں تین لوگ آگ کا شکار ہوئے جس میں دو کی موت ہوگئی اور تیسری موت و حیات کے درمیان جی رہی ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق اس خاتون کے بچنے کی امید کم ہے۔ اتوار کو صبح ۰۱ بجے بے بی بیوی سرویش (۰۴) ساکن رائے پور تھانہ محمدی گھر پر اکیلی تھیں اور اس کا شوہر سرویش مزدوری کرنے گیا تھا۔ بے بی کے کنبے والوں کے مطابق جب بے بی گیس کھولا تو ریگولیٹر پر چڑھا پائپ پھٹ گیا جس سے بے بی کے جسم کا اوپری حصہ بری طرح جل گیا۔اسے ضلع اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق بے بی ۸۰ فیصد جل چکی ہے۔ وہیں شوہر سرویش کے مطابق بے بی کے دو لڑکے ہیں جس میں بڑا لڑکا ویویک (۱۸) اور چھوٹا ویویش (۱۳) سال کا ہے۔ یہ ہریانہ کے گڑگاؤں میں کام کرنے گئے ہیں۔ سرویش کاکہنا ہے کہ میں کھیتوں پر مزدوری کرنے گیا تھا۔ گاؤں والوں نے بتایا تو بھاگ کر گھر آکر دیکھا کہ بے بی کا اوپری حصہ بری طرح جل چکا تھا۔ جسے فوراً اسپتال لے گئے۔اسی طرح ۸ مارچ کو کنواری ملن بنت نچھرپال سنگھ ساکن خدا گنج میں اقتصادی تنگی کے سبب آگ لگا لی تھی اور ۱۱مارچ کو تھانہ نگوہی کے موضع چینہ روڑھیا کے رہنے والے سیوا رام مچھردانی لگا کر سو رہا تھا کہ جلتا ہوا چراغ اس کی مچھردانی پر گر جانے سے سیوا رام کی موت ہوگئی اور آج۱۳ مارچ کو بے بی ساکن رائے پور ساکن خدا گنج کھانا پکاتے وقت گیس کا پائپ پھٹنے سے آگ سے جل گئیں۔ حالانکہ بے بی سے پوچھا گیا کہ کس نے جلایا تو اس نے سر ہلاکر بتایاکہ کسی نے نہیں جب اس سے کہا گیا کہ خود جلی تو اس نے سر ہلا کر بتایا کہ ہاں خود جلیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق بے بی کی حالت نازک ہے کیونکہ وہ ۸۰فیصد جل چکی ہے اور اس کے بچنے کی امید کم ہے۔ 


پیکپ اور ٹرک کی ٹکر میں دو کی موت ایک زخمی

کوشامبی ۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع )ضلع کے سینی کوتوالی علاقہ کے سینی بس اسٹاپ کے قریب تقریباً ۱۱بجے رات ایک پیکپ اور ٹرک میں ٹکر ہوگئی۔ جس سے پیکپ میں بیٹھے ایک شخص کی موقع پر ہی موت ہوگئی اور دو شخص زخمی ہوگئے۔ اطلاع کے مطابق ایک پیکپ نمبر یوپی ۱۷ ٹی ۸۰۵۶ الہ آباد کی جانب جا رہی تھی۔ تبھی سینی بس اسٹاپ کے قریب ایک نامعلوم ٹرک نے پیکپ میں زوردار ٹکر مار دی۔ ٹکر مارنے کے بعد ٹرک جائے وقوع سے فرار ہوگئی ٹکر اتنی شدید تھی کہ پیکپ سوار منی لال کاہار (۵۲) کی موقع پر ہی موت ہوگئی اور راجیندر گپتا عرف راجا (۷۲) و پیکپ ڈرائیور ہریش چندر شدید طور سے زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کی اطلاع پرپہنچی سینی کوتوالی پولیس نے دونوں زخمیوں کو اسپتال پہنچایا اور متوفی کی لاش کوپوسٹ مارٹم کیلئے بھجوایا۔ اسپتال کے ذرائع سے ملی خبر کے مطابق راجیندر گپتا عرف راجا کی علاج کے دوران ہی موت ہوگئی ہے جبکہ پیکپ ڈرائیور کی بھی حالت سنگین بتائی جارہی ہے۔ تینوں شخص کماسن ضلع باندا کے بتائے جاتے ہیں۔


پیڑ سے ٹکرائی بے قابو میکس دو کی موت کئی زخمی

بریلی۔15مارچ(فکروخبر/ذرائع ) سواریوں سے بھری ایک میکس گاڑی کا ٹائر پھٹ جانے سے وہ بیقابو ہوکر پیڑ سے ٹکرا گئی جس کے سبب اس میں بیٹھے دو لوگوں کی موت ہوگئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے زخمیوں کو علاج کیلئے بھیجا اور لاشوں کو پورٹ پارٹم کیلئے بھیج دیا۔فتح گنج مغربی تھانہ علاقہ میں ٹول پلازا کے پاس ہوئے سڑک حادثہ میں میر گنج سے بریلی کی جانب آرہی میکس گاڑی کے ڈرائیور راکیش کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ جبکہ میر گنج کے گاؤں کرورا کی رہنے والی دنو اہلیہ انیل کمار کی اسپتال کے جاتے وقت راستہ میں موت ہوگئی۔ وہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ علی گنج کے بسیرا گاؤں کے رہنے والے رشتہ دار رام پرکاش کے گھر جانے کیلئے گاڑی میں سور ہوئی تھی۔ حادثہ میں اس کے بچے کرن، انجلی اور سواتی بھی شدید طور سے زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ یشوتی رام پور ضلع کے ملک تھانہ علاقہ کے بہٹا گاؤں کے سومپال، گہلیا گاؤں کے مہندر پال ان کی بیوی تارا وتی، تھانہ متا کے گاؤں مڑیا کی رہنے والی پیاری دیوی، بھورے لال سمیت کئی دیگر مسافر حادثہ مفیں زخمی ہوگئے۔ زخمیوں نے بتایا کہ آج وہ سبھی اپنے کاموں سے بریلی جانے کیلئے گاڑی میں سوار ہوئے تھے فتح گنج مغربی واقع ٹول پلازا کے پاس اچانک گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا اور گاڑی بیقابو ہوکر پیڑ سے ٹکرا گئی۔ شور سن کر مقامی لوگوں نے مدد دیکر لوگوں کو گاڑی سے باہر نکالا اور اس کی اطلاع پولیس کو دی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا