English   /   Kannada   /   Nawayathi

بارہ بنکی:رشوت دینے سے کیا انکار تو پولس نے خاتون کو کیا زندہ نذر آتش(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

موصول اطلاع کے مطابق کوٹھی تھانہ علاقے کی بہا گاؤں باشندہ رام نارائن دویدی کو پانچ جولائی کی صبح پویس نے گرفتار کرکے حوالات میں ڈال دیا تھا۔ ایسا ۴جولائی کی شب کو مسٹر دویوی کے رشتہ دار چند راواں باشندہ نند کشور تیواری اور بہٹا دیپک تیواری وایک دیگر گرفتار کیلئے دباؤ بنانے کیلئے کیا گیا تھا۔ دراصل دونوں والد بیٹے چھیڑ خانی کے معاملے میں رحیم پور گاؤں باشندہ گنگا رام کو گولی ماردینے کے ملزم تھے۔ 
پانچ جولائی کی شام کو رام نارائن کی اہلیہ ۲۴سالہ نیٹو دیویدی جو آنگن واڑی میں ملازمہ بھی ہے ۔ حوالات میں بند اپنے شوہر سے ملنے تھانہ پہنچی جہاں سے کوٹھی تھانہ انچارج رائے صاحب یادو اورحلقہ داروغہ اکھیلیش رائے اسے گالیاں دے کر بھگادیا۔اس کے بعد آج صبح تقریباً نو بجے نیٹو پھر تھانے پہنچی ۔ اس نے کہا کہ جس نے گولی ماری آپ لوگ اسے پکڑیں ۔ رشتہ دار ہونے کے ناطے میرے شوہر ، بچوں کو اور ہم کو کیوں پریشان کئے ہوئے ہیں۔ اس دوران بھی خاتون کو تھانہ انچارج اور داروغہ نے گالی دی۔ الزام ہے کہ شوہر کو چھڑانے کیلئے تھانہ انچارج اور داروغہ نے اس سے ایک لاکھ روپئے اور اس کی عزت کی مانگ کی۔ جب خاتون ناراض ہوئی تو اس کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ 
اسی دوران لوگوں نے دیکھا کہ کوٹھی تھانہ گیٹ کے سامنے نیٹو آگ کے شعلوں میں گھری ہوئی ہے۔ کئی پولیس نے تماش بین بنے رہے خیر لوگوں نے آگ بجھائی اور تھانہ انچارج و داروغہ موقع پر پہنچے اور اسے اسپتال لے گئے ۔ ضلع اسپتال میں دیئے گئے بیان میں نیٹون نے کھلے عام کہا کہ تھانہ انچارج رائے صاحب یادو اور اکھلیش رائے نے اس کی عصمت دری کرنے کی کوشش کی۔ ایک لاکھ روپئے ، انگوٹھی وسونے کی چین چھین لی۔ جب میں نے مخالفت تو تھانہ انچارج وداروغہ آتش گیر اشیاء ڈال کر مجھے نظر آتش کردیا۔ 


نوجوان کا بدمعاشوں نے کیا پیٹ پیٹ کر قتل

گورکھپور۔07جولائی(فکروخبر/ذرائع )محمدی پور میں رنجش کو لے کر کچھ لوگوں نے گذشتہ شب دروازے چچا کے ساتھ بیٹھے نوجوان کو پیٹ کر مارڈالا ۔ اس کو بچانے میں ماں بہن کے علاوہ چچا اور چچی زخمی ہوگئے ۔ واردات کے بعد ملزمین فرار ہوگئے۔ اطلاع پہنچی کینٹ پولیس نے زخمیوں ضلع اسپتال میں بھرتی کرایا اور لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ موصول اطلاع کے مطابق محمدی پور ایس بی آئی کے سامنے مہواری ٹولہ میں رہنے والے کندن گپتا (۰۳) عرف ببلو ایڈورٹیز منٹ ایجنسی چلاتے ہیں۔ گذشتہ شب گیارہ بجے کے آس پاس مکان کے دروازے پر چچا رادھے شیام سے کچھ بات چیت کررہے تھے تبھی محلہ میں ہی رہنے والے وید پرکاش اپادھیائے چار نوجوانوں کے ساتھ پہنچا اور کندن کی سڑک کی جانب کھینچ لیا ۔ اس کے بعد ہاکی اور راڈ سے دوستوں کے ساتھ پیٹنے لگا۔ اسے بچانے میں رادھے شیام بھی زخمی ہوگئے۔ شور سن کر پہنچی کندن کی والدہ شوبھا دیوی ، بہن کنچھن ، چچی کملیش اور چچا ذات بہن ریا کو بھی نوجوانوں نے پیٹ کر زخمی کردیا۔ نوجوانوں کے فرار ہونے کے بعد اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی اور بے ہوشی کی حالت میں کندن کو لے کر ضلع اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے معائنہ کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔ سنگین طور پر زخمی والدہ اور بہن اور چچی کا علاج چل رہا ہے۔ والدہ کی اطلاع کے بعد سی او کینٹ ابھے کمار مشرا ، انسپکٹر کینٹ شری دھرا چاریہ نے ملزمین کے مکان پر دبش دی۔ لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ۔ایس ایس پی پردیپ کمار نے بتایا کہ دونوں کنبو ں کے درمیان آٹھ دن سے تنازعہ چل رہا تھا۔ اتوار کی شب کہا سنی کے بعدان کے درمیان مار پیٹ ہوئی۔ ملازمین کی تلاش جاری جلد ہی پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔


وزیر اعلیٰ مغربی اضلاع کو نوئیڈاکی طرز پربنانا اور سدھارنا چاہتے ہیں۔۔ فرمان قریشی 

سہارنپور۔07جولائی(فکروخبر/ذرائع) سماجوادی پارٹی کے سرگرم لیڈر اور سماجوادی پارٹی کے سنجیدہ ایم ایل سی آشو ملک کے نمائندے فرمان قریشی نے آج پریس سے بات کرتے ہوئے سپا سرکار کی کارکردگی کی بابت واضع طور سے بتایاہے کہ بھائی آشوملک نے چیف منسٹر کے رابطہ میں رہکر ہمیشہ ہی مغربی اضلاع کی ترقی اور خوشحالی کی بابت وقت وقت پر تقیاتی اور فلاحی کام کراتے رہتے ہیں فرمان قریشی نے کہاکہ جلد ہی ضلع سہارنپور میں سڑکوں، پلوں ، پانی کی نکاسی، شفاف پینے کا پانی ، کمشنری کے ہرگاؤں میں پانی کے ہینڈ پمپ، شہری اور دیہات کے علاقوں میں بجلی سپلائی کی بھی بہتر سے بہتر سہولیات کے اہم کام شروع ہونے جارہے ہیں فرمان قریشی کا کہناہے کہ ہمارے چیف منسٹر ذاتی دلچسپی کے ساتھ مغربی اضلاع کو نوئیڈاکی طرز پربنانا اور سدھارنا چاہتے ہیں سپانیتا مسٹر قریشی نے کہا کہ چیف منسٹر نے صوبہ میں تین سال سے بھی کم مدت میں جو ترقیاتی کام، بجلی نظام میں سدھار اور عوام کی بہتری کے لئے جس قدر بھی فلاحی اسکیمیں چلائی ہیں دوسری سرکاریں دس سال کی مدت میں بھی اس طرح کے ترقیاتی کام انجام نہی دے پائی ہیں فرمان قریشی نے کہاکہ اکھلیش یادو سیکولر اور عوام کی ہمدردی کرنے والے بے لوث قائد ہیں اور صوبہ کے عوام کو راحت دینا چاہتے ہیں جبکہ چند مفاد پسند لوگ بلاوجہ ہماری صاف ستھری اور عوام کی پسند والی سرکار کو بدنام کرنے پر لگے ہیں۔ ایم ایل سی آشو ملک کے نمائندے فرمان قریشی نے بتایاہے کہ پچھلے۳۰ سال سے سہارنپور کے عوام سپا چیف ملائم سنگھ سے وابستہ چلے آتے ہیں اس عرصہ میں ملائم سنگھ نے صوبہ میں تین مرتبہ دبدبہ کے ساتھ اقتدار کی بھی ذمہ اٹھا چکے ہیں۔ قابل ذکر ہی بسپا قائد مایاوتی بھی یہاں ہروڑہ سیٹ سے جیت حاصل کرتے چیف منسٹر رہچکی ہیں مگر اتنے کام نہی کراسکیں ہیں کہ جتنے ترقیاتی کام اپنے دور اقتدار میں پہلے ملائم سنگھ یادو اور اندنوں اکھیلیش یادو کرا چکے ہیں اور لگاتار کرارہے ہیں؟ غیر سپائی سرکاروں نے اس ضلع کے لئے کچھ بھی ترقیاتی کام نہی کرائے یہ ایک کڑواسچ ہے مگر اس بار صوبہ میں اکھلیش یادو کی سرپرستی میں اقتدار چلانے والی سپا سرکار نے اور سپا سرکار کے وزراء نے مغربی اضلاع میں جو کام کرائے ہیں وہقابل ستائش ہیں سپا سرکار میں مغربی علاقہ کے تیز ترار انقلابی جذبہ والے قائد آشوملک نے مراد نگر سے وابستہ ہونے کے بعد بھی ہمارے ضلع سہارنپور ،میرٹھ، شاملی اورمظفر نگر کے لئے جو ترقیاتی اور عوامی بہتری کے کام ہمدردی اور وفاداری کے ساتھ مکمل کرائے ہیں وہ بھی ایک مخلصانہ جذبہ کی قابل تعریف مثال ہے خاص طور پر مولاناشیخ الہند میڈیکل کالج کا شاندار قیام وہ اس ضلع کی تاریخ کا کبھی نہ بھول نے والا یادگار باب بن گیا ہے؟ صوبہ میں سماجوادی پارٹی کی سرکار بن جانے کے بعد سے ہی ملائم سنگھ یادو کے قریبی جناب آشو ملک کی یہی تمناتھی کہ کسی طرح سہارنپور کے عوام کے لئے کچھ بہتر عملی کام کیا جائے اسی سوچ کے ساتھ آشو ملک جیسے دانش منداور دور اندیش سیاست داں کے لئے افسران سے بے لوث کام کرانے کی راہ بہت ہی مشکل تھی کچھ یہاں پارٹی میں آپسی کھینچ تان بھی کافی زیادہ تھی مگر سپا کے و فادار قائد آشو ملک جوہر حال میں کچھ بہتر کرنا چاہتے تھے آخر لمبی جدوجہد کے بعد جناب ملائم سنگھ یادو ،شیو پا ل سنگھ یادو اور از خد ویر اعلٰی اکھیلیش یادو نے آشو ملک کی جدوجہد کے مد نظر ضلع کو قابل قدر دینی اور عالمی شخصیت شیخ الہند مولانا محمود الحسنؒ کے نا م پر ایک میڈیکل کالج قائم کراہی دیا جو آج لگاتار عوام کے علاج کے میدان میں عوام کی بہتری کیلئے آکسیجن کا کا م کر رہاہے۔


زکوٰۃ کی ادائیگی ہر حال میں ضروری ہے : مولانا عبد اللہ طارق

نئی دہلی۔07جولائی (فکروخبر/ذرائع) ’’قرآن میں نماز کے ساتھ زکوٰۃ کی ادائیگی پر خاص طور سے توجہ دلائی گئی ہے۔ اس لیے نمازجہاں ہر عاقل، بالغ مسلمان مرد وعورت پر فرض ہے وہاں زکوٰۃ ہر صاحب نصاب پر لازمی ہے۔ زکوٰۃ کی ادائیگی سے نہ صرف اسلام کے ایک رکن کی ادائیگی ہوتی ہے بلکہ یہ مال کو پاک کرتا ہے اور قربِ الٰہی کا سبب بنتا ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار ادارہ امورِ ائمہ مساجد کے ناظم مولانا عبد اللہ طارق نے انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز (آئی او ایس) کے زیر اہتمام اس کے کانفرنس ہال میں منعقد افطار وعشائیہ تقریب میں کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پرزکوٰۃ کی ادائیگی میں معلومات کی کمی کے سبب کوتاہی ہوجاتی ہے۔ جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے گداگروں کو بھیک دینا یا کسی رفاعی وفلاحی کام میں کچھ خرچ کرنے کو زکوٰۃ ادا کردینے کے رائج تصور کو باطل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی ہے۔ زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جس مال پر ایک سال گزر جائے اس کا صحیح صحیح حساب لگاکر زکوٰۃ نکالی جائے اور اس رقم کو مستحقین تک پہونچائی جائے، تبھی صحیح معنوں میں زکوٰۃ ادا ہوسکتی ہے۔مولانا طارق نے اس تعلق سے مثالوں کو بھی پیش کیا کہ کس طرح زکوٰۃ ادا کرنے والوں کے مال کی حفاظت خود اللہ تعالیٰ کرتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ اگر کسی کے پاس سونا یا چاندی نصاب سے زیادہ ہے تو شریعت کا حکم ہے کہ وہ شخص بھلے ہی مالی تنگدستی کا شکار ہو لیکن وہ سونے یا چاندی میں سے کچھ فروخت کرکے اس کی زکوٰۃ ادا کرے۔افطار وعشائیہ تقریب میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر سید شاہد مہدی، جماعت اسلامی ہند کے امیر مولانا جلال الدین انصر عمری، سابق قیم جماعت نصرت علی، ملی امور کے سکریٹری محمد احمد، آئی او ایس جنرل سکریٹری پروفیسر زیڈایم خاں، سپریم کورٹ کے وکیل آن ریکارڈ مشتاق احمد ایڈوکیٹ، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شعبۂ قانون کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اقبال حسین کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہر لعل نہرویونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کے اساتذہ، ریسرچ اسکالر، صحافی اور نوجوان طلباء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔


زہریلی شراب سے نودنوں میں آٹھ اموات سے دہشت 

آگرہ۔07جولائی(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش کے تاج نگری آگرہ میں ان دنوں زہریلی شراب کاخوف سمایا ہواہے ۔ ضلع کے دوقصبوں میں زہریلی شراب پینے سے اب تک آٹھ لوگوں کی موت ہوچکی ہیں جبکہ ۲۱ اب بھی زندگی اور موت سے لڑرہے ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ حکومت نے پنچایتی انتخابات کے پیش نظر کچی شراب بنانے والوں کے خلاف سخت مہم چلائے جانے کی ہدایت دی ہے۔اس کے باوجود شمش آباد اورکھدولی علاقے میں زہریلی شراب کے استعمال سے آٹھ لوگوں کی موتیں ضلع انتظامیہ کے لیے سردرد ثابت ہورہی ہے ۔ 
شراب کے استعمال سے دولوگوں کی آنکھ کی روشنی چلی گئی ہے اور ۲۱ کاعلاج مختلف اسپتالوں میں چل رہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں شراب کے کاروبار میں ملوث ایک ہوم گارڈ سمیت ۸۱لوگوں کوکل گرفتار کیاہے اور دوپولیس اہلکاروں کو معطل کیاگیاہے ۔
پولیس ٹیم نے کل دیر شام لال گڈھی میں دبش دی لیکن اہم ملزم شراب بیچنے والاراجو دکان میں تالاڈال کر فرار ہو گیا ۔غورطلب ہے کہ شمش آباد کھدولی میں زہریلی شراب پینے سے ہوئی موت کے بعد گاؤں میں کہرام مچا ہواہے۔ آگرہ میں کچی شراب کی اسمگلنگ اترپردیش کے بارڈر ہریانہ میں کی جاتی ہے ۔اس بات کی جانکاری آبکاری محکمہ کو ہے ۔انتظامی افسران کی جانچ رپورٹ میں اس بات کا ذکر ہے لیکن ابھی تک آبکاری محکمہ کے افسران اپنی ذمہ سے بچنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں 


سول سروسیزمیں پانچ AMU کے سابق طلباء کامیاب

علی گڑھ۔07جولائی(فکروخبر/ذرائع )یونین پبلک سروس کمیشن کے سول سروسیز امتحان میں اس بار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پانچ سابق طلبأ کی کامیابی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔موصولہ اطلاع کے مطابق محمد ثنا اختر نے۱۱۲واں رینک حاصل کیا ہے وہ ۲۰۰۹میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بی ٹیک کی طالبہ رہ چکی ہیں۔۲۰۰۷میں بی ٹیک کی ڈگری حاصل کرنے والے مدثر شفیع نے۴۲۰واں رینک حاصل کیا ہے۔ محمد سمیر عالم نے بی ٹیک کے بعد۲۰۰۷میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی تھی ان کا۵۶۴واں رینک ہے۔ ایم بی بی ایس کا امتحان پاس کرنے والے احتشام وقارب نے۵۷۶واں رینک حاصل کیا ہے۔ ساتھ ہی بی ٹیک کی ڈگری حاصل کرنے والے نورالحسن نے۶۲۵واں رینک حاصل کیا ہے۔اس امتحان میں ۹لاکھ۴۵ہزار نے تحریری امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے اور۱۳۲۶خوش نصیب امیدوار قومی سطح کے امتحان میں کامیاب قرار دئے گئے ہیں جن میں سے اب تک پانچ اے ایم یو کے طالب علم رہ چکے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا